Tag: iran israel

13 جون 2025 کو، اسرائیل نے ایران کے خلاف "آپریشن رائزنگ لائن” کے نام سے ایک بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ اس حملے میں ایران بھر میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں اس کی جوہری تنصیبات، فوجی اڈے اور یہاں تک کہ سینیئر فوجی عہدیداروں کی رہائش گاہیں بھی شامل تھیں۔

Iran Israel War News Today

تہران، نطنز (ایک اہم جوہری افزودگی کی سہولت کا گھر)، اور دیگر شہروں میں دھماکوں کی اطلاع ملی، ابتدائی رپورٹوں میں نطنز کی سہولت کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچنے اور کم از کم دو اعلیٰ ایرانی فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کی ہلاکت کی نشاندہی کی گئی۔

اسرائیل نے کہا کہ یہ "پیشگی حملے” تھے جن کا مقصد ایران کے تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری پروگرام کو روکنا تھا، جسے وہ ایک وجودی خطرہ سمجھتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے زور دیا کہ آپریشن "اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے جتنے دن لگیں گے” جاری رہے گا، اور انٹیلی جنس کا حوالہ دیا کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کو تیزی سے تیار کرنے کے لیے کافی افزودہ یورینیم جمع کر لیا تھا۔ ان حملوں میں ایران کے فضائی دفاع کو غیر فعال کرنے کے لیے موساد کی خفیہ تخریبی کارروائیاں بھی شامل تھیں۔

اسرائیلی حملوں کے جواب میں، ایران نے "سخت سزا” کا عزم کیا اور اسرائیل کی طرف 100 سے زائد ڈرون لانچ کر کے جوابی کارروائی کی۔ اس کشیدگی نے مشرق وسطیٰ کو ممکنہ طور پر تباہ کن مکمل جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، دونوں فریق مزید کارروائی کی دھمکی دے رہے ہیں اور اقوام متحدہ اور IAEA جیسی بین الاقوامی تنظیمیں کشیدگی میں کمی اور تحمل پر زور دے رہی ہیں۔

  • ایران پر حملہ کرنے والے اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی فوٹیج جاری

    ایران پر حملہ کرنے والے اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی فوٹیج جاری

    اسرائیل کی دفاعی فورس (آئی ڈی ایف) نے ایران پر فضائی حملے کیلیے روانہ ہونے والے لڑاکا طیاروں کی فوٹیج جاری کر دی۔

    ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ریلیز کی گئی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ کے لڑاکا طیارے جمعے کی علی الصبح ایران میں حملے کیلیے روانہ ہو رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں، نیتن یاہو

    فوٹیج میں یکہ بھی دکھایا گیا کہ لڑاکا طیاروں نے ایران پر حملے کے بعد اسرائیل میں لینڈنگ بھی کی۔

    قبل ازیں، اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ 200 کے قریب لڑاکا طیاروں نے ایران پر حملے میں حصہ لیا، 100 سے زائد مقامات پر 330 حملے کیے گئے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے فضائی حملوں میں جوہری تنصیبات اور 6 فوجی ادون کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران کے درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔ ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملےکی تصدیق کر دی۔

    فضائی حملوں میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمد مہدی، ختم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد و دیگر شہید ہوگئے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران کے جوہری تنصیبات اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا۔

    ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اپنے ایٹمی حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

  • اسرائیل کے حملے میں ایرانی آرمی چیف بھی شہید ہوگئے

    اسرائیل کے حملے میں ایرانی آرمی چیف بھی شہید ہوگئے

    تہران: ایرانی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری اسرائیل کے حملے میں شہید ہوگئے۔

    ایرانی خبررساں ایجنسی کے مطابق رات گئے اسرائیلی طیاروں کے حملوں میں ایرانی آرمی چیف جنرل محمد باقری شہید ہوگئے جس کے بعد امیر حبیب اللہ کو ایران کی مسلح افواج کا نیا چیف آف اسٹاف مقرر کیا گیا ہے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق تہران اور دیگر ایرانی شہروں پر اسرائیلی فضائی حملوں میں مبینہ طور پر کئی اعلیٰ ایرانی فوجی اور جوہری شخصیات بھی شہید ہوگئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا ایران پر حملہ، فضائی حملوں میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا

    اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران کے سابق قومی سلامتی کے سربراہ علی شمخانی اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے، علی شمخانی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے اہم مشیر تھے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی بھی شہید ہوگئے ہیں جس کے بعد جنرل احمدواحدی کو پاسداران انقلاب  کا کمانڈر انچیف مقرر کردیا گیا ہے۔

    اس سے قبل ایرانی میڈیا نے تصدیق کی تھی کہ اسرائیلی حملے مین شہید ہونے والوں میں خاتم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد اور دو نامور جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور اسلامی آزاد یونیورسٹی کے صدر محمد مہدی تہرانچی شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کر دیا ہے، فضائی حملوں میں جوہری اور 6 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیل نے جمعہ کی صبح درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔

    ایران اسرائیل جنگ- تمام خبریں

  • ایران کا جوابی حملہ، اسرائیل میں ایمرجنسی نافذ

    ایران کا جوابی حملہ، اسرائیل میں ایمرجنسی نافذ

    ایران کے اسرائیل پر جوابی حملے کے بعد اسرائیل میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، شہریوں کو محفوظ علاقوں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم سمیت دیگر اہم رہنما محفوظ مقامات پر منتقل ہوچکے ہیں۔ اسرائیل میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیلی شہریوں کو طویل عرصے تک پناہ گاہوں میں رہنا پڑ سکتا ہے، شہری فوج کی ہدایات پر عمل کریں۔

    واضح رہے کہ ایران نے جوابی وار کرتے ہوئے اسرائیل پر 100 ڈرونز سے حملہ کردیا ہے، اسرائیلی فوج کی جانب سے ایرانی حملے کی تصدیق کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی حملے کے جواب میں ایران کی جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر 100 ڈرونز سے حملہ کردیا۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے ایرانی ڈرون حملے کی تصدیق کردی گئی اور کہا ہے کہ تقریباً 100 اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

    یاد رہے آج صبح اسرائیل نے ایران پرفضائی حملہ کیا تھا، تہران میں پاسداران انقلاب کے صدر دفتر کواسرائیل نے نشانہ بنایا تھا۔

    ایران کے سرکاری میڈیا نے اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی ایران کی جوہری ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر فریدون عباسی اورآزاد یونیورسٹی کے سربراہ محمد مہدی تہرانچی کی شہادت کی تصدیق کردی۔

    ایرانی قیادت کا اعلیٰ ترین سیکیورٹی اجلاس جاری ہے اور ملک بھر میں ہنگامی حالت کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملوں سے متعدد رہائشی علاقے متاثر ہوئے ہیں اور ایران کی فضائی حدود پروازوں کیلئے بند کردی گئیں۔

    اسرائیل اور امریکا کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی، بریگیڈئیر جنرل ابوالفضل

    روسی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فضائی حملے میں تہران میں واقع کئی منزلہ عمارت منہدم ہوگئی۔

    واضح رہے اسرائیل نے گزشتہ روزایران پر حملے کی دھمکی دیتے ہوئے امریکی اور یورپی حکام کو بھی آگاہ کر دیا تھا۔

  • اسرائیل کا ایران پر حملہ: اپنی فضائی حدود کو میدان جنگ نہیں بننے دیں گے، اردن

    اسرائیل کا ایران پر حملہ: اپنی فضائی حدود کو میدان جنگ نہیں بننے دیں گے، اردن

    اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد اردن نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنی فضائی حدود کو میدان جنگ نہیں بننے دے گا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اردن وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اردن اپنی فضائی حدود کو میدان جنگ نہیں بننے دے گا، فضائی حدود میں کسی بھی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کریں گے۔

    اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد اردن نے اپنی فضائی حدود کو عارضی طور پر بند کر دیا۔ اس کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بتایا کہ عارضی طور پر فضائی حدود کو تمام پروازوں کیلیے بند کر رہے ہیں۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بتایا کہ یہ فیصلہ خطے کی کشیدہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے خطرات کے باعث کیا۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے فضائی حملوں میں جوہری تنصیبات اور 6 فوجی ادون کو نشانہ بنایا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ہم ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں، امریکا

    اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران کے درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔ ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملےکی تصدیق کر دی۔

    فضائی حملوں میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمد مہدی، ختم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد و دیگر شہید ہوگئے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران کے جوہری تنصیبات اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا۔

    ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اپنے ایٹمی حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

  • ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں، نیتن یاہو

    ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں، نیتن یاہو

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں، ایران کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔

    عرب نیوز کے مطابق اسرائیل کے ایران پر فضائی حملوں کے بعد اپنے بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ ہم نے ایران کے جوہری افزودگی نظام کو نشانہ بنایا ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ایران کو نطنزجوہری تنصیب کو بھی نشانہ بنایا، ہماری لڑائی ایرانی عوام سے نہیں بلکہ ایرانی آمریت سے ہے اور ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں۔

    نیتن یاہو نے کہا کہ ایران کے خلاف کارروائی جتنے دن لگیں گے تب تک جاری رہے گی، اسرائیل کی بقا کیلئے ایران کی جوہری تنصیبات پر ٹارگٹڈ آپریشن کیا۔

    دوسری جانب ایران پر حملے کے بعد اسرائیل نے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ ایران میں جوہری تنصیابت کو نشانہ بنایا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا ہے، ایران میں سینئر فوجی اور سیاسی قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کر دیا ہے، فضائی حملوں میں جوہری اور 6 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیل نے جمعہ کی صبح درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔

    https://urdu.arynews.tv/israel-strikes-iran-nuclear-facilities-missile-factories/

  • اسرائیل کا ایران پر حملہ، سعودی عرب کا سخت ردعمل آگیا

    اسرائیل کا ایران پر حملہ، سعودی عرب کا سخت ردعمل آگیا

    ریاض: سعودی عرب نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر فضائی حملے کے بعد سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران پر اسرائیل کا حملہ اس کی خود مختاری اور سلامتی کے خلاف ہے۔

    وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے فضائی حملوں میں جوہری تنصیبات اور 6 فوجی ادون کو نشانہ بنایا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: اگر ایران نے جوابی حملہ کیا تو امریکا اسرائیل کے دفاع میں مدد کرے گا، ٹرمپ

    اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران کے درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔ ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملےکی تصدیق کر دی۔

    فضائی حملوں میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمد مہدی، ختم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد و دیگر شہید ہوگئے۔

    ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اپنے ایٹمی حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران کے جوہری تنصیبات اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا۔

  • ہم ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں، امریکا

    ہم ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں، امریکا

    امریکا نے ایران پر اسرائیلی حملے میں ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں، اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی ہے۔

    ایران پر جمعہ کی علی الصبح اسرائیل کے درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، اسرائیل نے پاسداران انقلاب کے صدر دفتر کو بھی نشانہ بنایا جس میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی، جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمد مہدی شہید ہوگئے۔

    ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اہم بیان جاری کیا جس میں کہا ہے کہ اسرائیل نےایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی ہے امریکا ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید

    امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری ترجیح خطے میں امریکی افواج کا تحفظ ہے،  اسرائیل نے ہم سے کہا کہ ایران کیخلاف کارروائی اپنے دفاع کیلئے ضروری تھی۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کر دیا ہے، فضائی حملوں میں جوہری اور 6 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیل نے جمعہ کی صبح درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔

  • اگر ایران نے جوابی حملہ کیا تو امریکا اسرائیل کے دفاع میں مدد کرے گا، ٹرمپ

    اگر ایران نے جوابی حملہ کیا تو امریکا اسرائیل کے دفاع میں مدد کرے گا، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ اگر ایران نے اسرائیلی حملے کے جواب میں حملہ کیا تو امریکا اسرائیل کے دفاع میں مدد کرے گا۔

    فاکس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں واشنگٹن ملوث نہیں، ایران جوہری بم نہیں بنا سکتا، ہم مذاکرات کی میز پر واپس آنے کی امید کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کر دیا ہے، فضائی حملوں میں جوہری اور 6 فوجی ادون کو نشانہ بنایا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید

    اسرائیل نے جمعہ کی صبح درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔

    ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملےکی تصدیق کر دی، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اپنے ایٹمی حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    اس کے علاوہ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا گیا، ایران میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا۔

  • اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید

    اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید

    تہران: اسرائیل کی جانب سے ایران پر فضائی حملوں میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی شہید ہوگئے۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے ایران پر جمعہ کی علی الصبح درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے جس سے تہران دھماکوں سے گونج اٹھا، اسرائیل نے اس حملے میں پاسداران انقلاب کے صدر دفتر کو بھی نشانہ بنایا۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملوں میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی، جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمد مہدی شہید ہوگئے۔

    https://urdu.arynews.tv/israel-strikes-iran-nuclear-facilities-missile-factories/

