Tag: Iraq

  • ابھی تو میں جوان ہوں، 103 سالہ شخص نے تیسری شادی رچالی

    ابھی تو میں جوان ہوں، 103 سالہ شخص نے تیسری شادی رچالی

    عراق میں ایک سو تین سالہ شخص نے اپنی عمر سے 66 سالہ چھوٹی خاتون سے شادی رچالی، سوشل میڈیا پر شادی کی تصاویر بھی وائرل ہوگئیں۔

    الامارات الیوم کے مطابق عراق میں 103 سالہ شخص نے 37 سال کی خاتون سے تیسری شادی کرلی،شادی کے تمام انتظامات اس کے پوتے، پڑ پوتے نے کیے۔

    انوکھی شادی عراق کے شہر الدیوانیہ کے جنوبی علاقے میں سرانجام پائی، اس موقع پر علاقے کو برقی قمقموں سے سجایا گیا اور شادی میں روایتی گیت بھی گائے گئے۔

    عرب میڈیا کے مطابق شادی کی مرکزی تقریب سے قبل منگنی ہوئی جس میں دولہا اور دلہن نے ایک دوسرے کو انگوٹھیاں پہنائیں جس کے بعد پھر مہندی کی تقریب ہوئی اور اہل خانہ نے خوشی کا اظہار کیا۔

    مخیلف فرہود المنصوری کے بیٹے عبدالسلام نے بتایا کہ ان کے والد کی یہ تیسری شادی ہے، ان کی پیدائش کا سال 1919 ہے، پہلی اہلیہ کا انتقال 1999 میں ہوا تو انہوں نے دوسری شادی کی جس سے ان کی اولاد ہوئی۔

    عبدالسلام نے بتایا کہ گذشتہ سال کے آخر میں والد کا بیگم سے جھگڑا ہوا تھا جس پر وہ ناراض ہو کر اپنے میکے چلی گئیں، کئی ماہ سے بلانے کے باوجود واپس نہیں آئیں تو مجبوراً ہمارے والد نے خواہش ظاہر کی کہ وہ شادی کرنا چاہتے ہیں اور اب ان کی خواہش پوری کردی گئی ہے۔

    مخیلف فرہود المنصوری نے بتایا کہ دلہن کی تاریخ پیدائش 1985 ہے پہلے منگنی کی گئی اس کے بعد مہندی کی رسم ہوئی اور پھر باقاعدہ شادی کی تقریب منعقد کی گئی رخصتی کی تقریب میں دولہا کے بیٹوں اور پوتے پوتیوں نے شرکت کی۔

  • عراقی فن کار نے حیران کن کارنامہ انجام دے دیا

    عراقی فن کار نے حیران کن کارنامہ انجام دے دیا

    عراق کے ایک آرٹسٹ نے دھاگوں اور کِیلوں کی مدد سے دنیا کا سب سے بڑا فن پارہ بنا لیا ہے۔

    عراقی مصور، سعید ہویدی صرف دھاگوں اور میخوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک عرب خاتون کی دل کش تصویر کھینچنے میں کامیاب ہو گئے، اور اس طرح انھوں نے دنیا میں دھاگے اور کیلوں کے سب سے بڑے فن پارے کا گنیز ورلڈ ریکارڈ کا اعزاز حاصل کر لیا۔

    گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز نے ان کے کارنامے کو تسلیم کرتے ہوئے اس کا اندراج کر لیا ہے، الامارات الیوم کے مطابق اس فن پارے میں 500 کیلیں اور 6637 میٹر طویل دھاگا استعمال کیا گیا ہے۔

    گنیز ورلڈ ریکارڈز نے اس ریکارڈ کو تسلیم کرنے کے لیے سخت معیارات طے کیے ہیں، خاص طور پر مطلوبہ تصویر بنانے کے لیے ایک مسلسل دھاگے کا استعمال کیا جانا ضروری ہے، عراقی مصور نے تصویر کے لیے 6.3 مربع میٹر (تقریباً 67 اسکوائر فٹ اور 20 انچ) طویل دھاگا استعمال کیا۔

    فن پارے میں استعمال کیے جانے والے دھاگے کی لمبائی افریقہ کے مشہور کیلیمنجارو پہاڑ کی اونچائی سے زیادہ تھی، یا یہ دبئی کے مشہور برج الخلیفہ کی اونچائی سے 8 گنا زیادہ تھی۔

