Tag: iran israel

13 جون 2025 کو، اسرائیل نے ایران کے خلاف "آپریشن رائزنگ لائن” کے نام سے ایک بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ اس حملے میں ایران بھر میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں اس کی جوہری تنصیبات، فوجی اڈے اور یہاں تک کہ سینیئر فوجی عہدیداروں کی رہائش گاہیں بھی شامل تھیں۔

Iran Israel War News Today

تہران، نطنز (ایک اہم جوہری افزودگی کی سہولت کا گھر)، اور دیگر شہروں میں دھماکوں کی اطلاع ملی، ابتدائی رپورٹوں میں نطنز کی سہولت کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچنے اور کم از کم دو اعلیٰ ایرانی فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کی ہلاکت کی نشاندہی کی گئی۔

اسرائیل نے کہا کہ یہ "پیشگی حملے” تھے جن کا مقصد ایران کے تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری پروگرام کو روکنا تھا، جسے وہ ایک وجودی خطرہ سمجھتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے زور دیا کہ آپریشن "اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے جتنے دن لگیں گے” جاری رہے گا، اور انٹیلی جنس کا حوالہ دیا کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کو تیزی سے تیار کرنے کے لیے کافی افزودہ یورینیم جمع کر لیا تھا۔ ان حملوں میں ایران کے فضائی دفاع کو غیر فعال کرنے کے لیے موساد کی خفیہ تخریبی کارروائیاں بھی شامل تھیں۔

اسرائیلی حملوں کے جواب میں، ایران نے "سخت سزا” کا عزم کیا اور اسرائیل کی طرف 100 سے زائد ڈرون لانچ کر کے جوابی کارروائی کی۔ اس کشیدگی نے مشرق وسطیٰ کو ممکنہ طور پر تباہ کن مکمل جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، دونوں فریق مزید کارروائی کی دھمکی دے رہے ہیں اور اقوام متحدہ اور IAEA جیسی بین الاقوامی تنظیمیں کشیدگی میں کمی اور تحمل پر زور دے رہی ہیں۔

  • جنگ بندی، ایران کے سفیر نے قطر کا شکریہ ادا کیا

    جنگ بندی، ایران کے سفیر نے قطر کا شکریہ ادا کیا

    تہران: اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی میں قطر کے کردار پر شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے ایلچی امیر سعید ایرانی نے منگل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایران اسرائیل جنگ بندی میں قطر کے کردار کا شکریہ ادا کیا۔

    ایرانی سفارت کار نے کونسل کو بتایا ’’میں اپنے برادر اور دوست ملک قطر کی ریاست کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، کہ اس نے اسرائیلی جارحیت کو ختم کرنے، جنگ بندی کے قیام اور علاقائی کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لیے مخلصانہ اور سفارتی کوششیں کیں جو خطے میں امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔‘‘

    خیال رہے کہ ایران کی جانب سے خلیجی ملک میں امریکی ایئربیس پر حملے کے ایک دن بعد قطر سے اظہار تشکر کیا گیا ہے۔ سی این این کے مطابق پیر کو قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے ایران کے ساتھ معاہدہ کیا تو اس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جنگ بندی کا اعلان کیا۔


    ایرانی حملے پر قطر کے وزیر اعظم کے مذاق کی ویڈیو وائرل


    واضح رہے کہ قطر میں امریکی اڈے پر حملے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن بن جاسم آل ثانی نے ایک دل چسپ مذاق بھی کیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

  • ایرانی پارلیمنٹ نے IAEA کیساتھ تعاون معطل کرنے کی منظوری دے دی

    ایرانی پارلیمنٹ نے IAEA کیساتھ تعاون معطل کرنے کی منظوری دے دی

    تہران: ایران کی پارلیمنٹ نے اسرائیلی جارحیت پر انٹرنیشنل ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی۔

    ایرانی مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ نے کثرت رائے کے بعد آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کی منظوری دی، اجلاس میں بل پر غور کے بعد قانون سازوں نے اتفاق کیا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    بل کے حق میں 221 ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا، اجلاس میں موجود کُل 223 نمائندوں میں سے ایک غیر حاضر رہا۔

