Tag: Iran

  • ایران کا دمشق میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان

    ایران کا دمشق میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان

    ایران نے شام کے دارالحکومت دمشق میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

    عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے اس سلسلے میں شامی عبوری حکومت سے مذاکرات جاری ہیں۔

    میڈیا رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ جہاں تک شامی حکومت کا تعلق ہے تو انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شام میں تہران کیلئے جو چیز اہمیت رکھتی ہے وہ ایک ایسی حکومت کی تشکیل ہے جسے عوام نے منتخب کیا ہے اور ساتھ ہی شام کی سرزمین کی وحدت کا تحفظ کرنا ہے۔

    دوسری جانب ایرانی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے سربراہ حسین پورفرزانہ نے اعلان کیا ہے کہ شامی حکام نے 22 جنوری تک ایرانی پروازیں معطل کر دی ہیں لیکن ان میں سے کچھ خصوصی اجازت نامے کے ذریعے جاری رہیں۔

  • روسی سخوئی 35 لڑاکا طیارے پہنچ گئے؟ ایران سے اہم خبر

    روسی سخوئی 35 لڑاکا طیارے پہنچ گئے؟ ایران سے اہم خبر

    تہران: ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی Su-35 لڑاکا طیاروں کی پہلی کھیپ ایران پہنچ گئی ہے۔

    العربیہ کے مطابق فارسی زبان کے ایک چینل نے ٹیلی گرام پر اطلاع دی کہ روسی سخوئی طیارے مغربی ایران کی ہمدان گورنریٹ کے فضائی اڈے پر پہنچائے گئے ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا ذرائع نے بھی سخوئی 35 کے پہلے اسکواڈرن کی ایران کو ترسیل کے بارے میں متضاد رپورٹوں کی بات کی ہے، جب کہ ایرانی ویب سائٹ مڈل ایسٹ سپیکٹر نے سیٹلائٹ کے ذریعے لی گئی ایک تصویر شائع کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ہمدان گورنری میں ایئر بیس پر سخوئی-35 جنگجو طیاروں کے لیے 4 مضبوط ہینگرز قائم کیے گئے ہیں، اور 4 دیگر ہینگرز زیر تعمیر ہیں۔

    روسی مشیروں کے لیے رہائش کی تیاری کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، یہ روسی مشیر تربیت فراہم کرنے اور تکنیکی عملے کا انتظام کرنے کے لیے ایران آئیں گے۔

    برطانوی طوفان برٹ میں سعودی پائلٹ نے مسافروں سے بھرا طیارہ کیسے اتارا؟ سنسنی خیز ویڈیو وائرل

    اس کے برعکس دیگر رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سخوئی-35 لڑاکا طیاروں کے پہلے اسکواڈرن کی ایران آمد قریب ہے اور انھیں نوجہ ایئر بیس پر تعینات کیا جائے گا۔

    ان رپورٹوں کے گردش کرنے کے چند گھنٹے بعد ایک اسرائیلی سیکیورٹی میڈیا آؤٹ لیٹ ’’انٹیلی ٹائمز‘‘ نے بھی ایک رپورٹ شائع کی جس میں کہا گیا کہ روس نے Su-35 لڑاکا طیاروں کی پہلی کھیپ ایران کو منتقل کر دی ہ،ے اور یہ طیارے ہمدان کے ایئر بیس پر وصول کیے گئے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ اپریل میں ایرانی میڈیا نے اسرائیل کو جواب دینے کے لیے ایران کی تیاریوں کے سلسلے میں روس کے ایس یو 35 جنگی طیاروں کی فراہمی کا اشارہ دیا تھا، لیکن یہ ترسیل ملتوی کی گئی تھی۔

  • ایران نے جوہری پروگرام پر بات چیت کیلئے رضامندی ظاہر کردی

    ایران نے جوہری پروگرام پر بات چیت کیلئے رضامندی ظاہر کردی

    ایران نے جوہری پروگرام پر مغرب کے ساتھ بات چیت کے لیے رضامندی ظاہر کردی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران نے کہا ہے کہ جوہری پروگرام کے حوالے سے 29 نومبر کو برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے نائب وزرائے خارجہ کے ساتھ بات چیت ہوگی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا ہے کہ ایران جوہری پروگرام اور خطے کی صورتِ حال کے بارے میں اسی ہفتے برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے ساتھ تبادلہ خیال کرے گا۔

