Tag: Iran

  • نئے ایرانی کمانڈر نے امریکا کے 13 مقامات کو نشانہ بنانے کا اعلان کر دیا

    نئے ایرانی کمانڈر نے امریکا کے 13 مقامات کو نشانہ بنانے کا اعلان کر دیا

    تہران: ایران کی قدس فورس کے نئے سربراہ نے جنرل قاسم سلیمانی کی موت کا انتقام لینے کا پھر اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے ایرانی کمانڈر اسماعیل قا آنی نے کہا ہے کہ قاسم سلیمانی کا بدلہ لینے کے لیے ایران کے پاس 13 مقامات ہیں جن کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

    القدس فورس کے نئے کمانڈر نے کہا کہ سب سے کمزور ٹارگٹ بھی امریکا کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوگا، خیال رہے کہ اسماعیل قا آنی کو قاسم سلیمانی کی موت کے بعد چار دن قبل پاسداران انقلاب اسلامی القدس بریگیڈ کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

    نئے ایرانی کمانڈر کا یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے جواب میں دیا گیا ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ایران کے 52 اہم مقامات امریکی نشانے پر ہیں، اگر ایران نے امریکی تنصیبات پر حملہ کیا تو اس کا جواب دیں گے، امریکی حملہ تیز ہوگا اور انتہائی شدت سے کیا جائے گا۔

    ایران میں 52 مقامات نشانے پر ہیں، امریکی صدر کی ایران کو بڑی دھمکی

    ادھر آج ایرانی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر امریکا کی جانب سے جنرل سلیمانی کو قتل کرنے کا اقدام احمقانہ قرار دے کر کہا کہ امریکا تاریخی جھوٹ بول رہا ہے کہ وہ امن کے لیے کام کر رہا ہے۔ جواد ظریف نے کہا کہ امریکی تسلط سے نجات کے لیے نظریے میں تبدیلی کی ضرورت ہے، امریکا نے جو راستہ اختیار کیا ہے وہ جنگ اور خون خرابے کا ہے، جب کہ ایران امن پسند ملک ہے اور پڑوسیوں سمیت سب سے امن چاہتا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ایرانی صدر حسن روحانی اور سپریم کمانڈر آیت اللہ خامنہ ای بھی امریکا سے جنرل سلیمانی کی موت کا بدلہ لینے کا اعلان کر چکے ہیں۔

  • ایرانی پارلیمنٹ نے امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا

    ایرانی پارلیمنٹ نے امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا

    تہران: ایرانی پارلیمنٹ نے امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا بل منظور کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی میڈیا نے خبر دی ہے کہ ایران کی پارلیمنٹ نے ایک ایسا بل منظور کر لیا ہے جس میں امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا۔

    یہ اقدام اس امریکی بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اگر کسی بھی ملک نے ایرانی تیل خریدنا جاری رکھا تو اس کے خلاف پابندیاں لگا دی جائیں گی۔

    یاد رہے کہ ایرانی پارلیمنٹ میں گزشتہ ہفتے پیش کردہ بل میں کہا گیا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں موجود تمام امریکی فوج دہشت گرد ہے، آج پوری امریکی فوج کو دہشت گرد قرار دینے والے بل کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ رواں ماہ کے آغاز میں امریکا کی جانب سے بھی ایرانی پاسداران انقلاب کی فورس کو بھی دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔

    امریکا نے ایرانی وزیر خارجہ کو ویزہ جاری کرنے سے انکار کر دیا

    ایرانی تیل کی تجارت کو محدود کرنے کے امریکی بیان سے چند گھنٹے قبل ایران نے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی دھمکی کو دہرا دیا تھا، ایران کا کہنا تھا کہ اگر اسے خلیج میں اہم بحری راستے کے استعمال سے روکا گیا تو وہ آبنائے ہرمز بند کر دے گا، جہاں سے تیل کی ایک تہائی تجارت ہوتی ہے۔

    خیال رہے کہ آج امریکا نے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کو ویزہ جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے، ایرانی وزیر خارجہ نے جمعرات کو سیکورٹی کونسل کے اجلاس میں شرکت کرنی تھی۔

