Tag: Iran President

  • ایرانی صدر مسعود پزشکیان پاکستان پہنچ گئے

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان پاکستان پہنچ گئے

    لاہور(2 اگست 2025): ایران کے صدر مسعود پزشکیان 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان اپنے دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں، ایرانی صدر اپنے دورہ پاکستان کا آغاز لاہور سے کریں گے اور تاریخی شہر میں علامہ اقبال کے مزار پر حاضری دیں گے۔

    وہ لاہور میں مختصر قیام کے بعد اسلام آباد روانہ ہوں گے، یاد رہے کہ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا تھا کہ صدر مسعود پیزشکیان وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر پاکستان پہنچ رہے ہیں۔

    پاکستان روانگی سے قبل ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے میڈیا سے گفتگو کی تھی جس میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بتایا کہ دورے کے دوران سرحدی سلامتی، علاقائی امن کے امور زیرِ بحث آئیں گے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ سرحدی منڈیاں اور رابطے باہمی تعاون کی نئی راہیں کھول سکتے ہیں، وہ پاکستان اور چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں فعال شرکت کے خواہاں ہیں جس سے ایران کو یورپ سے جوڑنے کا موقع مل سکتا ہے۔

    مسعود پزشکیان نے کہا کہ کوشش ہے کہ دو طرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک پہنچے، پاک ایران اسلامی اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ناکام ہوں گی۔

  • سعودی ولی عہد اور ایرانی صدر کا خطے کی صورتحال پر ٹیلیفونک رابطہ

    سعودی ولی عہد اور ایرانی صدر کا خطے کی صورتحال پر ٹیلیفونک رابطہ

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے درمیان خطے کی صورت حال پر ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ٹیلی فون کیا، اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان خطے کی صورتِ حال پربات چیت ہوئی۔

    اس موقع پر مشترکہ دلچسپی کے متعدد امور کا بھی جائزہ لیا گیا، دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو عید الفطر کی مبارک باد بھی دی۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدہ نہ کرنے کی صورت میں بمباری کی دھمکی کے بعد ایران کو براہ راست مذاکرات کی تجویز دے دی۔

    قطری نیوز چینل الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے ساتھ براہ راست سفارت کاری کے امکان کے بارے میں پُر امید نظر آئے۔

    انہوں نے کہا کہ انہیں لگتا ہے ایران امریکا سے براہ راست بات چیت کرنے کا خواہاں ہے۔ ’میرے خیال میں یہ بہتر ہے کہ ہم براہ راست بات چیت کریں، اگر آپ ثالثی کریں تو دوسرے فریق کو بہتر سمجھتے سکتے ہیں۔‘

    گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو ایک خط ارسال کیا تھا جس میں انہوں جوہری پروگرام سے متعلق بات چیت کا مطالبہ کیا تھا جبکہ انہوں نے تہران کو حملوں کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔

    تاہم ایران نے امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا وہ بالواسطہ سفارت کاری پر رضامند ہے۔

    آیا یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ایران نے واقعی اپنا مؤقف تبدیل کیا ہے یا ڈونلڈ ٹرمپ اس کے مؤقف کے بارے میں قیاس آرائیاں کر رہے ہیں۔

    چند روز قبل امریکی صدر نے این بی سی نیوز کے ساتھ ٹیلی فون پر انٹرویو میں کہا تھا کہ امریکی اور ایرانی حکام اس حوالے سے آپس میں بات چیت کر رہے ہیں۔

    کس صورت میں ٹیرف نہیں دینا پڑے گا؟ ٹرمپ نے بتایا

    انہوں نے کہا تھا کہ اگر ایران نے معاہدہ نہیں کیا تو بمباری ہوگی، اگر وہ معاہدہ نہیں کرتا تو میں اس پر ٹیرف بھی عائد کروں گا جیسا کہ میں نے چار سال پہلے بھی کیا تھا۔

  • مغرب کا دُہرا معیار اسرائیل کا حوصلہ بڑھا رہا ہے، مسعود پزشکیان

    مغرب کا دُہرا معیار اسرائیل کا حوصلہ بڑھا رہا ہے، مسعود پزشکیان

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ مغرب کے دُہرے معیار سے اسرائیل کی ظالمانہ کارروائیوں میں ہر روز اضافہ ہورہا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر نے یورپی کونسل کے صدر چارلس مائیکل سے ٹیلیفون پر گفتگو کی۔

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ امریکا اور مغربی ممالک کے دُہرے معیار سے اسرائیل کا حوصلہ بڑھ رہا ہے۔

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اسرائیلی کارروائیوں سے علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ بڑھ رہا ہے۔

