Tag: Iraq

  • ایک ہفتے میں شام و عراق سے داعش کا مکمل خاتمہ کردیں گے، ٹرمپ

    ایک ہفتے میں شام و عراق سے داعش کا مکمل خاتمہ کردیں گے، ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایک ہفتے میں دولت اسلامیہ (داعش) کا خاتمہ کرکے شام اور عراق کو مکمل طور پر آزاد کرایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ سے زیادہ ایک ہفتے میں داعش کا مکمل خاتمہ کرکے 100 فیصد خلافت ہمارے پاس ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ داعش کی خلافت ختم کردی لیکن اس کے چھوٹے چھوٹے گروپ خطرناک ہوسکتے ہیں، غیر ملکی جنگجوؤں کو امریکا پہنچنے سے روکنا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے خطاب میں کہا کہ دہشت گردوں نے کچھ عرصے انٹرنیٹ کا استعمال ہم سے بہتر انداز میں کیا لیکن اب اس شعبے میں وہ اتنے اچھے نہیں رہے۔

    امریکی صدر نے اپنے اتحادیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم آنے والے وقتوں میں بھی ساتھ کام کریں گے‘۔

    امریکا کے سیکریٹری داخلہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ’امریکا شام سے اپنی افواج کے انخلاء کے باوجود داعش کے خلاف جنگ جاری رکھے گا‘۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ شام سے امریکی افواج کا انخلاء ایک شاطرانہ تبدیلی تھی لیکن یہ تبدیلی مشن میں نہیں آئی، پومپیو نے مزید کہا کہ دنیا اب ایسے جہاد میں داخل ہورہی ہے جس کا کوئی مرکز نہیں ہوگا۔

    دوسری جانب امریکی افواج کو خدشہ ہے کہ اگر دہشت گردوں پر انسداد دہشت گردی کے حوالے سے دباؤ برقرار نہ رکھا تو داعش دوبارہ سر اٹھا سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ سے اختلافات، امریکی وزیر دفاع مستعفی ہوگئے

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • آیت اللہ خمینی کو عراق بدر نہ کرتے توخطے کی صورتحال مختلف ہوتی، بندر بن سلطان

    آیت اللہ خمینی کو عراق بدر نہ کرتے توخطے کی صورتحال مختلف ہوتی، بندر بن سلطان

    ریاض : سابق سعودی سفیر شہزادہ بند بن سلطان نے کہا ہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کی پالیسیوں نے مشرق وسطیٰ کو بیس برس ماضی میں پہنچا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی خفیہ ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر جنرل اور امریکا میں سابق سفیر شہزادہ بندر بن سلمان نے دنیا کے بڑے لیڈروں سے ملاقاتوں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ شام میں جاری بحران کی زمین سازی باراک اوبامہ کی پالیسیوں سے ہوئی۔

    عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بند بن سلطان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کو 20 سال پیچھے لے جانے میں صدر اوبامہ کی پالیسیوں کا کردار بہت اہم ہے، سابق امریکی صدر کی غلط پالیسیوں نے امریکی حکومت پر سعودی اعتماد کو متاثر کیا۔

    شہزادہ بندر بن سلطان نے بتایا کہ میری ایرانی انقلاب کے بانی آیت اللہ خمینی، شاہ ایران رضا شاہ پہلوی اور سابق عراقی صدر صدام حسین سے بھی ملاقتیں ہوئیں ہیں، اگر شاہ ایران کے دباؤ پر صدام حسین آیت اللہ خمینی کو عراق بدر کرکے فرانس نہیں بھیجتے تو آج خطے کی صورتحال مختلف ہوتی۔

    خیال رہے کہ شہزادہ بندر بن سلطان سنہ 1983 سے 2005 تک امریکا میں سعودی سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں جبکہ 2005 سے 2015 تک ریاست کی سیکورٹی کونسل کے سیکریٹری اور 2012 سے 14 تک سعودی خفیہ ایجنسی کے ڈی جی رہ چکے ہیں۔