    ترجمان ایرانی وزارتِ خارجہ کے مطابق یہ مذاکرات 29 نومبر کو ہوں گے تاہم یہ نہیں بتایا ہے کہ یہ مذاکرات کس جگہ ہوں گے۔

    دوسری جانب اسرائیلی چینل 12 کے کروائے گئے سروے میں، 54 فیصد شرکاء نے لبنان پر حملوں کو روکنے کے لیے جنگ بندی معاہدے پر دستخط کی حمایت کردی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے جنگ بندی معاہدے پر دستخط کی مخالفت کرنے والوں کی شرح 24 فیصد رہی۔

    سروے میں شریک ہونے والے 79 فیصد افراد نے 7 اکتوبر 2023 کے واقعات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی حمایت کردی جبکہ 8 فیصد نے کمیشن کی تشکیل کی مخالفت کی ہے۔

    پاکستان میں جاری مظاہروں پر امریکا کا مؤقف آگیا

    اسرائیلی حکومت کی کارکردگی کے بارے میں سوال کے جواب میں 64 فیصد شرکاء کا کہنا تھا کہ وہ نیتن یاہو کی حکومت کے موجودہ ملک چلانے کے طریقے پر اعتماد نہیں کرتے جبکہ 30 فیصد شرکا کی جانب سے اعتماد کا اظہار کیا گیا۔

  • ’امریکی میڈیا نے ایلون مسک سے ایرانی مندوب کی ملاقات کی جھوٹی خبر پھیلائی‘

    ’امریکی میڈیا نے ایلون مسک سے ایرانی مندوب کی ملاقات کی جھوٹی خبر پھیلائی‘

    تہران: ایران نے ایلون مسک سے اپنے مندوب کی ملاقات کی تردید کر دی ہے۔

    روئٹرز کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ہفتے کے روز سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اقوام متحدہ میں تہران کے ایلچی اور امریکی ارب پتی ایلون مسک کے درمیان ہونے والی ملاقات کی سختی سے تردید کی۔

    عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ امریکی میڈیا نے ایلون مسک کی ایرانی مندوب سے ملاقات کی جھوٹی خبر پھیلائی، اور اس کے پیچھے محرکات کا بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے، خیال رہے کہ اس سے قبل ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے بھی اس ملاقات کی تردید کی گئی تھی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایرانی قیادت نے ایسی کسی ملاقات کی اجازت نہیں دی، ابھی ایسی ملاقاتوں کا وقت نہیں ہے، ہم دیکھ رہے ہیں کہ نئی امریکی انتظامیہ کی پالیسیوں کیا ہوں گی، اس کی بنیاد پر اپنی پالیسیوں کو ترتیب دیں گے۔

    واضح رہے کہ نیویارک ٹائمز نے جمعرات کو خبر دی تھی کہ اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب کی نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ایلون مسک سے پیر کو ملاقات ہوئی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم کی جانب سے اس بارے میں کچھ نہیں کہا گیا۔

    عراقچی نے کہا ’’میری رائے میں ایلون مسک اور ایران کے نمائندے کے درمیان ملاقات کے بارے میں امریکی میڈیا کی یہ من گھڑت خبر دراصل صورت حال کو جانچنے ی ایک صورت ہے، کہ آیا اس طرح کے اقدام کے لیے کوئی بنیاد موجود ہے۔‘‘

  • ٹرمپ کے قتل کی سازش میں ایران ملوث ہے: امریکا

    ٹرمپ کے قتل کی سازش میں ایران ملوث ہے: امریکا

    امریکا نے صدارتی انتخاب سے قبل نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی سازش کے الزام میں ایک ایرانی شہری پر فرد جرم عائد کردی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمۂ انصاف نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے قتل کی سازش میں ملوث تہران میں مقیم افغان شہری پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق فرہاد شاکری کو پاسداران انقلاب نے ٹرمپ کے قتل کی ذمے داری سونپی تھی، ایران کے لیے سہولت کاری کے الزام میں دو امریکی شہریوں پر بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک کے رہائشی دونوں امریکی شہری حراست میں ہیں ایران کی جانب سے فوری طور پر الزامات کا جواب نہیں دیا گیا۔

