Tag: Iran

  • ایران میں جدید ترین ڈرون طیارے کی رونمائی

    ایران میں جدید ترین ڈرون طیارے کی رونمائی

    تہران :ایران میں جدید ترین ڈرون طیارے کی رونمائی کی گئی ، بریگیڈئیرعلی رضا نے کہا ایئرڈیفنس فورس کے جوانوں نے صرف ایک سال کی مدت میں یہ منصوبہ کامیابی کے ساتھ مکمل کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے فضائی دفاع کے قومی دن کے موقع پر نوجوان ایرانی ماہرین کے تیار کردہ جدید ترین سمارٹ ڈرون طیارے ‘کیان ‘کی رونمائی کی گئی، ایران کی ایئر ڈیفنس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر علی رضا صباحی فرد نے مذکورہ ڈرون طیارے کی رونمائی کی۔

    اس موقع پر بریگیڈیئر جنرل صباحی فرد نے کہا کہ کیان کی شمولیت سے ڈرون بیسڈ ایئر ڈیفنس کی توانائی میں اضافہ ہوگا۔

    انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ یہ ڈرون طیارہ بری فوج کے کمانڈر کی خصوصی ہدایت پر ملک کے نوجوان سائنسدانوں کی مشارکت سے ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے اور ایئرڈیفنس فورس کے جوانوں نے صرف ایک سال کی مدت میں یہ منصوبہ کامیابی کے ساتھ مکمل کیا ہے جو قابل ستائش ہے۔

    کیان نامی جدید ترین ڈرون طیارہ حملے اور دفاع دونوں مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکے گا ، یہ طیارہ برق رفتاری کے ساتھ اہداف کی شناخت کی اور انہیں نشانہ بنانے کی توانائی رکھتا ہے اور مسلسل کئی گھنٹے کے تک کافی بلندی پر پرواز کرسکتا ہے۔

    خیال رہے جدید ترین ڈرون کی رونمائی ایسے وقت میں کی گئی جب ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔

  • حزب اللہ نے اسرائیل پر برابر کا جوابی وار کیا ہے، ایران

    حزب اللہ نے اسرائیل پر برابر کا جوابی وار کیا ہے، ایران

    تہران :ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے اسرائیلی اڈے پر لبنانی حزب اللہ کے حملے کوبرابر کا وار قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی سیکیورٹی اہلکار نے لبنانی ریاست کو نظرانداز کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کی پالیسی لبنان کے مفادات کے دفاع پر مبنی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز لبنان کی سرحدی صورت حال اس وقت کشیدہ ہوگئی تھی جب حزب اللہ کے راکٹ حملے میں اسرائیلی فوجی اڈے اور بکتر بند گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

    اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے ساتھ لڑائی کا آخری معرکہ ختم ہونے کا اعلان کیا ہے۔

    حزب اللہ نے اسرائیل کے شمالی علاقے میں اسرائیلی ملٹری بیس پر ٹینک شکن میزائل فائر کیے، جس کے باعث متعدد فوجیوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حزب اللہ نے دعویٰ کیا کہ میزائل حملوں میں اسرائیلی ٹینک تباہ اور اس میں سوار اسرائیلی فوجیوں ہلاک ہوئے ہیں تاہم اسرائیل نے اس دعوے کی تردید کی تھی۔

    حزب اللہ کے حملوں کے بعد اسرائیل نے لبنان کے جنوبی علاقے میں بمباری کی اور کئی گولے داغے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان انتہائی سنگین صورت حال ہے۔

  • ایران جوہری معاہدے کی حدود سے تجاوز کر رہا ہے، عالمی توانائی ایجنسی

    ایران جوہری معاہدے کی حدود سے تجاوز کر رہا ہے، عالمی توانائی ایجنسی

    ویانا:عالمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے نے ایران پر جوہری معاہدے کی خلاف ورزیوں اور یورینیم افزودگی میں حدود سے تجاوز کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی توانائی ایجنسی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ تہران عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے کی شرائط کو پامال کر رہا ہے۔

