Tag: Iran

  • ایران جوہری پروگرام جاری رکھنے سے خوفزدہ ہے، نیتن یاہو کا دعویٰ

    ایران جوہری پروگرام جاری رکھنے سے خوفزدہ ہے، نیتن یاہو کا دعویٰ

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ایران جوہری پروگرام جاری رکھنے سے ‘خوفزدہ’ ہے، اسرائیل جانتا ہے کہ ایران نے انتہائی افزودہ یورینیم کہاں زیر زمین دفن کیا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایرانی سمجھتے ہیں کہ جو کچھ امریکا اور اسرائیل نے ایک بار کیا، وہ دو تین بار بھی کر سکتے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی معاہدہ جلد ہونے کا امکان بھی ظاہر کردیا۔

    اس سے قبل وائٹ ہاوس میں عشائیہ پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے نیویارک کیلئے نامزد مئیر ظہران ممدانی سے متعلق سوال کیا گیا تھا۔

    صحافی نے پوچھا ممدانی نے کہا ہے کہ اگر آپ نیویارک آئے تو گرفتار کر لئے جائیں گے، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ڈیموکریٹک میئر کے نامزد امیدوار ظہران ممدانی کی جانب سے گرفتاری کی دھمکی کو ”احمقانہ”قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں، صدر ٹرمپ فوری بولے میں ان کو باہر نکال لوں گا، نیتن یاہو نے کہا میں نیویارک صدرٹرمپ کیساتھ جاؤں گا پھر دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔

    صدر ٹرمپ بولے ظہران ممدانی ایک کمیونسٹ ہیں اور وہ یہودیوں کیلئے بری باتیں کرتے ہیں لیکن ابھی کوئی نہیں جانتا نیویارک کا مئیر کون ہوگا۔

    امریکی صدر کی برازیل کو دھمکی

    واضح رہے ممدانی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیا تھا۔

  • اسرائیل کا ایران پر دوبارہ حملے کا امکان، ایرانی فوج ہائی الرٹ

    اسرائیل کا ایران پر دوبارہ حملے کا امکان، ایرانی فوج ہائی الرٹ

    تہران: ایران پر اسرائیل کی جانب سے ممکنہ دوبارہ حملے کے خدشے کے باعث ایرانی فوج کو مکمل ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

    ایرانی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ تمام خطرات سے نمٹنے کے لیے ایران نے فوجی تیاریوں کو مکمل کرلیا ہے، جبکہ ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر نے کہا ہے کہ اگر جارحیت کی گئی جوابی کارروائی پہلے سے زیادہ شدید ہوگی۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ ایک بار پھر اسرائیل کی حمایت میں سامنے آئے ہیں اور ان کی نیتن یاہو سے حالیہ ملاقات کو ”پہلے سے طے شدہ ڈرامہ” قرار دیا جا رہا ہے۔

    ایرانی فوج کے ترجمان کے مطابق ملک کے خفیہ مقامات پر ہزاروں میزائل اور ڈرونز بالکل تیار ہیں، اس بار جنگ میں قدس فورس، نیوی اور آرمی کو مکمل طور پر استعمال کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر فضائی حملے شروع کیے تھے، جن میں ایران کے اعلیٰ فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کو شہید کیا گیا تھا، اس کے بعد ایران نے بھی اسرائیلی علاقوں پر شدید میزائل حملے کیے، جس میں اسرائیل نے 28 اسرائیلی شہریوں کے ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر ایک اور حملے کا امکان مسترد کر دیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ اور وٹکوف نے ایران کے بارے میں کہا کہ مذاکرات اگلے ہفتے دوبارہ شروع ہوں گے، وٹ کوف نے کہا کہ یہ میٹنگ ”بہت جلد، اگلے ہفتے یا اس سے بھی جلد“ ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ انھوں نے ایک میٹنگ کی درخواست کی ہے، اور میں میٹنگ میں جا رہا ہوں، اگر ہم کاغذ پر کچھ لکھ سکتے ہیں تو یہ ٹھیک رہے گا، اور اچھا ہی ہوگا۔

    یہ پوچھے جانے پر کہ وہ کیا چیز ہے جو امریکا کو ایران پر دوبارہ حملہ کرنے پر مجبور ہو سکتی ہے، ٹرمپ نے کہا، ”مجھے امید ہے کہ ہمیں ایسا نہیں کرنا پڑے گا، میں ایسا کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا۔ میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ وہ ایسا کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ملنا چاہتے ہیں۔“

