Tag: Iran

  • سعودی عرب نے یمن میں فضائی آپریشن ختم کردیا

    سعودی عرب نے یمن میں فضائی آپریشن ختم کردیا

    ریاض:سعودی عرب اور اسکے اتحادیوں نے چار ہفتوں سے یمن میں جاری فضائی ختم حملے ختم کرنے کا اعلان کردیا، اتحادیوں کے مطابق سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک کے لئے یمن کے بحران سے پیدا ہونے والاخطر ہ اب ٹل چکا ہے۔

    سعودی افواج کے ترجمان برگیڈیئر جنرل احمد الاسیری نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اعلان کیا ک’’یمنی صدرہادی اور حکومت کی درخواست پر باغیوں کے خلاف شروع کیا جانے والا’فیصلہ کن طوفان‘نامی فضائی آپریشن ختم کیا جاچکا ہے‘‘۔

    ’’آپریشن کے دوران سعودی عرب کے 10 فوجی بھی جاں بحق ہوئے جبکہ 14 زخمی ہوئے اور یمن میں 405 شہری جاں بحق ہوئے جن میں سے 88 کا تعلق دارالحکومت صنعاء سے ہے جبکہ باغیوں کا جانی نقصان تاحال نامعلوم ہے۔‘‘

    دریں اثناء انہوں نے یہ بھی کہا کہ سعودیہ اور اسکے اتحادی یمن کےساحل کا محاصرہ جاری رکھیں گے اور حوثی شعیہ قبائل کی نقل و حمل کو نشانہ بنایا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوسرے مرحلے میں یمن میں سیاسی عمل کو دوبارہ سے شروع کرنا، امدادی کاروائی اور القائدہ کے دہشت گردوں کا سدِ باب ہے۔

    دوسری جانب سعودی وزیرِدفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ فضائی حملوں کے ذریعے انہوں نے کامیابی کے ساتھ سعودی عرب اور اتحادی ممالک کے لئے پیدا ہونے والے خطرے کا تدارک کرلیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حوثی قبائل اور سابق صدر علی عبدالصالح کے حامیوں کی جانب سےجمع کردہ بھاری مقدار میں گولہ بارود اور بیلسٹک میزائلز آپریشن میں تباہ کیے گئے۔

    واضح رہے کہ فیصلہ کن طوفان نامی یہ آپریشن 26 مارچ کو شروع کیا گیا تھا جو کہ گزشتہ رات تک جاری رہا۔

  • آسٹریلیا اورایران خفیہ معلومات کے تبادلے پرمتفق

    آسٹریلیا اورایران خفیہ معلومات کے تبادلے پرمتفق

    سڈنی: آسٹریلوی وزیر داخلہ جولی بشپ نے کہا ہے کہ ایران اورآسٹریلیا نے عراق میں برسرِپیکاردولت ِاسلامیہ میں شمولیت اختیارکرنے والے غیرملکی شدت پسندوں کا سراغ لگانے کے لئے خفیہ معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک دہائی سے زیادہ عرصے بعد کسی آسٹریلوی وزیرکا ایران کا یہ پہلا دورہ ہے اور اس موقع پر جولی بشپ کا کہنا تھا کہ معلومات کے تبادلے کا یہ انتظام غیر رسمی بھی ہوسکتا ہے

    انہوں نے ایران میں اپنے ہم منصب جواد ظریف، صدر حسن روحانی اور سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر برائے بین الاقوامی امور علی اکبر ولایتی سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے بعد ان کا بیان سامنے آیا کہ ایران اورآسٹریلیا عراق میں لڑنے والے غیرملکی شدت پسندوں کا سراگ لگانے کے لئے معلومات کا تبادلہ کریں گے۔

    ‘‘انہوں نے آسٹریلوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ’’ایران اور ہمارا مشترکہ مقصد داعش کو شکست دینا اورعراقی حکومت کی مدد کرنا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کہ قومی رہنماوٗں سے ملاقات کے بعد ہم نے فیصلہ ہے کہ ہم معلومات کا تبادلہ کریں گے بالخصوص ان دہشت گردوں کے بارے میں جو کہ آسٹریلیا سے عراق کی جنگ میں حصہ لینے کے لئے آئے ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ 100 سے زائد آسٹریلوی شہریعراق میں جاری جنگ میں داعش کی جانب سے حصہ لینے کے لیے عراق پہنچے ہوئے ہیں، جس کے سبب آسٹریلیا میں مقامی سطح پردہشت گردی بڑھنے کا خطرہ ہے۔

