Tag: Iranian President

  • ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی قوم سے اپیل

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی قوم سے اپیل

    تہران: ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے ایرانی قوم سے متحد ہونے اور نسل کشی کے مجرم کی جارحیت کا طاقت سے مقابلہ کرنا ہے۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے قوم سے اپیل کی ہے کہ ہر اختلاف، مسئلے اور رکاوٹ کو آج ختم کردیں، ہمیں اس نسل کش مجرمانہ جارحیت کے خلاف اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہونا ہوگا۔

    ایرانی صدر نے مزید کہا ایران حملہ آور نہیں ہے اور نہ ہی جنگ چاہتا ہے،  جوہری ہتھیاروں کے حصول کا بھی کوئی ارادہ نہیں لیکن ایران یورینیم کی افزودگی جاری رکھےگا، کیونکہ جوہری توانائی سے مستفید ہونا ایران کا حق ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: حالت جنگ میں مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایران کا دوٹوک موقف

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایرانی حکام نے ایک بیان میں ثالث قطر اور عمان کو آگاہ کیا تھا کہ حالت جنگ میں اسرائیل سے مذاکرات نہیں کریں گے۔

    ایرانی عہدیدار نے ثالث کو بتایا کہ تہران حملے کے دوران مذاکرات نہیں کرے گا تاہم اسرائیلی حملوں کا جواب دینے کے بعد مذاکرات ہوسکیں گے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    یاد رہے کہ ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملوں کی نئی لہر کا آغاز کر دیا، اسرائیل کا شہر حیفہ دھماکوں اور سائرن کی آوازوں سے گونج اٹھا۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر مسلسل میزائل داغنے کا سلسلہ جاری ہے، کئی علاقوں میں عوام کو فضائی حملے سے باخبر رکھنے کے لیے سائرن بجائے جا رہے ہیں۔

  • ایرانی صدرکا جوہری ہتھیاروں سے متعلق اہم بیان

    ایرانی صدرکا جوہری ہتھیاروں سے متعلق اہم بیان

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے گزشتہ روز عمانی ٹیلی ویژن سے بات کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کوئی بھی ایران کو یورینیم کی افزودگی سے نہیں روک سکتا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ ایران ایسے تمام دباؤ کو مسترد کرتا ہے اور اپنے یورینیم کی افزودگی کے حق پر قائم ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ عالمی قوانین ہر ملک کو پر امن مقاصد کے لیے جوہری توانائی سے متعلق سائنسی سرگرمیوں کی اجازت دیتے ہیں۔

    پزشکیان کا کہنا تھا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا خواہاں نہیں، نہ ماضی میں ایسا چاہا، نہ مستقبل میں ایسا ارادہ رکھتا ہے، کیوں کہ یہ ایران کے عقیدے کے خلاف ہے۔ تاہم وہ، طبی، زرعی، صنعتی اور سائنسی مقاصد کے لیے افزودگی سے کبھی دست بردار نہیں ہو گا۔

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکہ سے کسی معاہدے کے قریب ہونے کی خبروں پر کہا کہ وہ اس بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔ ایران سفارتی حل کے لیے سنجیدہ ہے، مگر کسی بھی معاہدے میں تمام پابندیوں کے خاتمے اور یورینیم کی افزودگی کی اجازت کی شرط ہونی چاہیے۔

    ادھر ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر علی شمخانی کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ امریکی صدور ایران کے جوہری ڈھانچے کو تباہ کرنے کے خواب دیکھتے رہے ہیں، مگر ایران کی سرخ لائنیں واضح ہیں اور اس کے دفاع مضبوط ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بات چیت ترقی، مفاد اور عزت کو فروغ دیتی ہے، نہ کہ دباؤ یا دست برداری کو۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کو ایران پر ممکنہ حملے سے روک دیا ہے، انھوں نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کو ایران پر کسی ممکنہ حملے کے خلاف خبردار کیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کے دوران امریکی صدر نے کہا ”میں نے نیتن یاہو کو ایران پر کسی ممکنہ حملے کے خلاف خبردار کیا ہے، تہران کے ساتھ جوہری معاہدے پر بات چیت کے دوران اسرائیلی حملہ مناسب نہیں ہوگا، ہماری ایران کے ساتھ اچھی بات چیت جاری ہے۔“

    ایران نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایک شخص کو تختہ دار پر لٹکا دیا

    روئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ”گزشتہ ہفتے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو خبردار کیا تھا کہ وہ ایسے اقدامات نہ کریں جس سے ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات میں خلل پڑ سکے۔“ ٹرمپ نے کہا ”میں نے ان سے کہا کہ یہ ابھی کرنا نامناسب ہوگا، کیوں کہ ہم ابھی ایک حل کے بہت قریب ہیں، اور یہ کسی بھی لمحے بدل سکتا ہے۔“

