Tag: iranian-oil

  • امریکا نے ایرانی تیل کی کمپنیوں، آئل ٹینکرز پر پابندیاں لگادیں

    امریکا نے ایرانی تیل کی کمپنیوں، آئل ٹینکرز پر پابندیاں لگادیں

    امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے ایران امریکا مذاکرات کے دوران دباؤ بڑھانے کے لئے بعض ایرانی تیل کی شپنگ کمپنیوں، آئل ٹینکرز پر پابندیاں لگائی ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ امریکا کی نئی پابندیوں میں چین میں کام کرنے والی آزاد چھوٹی آئل ریفائنریز شامل ہیں۔

    امریکی محکمہ خزانہ کے بیان کے مطابق چین میں کام کرنے والی آئل ریفائنریز 1 ارب ڈالر سے زائد کے ایرانی خام تیل کی خریداری میں شامل ہیں۔

    خبرایجنسی کے مطابق چین ایرانی تیل کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے، چین ایران پر امریکی پابندیوں کو تسلیم نہیں کرتا، چین اور ایران کے درمیان تجارت زیادہ تر ڈالر کے بجائے چینی کرنسی میں کی جاتی ہے۔ دونوں ممالک دو طرفہ تجارت درمیانی افراد کے نیٹ ورک کے ذریعے کرتے ہیں۔

    دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی نمائندے کے بیان پراپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے جوہری افزودگی کے حق پر کسی قسم کی بات نہیں ہوسکتی۔ اسٹیو وٹکوف کی جانب سے متضاد بیان سننے کو ملا ہے، حقیقی موقف مذاکرات کی میز پر ہی واضح ہوگا۔

    انہوں نے واضح کیا کہ جوہری افزودگی پر ممکنہ خدشات دور کرسکتے ہیں، لیکن افزودگی کے حق پر کوئی بات نہیں ہوسکتی۔

    ٹیرف جنگ، امریکی مرکزی بینک کے سربراہ کا بڑا بیان

    قبل ازیں مشرق وسطیٰ کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے اسٹیو وٹکوف نے کہا تھا کہ امریکا کے ساتھ معاہدے پر پہنچنے کے لیے ایران کو جوہری افزودگی روکنی، ختم کرنی ہوگی۔

  • امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ایرانی تیل کی غیر قانونی فروخت روکنے کیلئے نئی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم بھارتی شہری جگویندر سنگھ پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ اس بھارتی شہری کی کمپنیوں پر ایرانی تیل کی نقل وحمل میں معاونت کا الزام ہے۔

    بیان کے مطابق ایران تیل کی فروخت کیلئے غیر قانونی شپنگ ایجنٹس پر انحصار کرتا ہے، ایران کی مالی معاونت روکنے کیلئے 30 بحری جہازوں کا نیٹ ورک بھی بلیک لسٹ کردیا گیا ہے۔

    امریکی حکام کے مطابق بھارتی شہری کے بحری جہازوں کی ایرانی نیشنل آئل کمپنی اور ایرانی فوج کیلئے تیل کی ترسیل ہوتی رہی ہے۔

    گزشتہ روز بھی امریکا نے ایران کے مزید 5 اداروں اور ایک شخص پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق جن اداروں اور شخص پر پابندی عائد کی گئی ہے، ان کا تعلق ایران کے ایٹمی پروگرام سے ہے۔ یہ اقدام امریکی صدر کی جانب سے جوہری معاہدے کے حوالے سے ایران پر دباؤ بڑھانے کے لئے کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب چین نے امریکی صدر ٹرمپ کے اقدامات کے جواب میں امریکا کی مزید اٹھارہ کمپنیوں پرپابندی لگا دی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیرف معاملے پرامریکا اور چین میں مزید ٹھن گئی، دونوں ملکوں نے ایک دوسرے پر الزامات کی بھی بوچھاڑ جاری ہے۔

    ایران کا امریکا سے شیڈول مذاکرات سے متعلق بڑا بیان

    چین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین کو ترقی کے حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا،چین اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے مؤثراقدامات لیتا رہے گا۔

  • ایرانی تیل کی اسمگلنگ میں ملوث افسران، سیاست دانوں، ڈیلروں کی تفصیلات وزیر اعظم ہاؤس میں جمع

    ایرانی تیل کی اسمگلنگ میں ملوث افسران، سیاست دانوں، ڈیلروں کی تفصیلات وزیر اعظم ہاؤس میں جمع

    اسلام آباد: سرکاری ادارے نے اسمگلنگ پر رپورٹ وزیر اعظم ہاؤس میں جمع کروا دی، جس میں ایرانی تیل اور حوالہ ہنڈی کاروبار کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان میں 722 کرنسی ڈیلر حوالہ ہنڈی کے کاروبار میں ملوث ہیں، جب کہ ایرانی تیل کی اسمگلنگ میں ملوث افسران، سیاست دانوں اور ڈیلروں کی تفصیلات بھی وزیر اعظم ہاؤس کو فراہم کر دی گئی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ حوالہ ہنڈی ڈیلر 205 پنجاب میں ہیں، کے پی میں 183 اور سندھ میں 176 ڈیلر حوالہ ہنڈی کا کاروبار کرتے ہیں، بلوچستان میں 104 اور آزاد کشمیر میں 37 ڈیلر حوالہ ہنڈی میں ملوث ہیں، جب کہ وفاقی دارالحکومت میں 17 ڈیلر حوالہ ہنڈی کا کاروبار کرتے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران سے پاکستان کو سالانہ 2 ارب 81 کروڑ لیٹر سے زیادہ تیل اسمگل ہوتا ہے، جس سے قومی خزانے کو سالانہ 60 ارب روپے سے زیادہ نقصان ہو رہا ہے، جب کہ ایرانی تیل کی اسمگلنگ سے ہونے والی آمدن دہشت گرد استعمال کرتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق بارڈر سے ملحقہ علاقوں میں 76 ڈیلرز تیل اسمگلنگ میں ملوث ہیں، ملک بھر میں 995 پمپ ایرانی تیل کی فروخت کا کاروبار کرتے ہیں۔