    اُنہوں نے یورپی کونسل کے صدر سے کہا کہ غزہ اور پورے خطے میں صیہونی حکومت کی دہشتگردی اور گھناؤنے جرائم میں اضافہ ہورہا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اب تک غزہ کی 1.8 فیصد آباد کو شہید کر دیا ہے۔

    فلسطینی سینٹرل بیورو آف سٹیٹسٹکس کے مطابق محصور ساحلی علاقوں میں 24 فیصد اموات نوجوانوں کی ہوئی جن کی عمریں (18 سے 29 سال) کے درمیان تھیں۔

    بیورو نے کہا کہ غزہ میں زخمی ہونے والوں میں تقریباً 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں جبکہ ایک اندازے کے مطابق 10,000 لوگ لاپتہ ہیں اور 20 لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں۔

    اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اسی عرصے کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں 620 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں سے 75 فیصد کی عمریں 30 سال سے کم تھیں۔

    امریکا کا مشرق وسطیٰ میں مزید جنگی جہاز بھیجنے کا حکم

    بیورو کے اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ غزہ میں غذائی قلت کے باعث 34 افراد موت کے منہ میں چلے گئے اور تقریباً 3500 بچے خوراک کی کمی کے باعث موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔

  • اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی، ایرانی صدر نے دو ٹوک پیغام دے دیا

    اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی، ایرانی صدر نے دو ٹوک پیغام دے دیا

    تہران: ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اسرائیل پر حملے کے سلسلے میں دو ٹوک پیغام دے دیا ہے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کے نئے منتخب ہونے والے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کے لیے وہ سنجیدہ ہیں، اسرائیل کے جرم پر اس کا احتساب ضرور کیا جائے گا۔

    ایرانی صدر نے حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کو اسرائیل کی بڑی غلطی قرار دے دیا، اور کہا کہ یہ بہیمانہ قتل عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، اور اسرائیل کو اس کا جواب دینا ہوگا۔

    ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے مشرق وسطیٰ اور بین الاقوامی سطح پر امن اور فلسطین میں صہیونی حکومت کے مظالم روکنے کی ضرورت پر زور دیا، اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی سے ملاقات میں ان کا کہنا تھا کہ صہیونی حکومت نے تہران میں اسماعیل ہنیہ پر حملہ کیا، وہ ہمارے سرکاری مہمان تھے، یہ حملہ بین الاقوامی سفارتی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی تھی، صہیونی حکومت کو اپنی غلطی کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، صہیونی حکومت کی طرف سے دہشت گردی کو اپنا حق دفاع قرار دینا انسانی حقوق کےاصولوں کے منافی ہے۔

    قائم مقام ایرانی وزیر خارجہ علی باقری نے کہا کہ اسرائیل کی خطرناک مہم جوئی سے خطے کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے، اس لیے مسلم ممالک اس سلسلے میں ایک متفقہ اور فیصلہ کُن مؤقف اپنائیں۔

    واضح رہے کہ امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ ایران اسرائیل پر آج حملہ کر سکتا ہے، یہ حملہ اپریل سے بھی بڑا ہو سکتا ہے، ایران اور حزب اللہ فوجی منصوبوں کو حتمی شکل دے رہے ہیں، امریکا کا کہنا ہے کہ وہ ایرانی حملوں سے نمٹنے کی تیاری کر رہے ہیں، اور جدید ہتھیاروں سے لیس بحری بیڑہ بحیرہ احمر میں لنگر انداز ہو گیا ہے۔

    امریکا اور برطانیہ، سعودی عرب سمیت کئی ممالک نے اپنے شہروں کو فوری طور پر لبنان چھوڑنے کی ہدایات کر دی ہے، سوئیڈن نے بیروت میں سفارت خانہ بند کر دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی ویب سائٹ نے بھی اسرائیل کو تہران اور بیروت پر حملوں کے جواب میں ایرانی حملوں سے خبردار کر دیا۔ امریکی ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کا حملہ 13 اپریل جیسا لیکن زیادہ وسیع ہوگا اور ایران اس بار لبنان سے حزب اللہ کو بھی اپنے ساتھ شامل کر سکتا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے برطانوی اور فرانسیسی ہم منصبوں کو ممکنہ ایرانی حملے سے متعلق متنبہ کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے فوری بعد سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں اسرائیل پر براہ راست حملے کا حکم دیا تھا۔

  • نو منتخب ایرانی صدر کا اسرائیل سے متعلق مؤقف

    نو منتخب ایرانی صدر کا اسرائیل سے متعلق مؤقف

    تہران: نو منتخب ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے اپنے ملک کے اسرائیل مخالف مؤقف کی توثیق کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نو منتخب ایرانی صدر نے اسرائیل مخالف پالیسی کی توثیق کر دی ہے، مسعود پیزشکیان نے اسرائیل کے خلاف ایرانی مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے ناجائز صہیونی حکومت کے خلاف مزاحمت کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔

    پیر کے روز ایرانی صدر نے لبنان کے گروپ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو ایرانی میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ ایران غیر قانونی صہیونی حکومت کے خلاف مزاحمت کی حمایت جاری رکھے گا، انھوں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے اقدامات کی مذمت بھی کی۔

    خارجہ پالیسی سے متعلق اپنے اوّلین بیانات میں سے ایک میں مسعود پیزشکیان نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ مزاحمتی تحریک غزہ میں اپنے دشمن اسرائیل کی ’’جنگی اور مجرمانہ پالیسیوں‘‘ کو روک دے گی۔

    واضح رہے کہ غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان لبنان کی سرحد پر قریب قریب روزانہ فائرنگ کا تبادلہ ہوتا آ رہا ہے، جس سے لڑائی کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہمہ گیر جنگ کے امکانات کے بارے میں عالمی خطرے کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے۔

  • مسعود پیزشکیان ایران کے نئے صدر منتخب

    مسعود پیزشکیان ایران کے نئے صدر منتخب

    تہران: مسعود پیزشکیان ایران کے نئے صدر منتخب ہو گئے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایران الیکشن کمیشن نے ’رن آف‘ الیکشن کے نتائج کا اعلان کر دیا، اصلاح پسند مسعود پیزشکیان نے 20 لاکھ ووٹ سے سخت گیر قدامت پسند حریف سعید جلیلی کو شکست دے دی۔

    گزشتہ روز ایران میں صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ رات 12 بجے تک جاری رہی تھی۔

    پیزشکیان کو 53.3 فی صد اور سعید جلیلی کو 44.3 فی صد ووٹ پڑے، 28 جون کو انتخابات میں کوئی بھی امیدوار مطلوبہ 50 فی صد ووٹ حاصل نہیں کر سکا تھا، اور 40 فی صد ووٹروں کا ٹرن آؤٹ تاریخی طور پر کم رہا تھا، جس کے بعد گزشتہ روز جمعہ کو رن آف مقابلہ کیا گیا۔ جس میں الیکشن کمیشن نے جلیلی کے 13.5 ملین ووٹوں کے مقابل پیزشکیان کو 16.3 ملین ووٹوں کے ساتھ فاتح قرار دے دیا۔

    حماس نے 10 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا

    یاد رہے کہ سابق صدر ابراہیم رئیسی کی حادثاتی موت کے بعد ایران میں قبل از وقت صدارتی انتخابات کرنے پڑے۔

    ایران کے مسعود پیزشکیان دل کے سرجن اور قانون ساز ہیں، انھوں نے مغرب کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا وعدہ بھی کر رکھا ہے۔

  • ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت پر حماس کا رد عمل

    ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت پر حماس کا رد عمل

    ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت پر حماس نے رد عمل میں کہا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ اس موقع پر مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

    حماس نے آج پیر کی صبح کو ایک بیان میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی موت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انھیں فلسطینی گروپ کا ایک ’’معزز حامی‘‘ قرار دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق حماس نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل-حماس جنگ کے آغاز ہی سے ابراہیم رئیسی نے ’فلسطینی مزاحمت‘ کی حمایت کی اور فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے انتھک کوششیں کیں، اور ہم ان کی ان کوششوں کو سراہتے ہیں۔

    ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کی شہادت کی خبر نے غمزدہ کر دیا: وزیر خارجہ ترکیہ

    حماس نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کی موت پر سوگ کا اظہار کیا اور کہا کہ ان رہنماؤں نے صہیونیوں کے خلاف ہمارے عوام کی جائز جدوجہد کی حمایت کی، اور فلسطینی مزاحمت کو اپنا قابل قدر تعاون فراہم کیا۔

    حماس کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان رہنماؤں نے جنگ کے دوران ثابت قدم رہنے والی غزہ کی پٹی میں ’سیلابِ اقصیٰ کی لڑائی‘ کے دوران ہمارے لوگوں کے لیے تمام فورمز اور میدانوں میں یکجہتی اور حمایت کے لیے ان تھک کوششیں کیں۔

    واضح رہے کہ اتوار کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہو گئے ہیں، ہیلی کاپٹر کا ملبہ آج پیر کی صبح آذربائیجان کی سرحد کے قریب ایک پہاڑی علاقے میں رات بھر کی تلاش کے بعد ملا۔

  • ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا

    ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا

    ایرانی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ تلاش کرلیا گیا ہے، ریسکیو ٹیمیں صدر رئیسی کے تباہ ہونیوالے ہیلی کاپٹر کے ملبے تک پہنچ گئیں ہیں۔

