Tag: Iraq

  • عراق میں ساس نے حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی

    عراق میں ساس نے حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی

    بغداد: عراق میں ساس نے حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، جس سے وہ شدید زخمی ہو گئی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق عراق کی کمشنری النجف میں ساس بہو کا تنازعہ اتنا بڑھا کہ ساس نے 21 سالہ حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، واقعے کے وقت بہو باورچی خانے میں کھانا تیار کر رہی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق آگ لگنے سے خاتون کے جسم کا 65 فی صد حصہ جھلس گیا، ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ خاتون کے جلنے کے زخم تیسرے درجے کے ہیں۔

    حاملہ خاتون، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے، نجف صوبے میں اپنے گھر میں کھانا پکا رہی تھی، بھائی کے بیان کے مطابق اچانک اس نے محسوس کیا کہ اس کے کپڑوں پر کوئی سیال مادہ چھڑکا جا رہا ہے، جوں ہی وہ پلٹی اسی لمحے اس کا جسم آگ کی لپیٹ میں آ گیا۔

    اس واقعے پر سوشل میڈیا پر بھی بحث شروع ہو گئی ہے اور عام لوگ ساس کے رویے پر تنقید کر رہے ہیں۔ ساس اپنی بہو کو جلا کر موقع سے فرار ہو گئی تھی، متاثرہ خاتون کے اہل خانہ کی جانب سے رپورٹ کے بعد پولیس نے ساس کا بیان ریکارڈ کر کے انھیں جانے کی اجازت دے دی۔

    متاثرہ خاتون کے والد کا کہنا تھا کہ وہ بیٹی کا حق لے کر رہیں گے اور وہ واردات کے حوالے سے تمام تفصیلات سے متعلقہ حکام کو آگاہ کر چکے ہیں۔ عراقی حکام ابھی تک اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں جس کی وجوہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہیں، ذرائع کا کہنا تھا کہ واقعے کے وقت متاثرہ خاتون کا شوہر، سسر اور بہنوئی بھی وہاں موجود تھے۔

    عراق میں گھریلو تشدد کے جرائم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے ایسے جرائم کرنے والوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • ’اسرائیل پر بم برسائے‘: وہ ملک جہاں صدام حسین آج بھی ہیرو ہے

    ’اسرائیل پر بم برسائے‘: وہ ملک جہاں صدام حسین آج بھی ہیرو ہے

    عمان: عراق میں صدام حسین کا اقتدار ختم ہوئے 20 سال گزر چکے ہیں، خود عراق تو اس آمر کو بھول جانا جاتا ہے، لیکن پڑوسی ملک اردن میں صدام حسین کی مقبولیت آج بھی عروج پر ہے۔

    20 مارچ 2003 کو اس وقت کے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے عراق میں اسلحے کے ذخائر کی موجودگی کو جواز بنا کر عراق کی آزادی نامی آپریشن شروع کیا جس میں ڈیڑھ لاکھ امریکی اور 40 ہزار برطانوی فوجیوں نے حصہ لیا۔

    امریکی حملے کے بعد سنہ 1979 سے برسر اقتدار صدام حسین روپوش ہوگئے اور 8 ماہ بعد امریکی فوجیوں نے انہیں ڈھونڈ نکالا، ان پر مقدمہ چلا، انہیں سزا سنائی گئی اور 30 دسمبر 2006 کو انہیں پھانسی دے دی گئی۔

    عراق میں اب صدام حسین کی تصویر نمایاں کرنا یا ان کے حق میں نعرہ لگانا قابل گرفتاری جرم ہے۔

    لیکن اردن میں صورتحال مختلف ہے، یہاں آج بھی لوگ صدام حسین کی تصویر اپنے ساتھ رکھتے ہیں، صدام حسین کی تصویر پر مبنی اسٹیکرز اور موبائل کورز اردن کے نوجوانوں میں بھی بے حد مقبول ہیں۔

    دراصل اردن میں صدام حسین کو فلسطین کی حمایت، عرب قومیت پرستی اور مغربی تسلط کے خلاف ان کی صاف گوئی کی وجہ سے انہیں بے حد پسند کیا جاتا ہے۔

    صدام کا دور دیکھنے والے اکثر اردنی انہیں ایماندار عرب رہنما کے نام سے یاد کرتے ہیں۔

