Tag: Iran

  • اسرائیل کی کسی بھی حماقت کا تباہ کن جواب دیا جائے گا، پاسداران انقلاب

    اسرائیل کی کسی بھی حماقت کا تباہ کن جواب دیا جائے گا، پاسداران انقلاب

    پاسداران انقلاب کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ وہ اسرائیل کے کسی بھی دشمنانہ اقدام کے جواب کے لیے پوری طرح سے تیار ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ انگلی بندوق کے لبلبے”ٹریگر” پر ہے اور کسی بھی دشمن کے جارحانہ اقدام کے جواب میں فیصلہ کن رد عمل دیا جائے گا، جو تصور سے بھی بڑھ کر ہو گا۔

    رپورٹس کے مطابق پاسداران انقلاب کا کہنا تھا کہ یہ جواب صرف خیالی حملہ آوروں کو شدید پشیمان نہیں کرے گا، بلکہ اس سے تزویراتی طاقت کا توازن حق کے محاذ کی طرف اور صہیونی ایجنٹ کے خلاف تبدیل ہوجائے گا۔

    ایرانی فوج کی جنرل اسٹاف کمیٹی نے بھی کل اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ ملک کے خلاف کسی بھی ”غلط اقدام” پر سختی اور قوت کے ساتھ ردعمل دیا جائے گا۔

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا جمعرات کے روز زور دے کر کہنا تھا کہ ان کا ملک اسرائیلی حملے کا بھرپور جواب دے گا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیل نے جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تو ایران اس حملے کو قانونی طور پر امریکہ کی شراکت تصور کرے گا، اور اسے اس کے نتائج کا ذمہ دار ٹھہرائے گا۔

    ساتھ ہی پاسدارانِ انقلاب کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل علی محمد نائینی کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ اسرائیل کی کسی بھی حماقت کا فوری تباہ کن جواب دیا جائے گا۔

    یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب امریکی اور اسرائیلی ذرائع کے مطابق تل ابیب اس صورت میں ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جب تہران اور واشنگٹن کے درمیان مذاکرات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوجائیں۔

    واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کا پانچواں دور اٹلی کے شہر روم میں شروع ہو گیا ہے جس میں ایران کی 60 فیصد یورینیم افزودگی پر امریکا نے سخت ردعمل دیا ہے۔

    امریکا نے ایران سے تمام یورینیم افزودگی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور وزیرخارجہ نے واضح کیا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنا اولین ترجیح ہے۔

    جوہری تنصیبات پر کسی بھی اسرائیلی حملے کا ذمہ دار امریکا ہو گا، ایران

    ایران نے یورینیم افزودگی کو قومی خودمختاری کا مسئلہ قرار دیا ہے۔ ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ یورینیم افزودگی کو ترک نہیں کریں گے یہ ہماری ریڈلائن ہے، یورینیم افزودگی کرنے سے روکا جائے گا تو کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔

  • ایران توانائی کے استعمال کے لیے جوہری مواد سے کام لے سکتا ہے، مارکو روبیو

    ایران توانائی کے استعمال کے لیے جوہری مواد سے کام لے سکتا ہے، مارکو روبیو

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ ایران توانائی کے استعمال کے لیے جوہری مواد استعمال کر سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی سینٹ امور خارجہ کمیٹی میں پیشی کے موقع پر سینیٹرز نے ان سے امور خارجہ پر ٹرمپ انتظامیہ کی حکمت عملی پر سخت سوالات کیے۔

    سینیٹر نے پوچھا کہ ایران سے جوہری پروگرام پر مذاکرات کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کی کیا پالیسی ہے؟ وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ایران توانائی کے استعمال کے لیے جوہری مواد استعمال کر سکتا ہے، اس کے لیے بھی ضوابط مقرر ہیں۔


    غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل شروع ہوگئی، مارکو روبیو


    انھوں نے واضح کیا کہ خطے میں موجود دوسرے ممالک کو بھی ایران کے جوہری پروگرام پر خدشات ہیں، صدر ٹرمپ واضح کر چکے ہیں کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے نہیں دیے جائیں گے۔

    مارکو روبیو نے کہا ہم ایران کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے انھیں خوش حالی اور ترقی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں، ایران کے ساتھ مذاکرات کی توجہ جوہری پروگرام ہے، اس پر کوئی بھی معاہدہ ہونے سے پہلے تمام پابندیاں برقرار رہیں گی۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایران خطے میں مسلح گروہوں کی پشت پناہی کر رہا ہے، یورپ بھی ایران پر اضافی پابندیاں عائد کرنے جا رہا ہے۔

