اسلام آباد(22 اگست 2025):نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت جامع مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ امریکا کو بتا دیا تھا مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن کشمیر سمیت تمام معاملے پر بات کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا پاک بھارت جنگ بندی پر عمل جاری ہے۔ جنگ بندی کیلئے بھارت نے امریکا سے درخواست کی تھی، جنگ بندی کیلئے مجھے امریکا سے فون آیا تھا، میں نے واضح کیا تھا کہ پاکستان جنگ چاہتا ہی نہیں تھا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے کسی سے نہیں کہا تھا کہ ہمیں بھارت کے ساتھ بٹھائیں۔ ہم سے کسی نیو ٹرل مقام پر بٹھانے کی بات کی گئی تھی تو میں نے کہا تھا اگر نیوٹرل مقام پر میٹنگ ہوگی تو کر لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے واضح کیا تھا بھارت کے ساتھ کسی ایک نکاتی ایجنڈے پر بات نہیں ہوگی، بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب امور پر بات ہوگی، بھارت کی جانب سے بلاوجہ بیان بازی جاری رہتی ہے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ امریکا کے وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان ابھی شیڈول نہیں ہے، کل میں بنگلہ دیش کے دو روزہ دورے پر جا رہا ہوں، دورے کا مقصد پاکستان اور بنگلہ دیش کو مزید قریب لانا ہے۔
اسلام آباد(22 اگست 2025): پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے دورہ پاکستان سے متعلق خبروں کی تردید کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سینئر صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ امریکی وزیرخارجہ کا دورہ پاکستان ابھی شیڈول نہیں ہے۔
واضح رہے کہ سفارتی ذرائع سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے اکتوبر میں دورہ پاکستان متوقع ہے، سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے دورے کی تیاریاں شروع کر دیں، یہ دورہ ممکنہ طور پر اکتوبر کے اردگرد متوقع ہے۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ کل بنگلادیش کے دورے پر روانہ ہونگے، انہوں نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ بنگلا دیش کا میرا دورہ دو روزہ ہے، دورے کا مقصد پاکستان اور بنگلا دیش کو مزید قریب لانا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان بھارت کیساتھ مسئلہ کشمیر سمیت جامع مذاکرات کو تیار ہے، پاک بھارت جنگ بندی پر عمل جاری ہے، جنگ بندی کے لیے بھارت نے امریکا سے درخواست کی تھی، جنگ بندی کے لیے مجھے امریکا سے فون آیا تھا اور میں نے واضح کیا تھا کہ پاکستان جنگ چاہتا ہی نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی سے نہیں کہا تھا کہ ہمیں بھارت کے ساتھ بٹھائیں، ہم سے کسی نیوٹرل مقام پر بٹھانے کی بات کی گئی تھی، میں نے کہا تھا کہ اگر نیوٹرل مقام پر میٹنگ ہوگی تو کر لیں گے، واضح کیا تھا کہ بھارت کے ساتھ کسی ایک نکاتی ایجنڈے پر بات نہیں ہوگی، بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب امور پر بات ہوگی۔
اسلام آباد (16 اگست 2025): پاکستان کے دفتر خارجہ نے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے دورہ برطانیہ کا شیڈول جاری کر دیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے بتایا کہ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار 17 سے 19 اگست 2025 تک برطانیہ کا سرکاری دورہ کریں گے جہاں لندن میں ان کی برطانوی ڈپٹی وزیر اعظم اینجلارینر سے ملاقات ہوگی۔
ترجمان نے بتایا کہ ان کی پارلیمانی انڈر سیکریٹری آف اسٹیٹ ہمیش فالکنرسے بھی ملاقات ہوگی جبکہ دولت مشترکہ کی سیکریٹری جنرل شرلی ایورکوربوچوے کے ساتھ بھی میٹنگ طے ہے۔
شفقت علی خان کے مطابق وہ لندن میں پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے پراجیکٹ کا افتتاح کریں گے جس سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو زمین کی دستاویزات کے مسائل حل کرنے میں سہولت ملے گی۔
نائب وزیر اعظم برطانوی پارلیمنٹرینز، کشمیری رہنماؤں اور برطانوی پاکستانی کمیونٹی سے ملاقاتیں کریں گے جبکہ برطانوی پاکستانی کمیونٹی کے اجتماع سے بھی خطاب بھی کریں گے۔