    یہ فیصلہ اقوام متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متعدد ایرانی جوہری مقامات پر امریکی حملوں کے بعد کیا گیا۔

    اسرائیلی حکومت نے 13 جون کو ایران کے خلاف اپنی جارحیت کا آگاز کیا تھا جبکہ امریکا نے اتوار کے روز نطنز، فردو اور اصفہان میں تین جوہری مقامات پر فضائی حملے شروع کیے۔

    ایران نے واضح کیا کہ وہ اپنی خود مختاری، مفادات اور عوام کے دفاع کیلیے تمام آپشنز محفوظ رکھتا ہے، ایرانی جوہری توانائی کی تنظیم اے ای او آئی نے اعلان کیا کہ یہ حملہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی کی خلاف ورزی ہے اور وہ ایران کو اپنے پرامن جوہری پروگرام کو ترقی دینے سے نہیں روکے گا۔

    ایران میڈیا نورنیوز نے پارلیمنٹ کے ایک رکن کے حوالے سے بتایا کہ منصوبے کے تحت جوہری تنصیبات کی حفاظت کی ضامنت دینے پر ہی IAEA کے معائنہ کار سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کی واضح منظوری کے ساتھ ہی ایران میں داخل ہو سکتے ہیں۔

  • شہید قرار دیے گئے ایران کے اعلیٰ فوجی جنرل زندہ نکلے، ویڈیو جاری

    شہید قرار دیے گئے ایران کے اعلیٰ فوجی جنرل زندہ نکلے، ویڈیو جاری

    شہید قرار دیے گئے ایران کی القدس فورس کے سربراہ کمانڈر جنرل اسماعیل قاآنی زندہ نکلے، ان کی عوامی سطح پر موجودگی کی ویڈیوز سامنے آ گئی ہیں۔

    ایران کی القدس فورس کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل اسماعیل قاآنی کی مبینہ شہادت سے متعلق افواہوں کے بعد ان کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں انہیں ایرانی لوگوں سے ملتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    ایران کے اتحادی گروپوں سے وابستہ متعدد میڈیا اداروں، بشمول حوثی گروپ کے المنار ٹی وی نے بھی یہ فوٹیج نشر کی ہے، جبکہ الجزیرہ نے بھی اس خبر کو رپورٹ کیا ہے جس میں اسماعیل قاآنی کو تہران میں ریلی کے شرکاء کے درمیان دیکھا گیا۔

    یاد رہے کہ نیویارک ٹائمز نے جنگ کے اوائل میں ذرائع کا حوالہ دیئے بغیر اطلاع دی تھی کہ قاآنی اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے ایرانی فوجی رہنماؤں میں شامل تھے، یہاں تک کہ ایرانی میڈیا نے بھی شہداء میں ان کی تصویر شامل کر لی تھی۔

    تاہم اب لوگوں کے درمیان ان کی موجودگی کی یہ ویڈیوز درست ثابت ہوئیں تو ان کی شہادت سے متعلق پھیلائی گئی خبر جھوٹی ثابت ہوجائے گی۔

    یہ پہلی بار نہیں ہے کہ اسرائیلی حملے میں ان کی ہلاکت کی جھوٹی اطلاع دی گئی ہو، اکتوبر 2024 میں ایران کے اعلیٰ فوجی جنرل  سے متعلق کہا جاتا تھا کہ وہ بیروت پر ایک اسرائیلی حملے میں مارے گئے تاہم یہ خبر بھی جھوٹی نکلی تھی۔

    خیال رہے کہ جنرل اسماعیل قاآنی کو 2020 میں کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے امریکی حملے میں شہید ہونے کے بعد انہیں القدس فورس کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا، القدس فورس، ایرانی پاسداران انقلاب کی بیرون ملک عسکری کارروائیوں کی نگران شاخ ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایران کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کے حملوں میں 610 افراد شہید ہوئے جن میں 2 ماہ کے کم عمر بچے سمیت 13 بچے شامل تھے، اس کے علاوہ 49 خواتین بھی جان کی بازی ہار گئیں۔