    دوسری طرف اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر ایک بار پھر تشویش کا اظہار کر دیا ہے، انھوں نے عالمی رہنماؤں سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تناؤ سے غیر متوقع فیصلے اور ان کے خطرناک نتائج سامنے آتے ہیں۔

  • تباہی کی جنگ سے قبل امریکا اور ایران میں ہندسوں کی جنگ چھڑ گئی

    تباہی کی جنگ سے قبل امریکا اور ایران میں ہندسوں کی جنگ چھڑ گئی

    تہران: ایران اور امریکا کے درمیان جاری سخت ترین کشیدگی کے دوران ہندسے غیر معمولی حیثیت اختیار کر گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تباہی کی جنگ سے قبل امریکا اور ایران میں ہندسوں کی جنگ چھڑ گئی ہے، اس جنگ کا آغاز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ کہہ کر کیا ہے کہ ایران کے 52 اہم مقامات امریکی نشانے پر ہیں۔

    ٹرمپ کی جانب سے باون کے عدد کا حوالہ بلاوجہ نہیں تھا بلکہ اس کا ایک پس منظر ہے، ایران میں 1979 میں آنے والے انقلاب کے بعد امریکی سفارت خانے میں ایرانیوں نے گھس کر 52 امریکیوں کو یرغمال بنا لیا تھا۔ ٹرمپ نے اسی جانب اشارہ کر کے کہا کہ ایران کے باون مقامات امریکی میزائلوں کے نشانے پر ہیں۔

    ایرانی ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانے کے بیان پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ٹرمپ پر تنقید

    امریکی صدر کے جواب میں ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی ایک اہم ہندسہ پیش کر دیا ہے، ٹرمپ کے ایرانی ہم منصب نے کہا کہ امریکی صدر ہمیں نہ دھمکائے بلکہ 290 کا عدد یاد کرے۔ ٹرمپ کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے حسن روحانی نے کہا کہ باون نمبر کا حوالہ دینے والوں کو دو سو نوّے کا عدد نہیں بھولنا چاہیے۔

    ایرانی صدر کا اشارہ 1988 کے حادثے کی طرف تھا، امریکا نے ایک ایرانی مسافر بردار ہوائی جہاز کو مار گرایا تھا جس میں 290 لوگ سوار تھے، جو امریکی حملے سے جاں بحق ہو گئے تھے۔ اس کے رد عمل میں ایران نے عراق کے ساتھ 8 سالہ جنگ روک دی تھی۔

    خیال رہے کہ آج انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایرانی ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانے کے بیان پر امریکی صدر ٹرمپ پر تنقید کی ہے۔

  • ایرانی ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانے کے بیان پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ٹرمپ پر تنقید

    ایرانی ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانے کے بیان پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ٹرمپ پر تنقید

    لندن: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایرانی ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانے کے بیان پر امریکی صدر ٹرمپ پر تنقید کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایران امریکا کشیدگی کے تناظر میں کہا ہے کہ جان بوجھ کر شہری املاک، مذہبی اور ثقافتی مقامات کو نشانہ بناناغلط ہے، ایسا کرنا عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جنگی جرم ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کو ایران کو دھمکیاں دینے سے گریز کرنا چاہیے، امریکی صدر کو بیانات عالمی قوانین کے مطابق دینے چاہئیں۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل امریکی صدر ٹرمپ نے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے دیے جانے والے پیغام میں ایران کو بڑی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے 52 اہم مقامات امریکی نشانے پر ہیں، اگر ایران نے امریکی تنصیبات پر حملہ کیا تو اس کا جواب دیں گے، امریکی حملہ تیز ہوگا اور انتہائی شدت سے کیا جائے گا۔

    ایران میں 52 مقامات نشانے پر ہیں، امریکی صدر کی ایران کو بڑی دھمکی

    ٹرمپ نے لکھا تھا کہ ایران امریکی تنصیبات پر حملے کی دھمکیاں دے رہا ہے، ایران نے حملہ کیا تو اس کی تنصیبات پر حملہ کر دیں گے، ان جگہوں میں کچھ ایران اور ایرانی ثقافت کے لیے بہت اہم ہیں، امریکا مزید دھمکیاں سننا نہیں چاہتا۔