  • یمنی حکومت نے ایران کا امن منصوبہ مسترد کردیا

    یمنی حکومت نے ایران کا امن منصوبہ مسترد کردیا

    عدن: یمنی حکومت نے ایران کی جانب سے اقوام متحدہ میں پیش کیا گیا چار نکاتی امن منصوبہ مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے چار نکاتی منصوبے میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ یمن میں فوری جنگ بندی کرائی جائے، بیرونی افواج کی جانب سے حملے بند کئے جائیں، قومی مذاکرات کا آغاز کیا جائے اورایک متحد قومی حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے۔

    یمنی حکومت کے ترجمان نے قطر کے دارالحکومت دوحا میں برطانوی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ہم ایران کی جانب سے اٹھائے گئے قدم کو مسترد کرتے ہیں‘‘، ان اقدامات کا مقصد صرف سیاسی فوائد حاصل کرنا ہے‘‘۔

    یمن کی موجودہ حکومت اور اس کے مرکزی اتحادی سعودی عرب کا ایران پر الزام ہے کہ ’’ایران خطے میں برتری حاصل کرنے کے لئے یمن کے اندرونی معاملات میں مداخلت کررہاہے‘‘، دوسری جانب ایران نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

    ایران نے یمن میں حکومت کے خلاف لڑنے والے شیعہ حوثی قبائل کی براہ راست فوجی مدد کےالزام کو بھی مسترد کردیا ہے۔؎

    سعودی عرب اور اس کے سنی عرب اتحادی ممالک گزشتہ تین ہفتوں سے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی قبائل پر بمباری کررہے ہیں کہ باغیوں کو ملک پر مکمل قبضہ اختیار کرنے سے روکا جاسکے۔

  • ایرانی عازمینِ عمرہ سے زیادتی کرنے والی سعودی پولیس اہلکارگرفتار

    ایرانی عازمینِ عمرہ سے زیادتی کرنے والی سعودی پولیس اہلکارگرفتار

     

    جدہ : سعودی حکام نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایران سے تعلق رکھنے والے دو کم عمر ’’عمرہ زائرین‘‘ کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کررہے ہیں۔

    سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی کی جانب سے وزارتِ داخلہ کا بیان سامنے آیا ہے جس کے مطابق جدہ ایئرپورٹ پر ’’ایران سے تعلق کم عمرلڑکوں کے ساتھ زیادتی کا ارتکاب کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا آغاز کردیا ہے‘‘۔

    ملزمان کو تحقیقات اور دیگر قانونی ضابطے پورا کرنے کے لئے پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے اور تہران کے سفیر کو اس ساری کاروائی سے آگاہ کردیا ہے‘‘۔

    یہ واقع عین اس موقع پر پیش آیا ہے جب سعودی عرب اور ایران کے درمیان یمن کے موضوع پر تلخی عروج پر ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز پیش آنے والے اس واقعے کے ردعمل میں ایران نے سعودی عرب سے شدید احتجاج کرتے ہوئے عمرہ پروازایں بند کردی تھیں اور سعودی عرب سے واقعے کے ذمے داروں کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

    ایران سے ہر سال 5 لاکھ سےزائد زائرین عمرے کی سعادت حاصل کرنے سعودی عرب جاتے ہیں۔

  • روس نے ایران کو ایس 300 میزائل فراہم کرنے کا اعلان کردیا

    روس نے ایران کو ایس 300 میزائل فراہم کرنے کا اعلان کردیا

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے مغرب سے نیوکلئیر ڈیل کے نتیجے میں ایران پرعائد پابندی اٹھانے کا اعلان کردیا جس کے بعد ایران ایس 300 میزائل ڈیفنس سسٹم حاصل کرسکے گا۔

    صدارتی محل ’’کریملن‘‘ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی صدر نے روس سے ایران کو ایس 300 میزائلوں کی ترسیل کے حکم نامے پر دستخط کردئیے ہیں۔

    واضح رہے کہ ماسکو نے اقوام متحدہ کی جانب سے 2010 میں ایران پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد میزائلوں کی ترسیل روک دی تھی جس کے خلاف ایران نے جنیوا کی ثالثی عدالت میں روس پر چار بلین ڈالر ہرجانے کا دعوی بھی دائر کیا تھا۔

    ماسکو کی جانب سے یہ فیصلہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان رواں ماہ ہونے والی ڈیل کا نتیجہ ہے جس کے تحت عالمی طاقتوں کو اطمینان حاصل ہوا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار نہیں بنا رہا۔