    آئی اے ای اے نے ایران پر سنہ 2015ءمیں طے پائے معاہدے کی شرائط پرعمل درآمد کو یقینی بنانے اور یورینیم کی افزودگی کو مجاز حد سے آگے نہ لے جانے پر زور دیا ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ معاہدے کے تحت ایران کو 202 کلو گرام یورینیم افزدوگی کی اجازت دی گئی مگر تہران نے 241 کلو گرام یورینیم افزودہ کر لیا ہے جو معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی طرف سے ایران کی معاہدے کی خلاف ورزیوں سے متعلق ایک رپورٹ رکن ممالک میں تقسیم کی،اس رپورٹ کی تفصیلات نیوز ایجنسی کو بھی موصول ہوئی ہیں جن میں کہا گیا کہ ایران نے دو ماہ کے اندر یورینیم افزودگی کی شرح 241 اعشاریہ چھ کلو گرام کردی ہے۔

    یورینیم افزدوگی کا یہ تناسب 4 اعشاریہ 5 فی صد ہے۔ یہ مقدار ایران کو دی گئی یورینیم افزودگی کی 20 فی صد مقدار کے قریب ہے جب کہ ایرا کو جوہری اسلحہ کی تیاری کے لیے 90 فی صد یورینیم کو افزودہ کرنا پڑے گا۔

  • چار سال کے تعطل کے بعد ایران عمرہ زائرین کو سعودی عرب بھیجنے پر راضی

    چار سال کے تعطل کے بعد ایران عمرہ زائرین کو سعودی عرب بھیجنے پر راضی

    تہران: ایران نے چار سال کے تعطل کے بعد عمرہ زائرین دوبارہ سعودی عرب بھیجنے پر رضامندی ظاہر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چار سال بعد ایرانی شہری عمرہ ادا کرسکیں گے، اس بات کا اعلان ایرانی رہبر اعلیٰ کے ایلچی برائے امورِ حج عبدالفتاح نوابال نے مکہ مکرمہ میں ایرانی حج مشن سے اپنے خطاب میں کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نوابال نے کہا سعودی عرب اور ایران کے درمیان رابطے کے بنیادی ڈھانچے کے فقدان کے باعث زائرین کو محدود تعداد میں سعودی عرب بھیجا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے مستقبل قریب میں اس مسئلے کو حل کیا جائے گا تاکہ ایرانی زائرین کی تعداد میں اضافہ ہوسکے۔

    دریں اثناءایرانی حج مشن کے سربراہ علی اکبر رشیدیان نے گزشتہ بدھ کو سعودی وزیر حج ڈاکٹر محمد بنتن سے ملاقات کرکے ایرانی عازمین عمرہ دوبارہ بھیجنے پر تبادلہ خیال کیا۔

    ایرانی عازمینِ عمرہ سے زیادتی کرنے والی سعودی پولیس اہلکارگرفتار

    خیال رہے کہ سال 2015 میں جدہ کے ہوائی اڈے کے اہلکاروں کی جانب سے دو ایرانی نوجوان زائرین کے ساتھ ناروا سلوک پر ایران نے اپنے شہریوں کے عمرہ پر جانے پر پابندی عائد کردی تھی اور ناروا سلوک کرنے والے سیکیورٹی اہلکاروں کےخلاف عدالتی کارروائی چلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    اس ناروا سلوک کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی، تاہم فریقین کے درمیان اس اہم فیصلے کو بڑی کامیابی قرار دیا جارہا ہے۔

  • ایران میں سب سے زیادہ خواتین صحافی زیر حراست ہیں ، رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز

    ایران میں سب سے زیادہ خواتین صحافی زیر حراست ہیں ، رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز

    نیویارک : اصحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز نے رواں ماہ اگست کے آغاز سے ایران میں خواتین صحافیوں کی گرفتاری اور ان سے پوچھ گچھ کی نئی لہر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاری ایک بیان میں تنظیم نے کہا کہ ایران اس وقت دنیا بھر میں خواتین صحافیوں کا سب سے بڑا قید خانہ ہے جہاں کم از کم 10 خواتین جیلوں اور حراستی مراکز میں موجود ہیں۔