  • داعشی خاتون کی قید میں کمسن بچی پیاس کی شدت سے ہلاک

    داعشی خاتون کی قید میں کمسن بچی پیاس کی شدت سے ہلاک

    برلن : جرمن پولیس نے جنگی جرائم میں ملوث ایک خاتون کو عدالت میں پیش کیا ہے جس پر کمسن بچی کو گرمی میں پیاس سے ہلاک ہونے کےلیے چھوڑنے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی عدالت میں عالمی دہشت گرد تنظٰم داعش کی ایک رکن کو پیش کیا گیا ہے جس پر الزام ہے کہ ان نے پانچ سالہ بچی کو شدید گرمی میں پیاس کی شدت سے مرنے کےلیے چھوڑ دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 27 سالہ جنیفر ڈبلیو سنہ 2014 میں عراق گئی تھی جہاں اس نے داعش میں خود ساختہ طور پر شمولیت اختیار کی اور اخلاقی پولیس کا حصّہ بن گئی تھی۔

    استغاثہ کے مطابق جنیفر کا کام داعش کے زیر قبضہ علاقوں میں گشت کرکے خواتین کا برتاؤ اور لباس چیک کرنا تھا کہ وہ داعش کے اصولوں کے تحت ہے یا نہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ گشت کے دوران ملزمہ کے پاس کلاشنکوف، ایک پستول اور دھماکا خیز جیکٹ موجود ہوتی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2015 میں خاتون کا شوہر داعش کے زیر قبضہ علاقے موصل میں ایک بچی کو غلام کے طور پر خرید کر لایا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جب بچی بیمار ہوئی تو اس نے بستر گیلا کردیا جس پر ملزمہ کا شوہر طیش میں آگیا اور بچی کو سخت گرمی میں گھر کے باہر زنجیروں سے باندھ دیا جہاں وہ پیاس کی شدت سے مرگئی۔

    جرمنی کی عدالت میں ملزمہ پر الزام ہے کہ اس نے اپنے شوہر کے ظالمانہ اقدام میں اس کا ساتھ دیا اور بچی کو بچانے کی کوشش بھی نہیں کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جنیفر ڈبلیو کو قتل اور ہتھیار رکھنے کے الزامات کا سامنا بھی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جنیفر کو ترک پولیس نے انقرہ میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ جرمن سفارت خانے میں اپنے کاغذات کی تجدید کروانے گئی تھی۔

    ترک پولیس نے ملزمہ کو جرمن پولیس کے حوالے کردیا لیکن جرمن پولیس نے اسے ناکافی ثبوتوں کی بناء پر رہا کر دیا تھا تاہم جون میں پولیس نے اسے دوبارہ گرفتار کیا جب وہ شام جانے کی کوشش کررہا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر ملزمہ پر الزام ثابت ہوگئے تو اے عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

  • افغانستان: اتحادی افواج کا فضائی حملہ، داعش کا ترجمان ہلاک

    افغانستان: اتحادی افواج کا فضائی حملہ، داعش کا ترجمان ہلاک

    کابل: افغانستان میں اتحادی افواج کے فضائی حملے میں داعش کا ترجمان صل عزیز اعظم ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اتحادی افواج کی جانب سے فضائی حملہ افغان مشرقی صوبے ننگرہار میں کیا گیا جس کے نتیجے میں عسکریت پسند تنظیم داعش کا ترجمان صل عزیز اعظم ہلاک ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صل عزیز عراق اور شام میں بحیثیت داعش کا ترجمان کام کرتا تھا، اس دہشت گرد گروہ میں اسے مرکزی رہنماؤں کی حیثیت بھی حاصل تھی۔

    حکام کے مطابق ہلاک دہشت گرد عام لوگوں کو ہائی پروفائل حملوں کے لیے داعش میں بھرتی کرتا تھا، اور متعدد عام شہریوں کی ہلاکتوں میں بھی ملوث رہا ہے۔

    دوسری جانب داعش نے اب تک صل عزیز کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی، جبکہ صوبہ ننگرہار میں داعش اور طالبان کی جانب سے متعدد حملے کیے جاچکے ہیں، جس کے باعث اب تک سیکڑوں سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور کئ سو زخمی ہوچکے ہیں۔

