Tag: Iran

  • ایران میں سربراہ پاسدارانِ انقلاب کی دھمکیوں کے باوجود احتجاج نہ رک سکا

    ایران میں سربراہ پاسدارانِ انقلاب کی دھمکیوں کے باوجود احتجاج نہ رک سکا

    تہران: ایران میں سربراہ پاسدارانِ انقلاب حسین سلامی کی دھمکیوں کے باوجود احتجاج نہ رک سکا۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ پاسدارانِ انقلاب کی دھمکیاں ہوا ہو گئیں، ایران میں سربراہ پاسدارانِ انقلاب حسین سلامی کی دھمکیوں کے باوجود احتجاج کا نہ رُکنے والا سلسلہ جاری ہے۔

    سب سے بڑا احتجاجی اجتماع اسلامی آزاد یونیورسٹی کی مرکزی تہران شاخ میں ہوا، سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا بھر پور استعامل کرتے ہوئے آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔

    دوسری جانب کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو دارالحکومت اوٹاوا میں ایرانی خواتین کے حق میں ہونے والے مظاہرے میں پہنچ گئے۔

    انھوں نے کہا ایران میں خواتین، بیٹیوں، نانیوں، دادیوں اور دیگر اتحادیوں کو ہم نہیں بھولے ہیں، ہم ہمیشہ ایرانی کمیونٹی کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

  • ایران سے آنے والے 3 مسافر ایئرپورٹ پر گرفتار

    ایران سے آنے والے 3 مسافر ایئرپورٹ پر گرفتار

    کراچی: ایران سے آنے والے 3 مسافر ایئرپورٹ پر گرفتار کر لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ایئر پورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے ایران سے آنے والے تین مسافروں کو گرفتار کر لیا۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق مسافروں کی جانب سے پیش کیے گئے پاسپورٹس پر آسٹریا کے جعلی ویزے لگے ہوئے تھے، گرفتار ملزمان میں طیب رضا، افضل احمد اور حمزہ مقصود شامل ہیں۔

    ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان نے جعلی ویزے ایرانی ایجنٹ سے حاصل کیے، گرفتار ملزمان کو مزید کارروائی کے لیے اینٹی ہیومن ٹریفیکنگ سرکل کراچی کے حوالے کر دیا گیا۔

  • ایران پر یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں ملوث ہونے کا الزام

    ایران پر یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں ملوث ہونے کا الزام

    برسلز: یورپی یونین نے ایران پر یوکرین کے خلاف روس کی مدد کرنے کا الزام لگا دیا ہے، ایک اعلیٰ یورپی سفارت کار کا کہنا ہے کہ یوکرین کی جنگ میں ایرانی شمولیت کے ٹھوس ثبوت تلاش کیے جا رہے ہیں۔

    عرب نیوز کے مطابق ایران پر یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں ملوث ہونے کا الزام لگ گیا، یورپی یونین یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں ایران کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت تلاش کر رہی ہے۔

    یورپی بلاک کے ایک اعلیٰ سفارت کار جوزف بوریل نے پیر کو لکسمبرگ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر صحافیوں کو بتایا ’ہم (یوکرین کی جنگ میں ایران کی شمولیت) کے بارے میں ٹھوس شواہد تلاش کر رہے ہیں۔‘

    واضح رہے کہ یوکرین نے حالیہ ہفتوں میں اطلاع دی تھی کہ روسی فوج نے ایرانی ساختہ شاہد 136 ڈرون کے ساتھ حملے کیے ہیں، تاہم دوسری طرف ایران نے روس کو ڈرون فراہم کرنے کی تردید کی، جب کہ کریملن نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

    یورپی یونین نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں

    خیال رہے کہ یورپی یونین نے پیر کے روز ایران کی موریلیٹی پولیس، وزیر اطلاعات اور اس کے پاسداران انقلاب کے سائبر ڈویژن پر مہسا امینی کی حراست میں جان لیوا مار پیٹ اور اس کے بعد ہونے والے مظاہروں کو دبانے پر پابندی لگا دی۔

  • تہران کی ایون جیل میں آتش زدگی اور دھماکوں کی ویڈیو وائرل

    تہران کی ایون جیل میں آتش زدگی اور دھماکوں کی ویڈیو وائرل

    تہران: تہران کی ایون جیل میں آتش زدگی، فائرنگ اور دھماکوں کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق تہران کی بدنام زمانہ اوین جیل میں ہفتے کی رات جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئیں جب کہ فائرنگ کی آوازوں کے ساتھ عمارت سے آگ کے شعلے نکلتے دکھائی دیے، تاہم ایران کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ صورت حال ’کنٹرول‘ میں ہے۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران کی ایون جیل میں آتش زدگی کے بعد سائرن اور گولیاں چلنے کی آوازوں سے فضا گونج اٹھی۔

    ویڈیو میں آگ کے شعلے اور دھواں دکھائی دے رہا ہے اور فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی جا سکتی ہیں، ایون جیل میں زیادہ تر سیاسی قیدیوں کو رکھا جاتا ہے۔