    ایران اور افغانستان کے لیے تنظیم کے بیورو ڈائریکٹر رضا معینی کے مطابق ایران واقعتا خواتین صحافیوں کے لیے دنیا کی پانچ بڑی جیلوں میں سے ایک ہے جہاں کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں صحافتی سرگرمیاں انجام دینے والی خواتین کی سب سے بڑی تعداد زیر حراست ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایران کے لیے اقوام متحدہ کی جانب سے مقرر کردہ انسانی حقوق کے خصوصی نمائندے جاوید رحمن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان خواتین صحافیوں کی رہائی کے لیے اعلی سطح کی فوری مداخلت کو یقینی بنائیں تا کہ اس ملک میں آزادی صحافت کی افسوس ناک صورت حال کو ٹھیک کیا جا سکے۔

    تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کے بیان کے مطابق ایرانی عدلیہ کے ترجمان غلام احمد اسماعیلی نے 14 اگست کو اس بات کی تصدیق کی تھی کہ تھیٹر اور سینیما کی سرگرمیوں کی کوریج کرنے والی خاتون صحافی نوشین جعفری کو گرفتار کر لیا گیا۔

    نوشین کو 3 اگست کو تہران میں ان کے گھر سے ایرانی پاسداران انقلاب کی انٹیلی جنس کے سادہ لباس میں ملبوس عناصر نے حراست میں لیا۔

    پاسداران انقلاب کی مقرب ویب سائٹوں کے مطابق نوشین پر مقدس مقامات کی بے حرمتی اور حکمراں نظام کے خلاف پروپیگنڈے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

    نوشین کی گرفتاری کے بعد سے اس کے گھر والوں کو اس کے بارے میں کوئی خبر نہیں ہے اور نوشین کی حراست کی جگہ بھی معلوم نہیں ہو سکی، اسی طرح نوشین کے ساتھیوں اور دوستوں نے بھی اس پر عائد الزامات کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ وہ روزنامہ اعتماد میں فنون و ادب کے موضوع پر لکھنے کی حد تک محدود تھی۔

    ایک اور خاتون صحافی مرضیہ امیری ہے جس کو تہران میں ایرانی انقلاب کی عدالت نے دو روز قبل 10.5 سال قید اور 148 کوڑوں کی سزا سنائی ہے۔

    امیری کو یکم مئی کی مناسبت سے ہونے والے ایرانی مزدوروں کے احتجاجی مظاہرے کی کوریج کے سبب گرفتار کیا گیا تھا،ایرانی حکام نے معروف بلاگر سہیل عرابی کی والدہ فرانگیس مظلوم کو بھی گرفتار کیا، وہ 2017 میں عالمی تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کی جانب سے آزادی صحافت کا ایوارڈ حاصل کر چکی ہیں۔

    ایرانی وزارت انٹیلی جنس نے ان کو 22 جولائی کو گرفتار کیا، فرانگیس کا واحد جرم یہ تھا کہ انہوں نے جیل میں موجود اپنے بیٹے کے ساتھ ہونے والے بدترین اور غیر انسانی برتاؤ کے حوالے سے میڈیا سے بات چیت کی تھی،ایک اور ایرانی خاتون صحافی ہنگامہ شہیدی 25 جون 2018 سے زیر حراست رہیں۔

    شہیدی کو 12 اور نو ماہ کی قید کی سزا سنائی جا چکی ہے کیوں کہ اس نے ایرانی عدالتی نظام میں عدم انصاف کا انکشاف کیا اور عدلیہ کے سابق سربراہ صادق آمولی لاریجانی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

  • ٹرمپ کا ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے لیے رضامندی کا اظہار

    ٹرمپ کا ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے لیے رضامندی کا اظہار

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بہتر حالات میں ایرانی ہم منصب حسن روحانی سے ملاقات کے لیے رضامندی کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں جی سیون اجلاس کے بعد فرانسیسی صدر ایمانوئیل مکرون اور امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر حالات سازگار رہے تو حسن روحانی سے ملنے کے لیے تیار ہیں۔

    انہوں نے ایران سے متعلق نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پوری امید ہے ایران ایک عظیم ملک بن سکتا ہے لیکن جوہری ہتھیار نہیں رکھ سکتا۔

    دریں اثنا فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کا کہنا تھا کہ امریکا اور ایران کے سربراہان کے درمیان جلد ملاقات کی امید ہے، تاہم کوئی حتمی تاریخ نہیں بتائی جاسکتی البتہ اس حوالے سے ماحول بنایا جارہا ہے۔