    اس فن پارے میں لُجینہ صلاح نامی مصری خاتون کے دلکش چہرے کے نقوش اجاگر کیے گئے ہیں، جو عرب دنیا اور آج پوری دنیا میں برص مرض کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

    فن پارے میں سفید اور سیاہ رنگ استعمال کیے گئے ہیں، اور ان رنگوں کے ذریعے عراقی آرٹسٹ نے ’برص‘ نامی بیماری کو نئے انداز سے پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔

    انھوں نے اپنے فن پارے کے ذریعے دنیا بھر میں ’برص‘ کے مریضوں کے لیے انسانیت نواز پیغام بھیجنے کی فن کارانہ کوشش کی۔

  • کیا امریکا اور اتحادیوں نے عراق سے بھی انخلا کر لیا؟

    کیا امریکا اور اتحادیوں نے عراق سے بھی انخلا کر لیا؟

    بغداد: عراقی سیکیورٹی ایڈوائزر نے کہا ہے کہ امریکا نے اتحادیوں کے ساتھ عراق میں جنگی مشن ختم کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراق کے سلامتی مشیر کی جانب سے امریکا اور اس کے اتحادیوں کے مشن ختم کر کے انخلا کرنے کا بیان سامنے آیا ہے۔

    لیکن کیا امریکا اور اتحادیوں نے واقعی عراق سے بھی انخلا کر لیا ہے؟ اگرچہ سلامتی مشیر نے تو کہا ہے کہ امریکا اور اتحادی فورسز نے ملک سے انخلا کر لیا ہے، تاہم امریکا کی جانب سے عراق سے انخلا کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا اور اتحادی فورسز عراق میں داعش کے خلاف کارروائی کر رہی تھیں۔

    ادھر عراقی سیکیورٹی حکام نے کہا ہے کہ بدھ کے روز حکومت نے داعش کے 100 عراقی جنگجوؤں کو وطن واپس بلا لیا ہے جو شمال مشرقی شام میں کرد فورسز کے زیر حراست تھے۔

    عراق میں بم دھماکے بدستور جاری ہیں، عراقی فوج کے مطابق عراق کے جنوبی شہر بصرہ کے مرکز میں منگل کو ہونے والے ایک موٹرسائیکل دھماکے میں کم از کم چار افراد ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بدھ کے روز عراق میں حالیہ دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کی ہے، جن میں درجنوں افراد ہلاک یا زخمی ہوئے، ان حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ہے۔

  • عراق اور سعودی عرب کے فضائی مسافروں کیلئے بڑی خبر

    عراق اور سعودی عرب کے فضائی مسافروں کیلئے بڑی خبر

    ریاض : کورونا کی وبا کے باعث سعودی عرب اور عراق کے مابین تقریباً دو برس سے معطل فضائی سروس جمعرات کی شب بحال کردی گئی۔

    ویب نیوز سبق نے عراقی وزارت نقل وحمل کے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ عراق اور سعودی عرب کے مابین فضائی سروس معمول کے مطابق بحال کی جارہی ہے جو گزشتہ دو برس سے کورونا وائرس کی وبا کے باعث معطل تھی۔

    دریں اثناء عراقی نیوز ایجنسی نے بھی اس حوالے سے تصدیق کی ہے کہ عراقی عمرہ زائرین کو مملکت لانےاور لے جانے کے لیے دونوں ممالک کے مابین فضائی سروس بحال کی جارہی ہے۔

    عراقی نیوز ایجنسی کا مزید کہنا تھا کہ دونوں مالک کے مابین مقررہ ضوابط طے کیے جانے کے بعد فضائی سروس مقررہ ایس اوپیز کے تحت بحال کی جارہی ہے۔

    سعودی عرب اور عراق کے مابین فضائی سروس بحال ہونے سے عراقی عمرہ زائرین کو بھی سہولت ہوگی، عمرہ زائرین کو کورونا ضوابط کے بارے میں مطلع کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے بعد دیگر ممالک کی طرح مملکت میں بھی بین الاقوامی فضائی سروس معطل کردی گئی تھی۔

