Tag: Iraq protest

  • عراق میں ہونے والے پر تشدد مظاہروں کے پس پردہ اسرائیل ہے، ایران کا الزام

    عراق میں ہونے والے پر تشدد مظاہروں کے پس پردہ اسرائیل ہے، ایران کا الزام

    تہران : ایران نے الزام عائد کیا ہے کہ عراق میں جاری پر تشدد مظاہروں میں پس پردہ اسرائیل ملوث ہے کیونکہ اسرائیل کا مقصد مذہبی اجتماعات کو متاثر کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے سینیئر مذہبی رہنما آیت اللہ محمد امامی کاشانی نے کہا ہے کہ عراقی دارالحکومت میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے پس پشت اسرائیلی ہاتھ ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل رواں مہینے کے دوران  منعقدہ مذہبی اجتماعات کو متاثر کرنا چاہتا ہے۔ ایرانی رہنما آیت اللہ محمد امامی کاشانی کے مطابق کربلا میں منعقد ہونے والی عربئین کی مذہبی رسومات کو امریکا اور صیہونی ریاست نشانہ بنا کر وہاں جمع ہونے والے لاکھوں زائرین کے اجتماع میں گڑبڑ پیدا کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ عراق میں رواں ہفتے کے دوران ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 46تک پہنچ گئی ہیں۔

    علاوہ ازیں عراق کے مذہبی رہنما آیت اللہ سیستانی نے بھی سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین پر پُرتشدد کارروائیوں سے دور رہنے پر زور دیا ہے۔

    عراق میں حکومت مخالف مظاہروں پر آیت اللہ سیستانی کا کہنا ہے کہ حکومت مظاہرین کے مطالبے پر توجہ دے، اس سے قبل کہ دیرہوجائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت عوامی خدمات میں بہتری لائے، روزگار کے مواقع پیدا کرے، کرپشن سے نمٹے اور مجرموں کو سزادے۔

    مزید پڑھیں : عراق میں مہنگائی کے خلاف پُر تشدد مظاہرے، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ

    اب تک کی تازہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ چار روز سے جاری حکومت مخالف مظاہروں میں درجنوں افرآد ہلاک جبکہ سیکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں ان زخمیوں میں سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔ عراق میں مظاہروں کے بعد مختلف شہروں میں فوج بھی تعینات ہے جبکہ ناصریہ شہر کو فوج کے حوالے کیا گیا ہے۔

  • عراق میں معاشی بدحالی کے خلاف مظاہرے، پولیس فائرنگ سے چار ہلاک، 200 زخمی

    عراق میں معاشی بدحالی کے خلاف مظاہرے، پولیس فائرنگ سے چار ہلاک، 200 زخمی

    بغداد : عراق میں بدعنوانی، شہریوں کو بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی اور بے روزگاری کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں دو روز کے دوران پولیس کی فائرنگ سے 4 مظاہرین ہلاک اور 200 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد کے علاوہ دیگر شہروں میں بدعنوان سیاستدانوں اور معاشی بدحالی کے خلاف مظاہروں میں شدت آگئی۔

    مشتعل مظاہرین نے سڑکوں پر جلاؤ گھیراؤ کرتے ہوئے حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی، تحریر اسکوائر پر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین پر آنسو گیس اور آبی توپوں کا استعمال کیا گیا۔

    جس کے بعد حالات بے قابو ہوگئے اور پرتشدد مظاہرے ہوئے، پولیس نے اس وقت ہوائی فائرنگ شروع کر دی جب مظاہرین نے گرین زون کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز تین ہزار سے زائد مظاہرین نے گرین زون کی طرف جانے والے ایک پل کو عبور کرنے کی کوشش کی۔

    عراقی پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لئے براہ راست فائرنگ ،شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا، یاد رہے کہ گرین زون میں عراقی حکومت کے دفاتر،عمارتیں اور غیرملکی سفارت خانے واقع ہیں۔ عراق کے وزیراعظم عبدالمہدی نے ہلاکتوں پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