Tag: Iraqi

  • اسٹاک ہوم میں قرآن مجید کی بے حرمتی کرنیوالا عراقی شخص فائرنگ سے ہلاک

    اسٹاک ہوم میں قرآن مجید کی بے حرمتی کرنیوالا عراقی شخص فائرنگ سے ہلاک

    اسٹاک ہوم میں قرآن مجید کی بےحرمتی کرنیوالا عراقی شخص سلوان مومیکا فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق سوئڈن کی پولیس کا کہنا ہے عراقی شخص گزشتہ رات اپنے اپارٹمنٹ میں مردہ حالت میں پایا گیا اس کے جسم پر گولیوں کے نشانات ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، قرآن مجید کی بے حرمتی پر عدالت نے ہلاک شخص پر مقدمے کا آج  سنانے والا فیصلہ ملتوی کردیا ہے۔

    2023 میں عراقی شخص نے متعدد بار قرآن مجید کی بے حرمتی کی تھی، جس کے بعد مسلم ممالک میں احتجاج کیا گیا تھا تاہم اب پولیس نے عراقی شخص کی ایک روز قبل فائرنگ سے ہلاکت کی تصدیق کردی۔

    واضح رہے کہ 2023 میں سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر عید الاضحیٰ کے روز  قرآن پاک کو نذرآتش کرنے اور بے حرمتی کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے بعد دنیا بھر میں احتجاج کیا گیا تھا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسٹاک ہوم کی پولیس نے عراق سے تعلق رکھنے والے شہری کو کئی بار قرآن پاک نذر آتش کرنے کی اجازت دینے انکار کیا تھا لیکن مقامی عدالت نے پولیس کے فیصلے کو آزادی اظہار رائے کے خلاف قرار دیا تھا۔

  • بغداد کی جیل سے 15 انتہائی مطلوب قیدی فرار، 8 گرفتار

    بغداد کی جیل سے 15 انتہائی مطلوب قیدی فرار، 8 گرفتار

    بغدا د:عراقی وزارت داخلہ نے کہاہے کہ بغداد کے ایک پولیس اسٹیشن سے فرار ہونے والے افراد میں سے آٹھ کو پکڑ لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل سعد معن نے کہاکہ القنات پولیس اسٹیشن کی جیل سے 15 افراد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ۔

    عراقی میڈیا نے ایک وڈیو نشر کی ہے جس میں مذکورہ افراد کے فرار کا منظر نظر آ رہا ہے، فرار کی کارروائی کے دوران پولیس اسٹیشن کی حفاظتی فورس کے ساتھ کوئی جھڑپ نہیں ہوئی اور اسٹیشن بنا پہرے کے نظر آیا۔فرارہونے والے تمام افراد کو منشیات سے متعلق مقدمات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    عراقی وزیر داخلہ یاسین الیاسری نے جیل سے فرار ہونے کے واقعے کے بعد تین ذمے داران کو برطرف کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔ ان میں بغداد پولیس کے سربراہ ، الرصافہ ضلع کے پولیس ڈائریکٹر اور باب الشیخ علاقے کے پولیس سربراہ شامل ہیں۔

    الیاسری نے مذکورہ ذمے داران، القنات پولیس اسٹیشن کے پولیس افسران اور ان تمام اہل کاروں کو وزارت داخلہ کے صدر دفتر میں زیر حراست رکھنے کا فیصلہ بھی کیا جو اس واقعے کے دوران فرائض کی انجام دہی کے ذمے دار تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فرار کے واقعے کے فوری بعد بغداد میں سخت ناکا بندی کر دی گئی اور مفرور افراد کو پکڑنے کے لیے وسیع پیمانے پر تلاشی کی کارروائیاں بھی شروع کر دی گئیں۔

    دنیا بھر میں بدعنوان ترین ممالک کی فہرست میں 12 ویں پوزیشن رکھنے والے عراق میں جیلوں کی سیکورٹی ایک انتہائی سنگین معاملہ ہے۔سال 2003 میں عراق پر امریکی حملے کے بعد گزرے کئی برسوں کے دوران القاعدہ کے سیکڑوں جنگجو جیلوں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ان میں تنظیم کے غیر ملکی ارکان بھی شامل ہیں۔

