Tag: Iran

  • ٹرمپ نے سعودی عرب سے مزید رقم کا مطالبہ کردیا

    ٹرمپ نے سعودی عرب سے مزید رقم کا مطالبہ کردیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سعودی عرب میں ملکی فوجیوں کی تعیناتی سے متعلق اہم بیان سامنے آگیا۔

    غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا ایران حالیہ کشیدگی کے بعد سعودی عرب پر مبینہ حملوں کا خطرہ بڑھ چکا ہے، جس کے باعث ریاض حکومت ملک میں مزید امریکی فوجیوں کی تعیناتی چاہتی ہے۔

    صدر ٹرمپ کا اپنے ایک بیان میں کہنا ہے کہ سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر رقم مل گئ ہے، ہم نے سعودی عرب کو کہا کہ اور فوجی چاہئیں تو مزید رقم دیں، ہمارے ریاض حکومت سے بہت اچھے تعلقات ہیں۔

    خیال رہے کہ یمنی سرزمین سے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر حملے کیے جاتے رہے ہیں۔ گزشتہ سال باغیوں نے سعودی تنصیبات پر کئی میزائل داغے جبکہ شہری علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

    مذکوہ حملوں کے تناظر میں سعودی عرب پر سیکیوٹی خطرات منڈلارہے ہیں۔ امریکا ایران حالیہ کشیدگی کے ردعمل میں بھی سعودی عرب پر حملے کے خدشات ہیں۔ جس کا اظہار انتظامیہ کرچکی ہے۔

  • ایران کے مؤقف کو سمجھنے کی کوشش کریں گے: شاہ محمود

    ایران کے مؤقف کو سمجھنے کی کوشش کریں گے: شاہ محمود

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تہران دورے کے موقع پر ایران کے مؤقف کو سمجھنے کی کوشش کی جائے گی۔

    اپنے خصوصی بیان میں وزیر خارجہ پاکستان نے کہا کہ ہمیں ایران میں طیارہ حادثے پر بہت افسوس ہے، بہت سے معصوم لوگ حادثے کا شکار بنے، ایران نے حادثاتی طور پر طیارہ گرانے کا اعتراف کیا، اچھی بات ہے کہ کچھ بھی دنیا سے چھپایا نہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ایران جا رہے ہیں، ایران کے بعد سعودی عرب اور امریکا بھی جاؤں گا اور پاکستان کا مؤقف پیش کروں گا، خطہ مزید کسی لڑائی کا متحمل نہیں ہو سکتا، کشیدگی میں کمی کے لیے وزیر اعظم کی ہدایت پر تہران روانہ ہوں گا۔

    مشرق وسطیٰ کشیدگی، شاہ محمود قریشی کا چار اہم ممالک کے دورے کا اعلان

    انھوں نے کہا کہ ایران کے مؤقف کو سمجھنے کی کوشش کی جائے گی، امریکا کا دورہ بھی کروں گا، امریکی صدر ٹرمپ کے بیان سے امید کی کرن دکھائی دی ہے، عراقی وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کروں گا۔

    خیال رہے کہ آج ایران نے باضابطہ طور پر یوکرین طیارے کی تباہی کے سلسلے میں اعتراف کر لیا ہے کہ یہ انسانی غلطی کا شاخسانہ تھا، ایران نے غلطی سے طیارے کو میزائل کا نشانہ بنایا، جس میں 176 افراد ہلاک ہوئے۔

    ادھر امریکا ایران کشیدگی عروج پر ہے، واشنگٹن نے تہران پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں، دھاتوں کی ایکسپورٹ، سترہ میٹل اور مائننگ کمپنیوں سے کاروبار ممنوع قرار دے دیا گیا، آٹھ سینئر ایرانی حکام بھی امریکی پابندیوں کی زد میں آ گئے ہیں۔

  • ایرانی وزیر خارجہ نے آج کے دن کو افسوس ناک قرار دے دیا

    ایرانی وزیر خارجہ نے آج کے دن کو افسوس ناک قرار دے دیا

    تہران: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ آج کا دن افسوس ناک ہے، یہ بات انھوں نے یوکرین طیارے کے حادثے کے تناظر میں کہی۔

    تفصیلات کے مطابق آج جواد ظریف نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے پیغام دیا ہے کہ آج ایک اداس دن ہے، ایران کو افواج کی ابتدائی تحقیقات سے اپنی غلطی کا پتا چلا۔

