Tag: Iraq

  • ویڈیو: عراق میں پرانا غرق شدہ گاؤں نمودار ہوتے دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے

    ویڈیو: عراق میں پرانا غرق شدہ گاؤں نمودار ہوتے دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے

    موصل: عراق میں برسوں پرانا غرق شدہ گاؤں زومر پھر سے نمودار ہو گیا ہے، جس نے لوگوں کو حیران کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عراق میں خشک سالی نے تاریخ کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے، موصل ڈیم کی سطح کم ہونے پر دہائیوں پہلے ڈوبا گاؤں سطح پر آ گیا ہے۔

    ڈیم میں پانی نیچے اترنے پر گاؤں کے کھنڈرات اور گلیوں کے آثار نمایاں ہو گئے ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے دریائے دجلہ و فرات آبی بحران سے دوچار ہیں۔

    ایک طرف حکام آبی ذخائر کم ہونے سے پریشان ہیں تو دوسری طرف سیاحت کے شعبے میں جان پڑ گئی ہے، سیاح کھنڈرات کا نظارہ کرنے دور دور سے پہنچ رہے ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ 45 برس پہلے اس ڈیم کی تعمیر کے بعد زومر گاؤں زیر آب چلا گیا تھا۔


    لاس اینجلس میں ڈرائیور نے قطار میں کھڑے لوگوں پر گاڑی چڑھا دی


    سطح پر پھر سے ابھرنے والے کھنڈرات میں سابقہ اسکولوں اور گھروں کے ڈھانچے بھی شامل ہیں جو 1980 کی دہائی میں ڈیم کی تعمیر کے دوران ڈوب گئے تھے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ڈیم کے سکڑتے ہوئے ذخائر کا براہ راست تعلق خطے کو متاثر کرنے والے خشک سالی کے حالات سے ہے، جس سے عراق میں پانی کے بحران کی شدت کا پتا چلتا ہے، زومر واٹر ڈائریکٹوریٹ کا کہنا تھا کہ پانی کی مسلسل گرتی سطح کی وجہ سے پانی کے کئی اہم منصوبے معطل کرنے پڑے۔

    پرانا گاؤں سطح آب پر نمودار ہونے کے بعد مکین ایک طرف اس زیر آب علاقے سے وابستہ اپنے بچپن کی یادیں تازہ کر رہے ہیں، اور دوسری طرف پانی کے غائب ہونے کے خدشات کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔

  • ڈاکٹر سارہ العبودی کے المناک قتل کی ویڈیو پر عراق میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی

    ڈاکٹر سارہ العبودی کے المناک قتل کی ویڈیو پر عراق میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی

    بغداد: عراق میں سارہ عمار العبودی نامی ایک خاتون ڈاکٹر کے المناک قتل کی ویڈیو پر ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    العربیہ کے مطابق عراق میں ایک یونیورسٹی کے پروفیسر نے اپنی خاتون ساتھی ڈاکٹر سارہ عمار العبودی کو سڑک پر گولی مار کر قتل کر دیا، اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔

    سارہ العبودی بصرہ یونیورسٹی کی کالج آف ایجوکیشن میں ملازمت کر رہی تھیں، بصرہ کے گورنر اسعد العیدانی نے بدھ کو کہا کہ قاتل ڈاکٹر سارہ کے بچوں کا چچا ضرغام التمیمی ہے، اور جرم کے 12 گھنٹے سے بھی کم وقت میں مجرم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    مانیٹرنگ کیمرے میں ریکارڈ ہونے والے مناظر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قاتل نے ابو الخصب کے دور دراز علاقے میں پستول سے کئی گولیاں مار کر ہلاک کیا، گولی مارنے سے قبل ملزم کو مقتولہ سے تکرار کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے، جس سے لگتا ہے کہ دونوں میں گرما گرم بحث ہوئی تھی۔

  • عراق میں ایک ہفتے سے کم عرصے میں کتنے بچوں کا نام  حسن نصر اللہ کے نام پر رکھا گیا؟

    عراق میں ایک ہفتے سے کم عرصے میں کتنے بچوں کا نام حسن نصر اللہ کے نام پر رکھا گیا؟

    بغداد: آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ حسن نصر اللہ کا انتقال 27 ستمبر کو ہوا اور ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں عراق میں 100 ’نصر اللہ‘ پیدا ہو چکے ہیں، دراصل والدین نوزائیدہ بچوں کے نام ان کے نام پر رکھنے لگے ہیں۔

    حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کے لبنان کے شہر بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے میں شہادت کے بعد متعدد عراقی والدین نے اپنے نوزائیدہ بچوں کے نام ان کے نام پر رکھ لیے۔