    افغانستان: سرکاری عمارت پر حملہ، 43 افراد ہلاک، 20 سے زائد زخمی

    خیال رہے کہ دو روز قبل افغانستان میں سرکاری عمارت پر دہشت گرد حملے کے نتیجے میں 43 افراد ہلاک اور بیس سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں تینوں حملہ آور مارے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ مذکورہ دہشت گرد حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا کہ جب طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، اور دونوں فریقین کی جانب سے مثبت تاثر سامنے آرہا ہے۔

  • عراقی بچے کے بہیمانہ قتل نے بغداد کو ہلا کر رکھ دیا، مجرم کو سزائے موت

    عراقی بچے کے بہیمانہ قتل نے بغداد کو ہلا کر رکھ دیا، مجرم کو سزائے موت

    بغداد: عراق کے دارالحکومت میں ایک تین سالہ بچے کے ساتھ زیادتی اور اس کے بہیمانہ قتل نے شہر کو ہلا کر رکھ دیا، عدالت نے جرم ثابت ہونے پر مجرم کو سزائے موت سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے دار الحکومت بغداد میں فوجداری عدالت نے ایک بچے کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے سفّاک مجرم کو واقعے کے دو ماہ بعد پھانسی کی سزا سنائی۔

    [bs-quote quote=”تین سالہ بچے کو سر پر ایک آلہ مار کر قتل کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”مجرم کا عدالت میں اقبالی بیان”][/bs-quote]

    عراقی پولیس نے قتل اور زیادتی کا ملزم 7 اکتوبر 2018 کو گرفتار کیا تھا۔

    عدالتی بیان کے مطابق بچے کو قتل کرنے والے مجرم  نے اپنے بہیمانہ جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔

    مجرم نے اقبالِ جرم کرتے ہوئے کہا کہ وہ تین سالہ جعفر الدوری کو بغداد کے علاقے القاہرہ میں ایک زیرِ تعمیر عمارت لے گیا تھا، ننھے بچے کو درندگی کا نشانہ بنا کر ایک آلہ بچے کے سر پر مار کر اسے ہلاک کر دیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  نوبیل امن انعام 2018: عراق کی نادیہ مراد اور کانگو کے ڈاکٹر ڈینس فاتح قرار


    عراقی پولیس کے مطابق مجرم نے بچے کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش زیرِ تعمیر عمارت میں چھوڑی اور فرار ہو گیا۔

    عدالتی فیصلے میں قرار دیا گیا کہ موصولہ شواہد مجرم کو قصور وار ثابت کرنے کے لیے کافی تھے، لہٰذا تعزیرات عراق کی شق 406 کے تحت مجرم کو پھانسی کی سزا دی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ بچے کی درد ناک موت نے بغداد کو ہلا کر رکھ دیا تھا، لوگوں نے واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے مجرم کو عبرت ناک سزا کا مطالبہ کیا۔

  • شاہ محمود قریشی کا اپنے عراقی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ، دورہ عراق کی دعوت

    شاہ محمود قریشی کا اپنے عراقی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ، دورہ عراق کی دعوت

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے عراقی ہم منصب ابراہیم الجعفری سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، اس دوران ویزہ کے معاملات پر گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیلی فونک گفتگو کے دوران عراقی وزیر خارجہ ابراہیم الجعفری نے شاہ محمود کو دورہ عراق کی دعوت دی اور دونوں وزرائے خارجہ نے زائرین کو ویزہ مشکلات کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔

    عراقی وزیر خارجہ نے ویزہ کے عمل کو تیز کرنے کی یقین دہانی کرائی اور عراقی وزیرخارجہ نے شاہ محمود قریشی کو عراق کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔

    وزیر خارجہ سے عراق کے سفیر کی ملاقات

    قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے عراق کے سفیر کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں ویزے کے مکمل طریقہ کار کو مزید آسان بنانے پر زور دیا گیا۔