    خیال رہے کہ جمعے کو بغداد میں ایک ڈرون حملے میں امریکا نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کر دیا تھا، جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں ایک نئی جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، امریکی صدر کی جانب سے ایران کو مسلسل دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں، ایران اپنے مقتول جنرل کا بدلہ لینے کا بھی اعلان کر چکا ہے۔

  • جوہری معاہدہ منسوخ کرنے پر ایران کے خلاف یورپی یونین کا بیان بھی سامنے آ گیا

    جوہری معاہدہ منسوخ کرنے پر ایران کے خلاف یورپی یونین کا بیان بھی سامنے آ گیا

    برسلز: جوہری معاہدہ منسوخ کرنے پر ایران کے خلاف یورپی یونین کا بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے جوہری پروگرام کے معاہدے سے ایران کی علیحدگی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران کے معاہدے سے علیحدگی کے فیصلے پر یورپی یونین کو افسوس ہے۔

    سربراہ یورپین خارجہ امور جوزف بوریل نے اس سلسلے میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم معاہدے کے فریقین کے ساتھ پیش رفت کے رابطے جاری رکھیں گے، یورپی یونین آئی اے ای اے کی یورینیم افزودگی سے متعلق تصدیق پر بھروسا کرے گی، جنرل قاسم کی ہلاکت کے بعد ہم صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں، کشیدگی کے خاتمے کے لیے یورپی یونین کے کردار پر مشاورت بھی جاری ہے۔

    ایران کبھی بھی نیوکلیئرہتھیار حاصل نہیں کرپائےگا، ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ ایران نے بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں اپنے جنرل کی ہلاکت کے بعد گزشتہ روز جوہری پروگرام کے معاہدے سے دست برداری کا اعلان کرتے ہوئے اسے منسوخ کر دیا ہے، جس پر امریکا کے اتحادی اور یورپی یونین متحرک ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق معاہدہ منسوخی کے بعد ایران یورینیم افزودگی کے لیے حدود اور اب ذخیرے کی مقدار کی پاس داری نہیں کرے گا، اور اپنی تکنیکی ضروریات کے مطابق یورینیم کی افزودگی جاری رکھے گا۔ تہران نے واضح کیا تھا کہ امریکا نے جنگ میں پہل کی ہے اب اسے جواب کے لیے تیار رہنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ کو عالمی قوانین کا علم ہے نہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سمجھ، امریکیوں کو برابر کی چوٹ لگنے سے ہی جنگ کا دور ختم ہوگا۔

  • جنرل سلیمانی نے سعودی ہوائی اڈوں پر حملے کی نگرانی کی: امریکا

    جنرل سلیمانی نے سعودی ہوائی اڈوں پر حملے کی نگرانی کی: امریکا

    واشنگٹن: امریکا کے نائب صدر مائیک پینس نے ایرانی جنرل سلیمانی پر سعودی ہوائی اڈوں پر حملے کا بھی الزام عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ ایرانی جنرل کو سعودی عرب میں تنصیبات پر حملے کا ماسٹرمائنڈ سمجھتی ہے۔ مائیک پینس کا کہنا ہے کہ قاسم سلیمانی نے سعودی ہوائی اڈوں پر حملے اپنی نگرانی میں کرائے تھے۔

    امریکی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے جنرل درجنوں افراد کے قتل میں ملوث تھے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ یمن میں حوثی باغیوں کو مالی اور جنگی سپورٹ بھی فراہم کی گئی۔ جس کے باعث انہوں نے سعودی ایئرپورٹ اور دیگر مقامات پر کئی راکٹ داغے۔ ایرانی جنرل کئی افراد کے قاتل تھے۔

    ادھر نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ کا کہنا ہے کہ عراق میں ہمارے مشن کا مقصد داعش اور دہشت گردی روکنا ہے، اتحادی ایرانی سرگرمیوں سے پریشان ہیں۔

    اتحادی افواج ایرانی سرگرمیوں سے پریشان ہیں: نیٹو

    اپنے ایک بیان میں نیٹوسیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اس مشن کا مقصد عراقی فورسز کی صلاحیتوں کو بڑھانا بھی ہے۔ امریکا کی جانب سے سلیمانی کے قتل پر نیٹو کو بریفنگ دی گئی، البتہ تشویش ہے۔