    عراق کی وزارت صحت کے مطابق 27 ستمبر کے بعد سے جب اسرائیل نے حزب اللہ کے سربراہ کو قتل کیا، عراق میں 100 سے زائد بچوں کے نام نصراللہ رکھے گئے ہیں۔ وزارت نے عراق کے مختلف علاقوں میں سو سے زائد بچوں کی پیدائشوں کا اندراج کیا ہے۔

    عراقی میڈیا کا کہنا ہے کہ بچوں کے نام نصراللہ کے نام پر اس لیے رکھے گئے ہیں تاکہ اسرائیل کے سامنے مزاحمت کرنے والے اس شہید کو خراج تحسین پیش کیا جا سکے۔ عراق نے نصراللہ کی شہادت کے اعزاز میں تین روزہ قومی سوگ کا اعلان بھی کیا تھا۔

    حزب اللہ نے میزائل مار کر اسرائیلی ہیلی کاپٹر کو بھاگنے پر مجبور کر دیا

    یاد رہے کہ حزب اللہ کے نظریاتی اور تزویراتی رہنما حسن نصر اللہ بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے، انھوں نے 32 سال تک طاقت ور شیعہ مسلح گروپ کی قیادت کی اور اسرائیل اور مغرب کے علاوہ بھی اپنے علاقائی دشمن بنائے۔ انھیں متعدد عرب ممالک میں اسرائیلی اور مغربی اثر و رسوخ کے خلاف مزاحمت کی علامت سمجھا جاتا تھا۔

    عراق میں حسن نصر اللہ نے خاص طور پر اکثریتی شیعہ آبادی میں کافی حمایت حاصل کی، ان کے قتل نے عراق کے لوگوں میں غصے کو جنم دیا اور ملک میں بڑے پیمانے پر مظاہرے دیکھنے میں آئے، اسرائیل کے اقدامات کی مذمت کی گئی اور ان کے قتل کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔

  • عراق: لڑکیوں کی شادی کی قانونی عمر 9 سال مقرر کرنے کی تجویز

    عراق: لڑکیوں کی شادی کی قانونی عمر 9 سال مقرر کرنے کی تجویز

    عراق کی پارلیمنٹ میں لڑکیوں کی شادی کی عمر 9 سال مقرر کرنے کا متنازع بل متعارف کرانے پر عوام میں بڑے پیمانے پر غم و غصے اور تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عراق میں اس وقت قانونی طور پر لڑکیوں کی شادی کی عمر 18 سال مقرر ہے۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں نے پارلیمنٹ میں شادی کی عمر کم کر کے 9 سال کرنے کا بل متعارف کرانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ بل شہریوں کو خاندانی معاملات پر فیصلہ کرنے کے لیے مذہبی حکام یا سول عدلیہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کی اجازت فراہم کرے گا۔

    اس بل کو تنقید کا نشانہ بنانے والوں نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بل وراثت، طلاق اور بچوں کی تحویل کے معاملات میں حقوق میں کمی کا باعث بن جائے گا۔

    غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر یہ بل منظور کرلیا جاتا ہے تو یہ 9 سال کی لڑکیوں اور 15 سال سے کم عمر لڑکوں کو شادی کرنے کی اجازت دے گا۔

    خواتین کے گروپوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے اس بل کی شدید مخالفت کی ہے اور اس بل کے ذریعے نوجوان لڑکیوں کی تعلیم، صحت اور بہبود پر پڑنے والے سنگین نتائج کے خطرے سے متعلق آگاہ کیا ہے۔

    ہیومن رائٹس واچ کی محقق سارہ سنبر کا کہنا ہے کہ اس قانون کو پاس کرنے سے یہ ظاہر ہوگا کہ ملک پیچھے کی طرف جارہا ہے، آگے کی طرف نہیں۔

    پردہ کرنا ہے تو مدرسے جاؤ۔۔ 3 طالبات حجاب پہننے پر کالج سے فارغ

    اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسیف کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عراق میں 28 فیصد لڑکیوں کی شادی 18 سال کی عمر سے پہلے ہی کر دی جاتی ہے۔

  • 8 بھائیوں نے ہونے والے بہنوئی کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    8 بھائیوں نے ہونے والے بہنوئی کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    لڑکی کے آٹھ بھائیوں نے اپنی بہن کے منگیتر کو گولیوں سے بھون ڈالا، واردات کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    یہ دلخراش واقعہ عراق کے دارالحکومت بغداد میں پیش آیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق بغداد کے علاقے الحبیبیہ میں دونوں فریقین کے درمیان خاندانی معاملے پر جھگڑا ہوا تھا۔