    ایرانی وزیر خارجہ ایک بار پھر حادثے کی ذمہ داری امریکا پر ڈالتے ہوئے کہا کہ امریکی ایڈونچرازم سے پیدا شدہ بحران کے دوران انسانی غلطی سے تباہی ہوئی، میں اپنے لوگوں، متاثرہ خاندانوں اور متاثرہ اقوام سے بہت معذرت خواہ ہوں اور ان سے تعزیت کرتا ہوں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ایک طرف ایران ان دعوؤں کی مسلسل تردید کرتا رہا کہ طیارہ کسی انسانی غلطی کے سبب نہیں گرا، دوسری طرف جواد ظریف نے طیارہ گرنے کا الزام امریکا پر لگایا تھا۔

    تازہ ترین:  مسلسل انکار کے بعد ایران کا بڑا اعتراف، یوکرین طیارہ میزائل کا نشانہ بنا

    ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی آج صبح ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین طیارے کی حادثاتی تباہی پر انھیں سخت افسوس ہے، تحقیقات کے مطابق میزائل کا یوکرین طیارے کو لگنا انسانی غلطی تھی، تاہم طیارے کی تباہی کی مزید تحقیقات بھی جاری ہیں۔

    خیال رہے کہ ایران نے یوکرین کے مسافر طیارے کو غلطی سے نشانہ بنانے کا اعتراف کر لیا ہے، ایران کا کہنا ہے کہ یوکرین کا مسافر طیارہ غیر ارادی طور پر حملے کا نشانہ بنا۔ خبر ایجنسی کا کہنا تھا کہ ایران نے مسافر طیارہ حادثے کا سبب انسانی غلطی کو قرار دیا، طیارہ تباہ ہونے کے نتیجے میں 176 افراد ہلاک ہوئے تھے، طیارے میں ایرانی، کینیڈین اور دیگر ممالک کے شہری سوار تھے، زیادہ تر ایرانی تھے، یوکرین کے ماہرین کو تباہ طیارے کے بلیک باکس تک رسائی کے بعد اعتراف کیا گیا۔

  • مسلسل انکار کے بعد ایران کا بڑا اعتراف، یوکرین طیارہ میزائل کا نشانہ بنا

    مسلسل انکار کے بعد ایران کا بڑا اعتراف، یوکرین طیارہ میزائل کا نشانہ بنا

    تہران: ایران کی جانب سے مسلسل انکار کے بعد آخر کار ایک بڑا اور افسوس ناک اعتراف سامنے آ گیا ہے، یوکرین کا بد قسمت طیارہ ایرانی میزائل ہی کا نشانہ بن کر تباہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے یوکرین کے مسافر طیارے کو غلطی سے نشانہ بنانے کا اعتراف کر لیا ہے، ایران کا کہنا ہے کہ یوکرین کا مسافر طیارہ نادانستہ طور پر حملے کا نشانہ بنا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران نے مسافر طیارہ حادثے کا سبب انسانی غلطی کو قرار دے دیا ہے، آج صبح ایرانی ریاستی ٹی وی نے ملٹری حوالے سے بتایا کہ ایران نے ’غیر ارادی‘ طور پر طیارے کو نشانہ بنایا۔ خیال رہے کہ ایران کی جانب سے یوکرین کے ماہرین کو تباہ طیارے کے بلیک باکس تک رسائی کے بعد اعتراف کیا گیا۔

    یوکرینی طیارے کی تباہی کا معاملہ، ایران نے امریکی دعویٰ مسترد کردیا

    یہ اعتراف ایرانی حکام کی اس تردید کے بعد آئی ہے جس میں ان دعوؤں کو مسترد کیا گیا تھا کہ یوکرین کے طیارے کو غلطی سے نشانہ بنایا گیا ہے، ایرانی حکام نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکا جان بوجھ کر جھوٹ پھیلا رہا ہے۔

    خبر ایجنسی کے مطابق طیارہ تباہ ہونے کے نتیجے میں 176 افراد ہلاک ہوئے، طیارے میں ایرانی، کینیڈین اور دیگر ممالک کے شہری سوار تھے۔

    یوکرین طیارہ ایرانی میزائل سے تباہ ہوا، بورس جانسن اور جسٹن ٹروڈو کا بھی دعویٰ

    خیال رہے کہ ایران میں یوکرین کا طیارہ گر کر تباہ ہونے کے واقعے سے متعلق دو دن قبل امریکی ہفتہ روزہ میگزین نیوز ویک نے دعویٰ کیا کہ طیارے کو ایران نے غلطی سے تباہ کیا تھا، طیارے کو اینٹی ایئر کرافٹ میزائل لگا تھا، پینٹاگون اور عراقی انٹیلی جنس کے اعلیٰ حکام نے اس حادثے سے متعلق آگاہ کیا، طیارے کو جو میزائل لگا وہ روسی ساختہ زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل ٹی او آر ایم ون تھا۔