    غزہ: فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملے میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک، 10 زخمی

    یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ ختم ہو گئی ہے، یا جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کی ضرورت ہے، ٹرمپ نے کہا، ”میرے خیال میں مجھے امید ہے کہ جنگ ختم ہو گئی ہے، اور مجھے لگتا ہے کہ ایران ملنا چاہتا ہے، مجھے لگتا ہے کہ وہ امن قائم کرنا چاہتے ہیں، اگر ایسا نہیں ہے، تو پھر ہم تیار ہیں۔“

  • امریکی صدر نے ایران پر ایک اور حملے کا امکان مسترد کر دیا

    امریکی صدر نے ایران پر ایک اور حملے کا امکان مسترد کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر ایک اور حملے کا امکان مسترد کر دیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ اور وٹکوف نے ایران کے بارے میں کہا کہ مذاکرات اگلے ہفتے دوبارہ شروع ہوں گے، وٹ کوف نے کہا کہ یہ میٹنگ ’’بہت جلد، اگلے ہفتے یا اس سے بھی جلد‘‘ ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ انھوں نے ایک میٹنگ کی درخواست کی ہے، اور میں میٹنگ میں جا رہا ہوں، اگر ہم کاغذ پر کچھ لکھ سکتے ہیں تو یہ ٹھیک رہے گا، اور اچھا ہی ہوگا۔

    یہ پوچھے جانے پر کہ وہ کیا چیز ہے جو امریکا کو ایران پر دوبارہ حملہ کرنے پر مجبور ہو سکتی ہے، ٹرمپ نے کہا، ’’مجھے امید ہے کہ ہمیں ایسا نہیں کرنا پڑے گا، میں ایسا کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا۔ میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ وہ ایسا کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ملنا چاہتے ہیں۔‘‘


    امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رکوانے کا ذکر کر دیا


    یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ ختم ہو گئی ہے، یا جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کی ضرورت ہے، ٹرمپ نے کہا، ’’میرے خیال میں مجھے امید ہے کہ جنگ ختم ہو گئی ہے، اور مجھے لگتا ہے کہ ایران ملنا چاہتا ہے، مجھے لگتا ہے کہ وہ امن قائم کرنا چاہتے ہیں، اگر ایسا نہیں ہے، تو پھر ہم تیار ہیں۔‘‘

    تاہم، اس سوال کا نیتن یاہو نے ہاں یا ناں میں جواب نہیں دیا اور کہا ’’جب آپ ٹیومر کو ہٹاتے ہیں، تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ واپس نہیں آ سکتا، آپ کو یہ یقینی بنانے کے لیے کہ اسے واپس لانے کی کوئی کوشش تو نہیں ہو رہی ہے، اس کی مسلسل نگرانی کرنی پڑتی ہے۔‘‘

    نیتن یاہو نے یہ بھی کہا ’’اب ایک موقع ہے کہ معاہدہ ابراہیم کی ایک تاریخی توسیع کی جائے، جو بذات خود تاریخ کا ایک ایسا عمل تھا جو صدر کے لیے نوبل انعام کا حق دار تھا، مجھے امید ہے کہ ایران ہمارے صبر کا امتحان نہیں لے گا، کیوں کہ یہ ایک غلطی ہوگی۔‘‘ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ایران میں حکومت کی تبدیلی ضروری ہے، نیتن یاہو نے کہا ’’میرے خیال میں یہ ایران کے عوام پر منحصر ہے۔‘‘

  • ایرانی صدر کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان

    ایرانی صدر کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان

    تہران: ایران نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے قانون کی حتمی منظوری دیدی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے قانون کو باضابطہ طور پر نافذ کردیا۔

    ایران کا موقف ہےکہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی ایرانی تنصیبات پر حملے رکوانے میں ناکام رہی جبکہ اسرائیلی اور امریکی حملوں کی مذمت بھی نہیں کی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے اس اقدام کے بعد ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی مزید مشکل ہو سکتی ہے اور خطے میں تناؤ میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

      یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی نے 25 جون کو ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا بل پاس کیا اور اسی دن یعنی 25 جون کو ہی آئین کی نگران کونسل نے بھی حکومت کے لئے لازم الاجرا، اس قانون کی تائید کردی۔