    خلیل عطیہ نامی شخص نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدام حسین فلسطین کی حمایت میں ایک توانا آواز تھے، انہوں نے نہ صرف فلسطینیوں کی حمایت کی بلکہ وہ فلسطینی شہدا کے خاندانوں کی مالی امداد بھی کرتے تھے، اور اسرائیلی حملوں میں تباہ ہوجانے والے گھر بھی تعمیر کروا دیا کرتے تھے۔

    خلیل کا کہنا تھا کہ صدام حسین واحد عرب لیڈر تھے جنہوں نے عسکری بیس قائم کیا، اور گولیوں سے لے کر میزائل بنائے جن میں سے 39 میزائل اسرائیل پر فائر کیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ صدام کے دور میں ہزاروں اردنی نوجوانوں نے عراقی جامعات سے وظیفے پر تعلیم حاصل کی، ’صدام کے بعد عراق رفتہ رفتہ تباہ ہوگیا‘۔

    دارالحکومت عمان کے رہائشی انس نہان کہتے ہیں کہ یہاں صدام حسین اس لیے بھی مقبول ہیں کیونکہ وہ پورے عرب خطے کی ترقی چاہتے تھے۔

    انس اپنی دکان پر صدام حسین کی تصاویر سے مزین موبائل کورز فروخت کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ’آج اگر صدام حسین ہوتے تو بہت کچھ مختلف ہوتا، یمن اور شام پر بم نہ برسائے جارہے ہوتے، اور اسرائیل بھی اپنی حد میں رہتا‘۔

  • عراق جانے والے پاکستانی زائرین کے لیے نئی سفری ہدایات

    اسلام آباد: وزارت خارجہ نے فضائی راستے سے عراق جانے والے پاکستانی زائرین کے لیے نئی سفری ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق سے ایران جانے کے خواہش مند زائرین اسلام آباد سے ہی ایرانی سفارت خانے سے ویزہ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ نے فضائی راستے سے عراق جانے والے پاکستانی زائرین کے لیے نئی سفری ہدایات جاری کردیں، سفری ہدایات ایران اور عراق کے حکام سے مشاورت کے بعد جاری کی گئیں۔

    وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فضائی راستے سے عراق جانے والے زائرین اسی راستے سے وطن واپس آئیں۔

    وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عراق سے ایران جانے کے خواہش مند زائرین اسلام آباد میں ایرانی سفارت خانے سے ویزہ لیں، عراق کے راستے ایران جانے کے لیے ایرانی سفارت خانے سے ویزہ لینا ضروری ہوگا۔

    وزارت خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ کسی دوسرے ملک پہنچ کر تیسرے ملک کا ویزہ حاصل کرنے میں مسائل کا سامنا ہوگا۔

  • تین عرب ممالک دنیا کے سب سے غصہ ور ممالک قرار

    گیلپ سروے کی ایک تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تین عرب ممالک ایسے ہیں جو دنیا کے سب سے غصہ ور ممالک ہیں۔

    عرب نیوز کے مطابق 2022 کے اختتام کے ساتھ بہت سے لوگوں نے راحت کی سانس ضرور لی ہے، تاہم کرونا وائرس کی عالمگیر وبا کی تھکاوٹ، علاقائی سیاسی جھگڑے، اور عالمی سطح پر معاشی تنزلی کے چیلنجز نے دنیا بھر کے لوگوں میں غصہ بڑھا دیا ہے۔

    گزشتہ سال ذہنی و معاشی پریشانیوں کا سال رہا، گیلپ کے مطابق پے در پے بحرانوں کی آمد سے دنیا بھر کے معاشروں میں غصے کا جذبہ بڑھا، تاہم تازہ سروے رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ لبنان، عراق اور اردن ایسے تین عرب ممالک ہیں، جہاں دنیا بھر کے ممالک کی نسبت لوگوں میں سب سے زیادہ غصہ پایا گیا۔

    عالمی پیمانے پر سروے کرنے والے ادارے گیلپ کی تازہ ترین سالانہ گلوبل رپورٹ میں مشرق وسطیٰ کے تین ممالک لبنان، عراق اور اردن کو دنیا کے سب سے زیادہ غصے والے ممالک میں شمار کیا گیا ہے، جس کی بڑی وجہ سماجی و معاشی دباؤ اور اداروں کی ناکامی قرار دی گئی۔