    اس کے علاوہ ایران نے ختم الانبیا ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد کی بھی ان حملوں میں شہید ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے میزائل حملوں کے بعد جنگی طیاروں کی بمباری سے متعدد رہائشی علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں، تہران کے امام خمینی ہوائی اڈے پر تمام پروازیں معطل کردیں گئیں۔

    اسرائیلی فضائی حملے میں تہران میں واقع کئی منزلہ عمارت منہدم ہوگئی، بعض مقامات سے دھویں کے بادل اٹھتے دکھائی دیئے، رہائشی علاقے پر اسرائیلی حملے میں متعدد افراد کے شہید ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

  • اسرائیل کا ایران پر حملہ، فضائی حملوں میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا

    اسرائیل کا ایران پر حملہ، فضائی حملوں میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا

    اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کر دیا، فضائی حملوں میں جوہری اور 6 فوجی ادون کو نشانہ بنایا گیا۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے ہیں، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ایران پر میزائل حملوں کے بعد جنگی طیاروں سے بمباری کی، ایران کے جوہری اڈوں نیتانز اور فردو میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

    دوسری جانب ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملےکی تصدیق کر دی ہے، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اپنے ایٹمی حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    اس کے علاوہ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا گیا، ایران میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا۔

    اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ شہید

    ایرانی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، ایران کے جوہری سائنسدان فرید عباسی اور محمد مہدی شہید ہوگئے۔

    ختم الانبیا ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد کی بھی ان حملوں میں شہید ہونے کی تصدیق کر دی  گئی ہے، اس کے علاوہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی اور ایرانی آرمی چیف  جنرل محمد باقری اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران کے سابق قومی سلامتی کے سربراہ علی شمخانی اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے ہیں، علی شمخانی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے اہم مشیر تھے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی شہید ہوگئے، جس کے بعد جنرل احمدواحدی کو پاسداران انقلاب کا کمانڈر انچیف مقرر کردیا گیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ کا ردعمل

    ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیلی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو حملے کی سخت سزا ملے گی، اسرائیل سخت سزا کا انتظار کرے۔

    ایران کے سپریم لیڈر نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کو اب سنگین نتائج کیلئے تیار رہنا چاہیے، جاری بیان میں انہوں نے اسرائیلی حملے میں کئی اعلی فوجی حکام اور سانسدانوں کے شہید ہونے کی تصدیق کی۔

    آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ صہیونی حکومت نے اپنے شیطانی اور خونی ہاتھوں سے ہمارے ملک میں جرم کا ارتکاب کیا اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بناکر اپنی فطرت کو مزید آشکار کیا ہے، اب اسرائیلی حکومت ہمارے سخت ردعمل کا انتظار کرنا چاہیے۔

    ہماری لڑائی ایرانی آمریت سے ہے، نیتن یاہو

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو نے ایران پر حملے کے بعد جاری بیان میں کہا کہ ہماری لڑائی ایرانی عوام سے نہیں بلکہ ایرانی آمریت سے ہے، اسرائیل کی بقا کیلئے ایران کی جوہری تنصیبات پر ٹارگٹڈ آپریشن کیا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری  افزودگی نظام کو نشانہ بنایا ہے، ایران کو نطنز جوہری تنصیب کو نشانہ بنایا، ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف کارروائی دن تک جاری رہے گی، اسرائیل کی بقا کیلئے ایران کی جوہری تنصیبات پر ٹارگٹڈ آپریشن کیا۔

    امریکا کا ردعمل

    ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اہم بیان جاری کیا جس میں کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی ہے امریکا ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری ترجیح خطے میں امریکی افواج کا تحفظ ہے،  اسرائیل نے ہم سے کہا کہ ایران کیخلاف کارروائی اپنے دفاع کیلئے ضروری تھی۔

    تہران کے رہائشی علاقے میں اسرائیلی حملے میں 5 افراد شہید

    ایرانی میڈیا کے مطابق تہران کے رہائشی علاقے پر اسرائیلی حملے میں 5 افراد شہید ہوگئے، ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 50 افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