  • ایرانی صدر کا امریکی دھمکیوں پر سخت ردِعمل سامنے آگیا

    ایرانی صدر کا امریکی دھمکیوں پر سخت ردِعمل سامنے آگیا

    ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے امریکی دھمکیوں پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا جتنی زیادہ دھمکیاں دیگا ایران اتنا ہی مضبوط ہو گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ایران اپنی جوہری کامیابیوں سے نہ پیچھے ہٹے گا اورنہ ہی اس پر سمجھوتہ کرے گا۔

    اُنہوں نے کہا کہ ہمارے دروازے بات چیت کے لیے کھلے ہیں، اپنے وقار اور فخر کی بنیاد پر مذاکرات کریں گے۔

    مسعود پیزشکیان نے کہا کہ ہم جوہری بم نہیں بنانا چاہتے، ہمیں جوہری سائنس اورجوہری توانائی کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ ایران کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو ایک بار پھر دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ایران جوہری پروگرام بند کرنے پر راضی نہ ہوا تو فوجی طاقت کا استعمال کریں گے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ فوج کی ضرورت پڑی تو ہمارے پاس فوج موجود ہے، اسرائیل بھی اس میں شامل ہو جائے گا، ہم وہی کرتے ہیں جو ہم کرنا چاہتے ہیں۔

    ’مذاکرات سے قبل جوہری بم نہیں بنانا چاہتے، ایران میں امریکا سرمایہ کاری کر سکتا ہے‘

    دوسری جانب امریکا اور ایران کے درمیان 3 دن بعد عمان میں مذاکرات ہونے جارہے ہیں لیکن امریکی محکمہ خزانہ نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ نئی پابندیوں سے جوہری پروگرام سے منسلک پانچ اداروں کو نشانہ بنایا گیا۔

  • لوئرکرم میں دہشتگردی، ایرانی صدر کا اہم بیان

    لوئرکرم میں دہشتگردی، ایرانی صدر کا اہم بیان

    لوئر کرم میں گزشتہ روز پیش آنے والے دہشتگردی کے افسوسناک واقعے پر ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ماضی کی طرح دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی صدر نے پاکستان کی حکومت اور عوام خصوصاً کرم کے علاقے میں دہشتگردی کے متاثرین کے سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

    مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ ہر قسم کی دہشتگردی قابل مذمت ہے اور ایران ماضی کی طرح، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان جیسے برادر اور دوستانہ ملک کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لوئر کرم میں مسافر بسوں پر فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 45 تک جا پہنچی ہے جبکہ 37 زخمی مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

    دہشت گردوں کے حملے میں مارے گئے تمام جاں بحق افراد کی میتیں پارا چنار منتقل کردی گئی ہیں، جاں بحق افراد کی اجتماعی نماز جنازہ آج ادا کی جائے گی۔

    لوئر کرم میں مسافر بسوں پر فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 45 ہوگئی

    جنازے کے بعد جاں بحق افراد کی اپنے اپنے علاقوں میں تدفین ہوگی، پارا چنار میں طوری قبیلے نے جاں بحق افراد کے غم میں 3 روزہ سوگ اور طوری قبیلے نے دھرنے کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔

  • ایرانی صدر کی سعودی وزیر خارجہ سے دوحہ میں اہم ملاقات

    ایرانی صدر کی سعودی وزیر خارجہ سے دوحہ میں اہم ملاقات

    سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے دوحہ میں ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے ملاقات کی ہے، اس موقع پر ایرانی صدر نے سعودی عرب ایران تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اس موقع پر ایرانی صدر نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کے جرائم بے نقاب کرنے میں سعودی عرب کا کردار قابل تعریف ہے، اسلامی ممالک اختلافات بھلا کر ہم آہنگی اور بھائی چارے کا سلوک کریں۔

    سعودی وزیر خارجہ نے ایرانی صدر کو سعودی ولی عہد کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے دوستانہ ماحول میں مسائل کے حل اور تعلقات بڑھانے کیلئے کوشاں ہیں۔

    سعودی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب ایران سے تعلقات کے فروغ کیلئے پرعزم ہے اور ایران سے اختلافات کا باب ہمیشہ کیلئے بند کرنا چاہتے ہیں۔

    اس سے قبل ایران کے صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ امریکا نے یقین دلایا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا جواب نہ دیا تو غزہ میں امن ہو جائے گا۔

    دوحہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل ہی تھا جس نے تہران میں اسماعیل ہنیہ کو قتل کیا یورپ اور امریکا نے کہا ہم نے جواب نہ دیا تو ایک ہفتے میں غزہ میں امن ہو جائے گا ہم نے بات مان کر امن کا انتظار کیا لیکن فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رہی۔

    ایمریٹس ایئرلائن کا پروازوں سے متعلق اہم اعلان

    ایرانی صدر نے کہا کہ ایران بھی جنگ نہیں چاہتا لیکن اسرائیل نے کارروائی کی تو جواب دیں گے اسرائیل ہمیں ردعمل کیلیے مجبور کر رہا ہے ہمیں دنیا نے کہا پُرسکون رہیں جبکہ ہماری سرزمین پر حملہ کیا گیا تھا۔

  • ہمارے ساتھ تنازعے میں نہ پڑو، ایرانی صدر کا اسرائیل کو پیغام

    ہمارے ساتھ تنازعے میں نہ پڑو، ایرانی صدر کا اسرائیل کو پیغام

    تہران : ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے ساتھ تنازعے میں نہ پڑو۔

    ایوان صدر سے جاری ایک بیان میں مسعود پیزشکیان نے واضح کیا کہ حالیہ ایرانی حملہ اسرائیلی جارحیت کا ردعمل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ تہران نے صیہونی قابض ریاست کی جارحیت کا سخت جواب دیا ہے، ایران جنگ نہیں چاہتا لیکن کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا۔

    مسعود پیزشکیان کا کہنا تھا کہ ایران کا یہ اقدام قومی مفادات اور شہریوں کے دفاع کے لیے تھا، انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو یاد رکھو جنگ نہیں چاہتے لیکن جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی جنگجو نہیں ہے لیکن وہ کسی بھی خطرے کے خلاف مضبوطی سے کھڑا ہے، یہ ہماری طاقت کا صرف ایک گوشہ ہے۔ ایران کے ساتھ تنازعہ میں نہ پڑیں۔

  • ایرانی صدر ہیلی کاپٹر حادثے پر امریکا کا ردعمل

    ایرانی صدر ہیلی کاپٹر حادثے پر امریکا کا ردعمل

    واشنگٹن : امریکی ترجمان نے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے سے متعلق اہم بیان جاری کردیا، ان کا کہنا ہے کہ ایران نے ہیلی کاپٹر حادثے پر مدد کی درخواست کی تھی۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے اس بات کا برملا اعتراف کیا کہ حادثے کے بعد ایرانی حکومت نے مدد کی درخواست کی تھی، تاہم انہوں نے صحافیوں کو اس کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ غیرملکی حکومتیں درخواست کرتی رہتی ہیں، تاہم ایران کی مدد نہیں کی گئی، انہوں نے کہا کہ اس مدد کی پیشکش کے قابل نہ ہوسکے، امریکا کو ہیلی کاپٹر حادثے میں انسانی جانی نقصان پر افسوس ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم کسی کو ہیلی کاپٹر حادثے میں مرتے نہیں دیکھنا چاہتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ایران پر لگائی گئی پابندیوں کے لئے معذرت نہیں کریں گے، ایرانی حکومت 45سال پرانا ہیلی کاپٹر خراب موسم میں استعمال کرنے کی خود ذمہ دار ہے۔

    میتھیو ملر پابندی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایرانی حکومت نے اپنے جہاز دہشت گردی کی سپورٹ کیلئے استعمال کئے ہیں، امریکا ایرانی عوام کی حمایت اور حکومتی دہشت گردی کا مقابلہ کرتا رہے گا۔

  • مختلف ممالک لاپتہ ہیلی کاپٹر کی تلاش میں ایران کی مدد کیلیے تیار

    مختلف ممالک لاپتہ ہیلی کاپٹر کی تلاش میں ایران کی مدد کیلیے تیار

    حادثے کا شکار ہونے والے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کا سلسلہ جاری ہے جس میں مختلف ممالک کی جانب سے تعاون کی پیشکش بھی کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس نے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش اور واقعے کی وجوہات کی تفتیش کیلئے ہر قسم کی مدد کی پیش کش کی ہے۔

    روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارو نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر کی تلاش میں ایران کی مدد کے لیے تیار ہیں، لاپتہ ہیلی کاپٹر کی تلاش اور وجوہات کی تحقیقات میں ضروری مدد فراہم کریں گے اور ہم امید کرتے ہیں کہ صدر رئیسی اور ان کے ہمراہ افراد سلامتی کے ساتھ واپس آئیں گے۔

    یورپی کمیشن نے بھی صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے سیٹلائٹ میپنگ سروس ایکٹیویٹ کر دی ہے۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق یورپی کمیشن نے سیٹلائٹ میپنگ سروس ایکٹیویٹ کرنے کا یہ قدم ایران کی درخواست پر اٹھایا ہے۔

