Tag: ISB court

  • ایون فیلڈ ریفرنس : عدالت نے اپیلوں سے متعلق حکم نامہ جاری کردیا

    ایون فیلڈ ریفرنس : عدالت نے اپیلوں سے متعلق حکم نامہ جاری کردیا

    اسلام آباد : عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور صفدر اعوان کی اپیلوں سے متعلق تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں اپیلوں سے متعلق تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے یہ حکم نامہ مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی اپیلوں کی سماعت پر جاری کیا گیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ کی جانب سے جاری کیے گئے اس حکم نامے کے متن میں لکھا ہے کہ مریم نواز کے وکیل کی جانب سے پیش دفتر کے اعتراضات کو رد کر دیا گیا۔

    حکم نامہ کے مطابق مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر کی اپیلوں پر سماعتیں 13 اکتوبر کو کی جائیں گی، مریم نواز کی جانب سے وکیل عرفان قادر عدالت میں پیش ہوئے۔

    حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ دلائل دیے گئے ہیں صرف اضافی حقائق اور بنیادیں ریکارڈ پر رکھی جائیں گی، متفرق درخواست کی بحالی اور اضافی دستاویزات کا فیصلہ عدالتی پہلو سے کیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ حکم نامہ میں رجسٹرار آفس کو ہدایت کی گئی ہے کہ مریم نواز کی متفرق درخواست کو نمبر لگا دیں۔

  • نواز شریف کی ضمانت درخواستوں پر دو تحریری حکم نامے جاری

    نواز شریف کی ضمانت درخواستوں پر دو تحریری حکم نامے جاری

    اسلام آباد : نواز شریف کی ضمانت کی درخواستوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کردیا، حکم نامے پر چیف جسٹس اور جسٹس محسن اخترکیانی کے دستخط موجود ہیں۔

    حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ نیب کی جانب سے نیئر رضوی ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پیش ہوئے، نیب کے بیورو کو عدالتی احکامات سے آگاہ کرایا گیا ہے، نیب نے نوازشریف کی ضمانت پر رضامندی ظاہر کی۔

    عدالت کو وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے مطمئن کرایا گیا، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو نوازشریف کی29اکتوبر تک ضمانت پراعتراض نہیں ہے۔

    نوازشریف کی درخواست ضمانت کو منظور کرنے کا حکم دیتےہیں، نوازشریف کو دو ملین روپے،دو شخصی ضمانت کے عوض ضمانت دی جاتی ہے، ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے پاس نوازشریف کے ضمانتی مچلکے جمع کرائے جائیں۔

    نوازشریف کی درخواست29اکتوبر کے لئے مقرر ہے، وزیراعلیٰ پنجاب29اکتوبرکو ذاتی طورپرپیش ہوں، وزیراعلیٰ پنجاب ڈیڑھ بجے ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ میں پیش ہوں۔

    دوسرے تحریری حکم نامہ کے مطابق وفاقی، پنجاب حکومت سے قیدیوں سے متعلق پوچھا گیا تو انہیں معلوم نہیں تھا، یہ ساری چیزیں فیصلے میں موجود ہیں، وفاقی، پنجاب حکومت قیدیوں کی حدود سے متعلق رپورٹس دیں۔

    تمام قیدیوں کی بیماریوں اور دیگر مسائل سے عدالت کو آگاہ کیا جائے، حکومت اپنے آئینی اختیارات استعمال کرے، وفاقی وزیرداخلہ دو ہفتےمیں قیدیوں سے متعلق رپورٹ جمع کرائیں، وزیرداخلہ رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرارکے پاس جمع کرائیں۔

  • اسلام آباد پولیس کا سی آئی اے چیف کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار

    اسلام آباد پولیس کا سی آئی اے چیف کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار

    اسلام آباد: اسلام آباد پولیس نے سی آئی اے چیف کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود اسلام آباد پولیس نے سی آئی اے چیف کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئی جی اسلام آباد طاہرعالم کو حکم دیا تھا کہ پاکستانی سرزمین پر ڈرون حملوں کے حوالے سے سی آئی اے چیف کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں مقدمہ درج کیا جائے۔

    تاہم اس سلسلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل جمعرات کو دائر کی جائے گی۔

     اس سے قبل اسلام آباد پولیس نے ہائی کورٹ میں جواب جمع کرایا تھا کہ ڈرون حملوں کے نتیجے میں ہلاکتیں اسلام آباد نہیں بلکہ فاٹا میں ہوئی ہیں لہذا مقدمہ بھی وہیں درج ہونا چاہیے۔

  • سی آئی اے کے پاکستان میں سربراہ کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    سی آئی اے کے پاکستان میں سربراہ کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    اسلام آباد : امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے پاکستان میں سربراہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملوں سے ہلاکتوں پر درخواست کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی۔

    انہوں نے حکم دیا کہ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے پاکستان میں سربراہ جوناتھن بینکس کے خلاف مقدمہ چوبیس گھنٹوں میں درج کرکے رپورٹ رجسٹرار دفتر میں جمع کرائی جائے ۔

    عدالت نے اسلام آباد پولیس کے سربراہ طاہر عالم سے استفسار کیا کہ سی آئی اے کنٹری ڈائریکٹر جوناتھن بینکس کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے متعلق عدالتی احکامات کو ایک سال ہوگیا ہے لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

    اس پر آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ مقدمے میں وزارت خارجہ بھی فریق ہے۔اگر مقدمہ درج ہوا تو پاک امریکا سفارتی تعلقات متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔

    جسٹس شوکت عزیز نے کہا کہ عدالت آئین اور قانون کے مطابق چلتی ہے۔ اگر کہیں پر کوئی غیر قانونی کام ہوا ہے تو اس کے خلاف کارروائی کرنا عدالت کا کام ہے۔

    اُنھوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اسلام آباد پولیس عدالتی حکم کو محض ایک کاغذ کا ٹکڑا سمجھ رہی ہے اس لئے اس پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