    واضح رہے کہ انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا، 25 ستمبر کو ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہیں ایران سے جان کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر کہا تھا کہ ’ایران کی طرف سے میری جان کو شدید خطرہ ہے، ایران کی جانب سے پہلے ہی ایسی کوششیں کی گئی ہیں جو کامیاب نہیں ہوئیں لیکن وہ دوبارہ کوشش کریں گے، جبکہ پوری امریکی فوج دیکھ رہی ہے اور انتظار کر رہی ہے۔‘

  • برکس میں شمولیت، ایران نے امریکی پابندیوں کے آگے دیوار کھڑی کر دی

    برکس میں شمولیت، ایران نے امریکی پابندیوں کے آگے دیوار کھڑی کر دی

    تہران: برکس میں شمولیت اختیار کر کے ایران نے امریکی پابندیوں کو بے اثر ثابت کرنے کے لیے اس کے آگے دیوار کھڑی کر دی ہے۔

    برکس ممالک میں برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقہ شامل میں، اب ان میں ایران کی شمولیت نے عالمی سیاست اور عالمی معیشت پر برکس کے اثر و رسوخ کے حوالے سے نئی ​​بحث کو جنم دے دیا ہے۔

    امریکا کی قیادت میں مغربی طاقتیں اس وقت چین اور روس جیسی ابھرتی ہوئی اقوام کا بھرپور مقابلہ کر رہی ہیں، ایسے میں ایران نے برکس میں شامل ہو کر اپنی بین الاقوامی تنہائی سے آزاد ہونے کی کوشش کی ہے۔ برکس ممالک کے ساتھ اتحاد کر کے ایران امریکی پابندیوں کے اثرات کو کم کرنے اور عالمی سطح پر اپنا اثر و رسوخ بڑھانے میں کامیابی حاصل کر سکتا ہے۔

    ایران کا برکس میں باضابطہ داخلہ جنوری 2024 میں میں ہوا ہے، بلاک میں شامل ہو کر ایران اہم رکن ممالک جیسا کہ چین، بھارت اور روس کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرنا چاہتا ہے، جو امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کے ساتھ تجارت کر رہے ہیں۔ اس بلاک میں شمولیت کا ایران کو سب سے بڑا فائدہ تیل اور گیس کے بڑے ذخائر رکھنے والے ملک روس کے ساتھ توانائی کے نئے معاہدوں کی صورت میں ہو سکتا ہے۔

    21 اکتوبر 2024 کو ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے برکس کے ساتھ معاہدوں کو تیز کرنے اور چیلنجز سے نمٹنے کے طریقے سامنے لانے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک اعلیٰ سطح میٹنگ کی قیادت کی تھی۔ اس اجلاس سے ظاہر ہوا کہ ایران معیشت، انفراسٹرکچر اور سفارت کاری جیسے شعبوں میں برکس کے ساتھ اپنے تعلقات کو گہرا کرنے کی کوشش سنجیدگی سے کر رہا ہے۔

    ایران کے پاس تیل اور قدرتی گیس کے بڑے ذخائر ہیں، اس لیے وہ چین اور بھارت کے لیے پرکشش ہے، کیوں کہ وہ بھی توانائی کے متنوع ذرائع کی تلاش میں ہیں، چناں چہ ایران چاہتا ہے کہ برکس کو نہ صرف اپنی توانائی کی برآمدات بڑھائے، بلکہ ملک کے اندر توانائی کے بنیادی انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کے لیے سرمایہ کاری بھی راغب کرے۔

  • نیتن یاہو نے ’قتل کرنے کی کوشش‘ کی ذمہ داری ایران پر ڈال دی

    نیتن یاہو نے ’قتل کرنے کی کوشش‘ کی ذمہ داری ایران پر ڈال دی

    تل ابیب: اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ڈرون حملے کے ذریعے ’قتل کرنے کی کوشش‘ کی ذمہ داری ایران پر ڈال دی۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کے شمالی شہر قیصریہ میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی رہائش گاہ کو نشانہ بنانے والے ڈرون حملے کے چند گھنٹے بعد نیتن یاہو نے ایک بیان جاری کیا، جس میں انھوں نے کہا کہ ’’ایران کی پراکسی حزب اللہ کی جانب سے مجھے اور میری اہلیہ کو قتل کرنے کی کوشش ایک سنگین غلطی تھی۔‘‘

