Tag: Iraq

  • 58 عراقی فوجیوں کی زندگی بچانے والی بہادر خاتون

    58 عراقی فوجیوں کی زندگی بچانے والی بہادر خاتون

    دبئی: عراق میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک بہادر خاتون ام اقصیٰ نے شدت پسند گروپ داعش کے جنگجوؤں کے حملوں سے 58 عراقی فوجیوں کی زندگیاں بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق حال ہی میں امریکی حکومت نے دنیا بھر میں بہادری کی لازوال داستانیں رقم کرنے والی خواتین کے لیے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، ان میں عراقی بہادر خاتون ام اقصیٰ کو بھی اعزاز سے نوازا گیا۔

    داعش کے جنگجوؤں نے جون 2014ء میں یکے بعد دیگرے عراقی فوجیوں کو قتل کرنا شروع کیا اور 1700 فوجیوں کو قتل کردیا، داعش نے جب علاقے پر حملہ کیا تو فوجی اپنی جانیں بچانے کے لیے دریا میں کود گئے۔

    ام اقصیٰ نے جب دیکھا کہ عراقی فوجیوں کی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں تو انہوں نے اپنا اور کئی عزیز و اقارب کے گھر فوجیوں کی مدد کے لیے کھول دئیے اور انہیں چھوٹے چھوٹے گروپس کی شکل میں مختلف جگہوں پر چھپا دیا گیا۔

    62 سالہ ام اقصیٰ نے مشرقی تکریت میں اپنے گھر میں 25 عراقی فوجیوں کو چھپایا اور دیگر کو دوسرے گھروں میں رکھا گیا، بعدازاں ان کو بہ حفاظت ان کے گھروں پر پہنچانے کے لیے اہم کردار ادا کیا۔

    جب ام اقصیٰ کی خبر سامنے آئی تو اسے تکریت کی بہادر ماں کا خطاب دیا گیا، امریکی وزارت خارجہ نے بھی انہیں دنیا کی 10 بہادر خواتین میں شامل کیا اور انہیں امریکا میں منعقد خصوصی تقریب میں مدعو کیا، ام اقصیٰ کے علاوہ دیگر ملکوں کی 9 خواتین کو بھی دعوت دی گئی تھی۔

    ام اقصیٰ کا عراقی شہریوں کے لیے اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ امریکا میں ملنے والا بہادر خاتون کا لقب پوری عراقی قوم کے لیے ہے، امریکا میں ملنے والے اعزاز کو پوری قوم کے لیے ہدیہ کرتی ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • عراق: 39 بھارتی شہریوں کی لاشیں بر آمد

    عراق: 39 بھارتی شہریوں کی لاشیں بر آمد

    بغداد: عراق کے شہر موصل سے اغواء ہونے والے 39 بھارتی شہریوں کی لاشیں ملی ہیں، جنھیں تین برس قبل عسکریت پسندوں نے اغوا کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اغواء کیے جانے والوں میں بیشتر افراد کا تعلق بھارتی  ریاست پنجاب سے تھا انہیں اس وقت اغواء کیا گیا جب وہ موصل شہر کے کشیدہ حالات کے باعث دوسرے شہر منتقل ہو رہے تھے۔

    بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے واقعے سے متعلق پارلیمنٹ کو  آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ 2015 میں عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل سے بھارتی مزدوروں کے ایک گروپ کو اغوا کیا گیا تھا جنہیں بے دردی سے قتل کیا گیا جن کی لاشیں اب مل چکی ہیں۔

    تربت کے علاقے تجابان سے مزید 5 لاشیں برآمد

    ان کا مزید کہا تھا کہ  تمام افراد ایک تعمیراتی کمپنی کے ملازم تھے، جنہیں اغوا کے بعد قتل کیا گیا، ہلاک ہونے والوں میں سے 38 کی افراد کی شناخت ڈی این اے نمونوں سے ہوئی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق ہلاک ہونے والے بھارتی مزدوروں میں سے چند نے اغوا کے بعد اپنے عزیز  واقارب کو فون کال کر کے واقعے سے آگاہ کیا اور مدد کا مطالبہ بھی کیا تھا جس کے بعد اہل خانہ کی جانب بھارتی حکومت کو مطلع کیا گیا کہ وہ ان کے اپنوں کو فوری بازیاب کرائیں۔