    سوئٹزرلینڈ میں ہونے والی یہ ڈیل 12 سال تک ایران اور مغرب میں جاری کشمکش کا خاتمہ ہے جو کہ ایران کو نیوکلئیر بم بنانے سے روکنے کے لئے تھی۔

  • سعودیہ یمن میں مجرمانہ اقدامات بند کرے، خامنہ ای

    سعودیہ یمن میں مجرمانہ اقدامات بند کرے، خامنہ ای

    تہران: ایران کے روحانی لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے یمن میں شیعہ قبائل کے خلاف جاری سعودیہ اور اس کے اتحادی ممالک کے حملوں کو مجرمانہ فعل قراردے دیا۔

    ایرانی لیڈر نے اپنی ویب سائٹ پر سعودی حکومت کے نام جاری کردہ پیغام میں کہا ہے کہ ’’ خطے میں اس قسم کی حرکت برداشت نہیں کی جائے گی اورہم خبردار کرتے ہیں یمن میں مجرمانہ کاروائیاں فی الفور روکی جائیں‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’ سعودی حکومت اپنے تباہ کن جرائم جلد از جلد بند کرے‘‘۔

    واضح رہے کہ سعودیہ کی سربراہی میں عرب ممالک اورامریکہ نے یمن میں 26 مارچ سے فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے۔

    یمن کے باغیوں نے ایک بڑے حصے پر قبضہ کررکھا ہے جس میں دارالحکومت صنعاء بھی شامل ہے اور حوثی قبائل کی ان کاروائیوں کے نتیجے میں یمنی صدر نے بھاگ کر عدن میں پناہ لے رکھی ہے۔

    خامنہ ای نے مزید کہا کہ ’’سعودی حکومت یمن میں جو کچھ کررہی ہے وہ ایسا ہی ہے جیسا صیہونی غزہ میں کرتے ہیں‘‘۔

    انہوں نے یمن میں بچوں کی ہلاکت، گھروں کی تباہی ، انفرا اسٹرکچر اور دولت کے نقصان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ قتلِ عام ہے، نسل کشی ہےاورعالمی سطح پر قابلِ تعزیرہے‘‘۔

  • پاکستان اور ایران یمن کا مسئلہ پر امن طور پر حل کرنے پر متفق

    پاکستان اور ایران یمن کا مسئلہ پر امن طور پر حل کرنے پر متفق

    اسلام آباد: مشیرخارجہ سرتاج عزیزاورایرانی وزیرخارجہ کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں یمن کی صورتحال ، دہشت گردی کے خلاف تعاون پاک ایران گیس پائپ لائن سمیت دوطرفہ تعلقات پر بات چیت کی گئی۔

    ملاقات کے بعد مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور ایرانی وزیر خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی سرتاج عزیز کا کہنا تھا پاکستان یمن بحران کا پر امن حل چاہتا ہے اور مسلم اُمہ میں امن اوراتحادکا خواہش مند ہے ۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظہیر کا اس موقع پر کہنا تھا یمن کےعوام یمن کےمسئلےکاسیاسی حل نکالیں،ایران مسلم امہ کےدرمیان تفریق ختم کرناچاہتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا پاکستان اورایران کےدرمیان تاریخی تعلقات ہیں خطے اور عوام کے مفاد میں تعلقات کومزید آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔

    ایرانی وزیرخارجہ کا کہنا تھا خطے کو دہشت گردی سمیت مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، ایران مسلم امہ کےدرمیان تفریق کوختم کرناچاہتا ہے ۔

    ان کا کہنا تھا یمن کےعوام یمن کےمسئلےکاسیاسی حل نکالیں اسلام خون خرابے کا درس نہیں دیتا،ان کا کہنا تھا ایران افغانستان میں مفاہمتی عمل کی حمایت کرتا ہے۔

  • ایران اورترکی کے درمیان یمن جنگ رکوانے پراتفاق

    ایران اورترکی کے درمیان یمن جنگ رکوانے پراتفاق

    تہران: ترکی اورایران نے یمن کی جنگ کا سیاسی حل نکالنے کے لئے اتفاق کرلیا ہے، اس بات کا اعلان ایرانی صدر نے اپنے ترکی ہم منصب سے ملاقات کے بعد کیا۔

    دونوں ممالک کے درمیان یمن کے معاملے پر کشیدگی تھی اور انقرہ کی جانب سے تہران پرحوثی قبائل کی مدد کا الزام لگایا جاتا رہا ہے۔