    دنیا کے بیش تر ممالک میں اگر ایک طرف لاک ڈاؤن، سپلائی چین میں رکاوٹوں، اور سفری پابندیوں کا خاتمہ ہوا، تاہم دوسری طرف روس یوکرین جنگ کے باعث مہنگائی میں بھی شدید اضافہ ہو گیا ہے، اور خوراک اور ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے دنیا کے غریب ترین طبقے کو سخت متاثر کر دیا ہے۔

    اس کے ساتھ اگر سیاسی عدم استحکام، بدعنوانی اور موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو شامل کریں، تو گزشتہ سال دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کے لیے بڑھتی ہوئی بے چینی، بہت زیادہ غصے کے ساتھ مظاہروں اور پرتشدد بدامنی کا سال ثابت ہوا۔

    واضح رہے کہ گیلپ نے 2006 میں عالمی سطح پر ناخوشی کا سراغ لگانے کے لیے 122 ممالک سے ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کیا تھا، اور اس سروے میں 15 سال اور اس سے زیادہ عمر کی بالغ آبادی کو لیا گیا۔ سروے میں معلوم ہوا کہ گزشتہ سال لوگوں میں منفی جذبات یعنی ذہنی تناؤ، اداسی، غصہ اور جسمانی درد ریکارڈ بلندی پر پہنچے، عالمی سطح پر 41 فی صد بالغوں نے کہا کہ انھیں ’گزشتہ روز‘ تناؤ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    مزید برآں گزشتہ دہائی میں عرب دنیا بڑے پیمانے پر مظاہروں، حکومت کے خاتمے، بدعنوانی، اسکینڈلز، جنگوں اور بڑے پیمانے پر نقل مکانی، علاقائی ترجیحات اور داخلی معاملات میں خلل سے پریشان رہی ہے۔

    سرفہرست ممالک

    تازہ ترین گیلپ گلوبل ایموشنز رپورٹ میں لبنان سرفہرست ملک رہا، جہاں 49 فی صد افراد نے بتایا کہ انھوں نے گزشتہ روز غصے کے احساسات کا سامنا کیا۔

    لبنان 2019 کے بعد سے اپنے اب تک کے بدترین مالیاتی بحران سے دوچار ہے، جس نے اپنی کرنسی کی قدر میں 95 فی صد کمی کر دی ہے اور زیادہ تر آبادی غربت کی لکیر سے نیچے چلی گئی ہے۔

    لبنان میں پارلیمنٹ کے مفلوج ہونے اور نئے صدر کا انتخاب کرنے سے قاصر ہونے کے باعث، ملک ادارہ جاتی بدعنوانی سے نمٹنے اور اپنے لوگوں کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے ضروری اصلاحات نافذ کرنے میں ناکام رہا ہے۔ لاکھوں لبنانی ابھی تک اگست 2020 میں ہونے والے بیروت بندرگاہ کے دھماکوں کے صدمے میں ہیں۔

    بہت سے لبنانیوں نے خراب حالات کے باعث ملک چھوڑنے کا انتخاب کیا جن میں نوجوان اور ہنر مند کارکن شامل ہیں۔

    گیلپ سروے میں غصے کی درجہ بندی میں عراق 46 فی صد کے ساتھ چوتھے نمبر پر آیا ہے، عراق کو اکتوبر2021 کے پارلیمانی انتخابات کے نتیجے میں سیاسی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

    اسی طرح اردن نے حالیہ برسوں میں بے روزگاری کی بلند شرح کی وجہ سے احتجاج کی صورت حال کا سامنا کیا ہے اور وہاں حالات کرونا وبا اور مہنگائی کی وجہ سے بدتر ہوئے ہیں۔ اردن مسلسل مہنگائی سے نبرد آزما ہے اور گیلپ سروے کے مطابق 35 فی صد کے ساتھ چھٹے نمبر پر آیا ہے۔

    گیلپ کی سروے میں ترقیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان حالات کو سامنے رکھتے ہوئےعلاقائی حکومتوں کو اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے۔