    بھارت میں کوئلے کی کان میں حادثہ،10مزدور ہلاک

    بعد ازاں بھارتی حکومت نے بھی ان کے اہل خانہ کو فوری بازیابی کی یقین دہائی کرائی تھی، تاہم اب وہ بے دردی سے قتل کئے جانے کے بعد عراق کے شہر موصل سے پائے گئے ہیں، عراقی حکومت نے بھی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عراق میں امریکی ہیلی کاپٹرحادثے کا شکار‘7فوجی ہلاک

    عراق میں امریکی ہیلی کاپٹرحادثے کا شکار‘7فوجی ہلاک

    بغداد: عراق کے مغربی حصّے میں امریکی فوجی ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، ایئر کرافٹ میں موجودامریکی فوجیوں کے ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہرکیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے مغربی صوبے الانبار کے علاقے القائم میں امریکی فوجیوں کی نقل و حمل کے لیے استعمال ہونے والا ہیلی کاپٹرحادثے کے بعد گرکر تباہ ہوگیا۔

    امریکی آرمی کے اعلیٰ حکام نے غیرملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ زخمیوں کو ریسکیو کرنے اور لڑائی کے لیے استعمال ہونے والا ایچ ایچ 60 پیو ہاوک ہیلی کاپٹر، بلیک ہاک حادثے کو حادثہ پیش آیا ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایئر کرافٹ میں سات امریکی فوجی بھی موجود تھے جن کے زندہ بچنے  کی تاحال کوئی امید نہیں ہے۔

    امریکی آرمی کے حکام نے مزید بتایا کہ امدادی ٹیمیں اور تفتیشی افسران جائے حادثہ پر موجود ہیں اور تحقیقات کی جارہی ہیں کہ حادثہ پیش آنے کی وجوہات کیا ہیں، البتہ خبررساں اداروں کو حادثے کے حوالے سے تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔

    امریکی حکام نے بتایا کہ امریکا کی مسلح افواج کے 5000 سے زائد فوجی اس وقت عراق میں داعش کے خلاف جاری جنگ کا حصّہ ہیں، فوجی دستوں میں مشیر، اساتید، اور خصوصی فورسز بھی شامل ہے۔

    عراق میں داعش کے خاتمے کےلیے امریکی اور اتحادی افواج کی زمینی و فضائی کارروائیاں جاری ہیں، اور گذشتہ دوسال سے امریکی بحریہ کے جنگی شپ یو ایس ایس باکسر اورجنگی طیارے یو ایس ایس ہیری بھی عراق میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کررہے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا نے سن 2003 میں کیمیائی ہتھیاروں کی تلاش اور ان کے خاتمے کے لیے عراق میں اپنی مسلح افواج کو داخل کیا تھا، لگ بھگ پانچ سال کی جنگ کے بعد امریکا نے ستمبر 2007 میں 168،000 فوجیوں کو واپس بُلا لیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • عراق: موصل میں 11 ہزار افراد کے لاپتہ ہونے کا انکشاف

    عراق: موصل میں 11 ہزار افراد کے لاپتہ ہونے کا انکشاف

    بغداد: عراق کے شہر موصل میں داعش تنظیم کے قبضے کے بعد سے 11 ہزار سے زائد افراد کے لاپتہ ہونے کا انکشاف، جن کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات حاصل نہ ہوسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے شہر موصل میں پولیس کے ایک افسر نے انکشاف کیا ہے کہ 2014 میں شہر پر داعش کی تنظیم کے قبضے کے بعد سے 11 ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہوئے جن کے انجام کے بارے میں اب تک کوئی معلومات حاصل نہیں ہوسکی ہیں۔