    واقعے کے بعد علاقے میں فوج کے خصوصی دستے تعینات کر دیے گئے ہیں، سرکاری میڈیا کے مطابق جیل میں امن بحال ہو گیا ہے، انتظامیہ نے شر پسند عناصر کو آتش زدگی کا ذمہ دار قرار دیا۔

    خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شمالی تہران میں واقع اوین جیل سیاسی قیدیوں کے ساتھ ناروا سلوک کی وجہ سے بدنام ہے۔ اس جیل  میں غیر ملکی قیدیوں کو بھی رکھا جاتا ہے۔ گزشتہ ماہ مہسا امینی کی موت کے بعد مظاہروں کے دوران حراست میں لیے گئے سینکڑوں افراد کو بھی مبینہ طور پر اسی جیل میں رکھا گیا تھا۔

  • ایرانی فورسز کا کُردستان میں گھروں پر فائرنگ، 5 ہلاک، سیکڑوں زخمی

    ایرانی فورسز کا کُردستان میں گھروں پر فائرنگ، 5 ہلاک، سیکڑوں زخمی

    تہران: ایرانی فورسز نے کُردستان میں گھروں پر فائرنگ کر دی، جس سے 5 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کُردستان کے علاقوں میں ایرانی سیکیورٹی فورسز نے کریک ڈاؤن کیا، کئی گھروں پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں پانچ شہری ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہو گئے۔

    دوسری طرف ایرانی پولیس کے زیرِ حراست 22 سالہ کُرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ایران میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق ناروے میں مقیم انسانی حقوق کی دو تنظیموں کی طرف سے شیئر کی گئی ویڈیوز میں، اصفہان اور کرج کے قریب شہروں، اور مہسا امینی کے آبائی شہر سقز میں نکلنے والے مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کی، اور ان کے نعروں کو گولیوں کی آواز میں دبا دیا۔

    بی بی سی کے مطابق ایران میں آزاد اور غیر ملکی رپورٹنگ پر سخت پابندیاں ہیں، ملک میں سیکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن کے باوجود احتجاج جاری ہے، جس میں انسانی حقوق کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ کم از کم 201 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    ادھر مظاہرین پَر تشدد کے نتیجے میں یورپی یونین نے ایران پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے، یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ اگلے ہفتے پیر کے روز ایران پر پابندیاں عائد کریں گے۔

  • ایران کے سپریم لیڈر نے مظاہرین پر طاقت کا استعمال جائز قرار دے دیا، ہلاکتیں 135

    ایران کے سپریم لیڈر نے مظاہرین پر طاقت کا استعمال جائز قرار دے دیا، ہلاکتیں 135

    تہران: ایران کے سپریم لیڈر نے مظاہرین پر طاقت کا استعمال جائز قرار دے دیا، پُر تشدد احتجاج میں ہلاکتیں 135 ہو گئی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران میں 22 سالہ کُرد خاتون مہسا امینی کی پولیس کی حراست میں ہلاکت پر احتجاج رُک نہیں سکا، ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے 18 روز سے جاری ہیں۔

    پُرتشدد مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 135 تک جا پہنچی، ادھر سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے مظاہرین پر طاقت کے استعمال کو جائز قرار دے دیا ہے۔

    ’ایران میں مظاہروں کے پیچھے امریکا اور اسرائیل ہیں‘

    انھوں نے اپنی سیکیورٹی فورسز کی حمایت کرتے ہوئے مزید کریک ڈاؤن کا عندیہ بھی دے دیا، آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ بد امنی ختم کرانے کے لیے اس سے سخت کریک ڈاؤن کرنا پڑا تو کریں گے۔

    دوسری جانب یورپی یونین نے کریک ڈاؤن میں ملوث ایرانی عہدے داروں پر پابندیوں کا عندیہ دے دیا ہے، فرانسیسی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ کریک ڈاؤن میں ملوث ایرانی عہدیداروں کے اثاثے منجمد اور سخت سفری پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

    کیتھرین کولونا کا کہنا ہے کہ ایران کی پولیس پر بھی پابندیاں لگائیں گے۔

  • مظاہروں کا دائرہ تہران، یزد، کرمانشاہ، شیراز، مشہد سمیت دیگر شہروں تک پھیل گیا، 133 ہلاک

    مظاہروں کا دائرہ تہران، یزد، کرمانشاہ، شیراز، مشہد سمیت دیگر شہروں تک پھیل گیا، 133 ہلاک

    تہران: ایران میں مظاہروں کا دائرہ تہران، یزد، کرمانشاہ، شیراز، اور مشہد سمیت دیگر شہروں تک پھیل گیا، پُر تشدد مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 133 ہو گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران میں پولیس کے ز یرِ حراست 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ایران سمیت دنیا بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔

    ایران میں مختلف یونی ورسٹیوں کے طلبہ نے بھی احتجاجی مظاہرے شروع کر دیے ہیں، اور مظاہروں کا دائرہ ایران کے اہم شہروں سمیت دیگر شہروں تک بھی پھیل گیا۔

    لندن میں نکالی گئی احتجاجی ریلی میں بڑی تعداد میں خواتین نے شرکت کی، آسٹریلیا میں بھی ایرانی حکومت کے خلاف مظاہرے کیے گئے، سڈنی میں ہزاروں کی تعداد میں مردوں اور خواتین نے ایرانی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

    اٹلی، سوئٹزرلینڈ، نیدرلینڈز اور جرمنی میں بھی ہزاروں افراد نے ایرانی مظاہرین سے اظہارِ یک جہتی کیا۔ واضح رہے کہ ایران میں اب تک کیے جانے والے احتجاج کے دوران 133 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • پاک ایران ریل سروسز 2 ماہ بعد بحال

    پاک ایران ریل سروسز 2 ماہ بعد بحال

    کوئٹہ: پاک ایران ریل سروسز 2 ماہ بعد بحال کردی گئیں، ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ترکی کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی مال گاڑیوں کی آمد و رفت جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ پاک ایران ریل سروسز 2 ماہ بعد بحال کردی گئیں۔

    ریلوے کے ذریعے ترکی سے ایران کے راستے پاکستان پہنچنے والے امدادی سامان کی کوئٹہ منتقلی جاری ہے۔

    ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ اب تک 8 ٹرینوں کی 215 بوگیوں میں امدادی سامان پہنچ چکا ہے، ترکی کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی مال گاڑیوں کی آمد و رفت جاری ہے۔

  • مہسا امینی احتجاج: ایرانی پاسداران انقلاب کے سینئر کمانڈر سمیت 19 ہلاک

    مہسا امینی احتجاج: ایرانی پاسداران انقلاب کے سینئر کمانڈر سمیت 19 ہلاک

    تہران: ایران میں پولیس کی حراست میں مہسا امینی کے قتل کے بعد شروع ہونے والے پُر تشدد ہنگاموں میں مزید انیس افراد ہلاک ہو گئے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز جنوب مشرقی شہر زاہدان میں جھڑپوں کے دوران ایرانی پاسداران انقلاب کے سینئر کمانڈر سمیت 19 افراد ہلاک ہو گئے۔

    ایران میں پولیس کی زیر حراست 22 سالہ خاتون مہسا امینی کے قتل پر احتجاج کا سلسلہ گزشتہ 3 ہفتوں سے جاری ہے، جس میں ہلاکتوں کی تعداد 83 ہو گئی ہے۔

    زاہدان کے گورنر کا کہنا ہے کہ مظاہروں کے دوران اسلامی انقلابی گارڈز کور کے صوبائی انٹیلی جنس افسر کرنل علی موسوی بھی جان سے گئے۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے خبردار کیا ہے کہ کسی کو بھی قانون شکنی اور افراتفری پھیلانے کی اجازت نہیں ہے۔

    مہسا امینی قتل کے خلاف تہران اور اصفہان سمیت مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے بدستور جاری ہیں، جب کہ مشہد میں رات گئے مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

  • چین اور ایران کے درمیان ٹرین جلد شروع ہونے کا امکان

    چین اور ایران کے درمیان ٹرین جلد شروع ہونے کا امکان

    تہران: ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ چین اور ایران کے درمیان براہ راست ریلوے جلد شروع ہوگی، گزشتہ برس ایک مال بردار گاڑی اس راستے پر چلائی گئی تھی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایرانی وزارت سڑک اور شہری ترقی کے تجارتی امور کے لیے مینجنگ ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ چین سے ایران تک براہ راست ریلوے شروع کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ یہ ٹرانزٹ اور ٹرانسپورٹیشن کے شعبے میں ایران کی شنگھائی تنظیم میں رکنیت کی حمایت اور تقویت کے فریم ورک میں ایک مثبت علامت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں رکنیت اقتصادی استحکام پیدا کرنے اور ملکوں کے درمیان تجارتی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے زمین ہموار کر سکتی ہے۔

    ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ جب ملکوں کے درمیان تجارت کی گنجائش بڑھے گی تو نقل و حمل اور ٹرانزٹ میں بھی اضافہ ہوگا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل چین سے تہران تک پہلی مال بردار ٹرین گزشتہ سال پہنچی تھی۔

    اس سال جب چینی صدر شی نے ایران کا دورہ کیا تو انہوں نے مشرق وسطیٰ میں طویل مدتی امن اور استحکام میں ایران کی مدد کرنے کے اپنے عزائم کے بارے میں بات کی تھی۔

    بیجنگ کا خیال ہے کہ خطے کا ریلوے نیٹ ورک علاقائی انضمام کو آگے بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے، چین کے مغربی علاقے سے ریل گاڑیاں سابق سوویت ٹرین نیٹ ورک کے ساتھ قازقستان میں داخل ہو کر خرگوس گیٹ وے تک جاتی ہیں۔