Tag: Iran

  • جنگ بندی پر ایران نے ملک کے اندر سیکیورٹی کریک ڈاؤن پر توجہ مرکوز کر دی

    جنگ بندی پر ایران نے ملک کے اندر سیکیورٹی کریک ڈاؤن پر توجہ مرکوز کر دی

    تہران: اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے بعد ایران نے ملک کے اندر سیکیورٹی کریک ڈاؤن پر توجہ مرکوز کر دی ہے۔

    روئٹرز کے مطابق 12 روزہ جنگ کے بعد ایران نے اندرونی کریک ڈاؤن کا رخ کر لیا ہے، ایرانی حکام اور ایکٹوسٹس کا کہنا ہے کہ تہران نے جنگ کے بعد ملک بھر میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں، پھانسیوں اور فوجی تعیناتیوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، بالخصوص شورش زدہ کرد علاقے میں۔

    13 جون سے شروع ہونے والے اسرائیل کے فضائی حملوں کے چند دنوں کے اندر ایرانی سیکورٹی فورسز نے چوکیوں کے ارد گرد گلیوں میں بڑی تعداد میں گرفتاریوں کی مہم شروع کر دی تھی۔

    اسرائیلی گروپس نے یہ امید ظاہر کی تھی کہ اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے ایران کے اندر عوامی بغاوت پیدا ہو جائے گی اور وہ موجودہ حکومت کا تختہ الٹ دیں گے۔


    فرانس کا اسرائیل بھیجے گئے ایرانی ڈرونز کو رافیل طیاروں سے تباہ کرنے کا دعویٰ


    تاہم روئٹرز کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کا باعث بننے والی پالیسیوں پر حکومت سے ناراض متعدد ایرانیوں سے بات کی گئی، لیکن حکومت کے خلاف کسی احتجاج کا کوئی نام و نشان نظر نہیں آتا۔

    ایک سینئر ایرانی سیکیورٹی اہلکار اور دیگر سینئر عہدیداروں نے بتایا کہ حکام کی توجہ ممکنہ اندرونی بدامنی کے خطرے پر ہے، خاص طور پر کرد علاقوں میں۔ ایک سینیئر سیکیورٹی اہلکار نے کہا کہ پاسداران انقلاب اور بسیج پیرا ملٹری یونٹوں کو الرٹ پر رکھا گیا تھا، لیکن اب داخلی سلامتی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

    اہلکار کے مطابق ایرانی حکام اسرائیلی ایجنٹوں، نسلی علیحدگی پسندوں اور تنظیم مجاہدین خلق کے بارے میں فکر مند ہیں، یہ تنظیم ایک جلاوطن مخالف گروپ ہے جو ایران کے اندر حملے کر چکا ہے۔

  • امریکی حملے ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کرنے میں ناکام رہے، امریکی انٹیلیجنس رپورٹ میں انکشاف

    امریکی حملے ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کرنے میں ناکام رہے، امریکی انٹیلیجنس رپورٹ میں انکشاف

    واشنگٹن: امریکی انٹیلیجنس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی حملے ایران کی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے میں ناکام رہے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی انٹیلیجنس کے ایک ابتدائی جائزے میں کہا گیا ہے کہ امریکی فضائی حملوں نے ایران کی جوہری صلاحیت کو تباہ نہیں کیا ہے، اور اسے صرف چند ماہ کے لیے پیچھے دھکیل دیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ 30,000 پاؤنڈ وزنی بم گرائے جانے کے بعد ایران کے جوہری پروگرام کو ’’ختم‘‘ کر دیا گیا ہے، لیکن اس معاملے سے واقف 3 ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی انٹیلیجنس ایجنسیوں میں سے ایک کے ابتدائی جائزے سے اس دعوے کی تردید ہوتی ہے۔

    ایک ذریعے نے بتایا کہ ایران کے افزودہ یورینیم، جس میں سے زیادہ تر زیر زمین دفن ہے، کے ذخیرے کو ختم نہیں کیا گیا ہے، بلکہ جوہری پروگرام شاید ایک یا دو ماہ کے لیے پیچھے ہٹ گیا ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ اس کی جوہری تحقیق سویلین توانائی کی پیداوار کے لیے ہے۔


    ایران پر حملہ، ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد کا نتیجہ کیا نکلا؟


    وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ انٹیلیجنس کی یہ رپورٹ بالکل غلط ہے، تاہم ڈیفنس انٹیلیجنس ایجنسی کی تیار کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملوں نے 2 تنصیبات کے داخلی راستوں کو سیل کر دیا ہے، تاہم زیر زمین عمارتیں نہیں گریں۔ جب کہ واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ سے واقف ایک نامعلوم شخص کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حملوں کے بعد بھی کچھ سینٹری فیوجز برقرار ہیں۔

    دوسری طرف ٹرمپ کی انتظامیہ نے منگل کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں نے ایران کے جوہری پروگرام کو ’’کمزور‘‘ کر دیا ہے، یہ ٹرمپ کے دعوے کے برعکس ہے، کیوں کہ انھوں نے پہلے کہا تھا کہ تنصیبات کو ’’ختم کر دیا گیا ہے۔‘‘

    منگل کے روز قبل ازیں، ایران اور اسرائیل دونوں نے اشارہ دیا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان فضائی جنگ ختم ہو گئی ہے، کم از کم ابھی کے لیے، ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے پر کھلے عام ڈانٹنے کے بعد اس نے 0500 GMT پر اعلان کیا۔

    جیسا کہ دونوں ممالک نے 12 دن کی جنگ کے بعد سویلین پابندیاں ہٹا دی تھیں – جس میں امریکہ نے ایران کی یورینیم افزودگی کی تنصیبات پر حملے کے ساتھ شامل کیا تھا – ہر ایک نے فتح کا دعویٰ کرنے کی کوشش کی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے منگل کو کہا کہ ’’ہم نے اپنے لیے دو فوری وجودی خطرات کو دور کر دیا ہے: جوہری تباہی کا خطرہ اور 20,000 بیلسٹک میزائلوں سے تباہی کا خطرہ۔‘‘

  • ایران کا آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے پر غور

    ایران کا آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے پر غور

    ایرانی پارلیمنٹ کے سربراہ قالیباف کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ بین الاقوامی جوہری ایجنسی آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون ختم کرنے کا قانون پاس کرنے پر غور کررہی ہے۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ایک ایسے بل پر غور کر رہی ہے جس کے ذریعے بین الاقوامی جوہری ادارے کے غیر پیشہ ورانہ رویے کے ردعمل میں ایران کا ادارے کے ساتھ تعاون معطل کیا جا سکتا ہے۔

    قالیباف نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے جوہری پروگرام کے پُرامن ہونے پر دوبارہ تاکید کی۔ انہوں نے سپریم لیڈر کے اس فتوی کا حوالہ دیا جس میں جوہری ہتھیار حرام قرار دیا گیا تھا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام کو تخریبی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، لیکن دنیا نے دیکھا کہ عالمی ادارہ اس وقت ایک سیاسی آلہ بن کر رہ گیا ہے۔ آئی اے ای اے نے اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کی۔

    قالیباف کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ایک ایسا بل پاس کرنے پر غور کررہی ہے جس کے تحت جب تک ایران کو اقوام متحدہ کے جوہری ادارے کے پیشہ ورانہ طرز عمل کی ٹھوس ضمانتیں نہ دی جائیں، تب تک تعاون معطل رہے گا۔

    انہوں نے امریکہ کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کو براہ راست جنگ میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کو ناکام ہوتے دیکھ کر امریکہ براہ راست جنگ میں داخل ہوگیا، لیکن ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔ ہم ایسا جواب دیں گے کہ قمار باز ٹرمپ کو پشیمان کردے گا۔

    واضح رہے کہ ایرانی فوج کے ترجمان نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مسٹرٹرمپ، آپ یہ جنگ شروع کر سکتے ہیں لیکن ختم ہم کریں گے۔

    رائٹرز کے مطابق ایران کے خاتم الانبیاء مرکزی فوجی ہیڈکوارٹر کے ترجمان ابراہیم ذولفقاری نے کہا کہ امریکا کو ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کے سنگین نتائج اور حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایران کے خاتم الانبیاء مرکزی فوجی ہیڈکوارٹر کے ترجمان نے ریکارڈ شدہ ویڈیو بیان میں کہا کہ امریکا نے یہ مجرمانہ اقدام اسرائیل کا ساتھ دیتے ہوئے انجام دیا، اور یہ ایران کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