  • عراقی کردستان میں‌ فائرنگ، ترک سمیت تین سفارتکار ہلاک

    عراقی کردستان میں‌ فائرنگ، ترک سمیت تین سفارتکار ہلاک

    بغداد/انقرہ:نیم خود مختار عراقی کردستان کے صدر مقام یربیل میں فائرنگ کے نتیجے میں کم سے کم تین ترک سفارت کار ہلاک ہو گئے، ترک ایوان صدر نے یربیل (عراقی کردستان) سفارتکار کی ہلاکت کا بدلہ لینے کااعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یربیل میں ترک قونصل خانے کے ڈپٹی قونصل جنرل بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں، ترک وزارت خارجہ نے بھی یربیل میں اپنے قونصل خانے میں کام کرنے والے ایک اہلکار کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نامعلوم مسلح بندوق برداروں نے سفارتکاروں پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ ایک ریستوران میں کھانا کھا رہے تھے۔

    یربیل پولیس کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایک مسلح شخص نے فائرنگ کی اور بعد میں جائے حادثہ سے فرار ہو گیا۔

    عینی شاہدین نے بتایا کہ انھوں نے حملے کے بعد جائے حادثہ اور عینکاوہ کے علاقے میں جگہ جگہ ناکے لگے دیکھے ۔ مذکورہ وہ کا علاقہ ریستوران کے لیے مشہور ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ابھی تک کسی تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

    کردستان لیبر پارٹی کے عسکری ونگ کے ترجمان دیار دنیر نے یربیل حملے سے اپنی تنظیم کی لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔

    واضح رہے کہ ترکی، عراق کا ہمسایہ ملک ہے، اور وہ شمالی عراق کے علاقوں پر زمینی اور فضائی حملے کرتا رہتا ہے جن میں وہ کردستان لیبر پارٹی کے خفیہ ٹھکانوں کو نشانہ بناتا ہے.

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کردستان لیبر پارٹی کو امریکا اور یورپی یونین دہشت گرد تنظیم گردانتے ہیں۔

  • سفارت خانے سیکیورٹی کی سرخ لکیرہیں، پار نہیں کرنے دیں گے، عراق

    سفارت خانے سیکیورٹی کی سرخ لکیرہیں، پار نہیں کرنے دیں گے، عراق

    بغداد : عراقی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان دیا گیا ہے کہ سفارت مشنوں کی حرمت کوپامال نہیں ہونے دیں گے، سیکورٹی حکام نے تمام تر اقدامات کر لیے،بغدادمیں مظاہرین کو چڑھائی نہیں کرنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق میں وزارت خارجہ نے بغداد میں بعض مظاہرین کی جانب سے مملکت بحرین کے سفارت خانے پر دھاوے کی مذمت کرتے ہوئے جمعے کے روز جاری ایک بیان میں باور کرایا کہ وہ سفارتی مشنوں کی حرمت کی پاسداری پر کاربند ہے۔

    بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ سفارت خانوں کی سیکورٹی سرخ لکیر ہے جس کو پار کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ سیکورٹی حکام نے تمام تر اقدامات کر لیے ہیں اور ذمے دار افراد اور اس کارروائی پر اکسانے والوں کے تعاقب کے لیے انتہائی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

    وزارت خارجہ کے مطابق بحرین کے سفارت خانے پر دھاوا بولنے والوں میں کئی افراد کو پکڑ لیا گیا ہے تا کہ انہیں عدالت کے کٹہرے میں پیش کیا جا سکے۔

  • ایران کی طرف سے عراقی ملیشیا کو میزائلوں کی فراہمی کا انکشاف

    ایران کی طرف سے عراقی ملیشیا کو میزائلوں کی فراہمی کا انکشاف

    تہران/ بغداد : ایران اورامریکا کے درمیان پائی جانے والی حالیہ کشیدگی کے تناظر میں مبصرین کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان عراق بھی میدان جنگ بن سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے ایک سینئر سیکیورٹی ذرائع نے بتایاکہ ایران کی طرف سے عراقی ملیشیاﺅں کو میزائل فراہم کیے جا رہے ہیں۔ ان میزائلوں کی فراہمی کا مقصد عالمی اتحادی فوج کی تنصیبات، عراق میں امریکی سفارت خانے اور ملک کے جنوب میں پٹرولیم کمپنیوں کو نشانہ بنانا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کی طرف سے یہ میزائل عراق کی تین سرحدی گذرگاہوں الشیب، الشلامجہ اور زرباطیہ سے خوراک سے لدے ٹرکوںً پر عراق منتقل کیے گئے جہاں سے وہ جرف الصخر میں ملیشیاﺅں تک پہنچائے گئے ہیں۔