    قابل ذکر ہے کہ ایران حکومت کے لئے لازم الاجرا اس قانون کا بل ایرانی پارلیمنٹ نے یہ بل 223 میں سے 221 اراکین کے ووٹوں سے پاس کیا ہے، ووٹنگ  میں ایک ووٹ نیوٹرل پڑا اور مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں پڑا۔

  • ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، پیوٹن

    ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، پیوٹن

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان دو گھنٹے طویل ٹیلیفونک رابطہ ہوا، اس دوران ایران کے جوہری پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی کے خطے پر اثرات پر بات چیت ہوئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر میکرون نے گفتگو کے دوران خدشہ ظاہر کیا کہ ایران کا جوہری پروگرام اور میزائل نظام خطے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔

    اس دوران فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ ایران بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ مکمل تعاون کرے اور جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائے۔

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا ایرانی موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، اور بین الاقوامی قوانین کے تحت ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی جوہری توانائی کی ترقی جاری رکھے۔

    روسی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی خودمختاری اور سلامتی کا احترام کیا جانا چاہیے۔

    فرانسیسی صدر میکرون کا کہنا تھا کہ ایرانی جوہری پروگرام اور میزائل سسٹم سے جڑے خدشات کا سفارتی حل نکالنے کے لیے فرانس پرعزم ہے۔

    دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن و استحکام کی ضرورت پر اتفاق کیا اور کہا کہ سفارتی کوششوں کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنا ہی بہترین راستہ ہے۔

    اس سے قبل بھی صدر پیوٹن نے اسکائی نیوز عربیہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو سویلین جوہری پروگرام تیار کرنے اور جوہری ٹیکنالوجی کو پُرامن مقاصد کیلیے استعمال کرنے کا حق حاصل ہے۔

    پیوٹن نے کہا کہ تہران کو پُرامن مقاصد کیلیے جوہری ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے کا حق حاصل ہے، روس ایران کو پُرامن جوہری توانائی کی ترقی میں ضروری مدد فراہم کرنے کیلیے تیار ہے جو پہلے بھی کر چکے ہیں۔

    غزہ کی جنگ اختتامی مراحل میں ہے، اسرائیلی وزیر دفاع

    انہوں نے مزید کہا کہ میرے خیال میں کچھ مخصوص مسائل ہیں جو مذاکرات کا موضوع ہو سکتے ہیں اور ہونے بھی چاہئیں، ایران اور اسرائیل دونوں کو تہران کے جوہری پروگرام سے متعلق بحران کو حل کرنے کیلیے مذاکراتی عمل میں شامل ہونا چاہیے۔

  • ایران کا امریکی صدر ٹرمپ پر نفسیاتی کھیل کھیلنے کا الزام

    ایران کا امریکی صدر ٹرمپ پر نفسیاتی کھیل کھیلنے کا الزام

    تہران: اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر نفسیاتی کھیل کھیلنے کا الزام لگا دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بغیائی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی باتیں سنجیدہ نہیں ہیں، وہ محض میڈیا اور ذہنی دباؤ کی چالیں چل رہے ہیں۔

    دفتر خارجہ ایران کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کا رویہ مسائل کے حل کی بجائے سیاسی چال بازی ہے، بیانات مذاکرات یا تنازع کے حل کی سنجیدہ کوشش نہیں، امریکی صدر کے بیانات اعتماد کے ماحول کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

    ایرانی دفتر خارجہ نے کہا کہ تہران پر پابندیوں کے خاتمے پر مسلسل بدلتے مؤقف سے امریکا کی غیر سنجیدگی واضح ہے۔


    ایران نے امریکا کے ساتھ فوری مذاکرات شروع ہونے کا امکان مسترد کر دیا


    ادھر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی دہرایا ہے کہ ایران کبھی کسی دوسرے ملک کے سامنے نہیں جھکے گا، انھوں نے کہا ہماری ثقافتی دولت امریکا اور ان جیسے ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

    دوسری طرف جی سیون وزرائے خارجہ نے مطالبہ کیا ہے کہ تہران سے جوہری پروگرام پر مذاکرات بحال کیے جائیں، اور اس کے ساتھ ایٹمی اثاثوں پر مشروط معاہدہ کیا جائے، ایران کو یورنیم افزودگی کی اجازت نہ دی جائے، جی سیون نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ آئی اے ای اے سے مکمل تعاون کرے۔