  • داعش کے سابق سربراہ ابوبکر بغدادی کا نائب سمیع جاسم گرفتار

    داعش کے سابق سربراہ ابوبکر بغدادی کا نائب سمیع جاسم گرفتار

    بغداد: عراقی فورسز نے داعش کے سابق سربراہ ابوبکر بغدادی کے نائب سمیع جاسم کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کا کہنا ہے کہ عراقی سیکیورٹی فورسز نے داعش کے مسلح گروپ کے ایک سینئر رکن کو گرفتار کر لیا ہے۔

    الکاظمی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ سمیع جاسم کو، جو مسلح گروہ کے مالی معاملات کا انچارج اور مارے گئے رہنما ابوبکر البغدادی کا نائب تھا، ملک سے باہر گرفتار کیا گیا۔

    پیر کو انھوں نے ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا کہ جب ہمارے سیکیورٹی فورسز کے ہیروز انتخابات کو محفوظ بنانے پر توجہ دے رہے تھے تو دوسری طرف ان کے انٹیلیجنس سروسز کے ساتھی سمیع جاسم کو پکڑنے کے لیے ایک پیچیدہ بیرونی آپریشن کر رہے تھے۔

    الکاظمی نے اسے عراقی افواج کی جانب سے اب تک کی جانے والی کراس بارڈر انٹیلیجنس کارروائیوں میں سے ایک اہم کارروائی کہا۔ جاسم کی گرفتاری کو بغداد کے لیے ایک اہم پیش رفت بھی قرار دیا جا رہا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق عراقی حکومت اسے ایک بڑی کامیابی سمجھتی ہے، کیوں کہ جاسم عراق اور شام میں بہت ساری کارروائیوں کا ذمہ دار تھا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق جاسم کی گرفتاری چند دن قبل عمل میں لائی گئی، تاہم جاسم کو کہاں گرفتار کیا گیا، اسے تاحال ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے اس سے قبل داعش کے کئی دہشت گردوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر انعام کی پیش کش کی تھی، ان میں جاسم بھی شامل تھا۔ 2015 میں، امریکی محکمہ خزانہ نے جاسم کو گروہ کو مالی مدد یا دیگر خدمات فراہم کرنے کے لیے بھی نامزد کیا تھا۔

    یاد رہے کہ داعش کا سابق سربراہ ابوبکر بغدادی 2019 میں شام میں امریکی حملے میں مارا گیا تھا۔

  • عراق سے چرائی گئی قدیم تختی امریکا نے لوٹا دی

    عراق سے چرائی گئی قدیم تختی امریکا نے لوٹا دی

    واشنگٹن: امریکا نے ساڑھے تین ہزار سال پرانا کتبہ عراق کو واپس کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ایک تقریب میں 30 سال قبل عراق کے ایک عجائب گھر سے چرائی گئی قدیم تختی ‘گلگامش ٹبیلٹ’ عراقی حکومت کو واپس کر دی گئی۔

    یہ ایک قدیم بادشاہ کی لائبریری کے کھنڈرات میں دریافت ہونے والی 3500 سال پرانی مٹی کی تختی ہے، 1.7 ملین ڈالر مالیت کی یہ تختی1853 میں قدیم بادشاہ کی لائبریری سے ملنے والی 12 تختیوں کے ذخیرے کا حصہ ہے۔

    مٹی سے بنی اس گلگامش ٹیبلٹ پر سمیری زبان میں تحریر کندہ کی گئی ہے، جسے دنیا کا قدیم ترین مذہبی متن سمجھا جاتا ہے۔

    خلیج جنگ کے ابتدا میں اسے عراق سے چوری کر کے لایا گیا تھا اور یہ ہابی لابی کو فروخت کر دیا گیا تھا، تاہم امریکی محکمہ انصاف نے اسے چوری کا قرار دیا، اس لیے اسے اب واپس کیا جا رہا ہے۔ ہوم لینڈ سیکورٹی انویسٹی گیشنز کے ساتھ وفاقی ایجنٹوں نے اس تختی کو ستمبر 2019 میں میوزیم سے ضبط کر لیا تھا۔