    خیال رہے کہ 3 جنوری کو بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت 9 افرادجاں بحق ہوگئے تھے ، ان کے قافلے کو میزائل سے نشانہ بنایا، پینٹاگون کا کہنا تھا کارروائی صدرٹرمپ کے حکم پر کی گئی۔

  • اتحادی افواج ایرانی سرگرمیوں سے پریشان ہیں: نیٹو

    اتحادی افواج ایرانی سرگرمیوں سے پریشان ہیں: نیٹو

    برسلز: نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ کا کہنا ہے کہ عراق میں ہمارے مشن کا مقصد داعش اور دہشت گردی روکنا ہے، اتحادی ایرانی سرگرمیوں سے پریشان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں نیٹوسیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اس مشن کا مقصد عراقی فورسز کی صلاحیتوں کو بڑھانا بھی ہے۔ امریکا کی جانب سے سلیمانی کے قتل پر نیٹو کو بریفنگ دی گئی، البتہ تشویش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو روکنا ضروری ہے، ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے بھی روکنا ہوگا، نیٹو کا اتحاد مضبوط ہے، ایران کی دہشت گرد گروہوں کی حمایت پر اتحادیوں کو تشویش ہے۔

    جنرل سلیمانی سے متعلق غلط معلومات دینے پر ایک شخص گرفتار

    خیال رہے کہ 3 جنوری کو بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت 9 افرادجاں بحق ہوگئے تھے ، ان کے قافلے کو میزائل سے نشانہ بنایا، پینٹاگون کا کہنا تھا کارروائی صدرٹرمپ کے حکم پرکی گئی۔

    اس حملے کے بعد مشرقی وسطیٰ میں جنگ کے خطرات بھی منڈلانے لگے ہیں۔

    ایرانی صدرحسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران اور خطے کے آزادی پسند ممالک جنرل سلیمانی کی موت کا بدلہ لیں گے، جنرل سلیمانی کی شہادت نے ایرانی عزم کو مزید مضبوط کیا ہے۔

  • ’’مغربی ایشیا میں امریکا کے داغدار وجود کے خاتمے کا وقت آن پہنچا ہے‘‘

    ’’مغربی ایشیا میں امریکا کے داغدار وجود کے خاتمے کا وقت آن پہنچا ہے‘‘

    تہران: ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے ایک بار پھر امریکا کو خبردار کردیا اور ٹرمپ کے سامنے کئی سوالات رکھ دیے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے ٹرمپ سے سوال کیا کہ کیا آپ نے کبھی انسانوں کا ایسا سمندر دیکھا ہے؟ یہ سوال ایرانی جنرل کی نماز جنازہ کے دوران عوامی ہجول کے نتاظر میں کیا گیا۔

    جواد ظریف نے پوچھا کہ آپ اب بھی خطے سے متعلق مسخروں کے مشوروں پر کان دھریں گے؟ آپ کو اب بھی شبہ ہے ایک عظیم قوم کے مقاصد کو پامال کرپائیں گے؟

    انہوں نے متنبہ کیا کہ مغربی ایشیا میں امریکا کے داغدار وجود کے خاتمے کا وقت آن پہنچا ہے۔

    خیال رہے کہ 5 جنوری کو کیے گئے ٹوئٹ میں ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکا شور مچائے یا چیخے چلائے، اس کا مغربی ایشیا میں اختتام کا آغاز ہوگیا ہے، امریکی حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، امریکی صدد ھمکیاں دے کر پھر عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرنا چاہتے ہیں۔

    قبل ازیں ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس امر کا کھل کر اشارہ دے دیا کہ ایران اپنے جنرل کی موت کا جواب ضرور دے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ایران اپنے منتخب کردہ وقت پر جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے حملہ کر کے 3 بڑی غلطیاں کی ہیں، ایک تو امریکا نے عراق کی خود مختاری اور دوم عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی، سوم امریکا نے خطے کے عوام کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی۔ ایران امریکا کی مذموم مہم اور بلیک میلنگ میں ملوث نہیں ہوگا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی گئی

    ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی گئی

    تہران: جنرل قاسم سلیمانی کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد ایران نے امریکی صدر ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت مقرر کر دی ہے، ایرانی حکام نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کو قتل کرنے والے کو 80 ملین ڈالرز دیے جائیں گے۔