    اس دوران کسی بات پر طیش میں آکر لڑکی کے 8 بھائیوں نے اپنی بہن کے منگیتر پر فائرنگ کردی اس دوران گولی اس کے سر میں لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔

    واقعے کے بعد ملزمان جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے، پولیس نے مقتول کی لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کیلئے اسپتال منتقل کیا، مقدمے کے اندراج کے بعد ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

  • وزیر داخلہ نے عراق میں ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں جمع کرا دیے

    وزیر داخلہ نے عراق میں ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں جمع کرا دیے

    اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے عراق میں ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں جمع کرا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے دورہ عراق میں ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں جمع کرا دیے، جن میں 5 قیمتی پستول اور ایک موبائل فون شامل ہے۔

    وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے حال ہی میں وفد کے ہمراہ عراق کا دورہ کیا تھا، جہاں انھیں قیمتی تحائف ملے، وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ یہ قیمتی تحائف توشہ خانہ میں جمع کرا دیے گئے ہیں۔

    یہ تحائف عراقی وزیر داخلہ کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے طور پر دیے گئے تھے، وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ تحائف ملک و قوم کی امانت ہیں اس لیے انھیں قومی خزانے میں جمع کرا دیا گیا ہے۔

  • کم سن عراقی بچے کو ماں نے نمک کھلا کر دردناک طریقے سے مار دیا، سوشل میڈیا پر شدید رد عمل

    کم سن عراقی بچے کو ماں نے نمک کھلا کر دردناک طریقے سے مار دیا، سوشل میڈیا پر شدید رد عمل

    بغداد: عراق میں ایک شقی القلب خاتون نے اپنے کم سن سوتیلے بیٹے کو بڑی مقدار میں نمک کھلا کر دردناک طریقے سے مار دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عراقی شہر بغداد سے تعلق رکھنے والے ایک سوتیلی ماں عذرا الجنابی نے 7 سالہ بیٹے موسیٰ ولاء کو انتہائی اذیت دیتے ہوئے قتل کر دیا۔

    سوتیلی ماں نے کم سن لڑکے موسیٰ کو زبردستی ایک کلو سے زیادہ نمک کھانے پر مجبور کیا، اور کھانے سے انکار پر اسے تیز دھار آلے سے زخمی کرتی رہی، بچے کی تصاویر بھی عراقی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔

    بغداد پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقتول کو انتہائی بے دردی سے زخم دے کر قتل کیا گیا، مقتول کے جسم پر تیز دھار آلے کے بے شمار زخم اور بجلی کا کرنٹ لگانے کے بھی واضح نشانات تھے، نیز بچے کے معدے میں نمک کی بڑی مقدار کی موجودگی کا بھی انکشاف ہوا۔

    مقامی سوشل میڈیا پر اس حوالے سے لوگوں کا شدید رد عمل دیکھنے میں آیا، صارفین نے نہ صرف ملزمہ بلکہ مقتول کے والد کو بھی ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اسے لاپرواہی برتنے پر سزا کا حق دار ٹھہرایا۔

    بغداد پولیس کے مطابق ملزمہ نے اعتراف جرم کر لیا ہے، عراقی ٹی وی چینل نے بتایا کہ ملزمہ امن عامہ کے ایک ادارے سے منسلک ہے۔ پولیس اس سلسلے میں مزید تحقیقات کر رہی ہے۔

  • عراق میں مظاہرین نے سویڈن کا سفارت خانہ جلا دیا

    عراق میں مظاہرین نے سویڈن کا سفارت خانہ جلا دیا

    بغداد: عراق میں مظاہرین نے سویڈن کے سفارت خانے پر دھاوا بول کر اسے جلا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سویڈن میں قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کرنے کے خلاف عراق کے دارالحکومت بغداد میں جاری احتجاج کے دوران سینکڑوں مظاہرین نے سویڈش سفارتخانے پر دھاوا بول دیا اور اسے آگ لگا دی۔

    سفارت خانے کے باہر مظاہرین نے ایک بار پھر علی الصبح جمع ہو کر سوئڈن کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق مذہبی رہنما مقتدیٰ الصدر کے حامی مظاہرین نے سفارت خانے کی عمارت میں داخل ہو کر توڑ پھوڑ کی اور اسے آگ لگا دی۔

    سویڈن کی وزارت خارجہ نے کہا کہ سفارت خانے کے تمام ملازمین محفوظ ہیں اور مظاہرین کی آمد سے ایک گھنٹہ قبل سفارت خانے کے پورے عملے کو باہر نکال لیا گیا تھا۔