    گزشتہ ماہ بھی امریکا نے 17 ہزار قدیم نوادرات عراق کو واپس کی تھیں، چوری کی گئی نوادرات میں قدیم عراقی تہذیب کی ہزاروں اشیا شامل تھیں، انھیں غیر قانونی خریداروں سے بازیاب کرایا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ عراق میں ہزاروں قیمتی نوادرات داعش کے ہاتھوں بھی تباہ ہو چکی ہیں، نوادرات کی واپسی امریکا کی جانب سے قیمتی اثاثوں کو ان کے آبائی ممالک کو واپس پہنچانے کی ایک کوشش کا حصہ ہے۔

  • عراق نے بھی امریکا کو انخلا کے لئے ڈیڈ لائن دے دی

    عراق نے بھی امریکا کو انخلا کے لئے ڈیڈ لائن دے دی

    بغداد: عراق میں الفتح الائنس کے رہنما نے عراق سے امریکا کو انخلا کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔

    شفق نیوز رپورٹ کے مطابق عراق میں الفتح الائنس کے رہنما ہادی العامری نے کہا کہ عراق سے امریکا سمیت تمام غیر ملکی فورسز کو دو ہزار اکیس کے اختتام تک نکل جانا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد عراق کی سڑکوں پر ہتھیاروں کی نمائش نہیں ہوگی، ہادی العامری کا کہنا تھا کہ عراق میں پر امن انتقال اقتدار بیلٹ باکس کے زریعے ہی ممکن ہوسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ اگلے ماہ کی دس تاریخ کو عراق میں پارلیمانی انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں۔

     امریکی صدر جو بائیڈن پہلے ہی عراق میں اپنے فوجیوں کا جنگی کردار ختم کرنے کا اعلان کرچکے ہیں، انہوں نے یہ اعلان ستائیس جولائی کوعراقی وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی سے بات چیت کے دوران کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: عراق جنگ کی وجوہات جھوٹی تھیں: امریکی فوجی نے تمغے واپس کردیے

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات نئے دور میں داخل ہونے جا رہے ہیں، بائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ امریکی فوجی عراق میں ’تربیت، مدد اور داعش کے سر اٹھانے پر اس سے نمٹنے کے لیے موجود ہوں گے۔

    یاد رہے کہ اس وقت عراق میں ڈھائی ہزار سے زائد امریکی فوجی تعینات ہیں۔

  • امریکا کا عراق سے فوجی مشن ختم کرنے کا فیصلہ

    امریکا کا عراق سے فوجی مشن ختم کرنے کا فیصلہ

    افغانستان کے بعد عراق میں بھی امریکا کا فوجی مشن ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے یہ اعلان عراقی وزیراعظم مصطفی الخدیمی کی امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات کے بعد کیا گیا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں عالمی رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات تاریخ بن گئی، ملاقات میں صدر جو بائیڈن اور عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے ایک معاہدے پر دستخط کئے جس کے بعد عراق میں اٹھارہ سال سے امریکی فوج کی مکمل واپسی طے پائی۔

    معاہدے کے مطابق رواں سال کے آخر تک عراق میں امریکی جنگی مشن کو باضابطہ طور پر ختم کر دیا جائے گا۔

    معاہدے کے تحت عراق میں موجود بین الاقوامی اتحاد سے منسلک افراد اور شخصیات، مشورے اور تربیت فراہم کرنے والے اہلکاروں کو سیکیورٹی فراہم کرنا عراق کی ذمہ داری ہوگی۔

    یہ اعلان ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ افغانستان میں بھی بیس سالہ جنگ کو ختم کرنے کے آخری مراحل میں ہے۔

    سابق امریکی صدر باراک اوباما نے دو ہزار گیارہ میں عراق سے فوج کو واپس بلا لیا تھا، تاہم داعش نے مغربی اور شمالی عراق کے بڑے علاقے پر قبضہ کیا تو دو ہزار چودہ میں عراقی فورسز کی تربیت اور مشاورت کے لیے فوجیوں کو عراق واپس بھیجا گیا تھا۔