    رپورٹس کے مطابق ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ جو بھی ایرانی صدر ٹرمپ کو قتل کرے گا، اسے حکومت کی جانب سے 80 ملین ڈالر کا انعام دیا جائے گا۔

    تازہ ترین:  جوہری معاہدہ منسوخ، ایران نے بڑا اعلان کر دیا

    دوسری طرف مقتول جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ تہران میں ادا کر دی گئی ہے، جنازے میں ایرانی صدر حسن روحانی اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی شرکت کی۔ جنرل سلیمانی کے نماز جنازہ میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ قاسم سلیمانی کو کل آبائی علاقے کرمان میں سپرد خاک کیا جائے گا، ملیشیا کے کمانڈر مہدی ال مہندس کی میت بھی تہران پہنچائی جا چکی ہے۔

    خیال رہے کہ ایران نے 2015 کا جوہری معاہدہ منسوخ کر کے یورینیم کی افزودگی جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے، تہران نے واضح کیا ہے کہ امریکا نے جنگ میں پہل کی ہے اب اسے جواب کے لیے تیار رہنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ کو عالمی قوانین کا علم ہے نہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سمجھ، امریکیوں کو برابر کی چوٹ لگنے سے ہی جنگ کا دور ختم ہوگا۔

    ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر حسین دہقان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکا نے جنگ شروع کی، اب مناسب رد عمل قبول کرے، امریکی حملے کے جواب میں فوجی اہداف کو نشانہ بنائیں گے، امریکیوں کو اُسی شدت کی ضرب لگنے سے ہی جنگ کا یہ دور ختم ہوگا۔

  • جوہری معاہدہ منسوخ، ایران کا یورینیم افزودگی جاری رکھنے کا اعلان

    جوہری معاہدہ منسوخ، ایران کا یورینیم افزودگی جاری رکھنے کا اعلان

    تہران: ایران نے 2015 کا جوہری معاہدہ منسوخ کر کے یورینیم کی افزودگی جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے امریکی حملے میں کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد 2015 کی ایٹمی ڈیل کی پاس داری سے دست برداری کا اعلان کر دیا ہے۔

    غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق ایران یورینیم افزودگی کے لیے حدود اور اب ذخیرے کی مقدار کی پاس داری نہیں کرے گا، اور اپنی تکنیکی ضروریات کے مطابق یورینیم کی افزودگی جاری رکھے گا۔ تہران نے واضح کیا ہے کہ امریکا نے جنگ میں پہل کی ہے اب اسے جواب کے لیے تیار رہنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ کو عالمی قوانین کا علم ہے نہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سمجھ، امریکیوں کو برابر کی چوٹ لگنے سے ہی جنگ کا دور ختم ہوگا۔

    ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر حسین دہقان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکا نے جنگ شروع کی، اب مناسب رد عمل قبول کرے، امریکی حملے کے جواب میں فوجی اہداف کو نشانہ بنائیں گے، امریکیوں کو اُسی شدت کی ضرب لگنے سے ہی جنگ کا یہ دور ختم ہوگا۔

    ایران میں 52 مقامات نشانے پر ہیں، امریکی صدر کی ایران کو بڑی دھمکی

    دریں اثنا، عراقی صدر برہام صالح نے ایرانی ہم منصب کو فون کر کے جنرل سلیمانی کے قتل پر اظہار تعزیت کیا، اور فریقین پر ضبط و تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔

    ادھرعرب میڈیا کے مطابق عراقی فوجی حکام کا کہنا ہے بغداد میں نامعلوم سمت سے 6 راکٹ فائر کیے گئے جن میں سے 3 راکٹ گرین زون میں امریکی سفارت خانے کے قریب گرے، جب کہ 3 راکٹ گرین زون کے قریب واقع علاقے میں گرے، راکٹ حملوں میں کسی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ راکٹ حملے کے بعد امریکی سفارت خانے میں سائرن بجنے لگے، کمپاؤنڈ میں سفارتی عملے سمیت امریکی افواج بھی مقیم ہیں، خیال رہے کہ راکٹ حملے ایران نواز ملیشیا کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ہوئے ہیں، کتائب حزب اللہ نے عراقی فوجیوں کو امریکیوں سے دور رہنے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