Tag: Iran’s Supreme Leader

  • ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا اہم بیان

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا اہم بیان

    لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے رہنماء حسن نصر اللہ کی شہادت پر غیر ملکی رہنماؤں کی جانب سے گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ دنیا کے مختلف ممالک میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق لبنان حملوں کے بعد عراق میں 3 روزہ اور ایران میں 5 روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے، حسن نصر اللہ کی شہادت پر عراقی رہنما آیت اللہ سیستانی اور مقتدیٰ الصدر نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ صیہونی حکومت کے حکمران دہشت گرد گروہ نے غزہ میں جاری مجرمانہ جنگ سے کوئی سبق نہیں سیکھا، لبنان کے لوگوں اور حزب اللہ کے ساتھ کھڑا ہونا تمام مسلمانوں کا فرض ہے۔

    ایرانی وزارت خارجہ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ حزب اللہ رہنماء حسن نصر اللہ کا مقبوضہ بیت المقدس کی آزادی کا مشن جاری رہے گا۔

    دوسری جانب امریکا نے ایران کو پھر حملے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ امریکا تہران سے آنے والے بیانات کو سن رہا ہے اور یہ انتظار کررہا ہے کہ ایران کیا کرے گا۔

    امریکی وزیرِ دفاع الائیڈ آسٹن کہتے ہیں کہ ایران کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ کو روکنے اور تنازع کو بڑھانے سے روکنے کے لیے پُر عزم ہیں، خطے میں اپنے مفادات کو محفوظ بنانے کیے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا لبنان پر حملے جاری رکھنے کا اعلان

    امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ ایران اور اس کے شراکت داروں پر واضح کر رہے ہیں کہ اگر امریکی اہلکاروں یا خطے میں مفادات کو نشانہ بنایا گیا تو امریکا ہر ممکن ضروری اقدام کرے گا۔

  • ایرانی سپریم لیڈر نے 8 سال بعد نماز جمعہ کا خطبہ دیا

    ایرانی سپریم لیڈر نے 8 سال بعد نماز جمعہ کا خطبہ دیا

    تہران : ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی بہت بہادرکمانڈرتھے، ایران کا فوجی جواب امریکا کے سپر پاور امیج کے لئے دھچکا تھا،پابندیاں لگاکرامریکاکی امیج بحال کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے 8سال بعد موسالہ مسجد میں نماز جمعہ کے خطبے سے خطاب کرتے ہوئے کہا عراق میں امریکی فورسزپرحملہ جنرل قاسم کےقتل کاردعمل تھا، ہمیں خوفزہ ہونےکی ضرورت نہیں اللہ ہمارےساتھ ہے۔

    آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی بہت بہادرکمانڈرتھے، امریکیوں نے ہزاروں افرادکوافغانستان،عراق میں قتل کیا، ہزاروں افراد کا قتل ہوا،امریکی کبھی یہ بات تسلیم نہیں کرتے، امریکی صدرنےخودتسلیم کیا ہم دہشت گرد ہیں، ہم نےجنرل قاسم کوقتل کیا۔

    ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ ایران کا فوجی جواب امریکا کے سپرپاورامیج کےلئے دھچکاتھا، پابندیاں لگاکرامریکاکی امیج بحال کرنےکی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔

    مزید پڑھیں : امریکا کو ختم ہونا چاہیے: آیت اللہ خامنہ ای

    یاد رہے امریکی حملوں میں ایرانی جنرل قاسم سیلمانی کی ہلاکت کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنرل سلیمانی کے قتل کا سرعام بدلہ لیا جائے گا، واشنگٹن حکومت کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    بعد ازاں ایران کی جانب سے کارروائی پر ایت اللہ خامنہ ای نے امریکی فوجی اڈوں پر حملے کی کارروائی ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا تھا ہم نے گزشتہ رات امریکا کے منہ پر تھپڑ مارا ہے، امریکا کرپشن کا ذریعہ ہے اسے ختم ہونا چاہیے۔

  • جنگ ہوگی نہیں اور مذاکرات ہم نہیں کریں گے، سپریم لیڈر سیّد علی خامنہ ای

    جنگ ہوگی نہیں اور مذاکرات ہم نہیں کریں گے، سپریم لیڈر سیّد علی خامنہ ای

    تہران : ایرانی سپریم لیڈر سیّد علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان آمنا سامنا کسی فوجی مڈ بھیڑ کے بجائے دراصل عزم کا امتحان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای کا ملک کے اعلیٰ افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تناؤ کے باوجود تہران اور واشنگٹن کے درمیان جنگ نہیں ہو گی اور مذاکرات ہم نہیں کریں گے۔

    سیّد علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکا بخوبی جانتا ہے کہ جنگ اسکے مفاد میں نہیں، جب تک امریکا اپنا رویہ نہیں بدلے گا اسکے ساتھ مذاکرات ممکن نہیں۔

    امریکا نے ایران سے درپیش ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے اپنے لڑاکا طیارے اور طیارہ بردار بحری بیڑے کو مشرقِ اوسط میں بھیجا ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے خلاف تند وتیز بیانات جاری کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا ان جنگی تیاریوں کے برعکس کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ تو ان کی کوئی جنگ نہیں ہونے جارہی ہے۔

    سپریم لیڈر نے ملک کے اعلیٰ افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور امریکا کے درمیان آمنا سامنا کسی فوجی مڈ بھیڑ کے بجائے دراصل عزم کا امتحان ہے۔

    انھوں نے کہا یہ ٹاکرا کوئی فوجی نہیں کیونکہ کوئی جنگ تو ہو نہیں رہی ہے۔ نہ تو ہم اور نہ وہ ( امریکی) جنگ چاہتے ہیں، وہ اس بات کو بخوبی جانتے ہیں کہ یہ جنگ ان کے مفاد میں نہیں ہوگی۔

  • جوہری معاہدے کے باوجود ایران کا امریکہ کے بارے میں موقف تبدیل نہیں ہوگا، آیت اللہ علی خامنہ ای

    جوہری معاہدے کے باوجود ایران کا امریکہ کے بارے میں موقف تبدیل نہیں ہوگا، آیت اللہ علی خامنہ ای

    تہران : ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے طے پانے والے جوہری معاہدے کے باوجود ایران کا امریکہ کے بارے میں مؤقف تبدیل نہیں ہوگا۔

    تہران میں اپنے خطاب میں خامنہ ای کا کہنا تھا کہ ان کے ملک کے ابھی بھی امریکہ کے ساتھ واضح اختلافات قائم ہیں،خاص طور پر ان کی مشرقی وسطیٰ کے بارے میں جو پالیسی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران شام، عراق، فلسطین، یمن اور بحرین میں محروم لوگوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

    خامنہ ای کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے بعد بھی امریکہ کے حوالے سے ہماری پالیسی میں تبدیلی نہیں آئے گی۔