Tag: Irfan siddiqui

  • مذاکرات ایک طرف سے ختم ہو گئے ہیں تو ہم کس سے بات کریں: عرفان صدیقی

    مذاکرات ایک طرف سے ختم ہو گئے ہیں تو ہم کس سے بات کریں: عرفان صدیقی

    حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مذاکرات ایک طرف سے ختم ہو گئے ہیں تو ہم کس سے بات کریں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ہے کہ ہم نے مذاکرات ختم نہیں کئے، جب ایک طرف سے مذاکرات ختم ہو گئے ہیں توہم کس سے بات کریں، کیا ہم اس کمرے میں بیٹھ کر دیواروں سے بات کریں۔

    عرفان صدیقی نے کہا کہ معاملہ یہ ہے جیل کا پھاٹک کھلتا ہے اور کوئی صاحب اچانک اعلان کردیتے ہیں، مذاکراتی کمیٹی کو پتہ ہی نہیں ہوتا ان کی کمیٹی کو بھی پتہ نہیں ہوتا، مذاکرات کے سارے عمل کی باگ دوڑ ایک شخص کےہاتھ ہے۔

    حکومتی کمیٹی کے نمائندے نے کہا کہ مذاکرات کے آداب، سلیقے، افہام تفہیم اُنکے نصاب کا حصہ ہی نہیں رہا، پی ٹی آئی والوں کو سمجھنا چاہیے کہ یہ بچوں کا کھیل نہیں ہے، اگر مگر سے نکلیں جو طے ہوا تھا 28 کو بیٹھیں، توآئیں بیٹھیں، سنیں ہمیں۔

    عرفان صدیقی نے کہا کہ گوہر صاحب اس کمیٹی کے ممبر نہیں ہیں، گوہر صاحب کمیٹی سےکہیں جو وعدہ کیا اسکے مطابق جاکر اجلاس میں بیٹھیں، آئیں اور ہمارا جواب سنیں، یہ ایک دن کچھ اور دوسرے دن کچھ کہتے ہیں، ہم اُن کے اِس کھیل کا حصہ نہیں بن سکتے جس میں کوئی یقین نہیں کرتا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

    اس حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج بانی پی ٹی آئی عمران خان سے میری اور دیگر وکلاء کی ملاقات ہوئی ہے، خان صاحب نے پہلے بھی حکومت کو 7دن کا وقت دیا تھا، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ آج اگر حکومت نے کمیشن کا اعلان نہ کیا تو ہمارے مذاکرات ختم ہیں۔

  • مناسب نہیں کہ عرفان صدیقی مذاکرات کو تعطل کا شکار کریں، بیرسٹر گوہر

    مناسب نہیں کہ عرفان صدیقی مذاکرات کو تعطل کا شکار کریں، بیرسٹر گوہر

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے حکومتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مناسب نہیں کہ وہ مذاکرات کو تعطل کا شکار کریں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’عرفان صدیقی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان ہیں، ان کے لے مناسب نہیں کہ وہ مذاکرات کو تعطل کا شکار کر دیں۔‘‘

    انھوں نے آرمی چیف کے ساتھ ملاقات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ’’ہماری جو ملاقات ہوئی اس میں امن و امان کی صورت حال پر بات ہوئی، اس ملاقات پر ایشو کھڑا نہیں کرنا چاہیے، ہم مذاکرات جاری رکھنا چاہتے ہیں لیکن شرط ہے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔‘‘

    عرفان صدیقی نے کہا تھا کہ ایک ہی وقت میں بیک ڈور ڈائیلاگ اور حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں چل سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ دو دو، تین تین دروازوں کے مذاکرات نہیں چلا کرتے، جب وہ یہ کہتے ہیں کہ ہماری بات چیت براہ راست اعلیٰ ترین فوجی سطح پر شروع ہو گئی ہے اور بڑی اطمینان بخش ہے تو ہمارے سامنے جن لوگوں کو بٹھایا ہوا ہے ان کو بتائیں کہ یہ کوشش کرنا اب چھوڑ دیں۔

    انھوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ جوڈیشل کمیشن کے بغیر فارم 47 کی حکومت سے چوتھی میٹنگ نہیں ہوگی، چیئرمین نے کہا ’’بانی نے کہا ہے کہ 7 دن میں جوڈیشل کمیشن نہ بنا تو چوتھی میٹنگ نہیں ہوگی، ہم حکومت کا انتظار کر رہے ہیں کہ ان کی طرف سے کیا پیش رفت ہوتی ہے، جوڈیشل کمیشن کے بغیر مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔

    بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ حکومت کو گھبراہٹ لاحق ہے کیوں کہ یہ فارم 47 کی حکومت ہے، حکومت کو مذاکرات پر توجہ دینی چاہیے، ہم سمجھتے ہیں مذاکرات کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، اس لیے بات آگے بڑھانے کے لیے جلد بازی کی بجائے تحمل سے کام لینا ہوگا۔

  • عرفان صدیقی کو چودہ روزہ ریمانڈ پراڈیالہ جیل بھیج دیا گیا

    عرفان صدیقی کو چودہ روزہ ریمانڈ پراڈیالہ جیل بھیج دیا گیا

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے مشیر عرفان صدیقی کو چودہ روزہ ریمانڈ پراڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق دور حکومت میں اعلیٰ‌عہدوں پر فائز رہنے والے صحافی اور کالم نگار کو اڈیالہ جیل بھیجا گیا ہے.

    اسلام آباد کی عدالت نےعرفان صدیقی کی کرایہ داری ایکٹ کیس میں بریت کی استدعامسترد کردی، بعد ازاں انھیں کرائے داری ایکٹ کی خلاف ورزی پرگرفتارکرلیا گیا.

    وکلا صفائی نےعرفان صدیقی کی ضمانت کے لئے درخواست بھی دائر کی، جس پر مجسٹریٹ نے پولیس سے پیرتک جواب طلب کرلیا۔ پیر 29 جولائی کو میاں‌ صاحب کے مشیر عرفان صدیقی کی ضمانت پرفیصلہ ہوگا۔

    ن لیگ کا ردعمل

    اس واقعے پر ن لیگ کا ردعمل بھی سامنے آگیا، مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آج عرفان صدیقی کو نہیں، پورے پاکستان کے اساتذہ اور صحافیوں کو ہتھکڑی لگی ہے.

    انھوں نے کہا کہ عرفان صدیقی کےبیٹےنےبیس جولائی کومکان کرائے پر دیا اور تین دن میں کرایہ نامہ رجسٹرنہ کرانے پرعرفان صدیقی کو گرفتارکرلیا گیا۔

    فردوس عاشق اعوان کا موقف

    معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ حکومت کا مقدمے سے کچھ لینا دینا نہیں، ایسے واقعات کو حکومت سے جوڑنےکی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔

    انھوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ عرفان صدیقی اوراہلخانہ سےکوئی زیادتی نہ ہو،آئی جی سے ایف آئی آر منگوائی ہے۔

  • فوج کیخلاف الطاف حسین کا بیان، سیاستدانوں کا ردعمل

    فوج کیخلاف الطاف حسین کا بیان، سیاستدانوں کا ردعمل

    اسلام آباد: وفاقی وزیرمنصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کاکہنا ہے حکومت نے الطاف حسین کے بیان کا سخت نوٹس لیا ہے،عرفان صدیقی کہتے ہیں فوج کیخلاف نارواگفتگونہیں ہوناچاہیے۔

    قومی سلامتی کےاداروں سےمتعلق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بیان کے بعد سیاستدانوں کیجانب سے ردعمل کا سلسلہ جاری ہے۔

    مسلم لیگ ن کےاحسن اقبال کاکہنا ہے کہ حکومت نے الطاف حسین کے بیان کا سخت نوٹس لیا ہے۔

    وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی امور عرفان صدیقی نے الطاف حسین کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد نے ایسے ادارے کیخلاف باتیں کی ہیں جو بدخواہوں کی نظر میں رہتا ہے۔

     ان کاکہناتھاکہ فوج کیخلاف نارواگفتگونہیں ہوناچاہیے،معافی مانگنے سے تلافی نہیں ہو سکتی۔