    مبصرین یہ خدشہ ظاہر کررہے ہیں کہ ایران اورامریکا کے درمیان پائی جانے والی حالیہ کشیدگی میں دونوں ملکوںکے درمیان عراق بھی میدان جنگ بن سکتا ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایران کی طرف سے میزائلوں کی ایک کھیپ شام کے شہرالانبار میں بھی اسدرجیم نواز عسکریت پسندوں تک پہنچائی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق عراقی ملیشیا کو فراہم کردہ میزائل فوج کے پاس نہیں۔عراقی فوج کے ذرائع کے مطابق ایران کی طرف سے جن ملیشیاﺅں کو میزائلوں سے لیس کیا گیا ہے ان میں حزب اللہ، عصائب اھل الحق، النجباء، الخراسانیئ، فالح الفیاض کی قیادت میں جند الام، ابو مہدی، انجینیر ھادی العامری، نوری المالکی اور دیگرشامل ہیں۔

    حال ہی میں ایرانی پاسداران انقلاب کی سمندر پار عسکری کارروائیوں کی ذمہ دار فیلق القدر کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی اور عراق میں ایرانی سفیرکے مشیر محمدی آل صادق نے بھی ملاقات کی تھی۔

    ایران عراق کی سرحدی گذرگاہوں کو عراق کے عسکریت پسندوں کو اسلحہ کی فراہمی کے لیے ایک حربے کے طورپر استعمال کرتا رہا ہے۔

    ایرانی صدرحسن روحانی اور عراق کے وزیراعظم عادل عبدالمہدی کے درمیان طے پائے معاہدے کے تحت دونوں ملوں کی سرحد پر دو طرفہ آمد ورفت کے لیے ایک نیا معاہدہ بھی طے پایا ہے جس کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان سامان کی آمد وترسیل کی اجازت دی گئی ہے۔

  • کرپشن کے خلاف مہم چلانے والی خاتون صحافی اغوا

    کرپشن کے خلاف مہم چلانے والی خاتون صحافی اغوا

    بغداد: عراق میں کرپشن کے خلاف مہم چلانے والی خاتون صحافی عفرہ القیسی کو سیدیہ کے علاقے سے اغوا کرلیا گیا، وزیراعظم نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے خاتون صحافی کو فوری بازیاب کروانے کے احکامات دیے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملک بھر میں کرپشن کے خلاف مہم چلانے والی خاتون صحافی پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئیں ہیں، عراقی حکام نے اُن کےاغوا ہونے کی تصدیق کر دی ہے اور وزیراعظم حیدرالعابدی نے خاتون صحافی کی فوری باحفاظت بازیابی کے احکامات دیے ہیں۔

    عراقی حکام کے مطابق اغوا ہونے والی خاتون عفرہ القیسی بغداد کے علاقے سیدیہ میں رہائش پذیر تھیں ، وہ گزشتہ پیر کو انہیں گھر سے اغوا کیا گیا ہے۔

    پڑھیں: ’’ موصل آپریشن ،عراقی فورسزکا داعش کے خلاف گھیرا تنگ ‘‘

    عراقی وزیراعظم نے خاتون صحافی کے اغوا ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری بازیابی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ انہوں نے عوام سے اپیل کیا کہ اگر خاتون صحافی سے متعلق کوئی اطلاع ہو تو فوری طور پر سیکیورٹی اداروں کو فراہم کریں۔

    مغویہ نے پیر کی صبح ایک آرٹیکل تحریر کیا تھا جس میں انہوں نے آمڈ گروپس کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزارتِ داخلہ کے ایک افسر کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    مزید پڑھیں: ’’ داعش کے جنگجوزندگی چاہتے ہیں تو ہتھیار ڈال دیں،عراقی وزیراعظم ‘‘

    انہوں نے وزارتِ داخلہ کے افسر کو موصوف کہتے ہوئے تحریر کیا تھا کہ ’’ناصریہ شہر میں قائم اسکول کے پرنسپل کو صرف اس لیے تشدد کا نشانہ بنایا کہ اُس نے افسر کی بیٹی کے ساتھ جھگڑا کرنے والے طالب علم کو سزا دینے سے انکار کردیا تھا‘‘۔

    خاتون صحافی کی عمر 43 سال ہے اور وہ برطانوی اخبار سمیت بہت سی نیوز ویب سائٹس سے وابستہ ہیں، غیر ملکی میڈیا کے مطابق عفرہ القیسی بڑھتی ہوئی کرپشن کے سخت خلاف تھیں اور اس کے خاتمے کے لیے انہوں نے ایک مہم بھی شروع کررکھی تھی۔