  • فرانس نے ایران پر عالمی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا

    فرانس نے ایران پر عالمی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا

    عالمی عدالت انصاف کا کہنا ہے کہ فرانس نے ایران پر ان کے شہریوں کو نشانہ بنانے کی دشمنی پر مبنی پالیسی کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کرا دیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی عدالت انصاف کے بیان میں کہا گیا کہ فرانس نے ایران پر الزام عائد کیا کہ ان کے شہریوں کو نشانہ بنانے کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔

    بیان کے مطابق فرانس نے ایران پر عائد الزامات پر عالمی عدالت انصاف میں سماعت کی درخواست دائر کردی ہے۔

    عالمی عدالت کے مطابق درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایران قونصل ریلیشنز 24 اپریل 1963 کے تحت اپنے ملک میں کئی فرانسیسی شہریوں کی گرفتاری، قید اور ٹرائل کے حوالے سے ویانا کنونش کی مسلسل خلاف ورزیوں میں مصروف رہا ہے۔

    دائر کی گئی درخواست میں ایران کی قید میں موجود خاتون سمیت دو فرانسیسی شہریوں سیسل کوہلر اور جیکس پیرس کے حوالے سے تحفظات ظاہر کئے گئے ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم نے فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر فرانس پر حماس کی مدد کرنے کا الزام عائد کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے ٹی وی انٹرویو میں فلسطینی ریاست کے حوالے سے فرانسیسی صدر کی جانب سے لیے جانے والے اقدامات کی مذمت کی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ فرانس چاہتا ہے کہ اسرائیل سرنڈر کردے بجائے اس کے مغربی جمہوری کیمپ میں ہوتے ہوئے ہمارا ساتھ دے۔ ہم نہ رکیں گے نہ ہتھیار ڈالیں گے۔

    بھارت: آپریشن سندور کے خلاف بولنے پر مسلمان پروفیسر گرفتار

    اسرائیلی وزیر اعظم فرانسیسی صدر میکرون کے اس بیان پر بھی سیخ پا تھے جس میں انہوں نے یورپی ممالک کو غزہ کے حوالے سے انسانی حقوق کے معاملے پر اسرائیل کے خلاف پابندیاں لگانے کا مشورہ دیا تھا۔

  • سعودی عرب کا 10 سال بعد ایران سے حج فلائٹ آپریشن کا آغاز

    سعودی عرب کا 10 سال بعد ایران سے حج فلائٹ آپریشن کا آغاز

    سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، سعودی ایئر لائن نے 10 سال بعد ایران سے حج فلائٹ آپریشن شروع کر دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی فلائی ناس ایئر لائن کا طیارہ گزشتہ رات حاجیوں کو لینے تہران ایئر پورٹ پر لینڈ کرگیا۔

    سعودی سول ایوی ایشن حکام کے مطابق ایران کے لیے سعودی ایئر لائن کی پروازیں 2025ء کے حج آپریشن کے لیے بحال کردی گئی ہیں۔

    سعودی ایئر لائن کے حج آپریشن میں ایرانی شہر مشہد سے بھی حج پروازیں شامل ہیں، سعودی ایئر لائن یکم جولائی تک 37 ہزار ایرانی حاجیوں کو سفری سہولت فراہم کرے گی۔

    واضح رہے کہ 2016ء میں ایران میں سعودی سفارت خانے پر حملے کے بعد سعودی عرب نے ایران سے تعلقات ختم کردیے تھے۔

    دوسری جانب مملکت میں جمہوریہ عراق اور برونائی دارالسلام سے عازمین حج کی آمد کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے۔

    عراق سے 192 بسوں کا قافلہ 4 ہزار عازمین کو لے کر عرعر کی نئی سرحدی چوکی پر پہنچا جہاں انکا بھرپور استقبال کیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق عرعر کی نئی تعمیر ہونے والی سرحدی چوکی پر سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات‘ کے کاونٹز کے علاوہ ضیوف الرحمان کے آرام کرنے کے لیے خصوصی ہالز بھی تعمیر کئے گئے ہیں۔ جس کا مقصد عازمین حج کو بہترین سہولیات کی فراہمی ہے۔

    حج سے محروم پاکستانی عازمین کے لیے وزارت مذہبی امور کی آخری کوشش، سعودی حکام کو درد بھرا خط لکھ دیا

    محکمہ جوازات کی جانب سے اضافی عملے کو بھی تعینات کیا گیا ہے تاکہ عازمین کو امیگریشن کی کارروائی میں کسی قسم کی تاخیر یا دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