  • کربلا کے قریب مزار پر لینڈ سلائیڈنگ، متعدد زائرین جاں بحق

    کربلا کے قریب مزار پر لینڈ سلائیڈنگ، متعدد زائرین جاں بحق

    عراق کے شہر کربلا میں ایک مزار کی عمارت پر مٹی کا تودہ گرنے سے اب تک 7 زائرین جاں بحق ہوگئے جبکہ ملبے تلے دب جانے والوں کی تلاش جاری ہے۔

    عراق کے محکمہ شہری دفاع کے مطابق ہفتے کے دن سے جاری امدادی کارروائیوں میں ملبے تلے دبے 8 افراد کو نکال لیا گیا ہے، جن میں تین بچے بھی شامل ہیں۔

    محکمے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہہ سے منسوب ایک مزار قطارۃ الامام علی کے مقام پر پیش آیا۔

    مزار کربلا شہر سے 25 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے، ہفتے کے روز پیش آنے والا واقعہ ریت کے ٹیلے اور چٹانوں کے گرنے کی وجہ سے پیش آیا۔

    عراقی محکمہ شہری دفاع کے میڈیا انچارج بریگیڈیئر عبدالرحمٰن جدوت کا کہنا ہے کہ ملبے سے چار لاشیں ملی ہیں، 6 افراد کو زخمی حالت میں نکالا گیا ہے۔

    ملبے میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے ایسی مشینیں استعمال کی جا رہی ہیں جن سے ممکنہ طور پر پھنسے ہوئے لوگوں کو نقصان نہ پہنچے۔

    ہفتے اور اتوار کی رات ریسکیو ٹیمیں فلڈ لائٹس کی مدد سے رات بھر ان افراد کو نکالنے کی کوشش اور ملبے کے درمیان موجود خلا سے انہیں آکسیجن، خوراک و پانی پہنچاتے رہے۔

  • یوم عاشور : پی آئی اے نے زائرین کیلئے خصوصی پروازوں کا اعلان کردیا

    یوم عاشور : پی آئی اے نے زائرین کیلئے خصوصی پروازوں کا اعلان کردیا

    کراچی : قومی ایئر لائن پی آئی اے نے محرم الحرام کے موقع پر زیارتوں کیلئے عراق جانے والے پاکستانیوں کیلئے اپنی پروازوں کے شیڈول کو حتمی شکل دے دی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ عاشورہ پر زائرین کی سہولیات کو مدنظر رکھتے ہوئے7 خصوصی پروازیں عراق کے شہر نجف روانہ ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ خصوصی پروازوں کے باقاعدہ سلسلے کا آغاز کل 2 اگست بروز منگل سے شروع ہوگا اور 7 اگست تک جاری رہے گا۔

    ترجمان پی آئی اے نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی ادارہ اپنی روایات کے مطابق زائرین کو حتی الامکان تمام سہولیات فراہم کرے گا۔

    ان کا کہنا ہے کہ پروازیں کراچی تا نجف العشرف روانہ ہوں گی اور ملک کے دیگر شہروں سے آسان کنکشن فراہم کئے جائیں گے۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ پی آئی اے پر سال کی طرح اس سال بھی عاشورہ کے ساتھ ساتھ اربعین کیلئے پروازیں ترتیب دے رہا ہے، پروازوں پر زائرین کی بکنگ کا آغاز کردیا گیا۔

  • عراقی پارلیمنٹ پر عوام نے دھاوا بول دیا

    عراقی پارلیمنٹ پر عوام نے دھاوا بول دیا

    بغداد: عراق میں بھی کرپشن کے خلاف عوام کا پارہ ہائی ہو گیا ہے، عراقی پارلیمنٹ پر عوام کی ایک بڑی تعداد نے دھاوا بول دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عراق میں سیاسی بحران سنگین ہو گیا، انتخابات کے 290 روز بعد بھی حکومت نہ بن سکی اور عوام سڑکوں پر نکل آئے۔

    سیکڑوں عراقی مظاہرین، جن میں سے زیادہ تر عراقی شیعہ رہنما مقتدیٰ الصدر کے حامی تھے، نے بغداد کے گرین زون میں پارلیمنٹ کی عمارت پر دھاوا بول کر ایران کی حمایت یافتہ جماعتوں کی جانب سے وزیر اعظم کے لیے نامزد امیدوار کے انتخاب کے خلاف احتجاج کیا۔