    خیال رہے کہ دفتر خارجہ کےمطابق وزیر خارجہ نے پاکستانی زائرین کے ویزہ معاملے پر بات چیت کی۔ وزیر خارجہ نے ویزے پر مختلف رپورٹس پر تشویش سے بھی آگاہ کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ویزے کے مکمل طریقہ کار کو مزید آسان بنایا جائے، ضروری کوائف کی تفصیلات کو ویب سائٹ پر آویزاں کیا جائے۔

  • وزیر خارجہ سے عراق کے سفیر کی ملاقات

    وزیر خارجہ سے عراق کے سفیر کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے عراق کے سفیر کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں ویزے کے مکمل طریقہ کار کو مزید آسان بنانے پر زور دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا گیا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے عراق کے سفیر کی ملاقات ہوئی۔

    دفتر خارجہ کےمطابق وزیر خارجہ نے پاکستانی زائرین کے ویزہ معاملے پر بات چیت کی۔ وزیر خارجہ نے ویزے پر مختلف رپورٹس پر تشویش سے بھی آگاہ کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ویزے کے مکمل طریقہ کار کو مزید آسان بنایا جائے، ضروری کوائف کی تفصیلات کو ویب سائٹ پر آویزاں کیا جائے۔

    وزیر خارجہ نے زائرین کی واپسی کے لیے بھی بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

    دوسری طرف عراقی سفیر نے بھی وزیر خارجہ کو سفارتخانے کی مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔


     

  • عراق: امریکی حکام نے بصرہ میں‌ موجود قونصل خانہ بند کردیا

    عراق: امریکی حکام نے بصرہ میں‌ موجود قونصل خانہ بند کردیا

    واشنگٹن : امریکی حکام نے بصرہ میں واقع امریکی قونصلیٹ کو یہ کہتے ہوئے عارضی طور بند کردیا ہے کہ ایران نواز مسلح گروہ کی جانب سے دھمکیاں موصول ہورہی تھی، جن کا جواب بعد میں ایران کو دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید اضافہ اس وقت ہوا جب امریکا نے عراق کے شہر بصرہ میں واقع قونصل خانہ ایرانی حمایت یافتہ مسلح گروہوں کی دھمکیوں کے تناظر میں بند کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ایران کی دھمکیوں کا جواب بعد میں دیا جائے گا، تاہم امریکی وزیر نے قونصل خانہ بند کرنے کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

    مائیک پومپیو نے بصرہ میں امریکی قونصلیٹ کو موصول ہونے والی دھمکیوں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عراق یا کسی دوسری جگہ امریکی شہری یا تنصیب کو نقصان پہنچا تو اس کا خمیازہ ایران کو بھگتنا پڑے گا پھر چاہے حملے میں ایران ملوث ہو ایرانی نواز مسلح گروہ ملوث ہوں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکیوں پر حملے کی صورت میں ایران کے خلاف موثر کارروائی کی جائے گی۔

    عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی حکام کی جانب سے ایران پر عائد کیے جانے والے الزامات کے حوالے کسی قسم کے ثبوت پیش نہیں کیے گئے ہیں۔

    مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ قونصل خانہ پر ایرانی حمایت یافتہ گروہوں کی جانب سے کسی قسم کا بھی راکٹ حملہ کیا جاسکتا ہے، اس لیے بصرہ میں موجود قونصل خانہ عارضی طور پر بند کردیا گیا۔

    خیال رہے کہ سال 2018 میں دارالحکومت بغداد کے ایسے علاقے میں راکٹ حملہ ہوا تھا جس میں امریکی سفارت خانہ، حکومت عمارتیں اور عراقی پارلیمنٹ موجود ہے لیکن اس راکٹ کا نشانہ امریکا یا اس کی تنصیب نہیں تھی۔