    جی سیون اجلاس میں ایرانی وزیر خارجہ کی شرکت کس کی مرضی سے ہوئی ؟

    خیال رہے کہ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے بھی جی سیون اجلاس میں شرکت کی تھی، اس موقع پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کی جی -7 سربراہی اجلاس میں آمد کو خوش آمدید کہتے ہیں اور ان کی عزت بھی کرتے ہیں۔

    امریکی صدر نے جی-7 سربراہی اجلاس میں بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فرانس کے صدر نے ایرانی وزیرخارجہ کی آمد سے قبل ان سے اس اقدام کی منظوری لی تھی۔

    قبل ازیں ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ ملکی مفاد اور حالات کی بہتری کے لیے کسی سے بھی ملنے کے لیے تیار ہیں۔

  • امریکا کی جوہری معاہدے سے علیحدگی موجودہ بحران کی وجہ ہے: ایران

    امریکا کی جوہری معاہدے سے علیحدگی موجودہ بحران کی وجہ ہے: ایران

    تہران: ایران صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ جوہری مذاکرات کے لیے ازخود تیار ہیں، امریکا کی جوہری معاہدے سے علیحدگی موجودہ بحران کی وجہ ہے۔

    ایران کے صدر حسن روحانی نے اپنے وزیرخارجہ جواد ظریف کے دورہ فرانس کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ازخود کسی بھی بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ اس بحرانی کیفیت سے نکلا جاسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں حسن روحانی کا کہنا تھا کہ موجودہ بحرانی کیفیت امریکا کی جوہری معاہدے سے یکطرفہ علیحدگی کے باعث پیدا ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر انہیں یہ معلوم ہو کہ کوئی شخص ان کے ملک ایران کو درپیش مشکلات سے نکالنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے اور وہ ہماری ترقی کا خواہاں ہے تو وہ اس سے ملنے کا موقع قطعی ضائع نہیں کریں گے۔

    دوسری جانب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کی جی -7 سربراہی اجلاس میں آمد کو خوش آمدید کہتے ہیں اور ان کی عزت بھی کرتے ہیں۔

    جی سیون اجلاس میں ایرانی وزیر خارجہ کی شرکت کس کی مرضی سے ہوئی ؟

    امریکی صدر نے جی-7 سربراہی اجلاس میں بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فرانس کے صدر نے ایرانی وزیرخارجہ کی آمد سے قبل ان سے اس اقدام کی منظوری لی تھی۔

    ایران اور امریکا کے درمیان تعلقات اس وقت سے کشیدگی کا شکار ہیں جب گذشتہ برس امریکا نے یک طرفہ طور پر سنہ 2015 میں ایران سے ہونے والے جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔

  • ایران جلد ہی برطانوی تیل بردار جہاز چھوڑ دے گا، سویڈن

    ایران جلد ہی برطانوی تیل بردار جہاز چھوڑ دے گا، سویڈن

    اسٹاک ہوم : سویڈش وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران قبضے میں لیے برطانوی تیل بردار بحری جہاز کو چھوڑنے کی تیاری کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سویڈن کے سرکاری ٹی وی چینل نے وزارت خارجہ کے ذمہ دار ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران قبضے میں لیا برطانوی تیل بردار جہاز اسٹینا امپیرو جلد چھوڑ دے گا۔

    ایران نے گذشتہ ماہ آبنائے ہرمز سے برطانیہ کا ایک آئل ٹینکر قبضے میں لے لیا تھا جس کے بعد برطانیہ اور ایران میں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔

    سوئس ٹی وی چینل نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اس بات کے قوی اشارے ملے ہیں کہ ایران قبضے میں لیے برطانوی تیل بردار بحری جہاز کو چھوڑنے کی تیاری کر رہا ہے۔

    خیال رہے کہ رواں ہفتے ایرانی وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے سویڈن کا دورہ کیا اور اپنے سوئس ہم منصب مارگوٹ والسٹروم سے ملاقات کی،اس کے علاوہ اس موقع پران کی ملاقات ایرانی زیر قبضہ تیل بردار جہاز کی مالک کمپنی اسٹینا پالک کے چیف ایگزیکٹیو پاریک ھنیل سے بھی ملاقات کی تھی۔