  • بغداد: اسپتال کے کورونا وارڈ میں ہولناک آتشزدگی، 52افراد لقمہ اجل بن گئے

    بغداد: اسپتال کے کورونا وارڈ میں ہولناک آتشزدگی، 52افراد لقمہ اجل بن گئے

    بغداد : عراقی شہر ناصریا کے اسپتال میں ہولناک آتشزدگی کے نتیجے میں 52 افراد لقمہ اجل بن گئے، آگ اسپتال کے کورونا وارڈ میں آکسیجن سلنڈر پھٹنے سے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی دارلحکومت بغداد کے اسپتال میں کورونا وارڈ میں ہولناک آتشزدگی کے نتیجے میں 52 افراد جاں بحق اور 22 افراد جھلس گئے، حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔

    آتشزدگی کایہ واقعہ عراقی شہرناصریامیں پیش آیا، سرکاری میڈیا کے مطابق آگ لگنے کہ بعد متعدد افراد اسپتال میں پھنس گئے، جس میں سے سولہ افراد کو ریسکیوکرلیا گیا ہے۔

    پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق آگ لگنےکایہ واقعہ وارڈ میں رکھے آکسیجن سلنڈر پھٹنےکہ باعث پیش آیا۔

    عراقی وزیرِ اعظم مصطفی الکاظمی نے اسپتال انتظامیہ کی گرفتاری کا حکم دیدیا۔

    اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ اسپتال کے کورونا وارڈ میں 70 بیڈز کی گنجائش موجود ہے اور اسپتال تین ماہ قبل تعمیر کیا گیا تھا، آگ لگنے کے وقت کورونا وارڈ میں کم سے کم 63 افراد موجود تھے۔

    یاد رہے اپریل میں بغداد کے ایک اسپتال میں آتشزدگی کے باعث 82 افراد ہلاک جب کہ 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

    حکام نے بتایا تھا کہ آگ بغداد کے ابن الخطیب اسپتال کے آکسیجن ذخیرہ کرنے والے اسٹور میں سیلنڈر پھٹنے سے لگی تھی۔

  • شدید گرمی میں لاکھوں عراقی بجلی سے محروم، احتجاجی مظاہرے شروع

    شدید گرمی میں لاکھوں عراقی بجلی سے محروم، احتجاجی مظاہرے شروع

    بغداد: عراق میں فنی خرابی کے باعث تمام بجلی گھر معطل ہونے کے سبب لاکھوں عراقی بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے بیش تر علاقے جمعے کی صبح بجلی سے محروم ہوگئے، فنی خرابی کے باعث ملک کے تمام بجلی گھر مکمل طور پر معطل ہیں، جب کہ ملک شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے بجلی کے بریک ڈاؤن اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے کے لیے وزارتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، ادھر عراق کے متعدد شہر ایک ہفتے سے بجلی کی شدید قلت کے بحران سے دوچار ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بجلی کے بحران نے بغداد کے پوش علاقوں کو بھی متاثر کیا ہے، اور لاکھوں عراقی بجلی سے محروم ہونے کی وجہ سے بدامنی کے خدشات ہیں، بصرہ شہر میں بجلی کی بندش کے خلاف لوگ گھروں سے باہر نکل آئے اور انھوں نے سڑکوں پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا۔

    دوسری طرف بجلی کی وزارت نے کہا ہے کہ بغداد میں تخریبی کارروائی کی وجہ سے سپلائی کی ایک لائن کو نقصان پہنچا ہے، تاہم ماہرین کی ٹیموں نے ریکارڈ وقت میں تخریبی کارروائی سے متاثرہ لائن بحال کر دی۔

    عراقی حکومت کا کہنا تھا کہ بجلی کی تدریجی بحالی کا نظام الاوقات تیار کر لیا گیا ہے، اور اس کے مطابق بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے۔

    وزارت بجلی نے سیکیورٹی اداروں، قبائل کے شیوخ اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بجلی کی ترسیل کی لائنوں اور ٹاورز کے قریب مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھیں، اور اس حوالے سے حکا کو مطلع کریں، کیوں کہ دہشت گرد عناصر بجلی کے نظام کو نقصان پہنچانے کے لیے ترسیل کی لائنوں اور بجلی گھروں کو مبینہ طور پر نشانہ بنا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ عراقی وزیر برائے بجلی نے پیداوار میں کمی اور ملک میں بجلی کی تقسیم کے مسئلے کے پیش نظر مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے، 2003 سے لے کر اب تک آنے والی حکومتیں بجلی کا بحران حل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