    ایرانی تیل کی اسمگلنگ میں 90 سرکاری حکام، اور 29 سیاست دان بھی ملوث ہیں، ایران سے تیل ایرانی گاڑیوں میں اسمگل ہو کر پاکستان آتا ہے، تیل اسمگل کرنے والی ایرانی گاڑیوں کو زم یاد کہا جاتا ہے۔

  • اطالوی کمپنی نے ایرانی تیل بردار جہاز سے تیل لینے سے انکار کردیا

    اطالوی کمپنی نے ایرانی تیل بردار جہاز سے تیل لینے سے انکار کردیا

    روم/ واشنگٹن: اٹلی کی پٹرولیم کمپنی ”اینی“نے عراق کےنام پر ایرانی خام تیل لانے والے ایک تیل بردار بحری جہاز کو داخلے سے روک دیا۔

    امریکی اخباروال اسٹریٹ جرنل کے مطابق مذکورہ تیل بردار جہاز صقلیہ کی میلاٹزو نامی ایک آئل ریفائنری کےلئے تیل لے کرجا رہا تھا۔وائٹ مون نامی جہاز پر لائبیریا کا پرچم لہرا رہا تھا۔

    اطالوی کمپنی اینی کا کہنا ہے کہ جس تیل بردار جہاز کے لیے اس نے عراق کےساتھ ٹھیکہ کیا تھا اس کی یہ شناخت نہیں تھی۔کمپنی اینی کے ترجمان نے کہا کہ تیل بردار جہاز کی دستاویزات سے واضح ہوتا ہے کہ مذکورہ تیل بردار جہاز نائیجیریا کی "Oando PLC” کمپنی سے خریدا گیا تھا مگر یہ معلوم نہیں یہ وہی جہاز ہے جسے عراق کی طرف سے بھیجا جانا تھا یا کوئی اور ہے۔

    یاد رہے کہ ایران کی طرف سے دوسرے ملکوں کے ناموں کے ساتھ تیل بردار جہاز روانہ کرنا امریکا کی طرف سے تہران پر عاید کردہ اقتصادی پابندیوں کو غیرموثر بنانے کی کوشش ہے۔ ایران عراقی حکومت کے اداروں کے اندر داخل ہو کر بغداد کے سیاسی اور سیکیورٹی اداروں میں اپنا اثرو نفوذ بڑھانے کے ساتھ انہیں اپنے تیل کی فروخت کےلئے استعمال کررہا ہے۔

    امریکا نے مئی کے اوائل میں ایرانی تیل کی عالمی منڈی میں خریدو فروخت پر مکمل پابندی لگادی تھی۔ اس سے قبل امریکا کی طرف سے آٹھ ملکوں کو ایران سے تیل خرید کرنے کی اجازت تھی۔اٹلی کی اینی کمپنی نے گذشتہ برس اکتوبر میں امریکی پابندیوں کے خطرے سے بچنے کے لیے ایرانی خام تیل کی خریداری بند کردی تھی۔

  • استثنیٰ کے حامل آٹھ میں سے تین ممالک نے ایرانی تیل کی درآمد ختم کر دی، امریکا

    استثنیٰ کے حامل آٹھ میں سے تین ممالک نے ایرانی تیل کی درآمد ختم کر دی، امریکا

    تہران : امریکا کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کے دوران استثنیٰ کے حامل آٹھ ممالک میں سے تین ممالک نے ایرانی تیل کی درآمد ختم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے لیے مقرر خصوصی امریکی مندوب برائن ہک نے کہا ہے کہ ایرانی خام تیل کی برآمد پر گزشتہ برس کی پابندی کے بعد استثنی کے حامل آٹھ ممالک میں سے تین ملکوں نے درآمد روک دی ہے۔

    امریکی مندوب برائن ہک نے ان تینوں ملکوں کے نام بیان نہیں کیے، امریکا کی کوشش ہے کہ ایرانی خام تیل کی برآمدات کو مکمل طور پر روک دیا جائے۔

    برائن ہک کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں عائد کی جانے والی پابندی کے بعد امریکا نے چین، بھارت، یونان، اٹلی، تائیوان، جاپان، ترکی اور جنوبی کوریا کو ایرانی تیل کی درآمد جاری رکھنے کا خصوصی استثنی دیا تھا اور یہ اجازت رواں برس دو مئی کو ختم ہو رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : ایرانی تیل پر امریکی پابندی، بین الاقوامی صارفین متاثر

    ایران پرنئی اقتصادی پابندیاں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار

    خیال رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں امریکا کی جانب سے نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی گئی تھی، جس میں ایرانی تیل کو خاص طور پر ٹارگٹ کیا گیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے امریکا میں وسط مدتی انتخابات سے قبل تیل کی قیمتیں کم رکھنے کے لیے ایران سے تیل درآمد کرنے والے آٹھ بڑے ممالک کو پابندیوں سے استثنیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