    موصل میں جاری آپریشن کے اختتام کے بعد داعش تنظیم کے مراکز کی تلاشی کے باوجود عراقی حکام لاپتہ افراد کے بارے میں کچھ معلوم کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق لاپتہ افراد کے لواحقین نے وزیر اعظم حیدر العبادی اور ان کی حکومت کو اپنے متعلقین کے غائب ہونے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

    لاپتہ ہونے والے تین افراد کے والد صادق امین کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے ان کے تین بیٹوں کو اپریل 2015 کو حراست میں لیا تھا، جن کا ابھی تک کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے ان کے بیٹوں کو بازیاب کرایا جائے۔

    دوسری جانب عراقی فوج کی انٹیلی جنس کے افسر نے میڈیا کو بتایا کہ عراقی فورسز نے موصل شہر میں داعش تنظیم کے میڈیا ونگ اعماق ایجنسی کے مرکزی ذمے دار عثمان خالد امین کو گرفتار کرلیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل عراق میں ملٹری انٹیلی جنس کے ڈائریکٹریٹ کا کہنا تھا کہ موصل میں داعش تنظیم کے ایک سیل کو گرفتار کرکے اس کے قبضے سے اہم فائلیں برآمد کرلی گئی ہیں، یہ سیل پارلیمانی انتخابات کے دوران حملوں کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بغداد میں دوخود کش حملے،38افراد جاں بحق، درجنوں زخمی

    بغداد میں دوخود کش حملے،38افراد جاں بحق، درجنوں زخمی

    بغداد : عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایوی ایشن اسکوائر میں دو خود کش حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں38افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے، حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے نہیں لی۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد میں پیر کے روز بارودی بیلٹیں باندھے دو خود کش بم باروں کے حملے کے نتیجے میں 38 افراد ہلاک اور 105 زخمی ہو گئے۔

    واقعہ بغداد کے وسط میں ایوی ایشن اسکوائر پر پیش آیا، حملے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، امدادی ٹیموں نے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو اسپتال منتقل کیا، کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    اس سے قبل ہفتے کے روز بغداد کے شمال میں سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ کے نزدیک بارودی بیلٹ باندھے ایک خود کش بمبار کے حملے میں کم از کم 5 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

    یاد رہے کہ ایوی ایشن اسکوائر یومیہ اجرت کے مزدوروں کے جمع ہونے کا مقام ہے جہاں وہ صبح سویرے پہنچ کر کام حاصل کرنے کے منتظر رہتے ہیں۔

  • عراقی وزیراعظم کا داعش کوشکست دینے کا اعلان

    عراقی وزیراعظم کا داعش کوشکست دینے کا اعلان

    بغداد: عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے داعش کے خلاف 3 سالہ جنگ کے بعد فتح کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک سے دہشت گرد تنظیم داعش کا خاتمہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی وزیراعظم نے بغداد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عرراقی فورسز نے شام سے متصل سرحدی علاقوں کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا دشمن ہماری تہذیب کو ختم کرنا چاہتا تھا لیکن ہم نے اتحاد اور عزم سے کامیابی حاصل کرلی۔

    دوسری جانب دفاعی تجزیہ کاروں نےخبردار کیا ہے کہ شکست کے باوجود داعش دہشت گرد کارروائیاں کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔

    خیال رہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش نے 2014 میں بغداد کے مغربی اور شمالی حصے میں قبضہ کرلیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے موصل میں داعش کو شکست دے کر کامیابی حاصل کرنے کا اعلان کیا تھا۔


    داعش کے جنگجوزندگی چاہتے ہیں تو ہتھیار ڈال دیں،عراقی وزیراعظم


    واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی کا کہنا تھا کہ دولت اسلامیہ کےجنگجواگرزندہ رہنا چاہتے ہیں تو ہتھیار ڈال دیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ایران زلزلہ: جاں بحق افراد کی تعداد 530 تک جا پہنچی، 8ہزارافراد زخمی