    عراق کی وزارت خارجہ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

  • سعودی ڈاکٹرز نے حج کے لیے آئے عراقی شہری کی جان بچا لی

    سعودی ڈاکٹرز نے حج کے لیے آئے عراقی شہری کی جان بچا لی

    ریاض: سعودی عرب میں حج کرنے کے لیے آنے والے عراقی شہری کی اچانک طبیعت خراب ہوگئی جس کے بعد سعودی ڈاکٹرز نے ان کا علاج کر کے ان کی جان بچائی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں مکہ مکرمہ کے کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی کے ڈاکٹروں نے ایک معمرعراقی عازم حج کی زندگی بچا لی، عازم حج کو دل کا شدید عارضہ لاحق ہو گیا تھا۔

    کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی کے ترجمان حاتم المسعودی کا کہنا ہے کہ عراقی عازم حج کو النور اسپیشلسٹ اسپتال سے لایا گیا تھا، ہاٹ لائن کے ذریعے فوری رابطہ کر کے علاج شروع کیا گیا۔

    حاتم المسعودی نے کہا کہ عراقی عازم حج کو ایمرجنسی وارڈ سے براہ راست کیتھیٹرائزیشن روم پہنچا کر کیتھیٹرائزیشن کی گئی جس سے پتہ چلا کہ کورونری شریانوں میں سے ایک 95 فیصد تک بلاک ہے۔

    ڈاکٹڑز نے کیتھیٹرائزیشن کر کے شریان کو کھول دیا اور سٹنٹ ڈالے، عراقی عازم حج کو دو روز تک انتہائی نگہداشت کے شعبے میں رکھ کر اسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ عراقی عازم حج کی صحت اب تسلی بخش ہے اور وہ اطمینان سے حج کے مناسک کی ادائیگی کر سکیں گے۔

    عراقی عازم حج نے سعودی صحت عملے اور مکہ کے اسپتالوں کے انتظامات پر صحت عملے کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ اگر بر وقت علاج میسر نہ آتا تو فریضہ حج کی ادائیگی سے محروم ہو سکتا تھا۔

  • سعودی عرب اور عراق کے درمیان حج شاہراہ کا کام جاری

    سعودی عرب اور عراق کے درمیان حج شاہراہ کا کام جاری

    بغداد / ریاض: عراق اور سعودی عرب کے درمیان حج شاہراہ کا تعمیراتی کام 70 فیصد مکمل ہوچکا ہے، نئی شاہراہ سے نجف سے سعودی عرب کا سفر انتہائی مختصر ہو جائے گا۔

    اردو نیوز کے مطابق عراق کی کمشنری نجف سے سعودی عرب جانے والی شاہراہ کے پہلے مراحلے کا 70 فیصد کام مکمل کر لیا گیا۔

    عراق سے سعودی عرب آنے کے لیے نئی شاہراہ جسے حج روڈ کا نام دیا گیا ہے، کے حوالے سے عراق کی وزارت ہاؤسنگ اور پبلک ورکس نے بتایا کہ نئی شاہراہ سے نجف سے سعودی عرب کا سفر انتہائی مختصر ہو جائے گا۔

    عراقی ہاؤسنگ اور پبلک ورکس کی رپورٹ کے مطابق نئی تعمیر کی جانے والی شاہراہ کے متعدد مراحل ہیں، پہلے مرحلے کا 70 فیصد کام تقریباً مکمل ہوچکا ہے۔

    دوسرے مرحلے کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس پر 35 فیصد کام کر لیا گیا ہے جن میں 60 پلوں کی تعمیر شامل ہے۔

    شاہراہ حج کی تعمیر سے عراق اور سعودی عرب کے مابین تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی، اس شاہراہ کے ذریعے بری راستے سے مملکت آنے والے عازمین حج اور عمرہ کے قافلوں کو سہولت ملے گی۔

    واضح رہے کہ سنہ 2017 میں سعودی، عراقی کونسل قائم کی گئی تھی جس کا مقصد دونوں ممالک کے مابین تعلقات اور دوطرفہ سیاحتی، ثقافتی، تجارتی اور ابلاغ عامہ کے تبادلے کا فروغ تھا۔

    2022 میں دونوں ممالک کے مابین تجارتی تبادلے کا حجم 5.7 ارب ریال سے تجاوز کر گیا تھا جبکہ سعودی عرب سے عراق کو کی جانے والی ایکسپورٹ میں بھی 132 فیصد اضافہ ہوا۔