  • ایران میں کوئی ایٹمی دھماکا نہیں کرنے جا رہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    ایران میں کوئی ایٹمی دھماکا نہیں کرنے جا رہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ہم ایران میں کوئی ایٹمی دھماکا نہیں کرنے جا رہے۔‘‘ تاہم انھوں نے تہران پر زور دیا کہ وہ جوہری تجویز پر قدم جلد بڑھائے۔

    امریکی صدر نے کہا ہم ایران میں کوئی ایٹمی دھماکا کرنے نہیں جا رہے، تہران کے ساتھ ممکنہ جوہری معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تہران کے ساتھ دیرپا امن کے لیے سنجیدہ نوعیت کے مذاکرات جاری ہیں، تہران کو جلدی سے فیصلہ کرنا ہوگا، ورنہ کچھ بُرا ہو سکتا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر بارہا دھمکی دے چکے ہیں کہ اگر معاہدہ نہ ہوا تو وہ ایران کے پروگرام کو نشانہ بنا کر فضائی حملے کریں گے۔ ٹرمپ نے یہ ریمارکس جمعہ کو اس وقت دیے جب وہ متحدہ عرب امارات کا دورہ ختم کر کے ایئر فورس ون میں سوار ہوئے۔


    پاک بھارت چھوٹی نہیں بڑی ایٹمی طاقتیں ہیں، ایٹمی جنگ کے قریب تھے، ڈونلڈ ٹرمپ


    مشرق وسطیٰ کے امریکی ایلچی اسٹیو وٹ کوف اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے درمیان مذاکرات کے متعدد ادوار کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ایران کو تجویز بھیجی گئی ہے کہ وہ جوہری معاہدے پر تیزی سے قدم بڑھائے۔

    ادھر روس کے حوالے سے امریکی صدر نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ان کے بہت اچھے تعلقات ہیں، ٹرمپ نے کہا ’’مجھے لگتا ہے کہ ہم ایک معاہدے کے قریب ہیں۔‘‘

  • امریکا ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے قریب پہنچ گیا، ٹرمپ کا بڑا دعویٰ

    امریکا ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے قریب پہنچ گیا، ٹرمپ کا بڑا دعویٰ

    دبئی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے قریب پہنچ گیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو کہا کہ امریکا ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کرنے کے بہت قریب پہنچ گیا ہے، اور یہ کہ تہران نے ’’ایک طرح سے‘‘ شرائط پر اتفاق کر لیا ہے۔

    اے ایف پی کی مشترکہ پول رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے خلیج کے دورے پر کہا ’’ہم طویل مدتی امن کے لیے ایران کے ساتھ بہت سنجیدہ مذاکرات کر رہے ہیں۔‘‘

    امریکی صدر نے کہا ’’ہم ایک معاہدے کے قریب پہنچ رہے ہیں، اور ایسا کرنے کے دو راستے ہیں ایک بہت اچھا راستہ ہے جب کہ دوسرا پرتشدد ہے، لیکن میں یہ دوسرا راستہ اپنانا نہیں چاہتا۔‘‘ دوسری طرف مذاکرات سے واقف ایک ایرانی ذریعے نے کہا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات میں ابھی بھی خلا باقی ہے۔


    ایران نے انتہائی افزودہ یورینیم ترک کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی، اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی شرط


    تہران کے جوہری پروگرام پر تنازعات کو حل کرنے کے لیے ایرانی اور امریکی مذاکرات کاروں کے درمیان اتوار کو عمان میں مذاکرات کا ایک دور ہوا تھا، جس میں فیصلہ ہوا تھا کہ مزید مذاکرات کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔

    منگل کے روز ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے ٹرمپ کے اس بیان پر کہ ’’تہران مشرق وسطیٰ میں سب سے زیادہ تخریبی طاقت ہے‘‘ پر رد عمل میں کہا تھا ’’ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ وہ ہم پر پابندیاں لگا سکتے ہیں اور دھمکیاں دے سکتے ہیں اور پھر انسانی حقوق کی بات کر سکتے ہیں، لیکن تمام جرائم اور علاقائی عدم استحکام تو امریکا ہی کی وجہ سے ہے، اور وہ ایران کے اندر بھی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے۔‘‘

    یہ بھی یاد رہے کہ امریکی حکام نے عوامی طور پر کہا ہے کہ ایران کو یورینیم کی افزودگی روک دینی چاہیے، یہ وہ مؤقف ہے جسے ایرانی حکام نے ’’سرخ لکیر‘‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ایرانی سرزمین پر یورینیم کی افزودگی کے اپنے حق کو ترک نہیں کریں گے، تاہم، انھوں نے انتہائی افزودہ یورینیم کی مقدار کو کم کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔

  • ایران نے انتہائی افزودہ یورینیم ترک کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی، اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی شرط