    ایران زلزلہ: جاں بحق افراد کی تعداد 530 تک جا پہنچی، 8ہزارافراد زخمی

    تہران : ایران اور عراق کے سرحدی علاقوں میں 7.4 شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی، زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد530 سے زائد ہوگئی جبکہ آٹھ ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 3 روز قبل ایران اور عراق کے سرحدی علاقوں میں آنے والے 7.4 شدت کے زلزلے سے مذکورہ علاقہ ہولناک تباہی کا منظر پیش کر رہا ہے۔

    پلک جھپکتے میں عمارتیں اور گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے، سڑکیں، اسپتال، پل، بجلی اور مواصلات کا نظام تباہ ہوگیا، قیامت خیز زلزلے کے بعد متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    آفٹر شاکس اور بجلی کی عدم فراہمی کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے، اسپتال زخمیوں سے بھرے ہوئے ہیں۔

     مختلف امدادی تنظیموں کی جانب سے زلزلہ متاثرین کو خوراک،خیمے، دوائیں اور کمبل فراہم کئے جارہے ہیں۔ واضح رہے کہ ایران اورعراق کے سرحدی علاقے میں اتوار کے روز سات اعشاریہ تین شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی تھی۔
    زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ملبہ ہٹانے اورانفرا اسٹرکچر کی بحالی کا کام جاری ہے، ایران کے صدرحسن روحانی نے زلزلے سے تباہ علاقوں کا دورہ کیا اورامدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔

    امریکی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلہ کی گہرائی حلب جاہ کے قریب 33 کلو میٹر تھی جبکہ زلزلے کا مرکز ایران کے سرحد کے قریب عراق کا شہر حلبجہ تھا۔

  • ایران و عراق کا ہولناک زلزلہ براہ راست نشریات میں ریکارڈ

    ایران و عراق کا ہولناک زلزلہ براہ راست نشریات میں ریکارڈ

    تہران / بغداد: ایران اور عراق کے سرحدی علاقے میں آنے والے 7.4 شدت کے ہولناک زلزلہ میں اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 450 سے زائد جبکہ زخمیوں کی تعداد 7 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 2 روز قبل ایران اور عراق کے سرحدی علاقوں میں آنے والے 7.4 شدت کے زلزلے سے مذکورہ علاقہ ہولناک تباہی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ پلک جھپکتے میں عمارتیں اور گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔ سڑکیں، اسپتال، پل، بجلی اور مواصلات کا نظام تباہ ہوگیا۔

    زلزلے سے متعلق کئی تصاویر اور ویڈیوز سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر شیئر کی گئیں جن میں زلزلے اور عمارتوں کو مسمار ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ایران و عراق میں ہولناک زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد 450 ہوگئی

    خطے میں آنے والے زلزلے کے دوران ’رودا ٹیلی ویژن‘ پر براہ راست انٹریو جاری تھا، اسٹوڈیو میں بیٹھے اینکر نے مہمان سے جیسے ہی سوال کیا تو اس دوران شدید زلزلہ آیا جسے مہمان نے محسوس کیا اور اُن پر خوف طاری ہوگیا۔

    زلزلہ اس قدر شدید نوعیت کا تھا کہ اسے عراق کے دارالحکومت بغداد میں بھی محسوس کیا گیا جبکہ زلزلے کے جھٹکے شام، کویت، بحرین، قطر، سعودی عرب، اردن، لبنان اسرائیل اور ترکی میں بھی محسوس کیے گئے۔

    غیر ملکی ماہرین نے اس زلزلے کو سن 2017 کا ہولناک ترین زلزلہ قرار دیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ایران میں متعدد مرتبہ زلزلے آئے۔ سنہ 2003 میں ایران میں خوفناک زلزلے سے 31 ہزار افراد، سن 2005 میں 600 افراد اور سن 2012 میں 300 افراد ہلاک ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عراق اور ایران کے سرحدی علاقے میں شدید نوعیت کا زلزلہ