  • سعودی عرب نے ایران کا ایک اور سائبر حملہ ناکام بنا دیا

    سعودی عرب نے ایران کا ایک اور سائبر حملہ ناکام بنا دیا

    ریاض: سعودی عرب نے ایران کا نیا سائبر حملہ ناکام بنا دیا، ایران اس سے قبل سعودی عرب پر متعدد سائبر حملے کر چکا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب نے ایران کا نیا سائبر حملہ ناکام بنا دیا ہے، مذکورہ حملہ 29 دسمبر 2019 کو ایران نے اس دن کیا جس روز امریکی فوج نے ایران کے حمایت یافتہ وظیفہ خواروں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا۔

    سعودی ٹیکنالوجی امور کے ماہرین نے ایرانی سائبر حملے کو Dustman کا نام دیا ہے۔

    انہوں نے باقاعدہ اس تخریبی حملے کو ایران سے منسوب نہیں کیا، اس کے باوجود تکنیکی رپورٹ پڑھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ سابقہ سائبر حملوں اور نئے حملے کے درمیان بڑی مماثلت پائی جاتی ہے۔

    اسی بنیاد پر کہا جارہا ہے کہ 29 دسمبر کا سائبر حملہ ایران ہی نے کیا۔ اطلاعات کے مطابق مذکورہ سائبر حملہ ڈیٹا مٹانے کے لیے کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ امریکی سیکیورٹی ادارے ایرانی جنرل سلیمانی کے قتل کے بعد ایران کے سائبر حملوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کرچکے تھے تاہم مذکورہ حملہ اور اس جیسے دیگر سابقہ سائبر حملوں کو دیکھتے ہوئے امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ایران معمولی سطح پر سائبر جنگوں میں دلچسپی رکھتا ہے۔

  • یوکرینی طیارے کی تباہی کا معاملہ، ایران نے امریکی دعویٰ مسترد کردیا

    یوکرینی طیارے کی تباہی کا معاملہ، ایران نے امریکی دعویٰ مسترد کردیا

    تہران: یوکرینی طیاہ حادثے سے متعلق امریکی جریدے کی رپورٹ ایران نے مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے نیوزویک نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کا طیارہ ایران کے میزائل حملے کے نتیجے میں گرا جس کے ردعمل میں تہران حکومت نے دعوے کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران نے نیوزویک کے دعوے کی تردید کردی۔ ایرانی سول ایوایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ میزائل کا طیارے سے ٹکرانا ناممکن ہے، امریکی جریدہ افواہوں سے کام لے رہا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی جریدے نیوزویک کا کہنا ہے کہ یوکرین کے طیارے کو ایران نے غلطی سے تباہ کیا تھا، یوکرینی طیارے کو اینٹی ایئرکرافٹ میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔

    ’’یوکرینی طیارے کو ایران نے تباہ کیا‘‘

    نیوزویک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پینٹاگون وعراقی انٹیلی جنس کے اعلیٰ حکام نے حادثے سے متعلق آگاہ کیا، طیارے کو روسی ساختہ ٹی اوآرایم ون میزائل سے نشانہ بنایا گیا، پینٹاگون حکام کے مطابق واقعہ غلطی کے باعث پیش آیا تھا۔

    جریدے کے مطابق طیارے کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا، سیٹ لائٹ کے ذریعے بھی میزائل فائر کرنے کے شواہد ملے ہیں۔ ایرانی حکام نے طیارے کو میزائل لگنے کی تردید کی ہے۔

  • ٹرمپ کا ایران پر مزید سخت اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان

    ٹرمپ کا ایران پر مزید سخت اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ٹرمپ نے ایران پر مزید سخت اقتصادیاں پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر مزید سخت اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کردیا تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ نئی پابندیاں کس نوعیت کی ہوں گی۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تہران کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی سے گریز کیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایرانی حکومت کے حملے میں کسی امریکی کونقصان نہیں ہوا، اس حملے میں امریکی فوجی محفوظ ہیں البتہ فوجی اڈے کو نقصان پہنچا۔

    مزید پڑھیں: میزائل استعمال نہیں کرنا چاہتے، ایران جوہری منصوبے سے دستبردار ہوجائے، ٹرمپ

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران کی دہشت گردی، قتل اور فساد کی پالیسی برداشت نہیں کی جائےگی، ایران پرنئی اورسخت معاشی پابندیاں عائد کریں گے، امریکی افواج ہرقسم کےحالات کے لئے تیار ہے، امریکاخودمختارہے ہمیں مشرق وسطیٰ کےتیل کی ضرورت نہیں، ہمارے میزائل طاقتور اور انتہائی تباہ کن ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران نے یمن، لبنان ،افغانستان اور عراق میں تباہی مچائی، ایران نے حالیہ دنوں میں 2 امریکی ڈرون بھی تباہ کیے، ایران اپنی ایٹمی سرگرمیاں روکے، میرے صدر ہوتے ہوئے ایران جوہری ہتھیار نہیں بنا سکتا۔