  • ایران نے حملے سے قبل تینوں ایٹمی تنصیبات خالی کرا لی تھیں، ایرانی حکام

    ایران نے حملے سے قبل تینوں ایٹمی تنصیبات خالی کرا لی تھیں، ایرانی حکام

    تہران: ایران کے حکام نے کہا ہے کہ امریکا کے فضائی حملے سے قبل ہی تینوں ایٹمی تنصیبات خالی کرا لی گئی تھیں، ایک عہدے دار نے کہا کہ نشانہ بنائے گئے سائٹس میں کوئی مواد نہیں تھا جو اخراج کا باعث بنے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے تصدیق کی ہے کہ امریکا کے تین مقامات کو نشانہ بنایا گیا تھا، لیکن پارلیمنٹ کے اسپیکر کے ایک سینئر معاون مہدی محمدی کا کہنا ہے کہ فردو سائٹ کو کافی پہلے خالی کرایا گیا ہے اور اسے کوئی ناقابل تلافی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

    بی بی سی کے مطابق ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے کے ڈپٹی پولیٹیکل ڈائریکٹر حسن عابدینی نے کہا کہ ’’ایران نے کچھ عرصہ قبل ہی ان تین جوہری تنصیبات کو خالی کرا لیا تھا، جنھیں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب امریکا کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔‘‘ انھوں نے کہا حملے سے ایران کو کوئی بڑا دھچکا نہیں لگا کیوں کہ مواد پہلے ہی ان مقامات سے نکال لیا گیا تھا۔


    دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے، ٹرمپ


    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ امریکی ڈیفنس تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار اسٹڈی آف وار (آئی ایس ڈبلیو) اور کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ (سی ٹی پی) نے ایران اسرائیل کشیدگی پر اپنے مشترکہ جائزہ میں کہا کہ پاسداران انقلاب کے ایک سینئر کمانڈر نے بتایا کہ تباہی سے بچانے کے لیے جوہری مواد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    آئی ایس ڈبلیو اور سی ٹی پی نے مشترکہ بیان میں کہا کہ ایران کی جانب سے جوہری مواد کو چھپانا امریکا یا اسرائیل کے لیے مزید مشکل ہوگا کہ اس کو کیسے ختم کیا جائے۔

    ایران کی نیم سرکاری مہر نیوز ایجنسی کے مطابق آئی آر آئی بی کے سیاسی نائب کا کہنا ہے کہ ایران نے کچھ عرصہ قبل تین جوہری مقامات کو خالی کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا کہ امریکا نے فردو، نطنز اور اصفہان نیوکلیئر سائٹس پر حملہ کر کے انھیں مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔

  • دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے، ٹرمپ

    دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انھوں نے دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا ہے، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا نے ایران میں 3 جوہری تنصیبات پر حملے مکمل کر لیے ہیں جن میں فردو، نطنز اور اصفہان شامل ہیں۔ روئٹرز کے مطابق ایک امریکی عہدے دار نے کہا کہ بی 2 بمبار طیارے ایران پر امریکی حملوں میں ملوث تھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران میں فضائی حملوں کے بعد کہا کہ یا تو امن ہو گا یا ایران کے لیے اس سے کہیں بڑا المیہ ہو گا، بہت سے ایرانی اہداف اب بھی باقی ہیں، جن کو تلاش کر کے منٹوں میں نشانہ بنا سکتے ہیں، اگر امن نہیں ہوتا تو ایرانی اہداف پر مزید تیز اور شدید حملہ کریں گے۔


    ایرانی ایٹمی توانائی ادارے نے جوہری سائٹس پر حملوں کی تصدیق کر دی


    وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا ایران 40 سال سے امریکا مردہ باد، اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا رہا ہے، یہ ہمارے لوگوں کو ایک عرصے سے روڈ سائیڈ بموں سے قتل کر رہے ہیں اور ان کے ہاتھ پیر اڑا رہے ہیں، اس میں یہ ماہر ہیں، مشرق وسطیٰ میں انھوں نے ہمارے بہت سے لوگوں کو مارا، میں نے بہت پہلے یہ فیصلہ کیا تھا کہ یہ سب مزید نہیں ہونے دوں گا۔