  • ایران نے رافیل گروسی پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگا دی

    ایران نے رافیل گروسی پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگا دی

    تہران: ایران نے آئی اے ای اے سربراہ رافیل گروسی پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگا دی۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر حامد رضا حاجی بابائی نے ہفتے کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت سے حاصل کردہ دستاویزات میں حساس سہولتوں کے ڈیٹا کی موجودگی کا پتا چلا ہے، اب آئی اے ای اے کو ایٹمی تنصیبات پر نگرانی کے کیمرے لگانے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔

    ایران کے وزیر خارجہ نے عباس عراقچی نے بھی ہفتے کے روز اعلان کیا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے سربراہ رافیل ماریانو گروسی کو ملکی حدود میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے، اور ایجنسی کو جوہری تنصیبات پر نگرانی کے کیمرے نصب کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔


    ایرانی سپریم لیڈر کی تقریر، ٹرمپ نے ایران پر پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ ترک کردیا


    عباس عراقچی نے بیان میں کہا ’’ہم بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کو اپنے جوہری مقامات پر کیمرے لگانے کی اجازت نہیں دیں گے اور ایجنسی کے سربراہ کے ملک میں داخلے پر پابندی ہوگی۔‘‘

    یہ اعلان اسرائیل اور امریکا کے ساتھ حالیہ فوجی تصادم کے تناظر میں نگرانی کی رسائی اور شفافیت پر تہران اور اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد کیا گیا ہے۔ اور یہ اقدام بدھ کے روز ایران کی پارلیمنٹ کی جانب سے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کو معطل کرنے کی قانون سازی کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے گروسی کو اسرائیل کا محافظ اور غلام قرار دیا تھا۔

    وزیر خارجہ نے کہا رافیل گروسی کا دورہ بے معنی ہوگا اور ممکن ہے یہ بدنیتی پر مبنی ہو۔

  • ٹرمپ ایران کو اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی پیشکش کر سکتے ہیں، امریکی ٹی وی کا دعویٰ

    ٹرمپ ایران کو اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی پیشکش کر سکتے ہیں، امریکی ٹی وی کا دعویٰ

    نیویارک: امریکی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا ایران کو اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی پیشکش کر سکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا مذاکرات میں ایران کو اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی پیشکش کر سکتا ہے، اور ایران کو بیرونی بینکوں میں موجود اس کے 6 ارب ڈالر استعمال کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

    سی این این نے دعویٰ کیا ہے کہ مذاکرات میں اہم ترین شرط ایران کو یورینیم افزودگی کی اجازت نہ دینا ہے، ایرانی سویلین نیو کلیئر پلانٹ میں عرب ممالک کے ذریعے سرمایہ کاری کی پیش کش کی جا سکتی ہے۔

    امریکی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کو مذاکرات کی میز پر دوبارہ لانے کے لیے ممکنہ طور پر سویلین توانائی پیدا کرنے والے جوہری پروگرام کی تعمیر کے لیے 30 بلین ڈالر تک رسائی میں مدد کرنے، پابندیوں میں آسانی پیدا کرنے، اور ممنوعہ ایرانی فنڈز میں سے اربوں ڈالر آزاد کرنے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔


    اسرائیل سے جنگ، ایران کے شہید اعلیٰ عسکری کمانڈرز اور شہریوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی


     

    ذرائع نے بتایا کہ امریکا اور مشرق وسطیٰ کے کلیدی شخصیات نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ایران اور اسرائیل میں فوجی حملوں کی گرما گرمی کے باوجود پردے کے پیچھے ایرانیوں سے بات کی ہے، ذرائع نے بتایا کہ جنگ بندی کے معاہدے کے بعد یہ بات چیت اس ہفتے بھی جاری ہے۔

    ٹرمپ انتظامیہ کے عہدیداروں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں متعدد تجاویز پر تبادلہ خیال گیا ہے، اور وہ چاہتے ہیں کہ ایران یورینیم کی افزودگی بالکل ختم کر دے اگرچہ تہران نے تواتر کے ساتھ کہا کہ اسے توانائی کے لیے اس کی ضرورت ہے، اس لیے صفر یورینیم افزودگی پر کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے اور اس کے لیے ایران کو متعدد مراعات دی جائیں گی۔