    مظاہرین نے عراقی پارلیمنٹ میں گھس کر اسپیکر کا ڈائس سنبھال لیا، اور عمارت میں دندناتے پھرتے رہے۔

    بدھ کے روز جب مظاہرین دارالحکومت کے ہائی سکیورٹی والے گرین زون میں داخل ہوئے، جس میں سرکاری عمارتیں اور سفارتی مشنز قائم ہیں، تو پارلیمنٹ میں کوئی بھی قانون ساز موجود نہیں تھا، سیکیورٹی اہل کاروں نے مظاہرین کے آگے کوئی مزاحمت نہیں کی۔

    عراق میں امریکی مداخلت کی مخالفت کرنے والے شیعہ عالم، الصدر نے اکتوبر کے انتخابات کے بعد اپنی فتح کا دعویٰ کیا تھا، تاہم اس کے بعد سے نیا حکومتی اتحاد بنانا ناممکن ثابت ہوا، کیوں کہ الصدر نے حریفوں کے ساتھ مل کر کام کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    الصدر اور ان کے حامیوں نے وزارت عظمیٰ کے لیے محمد السوڈانی کی امیدواری کی مخالفت کی ہے، کیوں کہ ان کا خیال ہے کہ وہ ایران کے بہت قریب ہیں۔

  • یونیورسٹی میں داخلہ نہ ملنے پر طالب علم نے انتہائی قدم اٹھا لیا، 2 پروفیسر جاں بحق

    یونیورسٹی میں داخلہ نہ ملنے پر طالب علم نے انتہائی قدم اٹھا لیا، 2 پروفیسر جاں بحق

    بغداد: عراق میں ایک طالب علم نے یونیورسٹی میں داخلہ نہ دینے پر طیش میں آ کر فائرنگ کردی اور 2 پروفیسروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق عراقی کردستان کی یونیورسٹی کے سابق طالب علم نے 2 پروفیسروں کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

    یونیورسٹی کے عراقی طالب علم نے یونیورسٹی کیمپس کے سامنے فیکلٹی آف لا کے ڈین پر فائرنگ کی جن کے سر اور سینے میں گولیاں لگیں، انہیں اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ چل بسے۔

    بعد ازاں عراقی طالب علم نے اربیل کے ایک محلے میں واقع فیکلٹی آف انجینیئرنگ کے پروفیسر کے گھر میں گھس کر فائرنگ کی۔

    ذرائع کے مطابق طالب علم ایک یونیورسٹی سے نکالے جانے اور دوسری یونیورسٹی میں ٹرانسفر کی درخواست مسترد کیے جانے پر ناراض تھا۔

    اربیل کے گورنراومید خوشناؤ نےبتایا کہ طالب علم نے پہلے فیکلٹی آف لا کے ڈین کاوان اسماعیل پر صلاح الدین یونیورسٹی میں فائرنگ کی اور پھر صلاح الدین یونیورسٹی کی فیکلٹی آف انجینیئرنگ میں مکینکل کے پروفیسر ادریس عزت کے گھر میں گھس کر انہیں نشانہ بنایا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان عادی مجرم اور کئی وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔

    فیکلٹی آف انجینیئرنگ کی ڈین نجاۃ احمد نے بتایا کہ پروفیسر ادریس کی اہلیہ بھی یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں اور وہ شمالی اربیل کی سوران یونیورسٹی میں پڑھاتی ہیں۔ پروفیسر ادریس کی اہلیہ نے دھمکی دینے پر نوجوان کے خلاف رپورٹ درج کروائی تھی اورعدالت سے رجوع کیا تھا۔

    پولیس کا خیال ہے کہ سابق طالب علم کا ارادہ پروفیسر ادریس کی اہلیہ کو قتل کرنے کا تھا جو اس وقت گھر پر موجود نہیں تھیں۔

    اربیل کے گورنراومید خوشناؤ نے بتایا کہ ملزم کو پروفیسر ادریس کی اہلیہ نے شمالی اربیل کی سوران یونیورسٹی سے نکال دیا تھا، پھر صلاح الدین یونیورسٹی میں فیکلٹی آف لا کے ڈین نے اسے داخلہ دینے سے انکار کیا تھا۔