    انھوں نے کہا میں وزیر اعظم نیتن یاہو کو مبارک باد دیتا ہوں، ہم نے ایک ٹیم کے طور پر اس طرح کام کیا کہ شاید اس سے قبل کسی ٹیم نہ کیا ہوگا، آج رات تاریخی کامیابی ملی، میں اس پر فوجی جوانوں کو مبارک باد دیتا ہوں۔

    امریکا میڈیا کے مطابق فردو جوہری سائٹ پر حملے میں 6 بنکر بسٹر بم استعمال کیے گئے ہیں، امریکا نے دیگر ایرانی جوہری سائٹس پر حملے میں 30 ٹو ماہاک میزائل استعمال کیے۔

  • ایرانی ایٹمی توانائی ادارے نے جوہری سائٹس پر حملوں کی تصدیق کر دی

    ایرانی ایٹمی توانائی ادارے نے جوہری سائٹس پر حملوں کی تصدیق کر دی

    تہران: ایران کے ایٹمی توانائی ادارے نے جوہری سائٹس پر امریکا کے حملوں کی تصدیق کر دی۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایٹمی توانائی ادارہ ایران نے کہا ہے کہ دشمن نے فردو، نطنز اور اصفہان پر جوہری سائٹس کو نشانہ بنایا ہے، جوہری تنصیبات پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    امریکا نے ایران میں 3 جوہری تنصیبات پر حملے مکمل کیے ہیں جن میں فردو، نطنز اور اصفہان شامل ہیں۔ فردو پر حملے کے بعد ایک ایرانی عہدت دار کی جانب سے سرکاری طور پر اس حملے کی تصدیق کی گئی ہے۔


    امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کردیا


    تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق قم صوبے کے کرائسس مینجمنٹ کے ترجمان مرتضیٰ حیدری نے کہا کہ ’فردو نیوکلیئر سائٹ کے علاقے کے ایک حصے پر فضائی حملہ کیا گیا۔‘ یہ وہی نیوکلیئر سائٹ ہے جس کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل نیٹ ورک سوشل ٹروتھ پر ایک پیغام میں لکھا کہ ’فردو تباہ ہو گیا ہے۔‘

    واضح رہے کہ ٹرمپ کی جانب سے جن تینوں فضائی حملوں کا ذکر کیا گیا ہے ان کی تصدیق ایرانی حکام نے بھی کر دی ہے۔

    ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے کے ڈپٹی پولیٹیکل ڈائریکٹر حسن عابدینی کا کہنا تھا کہ ایران نے کچھ عرصہ قبل ان تین جوہری تنصیبات کو خالی کرا لیا تھا، جنھیں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب امریکا کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔

  • برطانیہ نے ایران سے اپنے سفارتی عملے کو واپس بلالیا

    برطانیہ نے ایران سے اپنے سفارتی عملے کو واپس بلالیا

    برطانیہ نے مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایران میں موجود سفارت خانے سے اپنے عملے کو واپس بلا لیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ میں شدت آنے کے بعد برطانیہ نے ایران سے اپنے سفارتی عملے کو عارضی طور پر واپس بلالیا ہے۔

    اس کے علاوہ برطانوی شہریوں کے لیے تل ابیب چھوڑنے کے لیے چارٹر پروازوں کا انتظام کیا جا رہا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق برطانیہ کی جانب سے رواں ہفتے کے آغاز میں کہا گیا تھا کہ وہ اسرائیل میں موجود اپنے سفارت خانے کے عملے کے اہل خانہ کو واپس بلا لے گا۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق موجودہ سیکورٹی کی صورتحال کے پیش نظر، ہم نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے ایران سے برطانیہ کے عملے کو عارضی طور پر واپس بلا لیا ہے۔ ہمارا سفارت خانہ دور دراز سے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

    دوسری جانب ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث سوئٹزرلینڈ نے ایران میں اپنا سفارتخانہ عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

    اس حوالے سے سوئس وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ بڑھتی ہوئی فوجی کارروائیوں اور غیر مستحکم صورتحال کے پیش نظر تہران میں اپنا سفارتخانہ عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سوئٹزرلینڈ کی وزارت خارجہ کے مطابق سفارتخانے کا عملہ واپس آچکا ہے، حالات نارمل ہونے پر عملہ دوبارہ تہران آجائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز آسٹریلیا نے بھی ایران میں بگڑتی صورتحال کے باعث تہران میں اپنا سفارت خانے کا آپریشن معطل کردیا تھا۔

    ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا نے ایران میں سیکیورٹی کی خراب صورتحال کے پیشِ نظر تہران میں اپنا سفارتخانہ بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

    آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وونگ نے تصدیق کی تھیکہ ایران میں بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کے باعث تہران میں اپنے سفارتخانے کی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔

  • ایران ہمارا پرانا دوست ہے، بی جے پی کی خاموشی افسوسناک ہے، سونیا گاندھی

    ایران ہمارا پرانا دوست ہے، بی جے پی کی خاموشی افسوسناک ہے، سونیا گاندھی

    بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کی چیئرپرسن سونیا گاندھی نے ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کی چیئرپرسن سونیا گاندھی نے ’’دی ہندو‘‘ میں ایک آرٹیکل میں لکھا ہے کہ اسرائیل خود ایک ایٹمی طاقت ہے، لیکن ایران پر اس کے جوہری ہتھیار نہ ہونے کے باوجود حملے کیے جا رہے ہیں، یہ اسرائیل کا دوہرا معیار ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایران، بھارت کا پرانا دوست رہا ہے اور ایسے حالات میں بھارت کی خاموشی پریشان کن ہے، غزہ میں جاری تباہی اور ایران پر ہو رہے حملوں پر بھارت کو صاف، ذمہ دار اور مضبوط آواز میں بات کرنی چاہیے، ابھی بھی دیر نہیں ہوئی ہے۔

    انہوں نے آرٹیکل میں لکھا کہ کانگریس ایران پر جاری حملوں کی مذمت کرتی ہے، جن سے علاقائی اور عالمی سطح پر سنگین عدم استحکام اور ٹکراؤ بڑھ سکتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/sonia-gandhi-demand-resign-minister/

    سونیا گاندھی نے کہا کہ اسرائیل کا یہ آپریشن بھی غزہ پر حملے کی طرح ظالمانہ اور یکطرفہ ہے، جو عام شہریوں کی جانوں اور علاقائی استحکام کو نظرانداز کرتے ہوئے کئے جارہے ہیں، ایسے اقدامات صرف بدامنی کو بڑھاتے ہیں اور مستقبل میں بڑے تصادم کا بیج بوتے ہیں۔

    سونیا گاندھی نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی قیادت میں اسرائیل نے امن کو نقصان پہنچانے اور دہشت کو فروغ دینے کا کام کیا ہے۔

    تاریخ گواہ ہے کہ نیتن یاہو نے ہی اس نفرت کو ہوا دی تھی جس کی وجہ سے 1995 میں اسرائیلی وزیراعظم یتزاک رابن کا قتل ہوا، اور فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان امن کی سب سے بڑی امید ختم ہو گئی تھی۔

    نیتن یاہو کا ریکارڈ بتاتا ہے کہ وہ بات چیت نہیں بلکہ تنازعہ کو ہوا دینا چاہتے ہیں،  اس خطے کی تاریخ کو دیکھتے ہوئے اسرائیل کی سکیورٹی سے متعلق کچھ خدشات جائز ہو سکتے ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ دوہرا معیار اپنائے، اسرائیل خود ایک ایٹمی طاقت ہے اور اس کا اپنے ہمسایہ ممالک پر حملے کا طویل ریکارڈ ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • امریکی حملے پر ایرانی جوابی کارروائی انتہائی سخت ہوگی، سابق سی آئی اے سربراہ

    امریکی حملے پر ایرانی جوابی کارروائی انتہائی سخت ہوگی، سابق سی آئی اے سربراہ

    نیویارک: سی آئی اے کے سابق سربراہ لیون پنیٹا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ ایران پر حملہ کیا گیا تو اس کی طرف سے جوابی کارروائی انتہائی سخت ہوگی۔

    سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر لیون پنیٹا نے سی این این کو بتایا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ اگر امریکا نے ایران پر حملہ کیا تو وہ علاقائی جنگ میں ڈوب جائے گا۔

