Tag: IS bride

  • شمیمہ بیگم بنگلادیش آئیں تو انہیں سزائے موت کا سامنا ہوگا، عبدالمعین

    شمیمہ بیگم بنگلادیش آئیں تو انہیں سزائے موت کا سامنا ہوگا، عبدالمعین

    لندن/ڈھاکا : داعشی لڑکی شمیمہ بیگم سے متعلق بنگلادیشی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اگر داعش کی دلہن بنگلادیش آئی تو اسے سزائے موت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی نے واپس برطانیہ لوٹنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس پر وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ اگر 19 سالہ شمیمہ واپس برطانیہ آئیں تو انہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    بنگلادیشی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شمیمہ بیگم ہمارے ملک سے کوئی رشتہ نہیں رکھتی، داعشی لڑکی کو بنگلادیشی شہریت دینے ملک میں قدم رکھنے کی اجازت دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    عبدالمعین کا کہنا تھا کہ شمیمہ کی ذمہ داری برطانوی حکومت پر ہے، ان کے والدین بھی برطانوی شہریت رکھتے ہیں۔

    عبد المعین کا کہنا تھا کہ اگر داعش سے تعلق رکھنے والی شمیمہ بنگلادیش آئیں تو انہیں دہشت گردی اور عدم برداشت کی وجہ سے مجرم قرار دیا جائے گا اور ملکی قوانین کے تحت سزائے موت دی جائے گی کیوںکہ دہشتگردی سے متعلق بنگلادیشن کے قوانین بلکل واضح ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اگرچہ انہوں نے کسی دہشت گردانہ کارروائی میں حصّہ نہیں لیا لیکن بنگلادیشی قوانین کے تحت انہیں سزائے موت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    شمیمہ بیگم کے نومولود کی ہلاکت پر برطانوی وزیر داخلہ کو تنقید کا سامنا

    مزید پڑھیں : ٹی وی پر چہرہ کیوں دکھایا، شمیمہ بیگم کو آتشزدگی کی دھمکیاں ملنے لگیں

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ عبد العمین کے شمیمہ کو بنگلادیش میں قبول کرنے سے انکار کے بعد برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید پر مزید دباؤ بڑھ گیا ہے، شمیمہ کی وکیل نے بتایا شیشمہ کسی بھی طرح بنگلا دیش کا مسلہ نہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمیمہ کی وکیل اکونجی نے کہا کہ عالمی قوانین کے تحت کسی بھی شخص کو ریاست سے باہر قرار دینا غیر قانونی ہے، ہم دفتر داخلہ کے خلاف کورٹ میں اپیل کریں گے۔؎

  • شہریت کی جنگ لڑنے کےلیے داعشی لڑکی کو لیگل ایڈ فراہم کی جائے گی

    شہریت کی جنگ لڑنے کےلیے داعشی لڑکی کو لیگل ایڈ فراہم کی جائے گی

    لندن : برطانوی لیگل ایڈ ایجنسی نے داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی لڑکی شمیمہ بیگم کو قانونی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا تاکہ وہ برطانوی شہریت ختم کرنے کے خلاف چارہ جوئی کرسکے۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی نے واپس برطانیہ لوٹنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس پر وزیر داخلہ نے داعشی لڑکی کی شہریت منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر 19 سالہ شمیمہ واپس برطانیہ آئیں تو انہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ لیگل ایڈ ایجنسی نے شمیمہ بیگم کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ کیوں وہ بے چینی کا شکار تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمیمپ بیگم فروری میں شام کے پناہ گزین کیمپ میں مقیم تھی اور واپس اپنے گھر (برطانیہ) جانا چاہتی تھیں۔

    واضح رہے کہ سیکریٹری داخلہ ساجد جاوید کو داعشی لڑکی کے نومولود بچے کی ہلاکت پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا تھا، شمیمہ بیگم کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ساجد جاوید کے ’غیر انسانی فیصلے نے نومولود کو موت کے گھاٹ اتارا‘۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹوری پارٹی کے ایم پی فلپ ڈیوس کا کہنا ہے کہ شمیمہ بیگم کو لیگن ایڈ فراہم کرنے کا فیصلہ انتہائی بُرا ہے۔

    فلپ ڈیوس کا کہنا ہے کہ ’یہ کیسے ممکن ہے کہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے ایسی لڑکی کی برطانیہ واپس آنے میں مدد کی جائے جو برطانیہ سے نفرت کرتی تھی‘۔

    خیال رہے کہ لیگل ایڈ ایسے افراد کو فراہم کی جاتی ہے جو خود اپنی چارہ جوئی کےلیے انتظام نہیں کرسکتے اور لیگل ایڈ ایجنسی کو عوام کے ٹیکس سے رقم فراہم کی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں : شمیمہ بیگم کے نومولود کی ہلاکت پر برطانوی وزیر داخلہ کو تنقید کا سامنا

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمیمہ بیگم سنہ 2015 میں اپنی دو اسکول ساتھیوں کے ہمراہ داعش میں شامل ہوئیں تھیں اور رواں برس فروری کے وسط میں ایک صحافی کو شام کے پناہ گزین کیمپ میں ملی تھیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمیمہ کے دو بچے پہلے ہی مناسب ماحول نہ ملنے کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں، شمیمہ نے تیسرے بچے ’جرح‘ کی پیدائش پر کہا تھا کہ ’میری خواہش ہے کہ میرا بیٹا برطانیہ میں بہتر زندگی گزارے‘ تاہم وہ 21 روز میں ہی مر گیا تھا۔

    یاد رہے کہ مارچ کے اوائل میں شمیمہ کے 21 دن کے بچے جرح کی موت نمونیا کے باعث ہوئی تھی۔