    ایرانی صدر حسن روحانی نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے ایراق، شام اور فلسطین کے مسئلے پر گفتگو کی ، ہمارے درمیان یمن میں جاری جنگ پر طویل مذاکرات ہوئے اور ہم اس امر پر متفق ہیں کہ خطے میں خون ریزی ختم ہونی چاہیئے لہذا یمن میں فوری اور قطعی جنگ بندی کی جائے اور حملے روکے جائیں‘‘۔

    ترکی کے صدر طیب اردگان نے اس موقع پر ایران اور ترکی کے درمیان دو طرفہ تعلقات پر طویل خطاب کیا لیکن یمن کے معاملے پر خاموشی اختیار کی۔

    ایران جو کہ یمن جنگ میں حوثی قبائل کا حمایتی ہے اس نے ترکی کے حمایت یافتہ سعودی اتحاد کی جانب سے فضائی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

  • ایران کے ساتھ حتمی معاہدہ امن کو فروغ دے گا، شاہ سلمان

    ایران کے ساتھ حتمی معاہدہ امن کو فروغ دے گا، شاہ سلمان

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود نے امریکی صدر باراک اوبامہ سے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان حتمی نیوکلیئر سمجھوتے سے خطے اور عالمی امن کو استحکام ملے گا۔

    سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر اور سعودی فرمانروا کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں ایران اور مغرب کے درمیان ہونے والے معاہدے پر گفتگو کی گئی۔

    ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے طویل مذاکرات کے نتیجے میں بالاخر ایک حتمی معاہدہ تشکیل پا گیا ہے جس کے تحت ایران نیوکلئیر ہتھیارنہیں بنائے گا۔ گزشتہ 12 سال میں میں ایران اور مغرب کے درمیان پہلی بار یہ ایک بڑی پیش رفت ہے۔

    ایران اور سعودی عرب مشرقِ وسطیٰ میں ایک دوسرے کے سب سے بڑے حریف ہیں اور ان دونوں کے درمیان تعلقات شام کے مسئلے پر کافی کشیدہ ہیں جنہیں حالیہ یمنی بحران سے ہوا ملی ہے۔

    سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس چیف ترکی الفیصل نے حکومت کو خبردار کیا تھا کہ جس قسم کا معاہدہ ایران کے ساتھ ہو ویسا ہی سعودی عرب کے ساتھ بھی ہونا چاہیے تاکہ خطے میں طاقت کا توازن برقرار رہے۔۔

    ایک مغربی ملک کے سفیر کا کہنا ہے کہ سعودیہ سب سے پہلے تو امریکہ سمیت ایران سےمذاکرات کرنے والی طاقتوں سے یقین دہانی چاہے گا اور اگر اس سے بھی بات نہیں بنی تو سعودی عرب پاکستان سے نیوکلیائی ہتھیاروں کے سلسلے میں مدد لے سکتا ہے۔

  • امریکا سمیت عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان نیو کلیئرمعاہدہ ہوگیا

    امریکا سمیت عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان نیو کلیئرمعاہدہ ہوگیا

    سویٹزرلینڈ: امریکا کی سربراہی میں عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان نیو کلیئرمعاہدہ طے پا گیا،ایران پر عائد اقتصادی پابندی ہٹادی جائیں گی۔

    امریکا کی سربراہی میں عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان نیو کلیئرمعاہدہ طے پا گیا، معاہدہ کے ابتدائی نکات جاری کردیئے گئے ہیں۔

    معاہدے کے تحت یورپی یونین اور امریکا ایران پر عائد اقتصادی پابندی ہٹادیں گے،امریکا سمیت دیگر عالمی طاقتوں اور ایران نے معاہدہ کو تاریخی قرار دیا ہے،اسرائیل اس معاہدہ کے شدید خلاف تھا، مذاکرات میں امریکا، برطانیہ، فرانس، چین ، جرمنی اور روس شامل تھے ۔

     ایرانی وزیر خارجہ جاوید ظریف نے معاہدے کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ معاہدے کی دستاویز 30جون تک تیار ہوجائیں گی، ایران کا نیوکلیئر پروگرام امن مقاصد کیلئے ہے، ایران ہونے والے معاہدہ کی پوری پاسداری کریگا۔

    یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ معاہدہ فریقین کی کامیابی ہے، معاہدے کے تحت ایران یورینیم افزودگی کی شرح کم کرے گا۔