    انٹیلیجنس ایجنسی کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکا نے دو دہائیاں قبل عراق میں جا کر ’خوف ناک غلطی‘ کی تھی، اور برسوں تک جاری رہنے والی جنگ شروع کر دی تھی۔

    لیون پنیٹا نے کہا کہ یہ ایک سبق ہے جو صدر ٹرمپ کو سیکھنے کی ضرورت ہے، کیوں کہ اگر وہ ایران میں جا کر حملہ کرتے ہیں، تو اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ امریکا علاقائی جنگ میں پھنس جائے گا۔ پنیٹا جو سابق وزیر دفاع بھی رہ چکے ہیں، نے خبردار کیا کہ تہران جوابی کارروائی ضرور کرے گا۔


    امریکا کا ایران کے خلاف ایک اور سخت قدم


    انھوں نے واضح کیا کہ ’’اس لیے اس سلسلے میں کوئی غلطی نہ کریں، ہو سکتا ہے کہ یہ ایک فضائی حملہ ہو، لیکن یہ یقینی طور پر امریکا کو جنگ ​​میں شامل کر دے گا۔‘‘

    واضح رہے کہ امریکا نے تہران پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں، امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے بتایا گیا کہ انسداد دہشت گردی کی پابندیوں میں 20 ادارے، 5 افراد اور 3 جہاز شامل ہیں۔ امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق پابندیوں کے شکار افراد میں سے متعدد پاسداران انقلاب سے منسلک ہیں۔

  • ایران کے شمال میں ایک بار پھر زلزلہ

    ایران کے شمال میں ایک بار پھر زلزلہ

    ایران اسرائیل جنگ کے دوران شمالی ایران میں ایک بار پھر زلزلہ محسوس کیا گیا ہے، جس کے سبب شہری خوفزدہ ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ شب ایران کے صوبہ سمنان کے جنوبی مغربی علاقے سورکھیا میں 5.1 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    یو ایس جی ایس کا کہنا ہے کہ سمنان کے جنوب مغرب میں تقریباً 37 کلومیٹر (23 میل) دور 10 کلومیٹر (6 میل) کی گہرائی میں زلزلہ آیا۔

    ایرانی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق زلزلہ 20 جون کو مقامی وقت کے مطابق رات 9:19 پر آیا۔ تاہم زلزلے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    زلزلے کے جھٹکے دارالحکومت تہران میں بھی محسوس کیے گئے جو سورکھیا سے تقریباً 150 کلومیٹر (90 میل) دور ہے۔

    جاپان میں زلزلہ:

    قبل ازیں جاپان کے ساحلی علاقے ہوکائیڈو میں 6.0 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا تھا۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق جاپان کی موسمیاتی ایجنسی نے بتایا کہ جمعرات کو مشرقی ہوکائیڈو میں نیمورو جزیرہ نما کے قریب 6.1 شدت کا زلزلہ آیا ہے۔

    جاپان کی موسمیاتی ایجنسی کے مطابق زلزلہ بدھ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 8:08 بجے نیمورو جزیرہ نما کے جنوب مشرقی ساحل پر اتھلی گہرائی میں آیا۔

    جاپان کی موسمیاتی ایجنسی کے مطابق زلزلے کا مرکز 42.8 ڈگری شمال طول بلد اور 146.4 درجے مشرق کی طول بلد پر واقع تھا۔

    ایجنسی نے بتایا کہ زلزلہ ہوکائیڈو کے ساحل پر لہروں میں 20 سینٹی میٹر سے بھی کم سطح کی تبدیلی کا سبب بن سکتا ہے، اس لیے نقصان کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، جب کہ زلزلہ کی شدت کا پیمانہ زیادہ سے زیادہ 7 میں سے 4 رہا۔

    نوبل پرائز صرف لبرلز کو ملتا ہے یہ مجھے نہیں دیں گے، ٹرمپ

    زلزلہ کی شدت کا پیمانہ کسی خاص مقام پر زمین کے ہلنے کی ڈگری کی پیمائش کرتا ہے۔ 4 کی شدت میں گھر میں لٹکی چیزیں جھولنے لگتی ہیں اور شیلف پر پڑی چیزیں گر سکتی ہیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.9 تھی۔ زخمیوں یا انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے، سونامی کی وارننگ بھی جاری نہیں کی گئی۔