Tag: Iran nuclear program

  • ایرانی جوہری پروگرام پر مذاکرات کا تیسرا دور آج عمان میں ہوگا

    ایرانی جوہری پروگرام پر مذاکرات کا تیسرا دور آج عمان میں ہوگا

    ایرانی جوہری پروگرام پر مذاکرات کا تیسرا دور آج عمان میں ہوگا، مذاکرات میں تکنیکی معاملات پر بات متوقع ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایرانی جوہری پروگرام پر مذاکرات کا تیسرا دور آج عمان میں ہونے کا امکان ہے، اس سے پہلے مذاکرات کے دو دور روم اور مسقط میں ہوا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نٓے کہا کہ ایران کیساتھ ہائی لیول پر مذاکرات میں مثبت پیشرفت جاری ہے، ایران کا خیرخواہ ہوں، ایران کے اربوں ڈالر بچانے کی کوشش کر رہا ہوں، ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کا مالی حجم بہت بڑا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران کے لئے مشکل ہوگا، ہم ایران کے ساتھ ڈیل کرنا چاہتے ہیں، جوہری اثاثے خطرناک عمل ہے۔

  • مغرب سنجیدہ ہو تو جوہری مذاکرات کے لیے تیار ہیں: ایران

    مغرب سنجیدہ ہو تو جوہری مذاکرات کے لیے تیار ہیں: ایران

    ایرانی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ اگر مغربی ممالک سنجیدگی کا مظاہرہ کریں تو ہم جوہری پروگرام پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترجمان ایرانی وزارتِ خارجہ اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ ایران نے متعدد بار بات چیت کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے لیکن صرف اس صورت میں جب مغربی ممالک بھی سنجیدگی دکھائیں۔

    ترجمان ایرانی وزارتِ خارجہ نے امید ظاہر کی ہے کہ نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے حوالے سے حقیقت پسندانہ رویہ اپنائیں گے۔

    نئی بات چیت کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پرترجمان ایرانی دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران کی پالیسی دیگر فریقین کے اقدامات پر منحصر ہو گی۔

    اُنہوں نے کہا کہ ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کی گئیں توایران جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کی پاسداری نہیں کرسکتا۔

    ایران نے اپنے سب سے خطرناک ڈرون کو ’غزہ‘ کا نام دے دیا، ویڈیو جاری

    واضح رہے کہ این پی ٹی کے تحت دستخط کرنے والی ریاستیں اپنے جوہری ذخیروں کا اعلان کرنے اور انہیں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی نگرانی میں رکھنے کی پابند ہیں۔

  • عالمی برادری ایران کے ایٹمی پروگرام کو مسترد کرے، امریکی وزیر خارجہ

    عالمی برادری ایران کے ایٹمی پروگرام کو مسترد کرے، امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو مسترد کرے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ایران اپنے فورڈو سینٹر میں جوہری سرگرمی بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے جو اس خدشے کو جنم دیتا ہے کہ وہ خود کو تیزی سے جوہری معاہدے سے باہر نکالنے کی کوشش کررہا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اقوام عالم ایران کے مقاصد کو مسترد کریں اور اس پر دباؤ بڑھائیں، عالمی برادری ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے۔

    واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا ٹویٹ ایرانی صدر حسن روحانی کے اعلان کے جواب میں آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایران اپنے زیر زمین فورڈو سینٹر میں لگیں سینٹریفیوجز مشینوں میں گیس بھرنے کا عمل دوبارہ شروع کرے گا۔

    یاد رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین ہونے والے 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت ایران نے فورڈو سینٹر کو ایک جوہری ٹیکنالوجی مرکز میں تبدیل کرنے پر اتفاق کیا تھا، جہاں 1044 سینٹریفوجز کی افزودگی کے علاوہ سینٹر کو دیگر مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ امریکا پہلے ہی سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملوں میں ایران کو مورد الزام ٹھہرا چکا ہے۔

  • امریکی صدر کی جوہری پروگرام پر ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی

    امریکی صدر کی جوہری پروگرام پر ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے فرانسیسی ہم منصب میکرون کے ساتھ نیوز کانفرنس کے دوران ایران کو جوہری پروگرام پھر سے شروع کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی دے دی۔

    ایران کے ساتھ جوہری ڈیل سے دست بردار ہونے کے لیے تیار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جوہری پروگرام پھر سے شروع کرنے پر ایران کو اتنے بڑے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا جتنے اس نے پہلے کبھی نہیں دیکھے۔

    امریکی صدر نے یہ دھمکی فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ اوول آفس میں پریس کانفرنس کے دوران دی جہاں دونوں اتحادی کثیر القومی جوہری معاہدے، شام میں جاری جنگ اور دیگر معاملات پر بات چیت کررہے تھے۔

    ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے بارے میں بھی استہزائیہ انداز میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ بھی مجھ سے جلد از جلد ملنا چاہتا ہے، خیال رہے کہ امریکی صدر نے ایک بار انھیں ’ننھا راکٹ‘ کہہ کر پکارا تھا۔