    یاد رہےکہ گزشتہ 12 روز سے اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں کا سلسلہ جاری تھا تاہم آج امریکا اور قطر کی ثالثی میں ایران اور اسرائیل نے جنگ بندی پر اتفاق کیا۔

  • اسرائیل کو اہم ہتھیاروں کی کمی کا سامنا، امریکی حکام نے پول کھول دیا

    اسرائیل کو اہم ہتھیاروں کی کمی کا سامنا، امریکی حکام نے پول کھول دیا

    امریکی حکام نے ایران کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے بعد اسرائیل کو اہم ہتھیاروں کی کمی کا سامنا ہونے کا پول کھول دیا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی میڈیا این بی سی نیوز نے تین امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی فوج کو ایران کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے بعد اہم ہتھیاروں کی کمی کا سامنا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    این بی سی نیوز نے دیگر دو امریکی حکام کا حوالہ دیا جنہوں نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیل کو جنگی سازو سامان کی کمی ہے۔

    واضح رہے کہ یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایران اور اسرائیل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں جنگ بندی معاہدے ہر عمل کر رہے ہیں۔

    این بی سی نیوز کی رپورٹ پر اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

    یہ بھی واضح رہے کہ امریکا اسرائیل کو ہر سال اربوں ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرتا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے 13 جون کو بلا اشتعال فوجی آپریشن شروع کرنے کے بعد اس نے مبینہ طور پر ایران سے آنے والے میزائلوں کو مار گرانے میں تل ابیب کی مدد کی۔

  • ایرانی حملے پر قطر کے وزیر اعظم کے مذاق کی ویڈیو وائرل

    ایرانی حملے پر قطر کے وزیر اعظم کے مذاق کی ویڈیو وائرل

    دوحہ: قطر میں امریکی اڈے پر حملے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن بن جاسم آل ثانی نے ایک دل چسپ مذاق بھی کیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    قطر کے وزیر اعظم نے پریس کانفرنس کے دوران ڈائس چھوڑنے سے چند لمحے قبل مذاق کرتے ہوئے کہا آج کچھ لوگوں نے اس لیے اپنے کام سے چھٹی کی کہ جنگ ہو رہی ہے، انھوں نے جنگ کا بہانہ کر کے کام چھوڑ دیا، لیکن ہم ان کا احتساب کریں گے!

    یہ کہہ کو وہ مسکراتے ہوئے چلے گئے، حاضرین بھی اس پر ہنسنے لگے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Qatar Living® (@qatarliving)

    واضح رہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے لیے ثالثی میں قطر نے اہم کردار ادا کیا، قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن بن جاسم آل ثانی نے کہا کہ امریکی صدر نے ان سے ثالثی کے لیے درخواست کی تھی، جس کے بعد ایران کی اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے لیے کوشش کی۔


    ایران نے جنگ کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان کردیا


    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق دوحہ کے قریب العدید ایئر بیس پر ایرانی حملے کے تناظر میں لبنانی وزیر اعظم نواف سلام کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قطری وزیر اعظم نے کہا کہ ایران نے امریکی اڈے پر حملہ کر کے قطر کی خودمختاری کو نقصان پہنچایا۔

    شیخ محمد نے مزید کہا کہ قطر نے ایران کے العدید پر حملے کا جواب دینے پر غور کیا، لیکن قطر ہمیشہ دانش مندی اور احتیاط سے کام لیتا ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں ایران خلیجی ممالک پر جارحیت نہیں کرے گا، بلکہ خلیج کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے کام کرے گا۔

  • ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈرز، جوہری سائنسدانوں کی سرکاری اعزاز کیساتھ تدفین کا اعلان

    ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈرز، جوہری سائنسدانوں کی سرکاری اعزاز کیساتھ تدفین کا اعلان

    تہران: اسرائیل کے ساتھ جنگ میں شہید ہونے والے ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈرز اور جوہری سائنسدانوں کیس سرکاری اعزاز کے ساتھ تدفین کا اعلان کر دیا گیا۔