    سوران یونیورسٹی سے نکالے جانے پر سابق طالب علم نے ڈاکٹر ادریس کی اہلیہ کو جان سے مارنے کی دھممکی دی تھی اور اسے گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

  • عراق ایک بار پھر مٹی کے طوفان کی زد میں، نظام زندگی متاثر

    عراق ایک بار پھر مٹی کے طوفان کی زد میں، نظام زندگی متاثر

    بغداد: ایک ہفتے کے وقفے سے عراق میں آنے والے ریت کے طوفان نے نظام زندگی درہم برہم کردیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق عراق میں ریت کے شدید طوفان کے نتیجے میں بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر فلائٹ آپریشن روک دیا ہے جبکہ متعدد سرکاری اسکولوں اور دفاتر کو بند کردیا گیا ہے۔

    ایئرپورٹ حکام کے مطابق اگلے نوٹس کی تعمیل تک یہ فلائٹ آپریشن معطل رہےگا۔

    طبی حکام نے بتایا کہ دارالحکومت اور جنوبی شہروں میں سینکڑوں افراد کو سانس لینے میں دشواری کے باعث اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، صحت کی حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ابھی تک 75 افراد کو سانس میں تکلیف کے باعث طبی امداد دے کر فارغ کردیا ہے، اگر یہ تعداد زیادہ بڑھتی ہے تو آکسیجن مشینوں سے ان کا علاج کرینگے۔

    گذشتہ ہفتے بھی دارالحکومت بغداد سمیت مختلف شہروں میں مٹی کے طوفان کے باعث آسمان نارنجی اور پیلے رنگ میں تبدیل ہوگیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: عراق میں مٹی کا طوفان ، آسمان نارنجی رنگ میں تبدیل

    وزیر ماحولیات نے وارننگ دی تھی کہ عراق کو دو سو بہتر دنوں تک مٹی کے طوفان کا سامنا کرنا پڑسکتاہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق عراق موسمیاتی بحران کے حوالے سے عراق دنیا کا پانچواں کمزور ترین ملک ہے، خشک سالی اور شدید درجہ حرارت کھیتی باڑی کو خشک کر رہا ہے جبکہ گرمیوں کے موسم میں عراق کے بڑے شہروں میں رہنا محال ہوگیا ہے، ملک میں حالیہ برسوں میں کم از کم 52 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔

  • عراق میں مٹی کا طوفان ،  آسمان نارنجی  رنگ میں تبدیل

    عراق میں مٹی کا طوفان ، آسمان نارنجی رنگ میں تبدیل

    عراق : بغداد اور سمیت مختلف شہروں میں مٹی کے طوفان کے باعث آسمان نارنجی اور پیلے رنگ میں تبدیل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کا دارالحکومت بغداد اورنجف سمیت مختلف شہر نارنجی اورپیلے گرد کے غبار اوربادلوں سے ڈھک گئے۔

    مٹی کے طوفان سے عراق کے چھ صوبوں میں معمول کی زندگی مفلوج ہوگئی جبکہ ایک شخص جاں بحق اور پانچ ہزار افراد اسپتال میں داخل ہوگئے۔

    حکام نے لوگوں کو گھروں سے باہرنہ نکلنے کی ہدایت کردی ہے، وزیر ماحولیات نے وارننگ دی ہے کہ عراق کو 272 دنوں تک مٹی کے طوفان کا سامنا کرنا پڑسکتاہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک ماہ میں ساتویں بار مٹی کا طوفان آنے سے ہزاروں افراد سانس لینے میں دشواری کا سامنا کررہے ہیں۔

    وزیرصحت سیف البدرکا کہنا ہے کہ طوفان سے ایک شخص ہلاک ہوگیا جبکہ پانچ ہزارسے زائد افراد کوسانس لینے میں دشواری کے باعث اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔

    محکمہ صحت کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ صوبہ الانبار کے اسپتالوں میں 700 سے زیادہ مریضوں کو لایا گیا جبکہ وسطی صوبہ صلاح الدین میں 300 سے زیادہ جبکہ وسطی صوبے دیوانیہ اور دارالحکومت بغداد کے جنوب میں واقع صوبہ نجف میں سے ہر ایک میں 100 کے قریب کیسز ریکارڈ کیے گئے۔