    اجلاس سے واقف دو ذرائع نے سی این این کو بتایا کہ ایران کے خلاف امریکی فوجی حملہ کرنے سے ایک دن قبل، گزشتہ جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور گلف پارٹنرز کے مابین اس سلسلے میں ایک خفیہ اور گھنٹوں طویل ملاقات میں بھی کچھ تفصیلات پیش کی گئی تھیں۔

  • آیت اللہ خامنہ ای کے خلاف توہین آمیز زبان کا استعمال بند کریں، عباس عراقچی کا ٹرمپ کو جواب

    آیت اللہ خامنہ ای کے خلاف توہین آمیز زبان کا استعمال بند کریں، عباس عراقچی کا ٹرمپ کو جواب

    تہران: ایران کے وزیر خارجہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے خلاف توہین آمیز زبان کا استعمال بند کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے صدر ٹرمپ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر معاہدہ چاہتے ہیں تو ایرانی رہنما سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنا بند کریں۔

    ایکس پر ایک پوسٹ میں ایرانی وزیر خارجہ نے لکھا کہ اگر صدر ٹرمپ معاہدہ چاہتے ہیں تو انھیں رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای کے بارے میں اپنا ہتک آمیز اور ناقابلِ قبول لہجہ ترک کرنا ہوگا، ان کے رویے نے لاکھوں پیرو کاروں کے دلوں کو زخمی کیا ہے۔


    میں جانتا تھا خامنہ ای کہاں چھپے تھے میں نے جان بچائی، ٹرمپ


    گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر نے جنگ جیتنے کا جھوٹا دعویٰ کیا حالاں کہ ان کے ملک کو تباہ کر دیا گیا، میں جانتا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کہاں چھپے ہیں لیکن میں نے ان کی جان بچائی۔

    امریکی صدر نے کہا میں نے اسرائیل اور امریکی افواج کو خامنہ ای کو ہدف بنانے سے روکا تھا، میں نے حکم دیا کہ اسرائیلی طیارے تہران پر بڑے حملے سے پیچھے ہٹ جائیں، یہ جنگ کا سب سے بڑا حملہ ہوتا جس سے شدید تباہی آتی، ہزاروں ایرانی مارے جاتے۔

  • امریکا کی جانب سے ایران کی اقتصادی پابندیاں ختم کئے جانے کا امکان

    امریکا کی جانب سے ایران کی اقتصادی پابندیاں ختم کئے جانے کا امکان

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران امریکا مذاکرات میں واشنگٹن کی جانب سے ایران کو اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی پیش کش کا امکان ہے۔

    امریکی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایران کو بیرونی بینکوں میں اسکے 6 ارب ڈالر استعمال کی اجازت دی جاسکتی ہے، تاہم مذاکرات میں اہم ترین شرط ایران کو یورینیم افزودگی کی اجازت نہ دینا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ایرانی سویلین نیوکلیئر پلانٹ کے لیے عربوں کے ذریعے سرمایہ کاری کی پیش کش کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا ایران مذاکرات اگلے ہفتے ہوں گے، ایران سے جوہری معاہدہ ہوسکتا ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران بڑی بہادری سے لڑا، جنگ کے بعد اسے اپنی معیشت سنبھالنی ہوگی اور پیسے چاہیے ہوں گے۔

    آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا اہم بیان:

    ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا۔

    اپنے پہلے ویڈیو پیغام اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف فتح پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ایران نے اسرائیل اور اس کے تمام دعوؤں کو کچل کررکھ دیا، 9 کروڑ ایرانیوں نے متحد ہوکر فوج کا ساتھ دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہماری جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، ایرانی فوج ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ایرانی عوام تمام اختلافات بھلا کر متحد ہو کر کھڑی ہوئی، ایرانی عوام نے دنیا کو پیغام دے دیا کہ ہم ایک ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے ایرانی عوام کو سرنڈر کرنیکی دھمکی دی، ایرانی عوام نے کبھی سرنڈر نہیں کیا اور نہ کرے گی جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ ایرانیوں نے کبھی سرنڈر نہیں کیا، اللہ کے فضل سے ایرانی عوام متحد ہوکر کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت براہ راست جنگ میں داخل ہوئی کیونکہ اسے لگتا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو صیہونی حکومت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی، صیہونی حکومت تقریباً گر چکی ہے، امریکا اسرائیلی حکومت کو بچانے کی کوشش میں جنگ میں داخل ہوا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