  • ’’یوکرینی طیارے کو ایران نے تباہ کیا‘‘

    ’’یوکرینی طیارے کو ایران نے تباہ کیا‘‘

    واشنگٹن: امریکی جریدے نے یوکرینی طیارہ ایران کے ہاتھوں تباہ ہونے کا دعویٰ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے نیوزویک کا کہنا ہے کہ یوکرین کے طیارے کو ایران نے غلطی سے تباہ کیا تھا، یوکرینی طیارے کو اینٹی ایئرکرافٹ میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔

    نیوزویک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پینٹاگون وعراقی انٹیلی جنس کے اعلیٰ حکام نے حادثے سے متعلق آگاہ کیا، طیارے کو روسی ساختہ ٹی اوآرایم ون میزائل سے نشانہ بنایا گیا، پینٹاگون حکام کے مطابق واقعہ غلطی کے باعث پیش آیا تھا۔

    ایران میں مسافر طیارہ گر کر تباہ، 179 مسافر ہلاک

    جریدے کے مطابق طیارے کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا، سیٹ لائٹ کے ذریعے بھی میزائل فائر کرنے کے شواہد ملے ہیں۔ ایرانی حکام نے طیارے کو میزائل لگنے کی تردید کی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایران کے دارالحکومت تہران میں یوکرین کا ایک مسافر طیارہ گر کر تباہ ہوا، جس میں 179 مسافر مارے گئے تھے۔ اس حادثے کا الزام بھی ایران پر عائد کیا جارہا ہے۔

  • سعودی عرب کو عراق کی صورتحال پر سخت تشویش ہے: سعودی وزیر خارجہ

    سعودی عرب کو عراق کی صورتحال پر سخت تشویش ہے: سعودی وزیر خارجہ

    ریاض: سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کو عراق کی صورتحال پر سخت تشویش ہے، ہماری خواہش ہے کہ عراقی شہری امن و امان اور خوشحالی کی زندگی بسر کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ سعودی عرب کو عراق کی تازہ صورتحال پر انتہائی تشویش ہے۔

    عادل الجبیر نے کہا کہ سعودی عرب اپنے برادر ملک کو جنگی کیفیت سے نکالنے کا خواہاں ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ عراقی شہری امن و امان اور خوشحالی کی زندگی بسر کریں۔

    سعودی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب، عراق کے ساتھ اس وقت تک کھڑا رہے گا جب تک وہ امن و استحکام کو مخدوش کرنے والی حالت سے باہر نہ نکل آئے اور امن و آشتی کے علاوہ اپنی عرب شناخت کی طرف نہ لوٹ آئے۔

    خیال رہے کہ امریکی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران نے بغداد میں امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کیے اور انہیں جوابی وار قرار دیا۔

    ایرانی پاسداران انقلاب نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    پینٹاگون نے تصدیق کی کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے۔ امریکی اور اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے۔

    بعد ازاں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے بیان دیا کہ حملے میں 80 ہلاکتیں ہوئیں، حملے سے متعلق اعداد و شمار فوجی حکام بتائیں گے۔

    حملے کے فوری بعد جواد ظریف نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع میں مناسب اقدام اٹھایا ہے۔ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے خلاف ہونے والی جارحیت کا دفاع کریں گے۔

  • افغان مفاہمتی عمل، امریکی نمائندہ خصوصی کا دورہ پاکستان کا امکان

    افغان مفاہمتی عمل، امریکی نمائندہ خصوصی کا دورہ پاکستان کا امکان

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے دوران نمائندہ خصوصی کا دورہ پاکستان اہمیت کا حامل ہے۔ دورے میں افغان مفاہمتی عمل سمیت خطے کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ زلمےخلیل زاد کا جمعرات کو ایک روزہ دورہ پر اسلام آباد آنے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ امریکی نمائندہ خصوصی کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ دورے میں زلمے خلیل زاد کی پاکستان کے اعلیٰ حکومتی اہلکاروں سے ملاقاتیں ممکن ہیں۔ دریں اثنا اہم موضوعات زیربحث آئیں گے۔

    زلمے خلیل زاد افغان مفاہمتی عمل پر پاکستانی قیادت سے مشاورت کریں گے۔ خیال رہے کہ پاکستان نے امریکا اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے ہمیشہ سے اہم کردار ادا کیا، جس کا مقصد خطے میں امن وسلامتی کو فروغ دینا ہے۔ اسی نتاظر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی پاکستان کے معترف رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے باعث مشرقی وسطیٰ میں سنگین صورت حال ہے۔ ایران نے عراق میں قائم امریکی فوجی اڈے پر میزائل داغے جو ایرانی جنرل کی ہلاکت پر انتقامی کارروائی تھی۔