    ایران نے انتہائی افزودہ یورینیم ترک کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی، اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی شرط

    تہران: ایران نے انتہائی افزودہ یورینیم ترک کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی، تاہم تہران نے تمام امریکی اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی شرط بھی رکھ دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر کے ایک اعلیٰ مشیر نے بدھ کو این بی سی نیوز کو بتایا کہ ایران اقتصادی پابندیاں ہٹانے کے بدلے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بعض شرائط کے ساتھ جوہری معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہے۔

    خامنہ ای کے سینئر مشیر علی شمخانی نے کہا ایران افزودہ یورینیم کا موجودہ ذخیرہ ترک کر دے گا، امریکا ایرانی شرائط کو تسلیم کرے، اگر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد اقتصادی پابندیاں مکمل طور پر ختم کر دی جائیں تو تہران جوہری معاہدے پر دوبارہ دستخط کر دے گا۔

    علی شمخانی نے مزید کہا اگر سمجھوتہ ہو جاتا ہے تو ایران بین الاقوامی معائنہ کاروں کو اپنی جوہری تنصیبات تک رسائی دینے پر بھی آمادہ ہوگا۔


    ایران کسی بدمعاش کے سامنے نہیں جھکے گا، مسعود پزشکیان


    واضح رہے کہ علی شمخانی ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے اعلیٰ سیاسی، فوجی اور جوہری مشیر ہیں، جو جاری بات چیت کے بارے میں عوامی سطح پر بات کرنے والے اعلیٰ ترین ایرانی عہدیداروں میں سے ایک ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ایران کبھی بھی ایٹمی ہتھیار نہیں بنائے گا، اور انتہائی افزودہ یورینیم کے اپنے ذخیرے سے چھٹکارا حاصل کر لے گا جس سے ہتھیار بنایا جا سکتا ہے، تاہم یورینیم کو صرف نچلی سطح تک افزودہ کرنے پر اتفاق کرے گا جو شہری استعمال کے لیے درکار ہے۔

    یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ایران آج معاہدے پر دستخط کرنے پر راضی ہو جائے گا اگر ان شرائط کو پورا کیا جائے تو شمخانی نے جواب دیا ’’ہاں۔‘‘

    یاد رہے کہ اس سے قبل ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے صدر ٹرمپ کو کہا تھا کہ آپ کیا یہاں ہمیں ڈرانے آئے ہیں، اگر آپ سوچتے ہیں کہ یہاں آ کر ہمیں ڈرا سکتے ہیں تو شہادت بستر پر موت سے زیادہ پیاری ہے، ہم کسی کی غنڈہ گردی کے آگے نہیں جھکیں گے۔

  • امریکا نے ایران سے منسلک اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    امریکا نے ایران سے منسلک اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    جوہری معاملات پر مذاکرات کے باوجود امریکا کی جانب سے ایران پر پابندیاں عائد کرنے کا سلسلہ جاری ہے، ایران سے متعلق اداروں اور مختلف شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ میں جاری نوٹس کے مطابق امریکا نے ایران سے متعلق نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی محکمہ خزانہ برائے بیرونی اثاثہ جات کنٹرول کا کہنا ہے کہ نئی پابندیوں میں چین اور ایران میں موجود شخصیات اور اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق امریکا کی جانب سے کن اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں، اس کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلیجی ممالک کے دورے کے دوران تہران پر کی گئی تنقید پر ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے سخت جواب دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق بدھ کو سرکاری ٹی وی بیان میں ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا ”ٹرمپ سوچتا ہے کہ وہ یہاں آ کر ہمیں ڈرا سکتا ہے، لیکن ہمارے لیے شہادت کی موت بستر پر مرنے سے زیادہ پیاری ہے، آپ ہمیں ڈرانے آئے ہیں؟ ہم کسی بدمعاش کے سامنے نہیں جھکیں گے۔“

    انھوں نے کہا ٹرمپ نے ایرانی عوام کو علاقے میں خطرے اور بدامنی کا ذمہ دار قرار دیا ہے تو سوال یہ ہے کہ کیا ہم نے غزہ میں 60 ہزار بے گناہ انسانوں کا قتل عام کیا؟ کیا ایران نے بے گناہ عوام پر پانی، غذا اور ادویات بند کی ہیں؟

    ایرانی صدر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے دھمکی دی ہے کہ اُن کے پاس ایسے بم ہیں جس کا تصور بھی کوئی نہیں کر سکتا اور پھر یہ ہمیں جنگ اور خوں ریزی کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں، ٹرمپ خود خطے کے ممالک کو بموں، ہتھیاروں اور میزائلوں سے لیس کر رہے ہیں۔