    عراق اور ایران کے سرحدی علاقے میں شدید نوعیت کا زلزلہ

    ایران : عراق ایران کے سرحدی علاقے میں خوفناک زلزلہ کی اطلاعات ہیں، زلزلہ کی شدت سات اعشاریہ چھ ریکارڈ کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق اور ایران کی سرحدی پٹی پر واقع شہر سلیمانیہ زلزلے سے لرز اٹھا، عمارتوں کی بنیادیں ہل گئیں، زلزلہ اتنی شدید نوعیت کا تھا کہ لوگ خوفزدہ ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلہ کی شدت سات اعشاریہ چھ ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ اس کی گہرائی 52کلو میٹر ہے، فی الحال خبریں یہ آرہی ہیں کہ زلزلے کے جھٹکے سرحدی پٹی پر شام، اردن، اسرائیل اور ترکی میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔

    امدادی ٹیمیں مختلف علاقوں میں نقصانات کا اندازہ لگارہی ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اب تک کسی جانی و مالی نقصان کی صورتحال واضح نہیں ہوسکی ہے۔


    مزید پڑھیں: زلزلے سے کیسے بچا جائے‘ سیمینار


     

  • عراق میں دو خودکش حملے، 83 جاں‌ بحق، 90 زخمی

    عراق میں دو خودکش حملے، 83 جاں‌ بحق، 90 زخمی

    ناصریہ: عراق میں دو حملوں کے باعث کم ازکم 83 افراد جاں بحق اور 90 سے زائد زخمی ہوگئے، جن میں بیشتر کی حالت تشویش ناک ہے، داعش نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔

    خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حملے بغداد سے 200 کلومیٹر جنوب میں واقع شہر ناصریہ میں ہوئے، ایک حملہ ریسٹورنٹ اور ایک دھماکا چیک پوائنٹ پر ہوا۔

    ضلعی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ ریسٹورنٹ پر حملہ اس وقت ہوا جب زائرین دوپہر کے کھانے کے لیے ہوٹل میں موجود تھے، فوجی وردی میں ملبوس ایک دہشت گرد نے ہوٹل میں داخل ہوکر فائرنگ شروع کردی، اس وقت وہاں عراقی اور ایرانی زائرین موجود تھے جو کربلا اور نجف جارہے تھے کچھ ہی لمحے بعد ہوٹل کے نزدیک واقع چیک پوسٹ پر ایک خودکش بمبار نے ایک کار کو چوکی کے نزدیک دھماکے سے اڑا دیا۔

    پولیس کرنل نے خبر رساں ادارے رائٹر کو بتایا کہ کئی مسلح افراد ریسٹورنٹ میں داخل ہوئے جنہوں نے ہینڈ گرنیڈز پھینکے اور فائرنگ کی بعدازاں ایک خودکش حملہ آور نے ریسٹورنٹ میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

    ضلعی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جسیم الخالدی نے بتایا کہ دونوں دھماکوں میں اب تک 83 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ زخمیوں کی بڑی تعداد علیحدہ ہے، زیادہ ہلاکتیں ریسٹورنٹ کے اندر ہوئیں۔

    واشنگٹن پوسٹ سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے جسیم الخالدی نے بتایا کہ یہ ریسٹورنٹ نجف اور کربلا جانے والے افراد میں مقبول تھا اور وہاں جانے والے یہاں وقفہ کرکے کھانا ضرور کھاتے ہیں ،یہاں ہر وقت ہجوم رہتا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 74 اور زخمیوں کی تعداد 93 ہے جب کہ بی بی سی کے مطابق ہلاکتیں 50 تک ہیں۔

    پولیس اور وزاررت صحت کے مطابق حملہ اہل تشیع افراد کی جانب سے استعمال کیے جانے والے اس راستے پر ہوا جس کے ذریعے وہ مقدس مقامات کی زیارت کے لیے جاتے ہیں۔

    داعش نے ذمہ داری قبول کرلی

    امق نیوز ایجنسی کے مطابق داعش نے دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے آن لائن اپنا بیان جاری کردیا ہے۔