    قبل ازیں فرانسیسی صدر میکرون امریکا کے تین روزہ دورے پر وائٹ ہاؤس پہنچے تھے جہاں صدر ٹرمپ نے ان کا استقبال کیا، دونوں رہنما ایران اور شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام پر خصوصی طور پر گفتگو کریں گے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ایران کی جوہری ڈیل کے حوالے سے کافی بہتر گفتگو ہوئی ہے اور فرانس کے ساتھ وہ جلد ہی کسی سمجھوتے پر متفق ہوسکتے ہیں۔

    ٹرمپ نے جوہری معاہدہ ختم کیا تو خطرناک نتائج برآمد ہوں گے، حسن روحانی

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے ایران کو 2015 میں ہونے والی عالمی جوہری ڈیل سے دست بردار ہونے کی دھمکی دے رکھی ہے اور اس معاہدے کو بہتر بنانے کے لیے بارہ مئی تک کی ڈیڈلائن کا اعلان بھی کر رکھا ہے تاہم فرانسیسی صدر انھیں جوہری ڈیل میں شامل رہنے پر قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب ایرانی صدر حسن روحانی نے ٹرمپ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کا احترام کرتے ہوئے اس پر قائم رہیں ورنہ اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسرائیلی وزیرِاعظم قابلِ عمل متبادل دینے میں ناکام رہے، اوباما

    اسرائیلی وزیرِاعظم قابلِ عمل متبادل دینے میں ناکام رہے، اوباما

    واشنگٹن: امریکی صدربراک اوباما نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیرِاعظم نتن یاہو ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے کوئی قابل عمل متبادل دینے میں ناکام رہے ہیں۔

    امریکی صدربراک اوباما نے کہا کہ کانگریس میں کی گئی اسرائیلی وزیرِاعظم نتن یاہو کی تقریر میں کوئی نئی بات نہیں تھی، اسرائیلی وزیراعظم اپنے خطاب میں ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے کوئی قابلِ عمل متبادل نہیں دے سکے۔

    وائٹ ہاؤس نے نتن یاہوکی تقریر کو امریکا کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا تھا،  خود نتن یاہو نے بھی تسلیم کیا کہ ان کی تقریر  متنازعہ تھی۔

    نتن یاہونے اپنی تقریرمیں ایران کو دنیا کے لئے خطرہ قراردیا تھا۔

  • ایران کے جوہری پروگرام پراسرائیل میں اختلافات

    ایران کے جوہری پروگرام پراسرائیل میں اختلافات

    اسرائیل : ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق اسرائیلی وزیرِاعظم نتن یاہو اور خفیہ ایجنسی موساد میں اختلافات سامنے آگئے ہیں، اسرائیلی وزیراعظم کو ایرانی صلاحیت پر اعتماد تھا جبکہ خفیہ ادارے اس سے انکاری تھے۔

    غیرملکی خبرایجنسی نے منظرعام پر آنے والی ایک خفیہ کیبل کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی وزیرِاعظم نتن یاہو کے برعکس خفیہ ایجنسی موساد نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ایران میں ایسی کوئی سرگرمیاں نہیں ہو رہیں جو ایٹم بم بنانے کے لئے ضروری ہوتی ہیں۔

    واضح رہے کہ دو ہزار بارہ میں اسرائیلی وزیرِاعظم نے اقوام متحدہ سے ایران کو روکنے کا مطالبہ کیا تھا کیوں کہ ان کا کہنا تھا کہ ایران ایک سال میں ایٹم بم بنا لے گا۔

    اسرائیلی حکام نے ایران پر اسرائیلی وزیرِاعظم اورخفیہ ایجنسی میں اختلافات کی تصدیق کی۔

  • ایران کے ساتھ سمجھوتا ناممکن نہیں، جان کیری

    ایران کے ساتھ سمجھوتا ناممکن نہیں، جان کیری

    واشنگٹن: امریکی وزیرخارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ ڈیڈلائن سے پہلے سمجھوتا مشکل سہی لیکن ناممکن نہیں ہے۔

    آسٹریا کےشہر ویانا میں جاری مذاکرات میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کےمابین ایٹمی ڈیل پرتاحال کوئی حتمی معاہدہ نہیں ہوسکا۔

    یورپی یونین کی نمائندہ کیتھرائن ایشٹن سے بات کرتے ہوئےجان کیری کا کہنا تھا کہ یہ ایران کی ذمہ داری ہے کہ وہ عالمی برادری کو قائل کرے کہ اُس کا جوہری پروگرام مکمل طور پرپُرامن مقاصد کے لئے ہے۔

    عالمی برادری کی ایران کو دی گئی ڈیڈ لائن رواں ماہ کی چوبیس تاریخ کو ختم ہورہی ہے اورغیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق فریقین معاہدے کی مہلت میں آئندہ سال مارچ تک توسیع کرنے پرآمادہ ہیں۔