    العربیہ پر شائع خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی سرکاری میڈیا نے بتایا کہ ہفتے کو اسرائیل کے ساتھ جنگ کے دوران شہید ہونے والے سینئر فوجی کمانڈرز اور جوہری سائنسدانوں کی سرکاری تدفین کی جائے گی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ارنا نیوز ایجنسی نے بتایا کہ صیہونی حکومت کی جارحیت میں شہید ہونے والے کمانڈرز اور جوہری سائنسدانوں کی نماز جنازہ ہفتہ کو مقام وقت کے مطابق صبح 8:00 بجے تہران میں ادا کی جائے گی۔

    بتایا گیا کہ پاسداران انقلاب کے شہیف سربراہ حسین سلامی کو جمعرات کے روز سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا۔

  • جنگ بندی کے بعد اسرائیلی تباہ کن حملے میں 16 ایرانی جاں بحق

    جنگ بندی کے بعد اسرائیلی تباہ کن حملے میں 16 ایرانی جاں بحق

    تہران: ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلانِ جنگ بندی کے بعد اسرائیل کے تباہ کن حملے میں ایران کے 16 شہری جاں بحق ہو گئے۔

    ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے ایک علاقائی اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ منگل کی صبح شمال مغربی حصے میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 16 ہو گئی ہے۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس کے مطابق گیلان کے نائب گورنر نے کہا کہ صوبہ گیلان میں ہونے والے حملے میں 33 افراد زخمی اور 4 رہائشی یونٹ تباہ ہو گئے ہیں۔


    جنگ بندی کے بعد ایران میں خوشی کی لہر، لوگ جشن منانے نکل آئے


    واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی جاری ہے، رات میں دونوں نے کوئی حملہ نہیں کیا، صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا جنگ بندی پر عمل ہو رہا ہے۔


    جنگ بندی پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو کھری کھری سنا دی


    ایران کی وزارت صحت کے مطابق 12 روز کی جنگ کے دوران اسرائیلی حملوں میں 610 افراد شہید ہوئے، جب کہ 4000 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے، اسرائیلی حملوں میں 7 اسپتال، 9 ایمبولنسیں، 6 ایمرجنسی رسپانس بیسز اور 4 کلینک تباہ ہوئے، دوسری طرف ایران کے حملوں میں بھی اسرائیل میں بھی بڑی تباہی ہوئی جن میں درجنوں عمارتیں کھنڈر بن گئیں، اور ہزاروں افراد بے گھر ہوئے، حملوں میں 28 اسرائیلی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔

  • ایران میں اسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزام میں 3 افراد کو پھانسی

    ایران میں اسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزام میں 3 افراد کو پھانسی

    ایران میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں 3 افراد کو پھانسی دے دی گئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق تینوں افراد کو اسرائیل کی انٹیلی جنس ایجنسی موساد سے تعاون اور ہلاکت خیز آلات کی اسمگلنگ کے جرم میں عدالت نے سزا سنائی تھی۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے الزام میں 700 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

    واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کئی دہائیوں سے جاری شیڈو وار میں ایران متعدد ایسے افراد کو سزائیں دے چکا ہے جن پر موساد سے روابط اور ایٹمی پروگرام کے خلاف کارروائیوں میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔

    اس سے قبل بھی ایران نے اسرائیل کی خفیہ تنظیم ’موساد‘ سے وابستہ سائبر ٹیم کے سربراہ کو پھانسی دے دی گئی تھی۔

    ایران کی سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایران نے محمدامین شایستہ نامی ایک قیدی کو پھانسی دے دی جسے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے ساتھ مبینہ طور پر تعاون کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی میڈیا کے مطابق محمدامین شایستہ کو 2023 میں گرفتار کیا گیا تھا اور تسنیم نے اسے "موساد سے وابستہ سائبر ٹیم کا سربراہ” قرار دیا تھا۔

    یاد رہے کہ 13 جون کو اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد ایرانی حکام کم از کم 6 افراد کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے جرم میں پھانسی دے چکے ہیں۔