  • معروف عراقی ماڈل تارا فریس بغداد میں قتل

    معروف عراقی ماڈل تارا فریس بغداد میں قتل

    بغداد: معروف عراقی ماڈل اور سوشل میڈیا سپراسٹار تارا فریس کو نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر قتل کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق معروف ماڈل تارا فریس کو بغداد میں قتل کیا گیا، عراقی ماڈل نے حال ہی عراق میں سب سے مقبول سوشل میڈیا اسٹار ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا تھا۔

    عراقی وزارت دفاع کے مطابق 22 سالہ ماڈل تارا فریس کو نامعلوم افراد نے قتل کیا ہے جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں، خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ماڈل کو داعش کے جنگجوؤں نے قتل کیا ہے۔

    عراقی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ داعش کے جنگجو شکست کے باوجود ابھی تک کارروائیاں کررہے ہیں، اس سے قبل رواں ماہ فیشن انڈسٹری اور خواتین کے حقوق سے وابستہ ایک اور سماجی کارکن سوعد ال علی کو بھی قتل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ عراقی ماڈل تارا فریس کے سوشل میڈیا سائٹ انسٹاگرام پر 2 ملین سے زائد فالوورز تھے اور وہ اپنا زیادہ تر وقت ملک سے باہر گزارتی تھیں۔

    سوشل میڈیا صارفین نے تارا فریس کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ انہیں ان کے لائف اسٹائل کی وجہ سے قتل کیا گیا ہو، وہ مختلف کلر کے بالوں اور نت نئے ڈیزائن کے ملبوسات کے ساتھ تصاویر شیئر کرتی تھیں۔

    View this post on Instagram

    يـم دارگم 🦋🌿🍃🌱

    A post shared by Tara Fares | تاره فارس (@its.tarafares) on

    ایک اور صارف کا کہنا ہے کہ میرے لیے یہ بہت ہی افسردہ خبر ہے کہ ایک نوجوان ماڈل کو اس طرح قتل کردیا گیا ہے، تارا فریس زندگی سے لطف اندوز ہونے والی ماڈل تھیں۔

  • عراق میں مشتعل مظاہرین نے ایرانی قونصل خانے کو آگ لگا دی

    عراق میں مشتعل مظاہرین نے ایرانی قونصل خانے کو آگ لگا دی

    دمشق: عراق میں جاری پرتشدد مظاہروں کے دوران مشتعل مظاہرین نے ایرانی قونصل خانے کو آگ لگا دی۔

    تفصیلات کے مطابق ان دنوں عراق کے جنوبی شہر بصرہ میں پرتشدد مظاہرے جاری ہیں، عوام حکومتی اقدامات اور بنیادی سہولتیں نہ ہونے کے خلاف مظاہرہ کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں رساں ادارے کے مطابق مظاہروں کے پیش نظر حکام نے بصرہ میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے لیکن اس کے باوجود ایرانی قونصل خانے کو نذر آتش کردیا گیا۔

    بصرہ میں گذشتہ دنوں سے مظاہرے جاری ہیں، اب تک سیکیورٹی فورسز کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں 8 مظاہرین ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ سیکیورٹی فورسز کے 10 اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

    علاوہ ازیں مذکورہ صوبے کی بڑی بندرگاہ کو مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان پُرتشدد جھڑپوں کے بعد بند کردیا گیا ہے۔

    عراق کی صورتحال پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب

    خیال رہے کہ مظاہرین نے گذشتہ روز صوبائی حکومت کی عمارت کو نذر آتش کردیا تھا، اس کے علاوہ بھی انھوں نے کئی ایک سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچایا تھا۔

    عراق کے دیگر صوبوں میں بھی ہزاروں عراقی شہری بجلی ، پانی اور دیگر بنیادی خدمات کی عدم دستیابی یا ان کے پست معیار پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ بصرہ کی آبادی بیس لاکھ سے زیادہ ہے، اس کے مکینوں کا موقف ہے کہ انہیں نمک آلود پانی مہیا کیا جارہا ہے اور یہ پانی پینے سے حالیہ مہینوں کے دوران میں ہزاروں افراد بیمار ہو کر اسپتالوں میں داخل کیے گئے ہیں۔