اسلام آباد: قومی مالیاتی کمیشن کے اجلاس میں گزشتہ مالی سال کی دوسری ششماہی کی رپورٹ کو وفاقی اور صوبائی حکومت کے نمائندوں نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے زیر صدارت قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، اجلاس میں گزشتہ مالی سال کی دوسری ششماہی کی رپورٹ پیش کی گئی جو وفاقی اور چاروں صوبوں کے وزرا خزانہ نے بحث و مباحثے کے بعد متفقہ طور پر منظور کی۔
اس موقعے پر بتایا گیا کہ مالی سال 15-2014 میں ایف بی آر نے 2254 ارب 50 کروڑ روپے جمع کیے، جس میں سے پنجاب کو 637 ارب روپے، سندھ کو 302 ارب روپےخیبر پختونخوا کو 202 ارب روپے اور بلوچستان کو 123 ارب دیئے گئے، جبکہ رائلٹی اور گارنٹس کی مد میں پنجاب کو 8 ارب 80 کروڑ روپے، سندھ کو 82 ارب 60 کروڑ روپے، خیبر پختونخوا کو 29 ارب 97 کروڑ روپے اور بلوچستان کو 14 ارب 90 کروڑ روپے دیئے گئے۔
اس موقعے پر اسحاق ڈار نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کی پہلی سماہی کے کیش سرپلسز کی مد میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کو بل ترتیب ایک ایک ارب روپے، سندھ کو ایک کروڑ 80 لاکھ روپے اور بلوچستان کو 53 ارب 37 لاکھ روپے دیئے جا رہے ہیں۔