  • حماس کی بڑی کارروائی میں 7 اسرائیلی فوجی ہلاک؛ آپریشن کی فوٹیج جاری

    حماس کی بڑی کارروائی میں 7 اسرائیلی فوجی ہلاک؛ آپریشن کی فوٹیج جاری

    حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے غزہ میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے 7 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا جس کی فوٹیج بھی جاری کر دی گئی۔

    ٹائمز آف اسرائیل نے اپنی رپورٹ میں 7 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی جن کا تعلق 605ویں کمبیٹ انجینئرنگ بٹالین سے تھا، 6 فوجیوں کی شناخت ظاہر کر دی گئی جبکہ 7ویں کی تلاش کا عمل جاری ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    اسرائیلی دفاع فورسز (آئی ڈی ایف) کی ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ حماس کی القسام بریگیڈز نے خان یونس میں فوجیوں سے بھری بکتر بند گاڑی کو دھماکا خیز مواد نصب کر کے اڑا دیا۔

    دھماکے سے سی ای وی میں آگ لگ گئی اور اسے بجھانے کی کوششیں ناکام رہیں۔ اندر موجود تمام فوجی آگ سے جھلس کر ہلاک ہوئے، بکتر بند کی باقیات کو غزہ سے اسرائیل منتقل کر دیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: القسام بریگیڈز نے اسرائیلی فوجیوں سے بھرے گھر کو بارودی مواد سے تباہ کر دیا؛ ہلاکتیں

    دوسری جانب، خان یونس میں القسام بریگیڈز کی ایک اور اہم کارروائی میں 605ویں بٹالین کے دو فوجیوں کو مقابلے میں شدید زخمی کیا گیا جن میں سے ایک کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔

  • جنگ بندی کے بعد ایران میں خوشی کی لہر، لوگ جشن منانے نکل آئے

    جنگ بندی کے بعد ایران میں خوشی کی لہر، لوگ جشن منانے نکل آئے

    تہران: ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد تہران میں لوگ سڑکوں پر نکل کر جشن منانے لگے ہیں۔

    اگر ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے دوران ایرانی عوام کا جذبہ قابل دید تھا، تو جنگ بندی کے بعد بھی ان کے ملّی جوش و جذبے میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آئی۔

    جنگ بندی کے بعد ایران میں جشن کا سماں ہے، خبر سنتے ہی تہران سمیت مختلف شہروں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ قومی پرچم لہراتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور صہیونی فورسز کے خلاف جنگ میں زبردست مقابلہ کرنے پر اپنی مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔

    ایران اسرائیل جنگ کے 12 روز تک اسرائیل کی فضائی بمباری ایران کے تمام شہروں میں گونجتی رہی، اس دوران سیکڑوں افراد کی جانیں چلی گئیں اور لوگوں کی بڑی تعداد کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا۔


    جنگ بندی پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو کھری کھری سنا دی


    ایسے میں جنگ بندی کے راتوں رات اچانک اعلان سے ایرانی عوام میں سکون اور طمانیت کی لہر دوڑ گئی، جنگ میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ایران کے دارالحکومت تہران میں بھی معمول کی زندگی لوٹ آئی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں ایرانی صحافی جون حسین نے تہران کی تازہ صورت حال بیان کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ہائی وے کے اسٹاپ پر موجود ہیں جہاں لوگوں کا رش لگا ہوا ہے۔ ایرانی صحافی کا کہنا تھا کہ بعض لوگ تنقید کرتے ہیں کہ ایران میں لوگ دباؤ میں ہوتے ہیں، خواتین پر سخت پابندیاں ہیں لیکن یہاں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہاں خواتین سمیت سب کو مکمل آزادی حاصل ہے۔

    انھوں نے اپنے موبائل کیمرے کے ذریعے دکھایا کہ شاپنگ مالز اور ریستورانوں میں خواتین کام کاج کر رہی ہیں، سب لوگ اپنی حکومت سے خوش ہیں، رجیم چینج کے حوالے سے کہیں کوئی بات نہیں کی جا رہی۔