    اس کے علاوہ سعودی عرب، قطر، ترکیہ، عراق اور متحدہ عرب امارات نے بھی ایران کو حادثے کا شکار ہونے والے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔

    محکمہ موسمیات آذربائیجان کی پیش گوئی

    علاوہ ازیں آذربائیجان کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ موسم کی شدت کی وجہ سے جائے حادثہ پر رات بھر بارش اور دھند پڑسکتی ہے، اوزی گاؤں کے علاقے میں بارش اور تیز ہواؤں کاسسٹم موجود ہے، ہوا تقریباً 10کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی فوج سمیت 40 ٹیمیں ریسکیو کی کوششوں میں مصروف ہیں تاہم شدید بارش اور دھند کے سبب ریسکیو حکام کو جائے حادثہ پر پہنچانے میں مشکلات درپیش ہیں۔ ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے ڈرون سے بھی مدد حاصل کی جا رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار

    ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ ایرانی صوبے مشرقی آذربائیجان میں پیش آيا جہاں صدررئیسی ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس تبریز جا رہے تھے۔

  • ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ، متعدد سربراہان مملکت کا اظہار تشویش

    ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ، متعدد سربراہان مملکت کا اظہار تشویش

    صوبہ مشرقی آذربائیجان سے واپسی کے دوران ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آنے کی خبر پر مختلف ممالک کے سربراہان مملکت کی جانب سے اظہار تشویش، سلامتی کی دعا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کے ساتھ پیش آنے والے حادثے پر شدید تشویش لاحق ہے، انہوں نے صدر رئیسی اور ان کے ہمراہ دیگر تمام افراد کی سلامتی کی دعا کی۔

    وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اپنے ایک پیغام میں صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی سلامتی کے دعا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

    سربراہ یورپی کونسل شارل میشل نے کہا ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کی خبر کے بعد حالات کا نزدیک سے جائزہ لیا جارہا ہے۔

    روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارو نے کہا ہے کہ ہم امید کرتے ہیں کہ صدر رئیسی اور ان کے ہمراہ افراد سلامتی کے ساتھ واپس آئیں گے۔

    ترکی کے صدر طیب اردگان نے کہا ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے ساتھ حادثے کا سن کر انتہائی افسوس ہوا۔

    فلسطینی مقاومتی تنظیم تحریک جہاد کے اعلیٰ رہنما علی ابوشاہین نے اس موقع پر ایران کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے صدر رئیسی اور ان کی ٹیم کی سلامتی کی دعا کی ہے۔

    اس کے علاوہ فلسطینی تنظیم حماس کے رہنما عزت الرشق نے بھی صدر رئیسی اور ان کی ٹیم کی سلامتی کی دعا کی ہے۔

  • لاہور: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی گورنر ہاؤس پہنچ گئے

    لاہور: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی گورنر ہاؤس پہنچ گئے

    لاہور: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی مزار اقبال پر حاضری کے بعد گورنر ہاؤس پہنچ گئے، جہاں گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے ان کا استقبال کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایرانی صدرابراہیم رئیسی گورنر اور وزیراعلیٰ پنجاب سے الگ الگ ملاقات کرینگے جبکہ گورنر ہاؤس میں ایرانی وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا جائے گا۔

    اس سے قبل ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے مزار اقبالؒ پہنچنے پر چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد نے ان کا استقبال کیا، بادشاہی مسجد کے خطیب مولانا عبدالخبیر آزاد بھی اس موقع پر موجود تھے۔

    معزز مہمان ایرانی صدرسیدابراہیم رئیسی نے مزار اقبال پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی، اس موقع پر مولانا عبدالخبیر آزاد نے مزار اقبال پر دعا کرائی۔ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے شاعر مشرق علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کیا۔

    ایرانی صدر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہمیں اپنی قوم اور اپنے مجاہدوں پر بہت ناز ہے، صیہونی قوتوں کیخلاف پاکستان کا مؤقف قابل دید ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے عوام کے درمیان گہرا تعلق ہے۔

    ایرانی صدر نے کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر کا بھی مؤقف ہے فلسطینی جیت سے ہمکنار ہونگے، فلسطینیوں پر ظلم کرنیوالے اسرائیلی شکست سے دوچار ہوں گے۔

    پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان آکر خوشی ہوئی یہاں اجنبی جیسا احساس نہیں ہوا، پاک ایران رشتہ وقت کیساتھ مزید مضبوط ہوگا، میری خواہش تھی کہ پاکستان میں عوامی جلسے سے خطاب کرتا۔