    بھارتی میڈیا نے آپریشن سندور کی ناکامی کا ملبہ ڈونلڈ ٹرمپ پر ڈال دیا

    انھوں نے کہا مغربی طاقتیں پچھلے 47 سال سے ایران کے نظام اور عوام کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، لیکن نہ ایسا کر سکی ہیں نہ ہی کر پائیں گی۔

  • ایران کسی بدمعاش کے سامنے نہیں جھکے گا، مسعود پزشکیان

    ایران کسی بدمعاش کے سامنے نہیں جھکے گا، مسعود پزشکیان

    تہران: ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے امریکا پر واضح کیا ہے کہ وہ کسی بدمعاش کے آگے نہیں جھکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلیجی ممالک کے دورے کے دوران تہران پر کی گئی تنقید پر ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے سخت جواب دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق بدھ کو سرکاری ٹی وی بیان میں ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا ’’ٹرمپ سوچتا ہے کہ وہ یہاں آ کر ہمیں ڈرا سکتا ہے، لیکن ہمارے لیے شہادت کی موت بستر پر مرنے سے زیادہ پیاری ہے، آپ ہمیں ڈرانے آئے ہیں؟ ہم کسی بدمعاش کے سامنے نہیں جھکیں گے۔‘‘

    انھوں نے کہا ٹرمپ نے ایرانی عوام کو علاقے میں خطرے اور بدامنی کا ذمہ دار قرار دیا ہے تو سوال یہ ہے کہ کیا ہم نے غزہ میں 60 ہزار بے گناہ انسانوں کا قتل عام کیا؟ کیا ایران نے بے گناہ عوام پر پانی، غذا اور ادویات بند کی ہیں؟


    اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، 80 فلسطینی شہید


    ایرانی صدر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے دھمکی دی ہے کہ اُن کے پاس ایسے بم ہیں جس کا تصور بھی کوئی نہیں کر سکتا اور پھر یہ ہمیں جنگ اور خوں ریزی کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں، ٹرمپ خود خطے کے ممالک کو بموں، ہتھیاروں اور میزائلوں سے لیس کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا مغربی طاقتیں پچھلے 47 سال سے ایران کے نظام اور عوام کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، لیکن نہ ایسا کر سکی ہیں نہ ہی کر پائیں گی۔

  • ایران امریکا جوہری مذاکرات کا آج چوتھا دور، عباس عراقچی کا اہم بیان

    ایران امریکا جوہری مذاکرات کا آج چوتھا دور، عباس عراقچی کا اہم بیان

    تہران: ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کا آج چوتھا دور شروع ہوگا، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ وہ واشنگٹن کے ساتھ نیک نیتی سے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    العربیہ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ہفتہ کو کہا ہے کہ تہران نے امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات ’’نیک نیتی‘‘ سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    آج عمان میں ایران اور امریکا کے درمیان طے شدہ جوہری مذاکرات کا ایک اور دور ہوگا، عباس عراقچی نے کہا اگر واشنگٹن کا مقصد تہران کو اس کے جوہری حقوق سے محروم کرنا ہے تو ہم اپنے کسی بھی حق سے دست بردار نہیں ہوں گے، جوہری معاہدہ اس وقت تک ممکن ہے جب تک اس کا مقصد جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنا ہو۔

    واضح رہے کہ امریکا اور ایران آج اتوار کو تہران کے جوہری پروگرام پر اپنے مذاکرات دوبارہ شروع کریں گے، بات چیت کا یہ چوتھا دور ہوگا، جس کی میزبانی سلطنت عمان کا دارالحکومت مسقط کرے گا۔


    ڈونلڈ ٹرمپ نے آج کا دن روس اور یوکرین کے لیے ممکنہ بڑا دن قرار دے دیا


    گزشتہ روز ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے تصدیق کی تھی کہ تہران نے آج اتوار کو مسقط میں اگلے دور کے انعقاد پر اتفاق کیا ہے، انھوں نے ایک ویڈیو میں کہا کہ عمانی دوستوں نے ہمیں اتوار کی تجویز دی اور ہم نے اتفاق کر لیا ہے۔

    یاد رہے کہ 12 اپریل سے واشنگٹن اور تہران نے عمانی ثالثی کے ذریعے جوہری پروگرام پر بالواسطہ مذاکرات شروع کیے تھے، انھوں نے اب تک بات چیت کے 3 دور مکمل کیے ہیں۔ پہلے دو دور مسقط میں اور ایک روم میں کیا گیا، بات چیت کے ان تینوں ادوار کو مثبت اور تعمیری قرار دیا گیا ہے۔