    انھوں نے بیان میں کہا ’’میں ایران اور اس کے پراکسیوں اور اس کے برائی کے محور سے کہتا ہوں، جو بھی اسرائیل کے شہریوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔‘‘

    اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس بیان کے جاری ہونے کے فوراً بعد نیتن یاہو کے قریبی سفارتی ذرائع نے بھی ایران پر الزام عائد کیا کہ انھوں نے نیتن یاہو کے خلاف قاتلانہ حملہ کیا ہے، اور کہا کہ اس حملے پر جوابی کارروائی کی جائے گی۔

    خطہ اس وقت سخت کشیدگی کی لپیٹ میں ہے، کیوں کہ یکم اکتوبر کو اسرائیل پر بڑے اور وسیع ایرانی میزائل حملے کے بعد دنیا اسرائیلی رد عمل عمل کا انتظار کر رہی ہے، ایسے میں نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر ڈرون حملہ کیا گیا۔

    اسرائیل کے ایران پر حملے کی خفیہ معلومات لیک ہو گئیں

    ایسے میں ایران پر اسرائیلی حملے کی تیاری کی خفیہ معلومات لیک ہو گئی ہیں اور یہ خفیہ معلومات مڈل ایسٹ اسپیکٹیٹر نامی ٹیلیگرام اکاؤنٹ پر شائع کی گئی ہیں۔ ایران پر حملے کی اسرائیلی تیاریوں کے بارے میں دو مبینہ امریکی انٹیلی جنس دستاویزات کے شائع ہونے کے بعد سیکیورٹی کی بڑی خلاف ورزی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے اور اس حوالے سے امریکی حکام انتہائی فکر مند ہو گئے ہیں۔

  • جسے اسرائیلی حملے کا پتا ہوگا، وہی اس کا ذمہ دار بھی ہوگا، ایران نے امریکا کو خبردار کر دیا

    جسے اسرائیلی حملے کا پتا ہوگا، وہی اس کا ذمہ دار بھی ہوگا، ایران نے امریکا کو خبردار کر دیا

    تہران: ایران نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ جسے ایران پر اسرائیلی حملے کا پتا ہوگا، وہی اس کا ذمہ دار بھی ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ کوئی بھی شخص جو علم رکھتا ہو اور ایران کے خلاف اسرائیلی حملے میں سہولت کاری میں ملوث ہوا، تو اسے ممکنہ نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایکس پر ایک پیغام میں امریکی صدر کے حالیہ انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’جسے پتا ہو کہ اسرائیل، ایران پر کب اور کیسے حملہ کرے گا‘‘ یا اس طرح کی حماقت کے لیے ہتھیار اور مدد فراہم کر رہا ہو، کسی بھی ممکنہ نقصان کا ذمہ دار بھی وہی ہوگا۔

    ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکا کو خبردار کیا کہ اگر امریکا نے ایران پر متوقع اسرائیلی حملے کی حمایت کی تو امریکا کو جواب دہ ہونا ہوگا۔

    ایران اور اسرائیل کشیدگی، بائیڈن کا اہم بیان

    واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ کا اشارہ امریکی صدر جو بائیڈن کے اس بیان کی جانب ہے، جس میں بائیڈن نے کہا تھا کہ انھیں علم ہے کہ اسرائیل ایران کے میزائل حملوں کا جواب کب اور کیسے دے گا۔

    جعمہ کو جب صحافیوں نے امریکی صدر سے پوچھا کہ کیا انھیں پتا ہے کہ ایران کے یکم اکتوبر کے بیلسٹک میزائل حملے کے جواب میں اسرائیل کا ردعمل کیا ہوگا، اور یہ کب ہوگا، بائیڈن نے مختصراً کہا: ’’ہاں اور ہاں۔‘‘ تاہم جب ان سے استفسار کیا گیا کہ کیا وہ میڈیا کو یہ بتا سکتے ہیں تو انھوں نے کہا ’’نہیں بالکل نہیں۔‘‘