    ایرانی ہلال احمر کے مطابق ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ ایک پہاڑی سے ملاہے، حادثے کاشکار ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سوار تھے۔

    ہیلی کاپٹر میں وزیرخارجہ حسین امیر،آیت اللہ خامنہ ای کے نمائندے آیت اللہ علی ہاشم بھی سوار تھے،حادثے کاشکار ہیلی کاپٹر میں مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی بھی سوار تھے۔

    ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے کہا ہے کہ حادثے کا شکار ہیلی کاپٹر تلاش کرنے والی ٹیموں کو مل گیا ہے تاہم صدر رئیسی اور بورڈ میں موجود دیگر عہدیداروں کے حالات کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئی۔

    صدر کے ایگزیکٹو امور کے نائب محسن منصوری کے مطابق رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے ایک اہلکار اور پرواز کے عملے کے ایک رکن نے ہیلی کاپٹر کے حادثے کا شکار ہونے کے بعد رابطہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ واقعے کی شدت بہت زیادہ نہیں تھی کیونکہ فلائٹ میں سوار دو افراد نے کئی مواقع پر ہمارے لوگوں سے رابطہ کیا تھا جو جائے وقوعہ پر تلاش کی قیادت کر رہے ہیں۔

    تصاویر اور ویڈیوز سے تصدیق ہوئی ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھی امریکا کے تیار کردہ بیل 212 ہیلی کاپٹر پر سوار تھے۔

    پاسداران انقلاب کا ہیلی کاپٹر حادثے سے متعلق اہم بیان

    دو بلیڈ والا یہ طیارہ درمیانے درجے کا ہیلی کاپٹر ہے جس میں 15 نشستوں کی گنجائش ہے جس میں ایک پائلٹ اور چودہ مسافر سوار ہو سکتے ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ رئیسی کے ہیلی کاپٹر میں کتنے افراد سوار ہیں، جن میں فلائٹ عملہ اور ممکنہ سکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔

  • ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

    ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

    کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ ہوگئے، ایئرپورٹ پر گورنر، وزیراعلیٰ سندھ نے معزز مہمان کو الوداع کہا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر مہمان داری وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے بھی ایران کے صدر کو الوداع کیا، ایرانی صدر نے دورہ پاکستان میں صدر مملکت، آرمی چیف اور وزیراعظم سے ملاقاتیں کیں۔

    اس کے علاوہ ایران کے صدر نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی ملاقات کی، دونوں ملکوں کی دوطرفہ تجارت کو 10 ارب ڈالر تک لے جانے کا عزم کیا گیا۔

    واضح رہے کہ سیکورٹی خدشات کے پیش نظر بند کئے گئے شارع فیصل اور ایم اے جناح روڈ کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے۔

    ٹریفک پولیس کے مطابق لکی اسٹار سے شارع فیصل جانیوالی سڑک کو بھی ٹریفک کیلئے بحال کردیا گیا ہے۔

    میٹروپول چورنگی کے اطراف سڑک بھی ٹریفک کیلئے بحال کردی گئی ہے جبکہ وزیر اعلیٰ ہاؤس ضیا الدین روڈ کو بھی ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پی آئی ڈی سی چوک، ایم ٹی خان روڈ پر بھی ٹریفک بحال کردی گئی ہے۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

  • ایران کے صدر ابراہیم رئیسی پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے

    ایران کے صدر ابراہیم رئیسی پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے

    اسلام آباد: ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی 22 سے 24 اپریل تک پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایرانی صدر کل پاکستان کے دورے پر آ رہے ہیں، عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہوگا، ایرانی صدر کے ہمراہ ان کی اہلیہ اور اعلیٰ سطحی وفد بھی ہوگا۔

    ایرانی وفد میں وزیر خارجہ، کابینہ اراکین، اعلیٰ حکام کے علاوہ ایک بڑا تجارتی وفد بھی شامل ہوگا، دورے کے دوران صدر رئیسی صدر پاکستان اور وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے، ایرانی صدر چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی ملاقات کریں گے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایرانی صدر لاہور اور کراچی کا بھی دورہ کریں گے، اور صوبائی قیادت سے ملیں گے۔ دورے کے دوران دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، تجارت، رابطے، توانائی، زراعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کا وسیع ایجنڈا ہوگا۔

    دونوں ممالک علاقائی اور عالمی پیش رفت اور دہشت گردی کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کے لیے دو طرفہ تعاون پر بھی بات کریں گے، ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تاریخ، ثقافت اور مذہب میں جڑے مضبوط دو طرفہ تعلقات استوار ہیں، یہ دورہ پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا ایک اہم موقع ہے۔