    سوئس ٹی وی کے مطابق باخبر ذرائع سے خبر ملی ہے کہ ایران چند ایام میں برطانوی تیل بردار جہاز کو چھوڑ دے گا۔

  • ایران نے میزائل حملے سے تحفظ کے لیے نیا میزائل سسٹم تیار کرلیا

    ایران نے میزائل حملے سے تحفظ کے لیے نیا میزائل سسٹم تیار کرلیا

    تہران: ایران نے اپنے دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کرتے ہوئے کسی بھی میزائل حملے سے تحفظ کے لیے نیا میزائل سسٹم تیار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور عرب ممالک سے شدید کشیدگی کے دوران ایران کی جانب سے نیا میزائل سسٹم متعارف کرانے سے خطے میں مزید تشویش پائی جاتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیا میزائل سسٹم لانگ رینج کے ساتھ ساتھ ہدف کو باآسانی نشانہ بنا سکتا ہے، مذکورہ سسٹم ایرانی ساخت کا ہے۔

    ایران میں سرکاری ٹی وی پر نئے میزائل سسٹم ’موبائل بوار 373‘ کی تقریب رونمائی بھی ہوئی جس میں ایرانی صدر حسن روحانی کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔

    یہ میزائل سسٹم 300 کلو میٹر دور سے حملوں کا پتہ لگانے، 250 کلومیٹر کے فاصلے پر حملے کو روکنے اور 200 کلو میٹر کے فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    سعودی میزائل پروگرام ایرانی خطرے سے نمٹنے کیلئے ہے، عالمی جریدہ

    ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کا یہ میزائل ڈیفنس سسٹم روس کے ’ایس 300‘ کے مقابل ہے۔ خیال رہے کہ روسی میزائل سسٹم خریدنے پر امریکا کے ترکی سے شدید اختلافات بھی سامنے آئے تھے۔

    دوسری جانب عالمی جریدہ انٹرنیشنل پالیسی ڈائجسٹ نے کہاہے کہ سعودی عرب نے چین کے براہ راست تعاون سے اپنے ملک میں بیلسٹک میزائلوں کی تیاری اور انہیں اپ گریڈ کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

  • امریکی پابندیوں سے ایران اور یورپ کی دوطرفہ تجارت متاثر

    امریکی پابندیوں سے ایران اور یورپ کی دوطرفہ تجارت متاثر

    برسلز: یورپی ہائی کمیشن نے بتایا ہے کہ امریکا کی طرف سے ایران پرعاید کردہ معاشی پابندیوں کے نتیجے میں ایران اور یورپی یونین کے ممالک کے درمیان بھی باہمی تجارت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال 2019ءکے پہلے چھ ماہ میں ایران اور 28 یوری ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم 2018ءکی نسبت ایک تہائی رہ گیا ،جنوری 2019ءسے اب تک ایران اور یورپ کے درمیان 25 ارب 58 کروڑ ڈالرکی تجارت ہوئی جو کہ گذشتہ کی پہلی شش ماہی کی نسبت 25 فی صد ہے۔

    یورپی ہائی کمیشن کی آفیشل ویب سائیٹ پر جاری ایک رپورٹ میں رپورٹ میں کہا گیا کہ یورپی یونین اور ایران کی باہمی تجارت میں 53 فی صد کمی آئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق موجودہ عرصے کے دوران ایران میں کی یورپ میں درآمدات میں 93 فی صد کمی آئی اور چھ ماہ میں صرف 41 لاکھ 60 ہزار یورو کی درآمدات ہوئیں۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس کی نسبت درآمدات میں 14 اعشاریہ چھ گنا کمی ریکارڈ کی گئی ہے، سب سے زیادہ کمی ایرانی تیل کی درآمدات میں ہوئی ہے۔ یورپی ممالک نے گذشتہ برس نومبرمیں امریکی پابندیوں پرعمل درآمد کرتے ہوئے ایران سے تیل کی خریداری روک دی تھی۔

    ایران میں جرمنی کی مصنوعات سب سے زیادہ استعمال کی جاتی ہیں مگر رواں سال کے چھ ماہ میں جرمنی سے 677 ملین یورو کی مصنوعات ایران نے منگوائیں۔ گذشتہ برس کی نسبت یہ تعداد نصف سے کم ہے۔