  • جنگ کیلئے پوری طرح تیار ہیں، ترجیح امن ہے، ایران

    جنگ کیلئے پوری طرح تیار ہیں، ترجیح امن ہے، ایران

    ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ جنگ کیلیے پوری طرح تیار ہیں، مگرجنگ نہیں امن چاہتے ہیں، ایران کی اپنے دفاع کیلئے کوئی سرخ لکیر نہیں ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بغداد میں عراقی ہم منصب فواد حسین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے حالیہ دنوں میں خطے کو بڑی جنگ سے بچانے کی پوری کوششیں کی ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اب یہ بالکل واضح ہے کہ اپنے عوام اور مفادات کے دفاع کیلئے ایران کی کوئی سرخ لکیریں نہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ ایران خطے میں تنازع کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے بات چیت جاری رکھے گا، ایران جنگی صورتحال کیلئے پوری طرح تیار ہے لیکن امن چاہتا ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ایران غزہ اور لبنان میں سیز فائر اور امن کیلیے اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھے گا۔

    دوسری جانب حزب اللہ نے اسرائیلی فوج پر بڑا ڈرون حملہ کرکے اس کے ایئر ڈیفنس سسٹم کو ناکام بنا دیا، حملے میں 4 اسرائیلی فوجیوں کو واصل جہنم جبکہ درجنوں کو زخمی کردیا گیا۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اتوار کے روز حزب اللہ کی جانب سے شمالی اسرائیل میں ایک فوجی ٹھکانے پر میزائل اور ڈورن حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں کم از کم چار اسرائیلی فوجی ہلاک جبکہ 61 زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، زخمیوں میں آٹھ کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق حزب اللہ نے حیفہ کے جنوبی علاقے بن یامینا میں اسرائیلی گولانی بریگیڈ کے کیمپ پرحملہ کیا، حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں وزیر اعظم نیتن یاہو کے گاؤں کے قریب اسرائیلی فوجیوں کے ایک ٹھکانے کو ڈورن سے نشانہ بنایا تھا۔

    نیتن یاہو کا اقوام متحدہ کی امن فوج کو لبنان سے نکالنے کا مطالبہ

    حزب اللہ ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی گولانی بریگیڈ کے کیمپ پر متعدد ڈرون حملے، بہادر فلسطینی عوام کی حمایت اور لبنان کے عوام کے دفاع میں کیے گئے ہیں۔

  • افغانستان میں سڑکیں اور ریلوے کی تعمیر، ایرانی کمپنیوں کا اظہار دل چسپی

    افغانستان میں سڑکیں اور ریلوے کی تعمیر، ایرانی کمپنیوں کا اظہار دل چسپی

    کابل: ایرانی کمپنیوں نے افغانستان میں انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دل چسپی ظاہر کی ہے۔

    کابل وزارت تعمیرات عامہ کے قائم مقام سربراہ ملا محمد عیسیٰ ثانی سے گزشتہ روز اپنے دفتر میں ایرانی کمپنیوں ہپکو اور جلا پردیزان الوند مہدی اسماعیلی اور بابک فلاج کے نمائندوں نے ملاقات کی۔

    وزارت تعمیرات عامہ کی پریس سروس کے مطابق اجلاس میں افغانستان چیمبر آف کامرس اینڈ انویسٹمنٹ کے فرسٹ ڈپٹی محمد یونس مہمند نے بھی شرکت کی، انھوں نے دوطرفہ تعاون، تجارت، راہداری اور اقتصادی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔

    ایرانی کمپنیوں کے نمائندوں نے اپنی کمپنیوں کی سرگرمیوں اور مصنوعات کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور افغانستان میں انفراسٹرکچر کے منصوبوں (سڑکوں اور ریلوے) کی تعمیر میں سرمایہ کاری میں دل چسپی کا اظہار کیا۔

    وزارت تعمیرات عامہ کے سربراہ نے اپنے خطاب میں افغانستان اور ایران کے درمیان تجارتی اور راہداری تعلقات کے فروغ پر زور دیا اور ممالک کی اقتصادی ترقی میں نجی شعبے کے کردار کو اہم قرار دیا۔ انھوں نے کہا ’’افغانستان میں اب مجموعی طور پر امن و امان ہے اور سرمایہ کاری کے لیے ایک اچھا موقع ہے، ہم ان لوگوں کا خیر مقدم کرتے ہیں جو اس شعبے میں افغانستان کے ساتھ مدد اور تعاون کر رہے ہیں اور سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔‘‘

    رپورٹ کے مطابق ہپکو کمپنی سڑک کی تعمیر، کان کنی اور گیس اور تیل کے آلات کی تیاری کے شعبے میں کام کرتی ہے، اور جلا پردیزان الوند کمپنی ریلوے یونٹ اور بھاری سامان بھی تیار کرتی ہے۔