نیویارک : نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے ہمارا پانی روکا گیا یا رخ موڑا گیا تو اسے اعلان جنگ تصور کیا جائے گا۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے واشگاف اعلان کیا کہ سندھ طاس معاہدے کو کوئی بھی یکطرفہ طور پرختم نہیں کرسکتا، تینوں دریاؤں پر ہمارا حق ہے، بھارت کی جانب سے متضاد بیانات کے پیش نظر پاکستان الرٹ ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت سے مذاکرات ہوں گے تو جامع ہوں گے، بھارت جب بھی کمپوزٹ ڈائیلاگ کرنا چاہے گا ہم تیار ہیں، جموں و کشمیر کا مسئلہ حل کیے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
ماضی میں سرحدوں کو کھول کر عسکریت پسندوں کو آزاد کرنا ہماری غلطی تھی۔ جب آپ ہتھیار اٹھاتے ہیں تو قانون اپنا راستہ اپناتا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ ہمارا سرفہرست ایجنڈا ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج امن کیلئےکوشاں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 19اپریل کو افغانستان گیا، افغان نگراں وزرا سے بات چیت ہوئی، افغانستان سے کہا ہے کہ اپنی سر زمین دہشت گردی کیلئےاستعمال نہ ہونے دے۔
نائب وزیر اعظم نے مزید کہا کہ او آئی سی57ممالک کی تنظیم ہے جس کے ہم بانی ممبر ہیں، اسلامو فوبیا پر او آئی سی کا مستقل اینوائے مقرر کروایا، فلسطین کے ساتھ کشمیر کے مسئلے کو بھی اجاگر کیا، فلسطینیوں کے حق خودارادیت اور دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں۔
نیو یارک : نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آج کا غزہ انسانی حقوق کے قوانین کا قبرستان بنا ہوا ہے۔
یہ بات انہوں نے نیویارک میں فلسطین کے دو ریاستی حل سے متعلق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی اور خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ میں جنگی قوانین کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم پر قرار واقعی سزا یقینی بناتے ہوئے وہاں انسانیت کے خلاف جرائم کا سلسلہ بند کیا جائے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ فرانس کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، فلسطین کا مسئلہ75سال سے زائد عرصے سے حل طلب ہے۔
اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ فلسطین کا مسئلہ حل نہ ہونا صرف سیاسی ناکامی نہیں بلکہ اس کی اور بھی وجوہات ہیں۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اس کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے سعودی عرب اور فرانس کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطینیوں کی حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھے گا، فرانس کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
نائب وزیراعظم نے یہ بات زور دے کر کہی کہ انصاف میں تاخیر ناانصافی کے مترادف ہے،اب وقت آگیا ہے کہ فلسطینی ریاست کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دی جائے۔
نیویارکـ(27 جولائی 2025): نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت مزید چھے ماہ رہتی تو ملک ڈیفالٹ کر جاتا۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے نیو یارک میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں کہا کہ ہم نے ملک کو بچایا ہے، ڈیفالٹ کا خطرہ اب دفن ہوچکا ہے، جب بھی معاشی معاملات خراب ہوتے ہیں مجھے یاد کیا جاتا ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی شرح میں نمایاں حد تک کمی واقع ہو چکی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، ملک میں معاشی استحکام آ چکا ہے، ہمارا ہدف پاکستان کو جی 20 میں شامل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ملک کا سرمایہ ہیں، حکومتی کوششوں کی بدولت معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے، تین سال کی قلیل مدت میں معاشی اشاریوں میں بہتری لائی گئی، جی ڈی پی گروتھ میں نمایاں بہتری آئی ہے، تمام عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کی معاشی بہتری کے معترف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام مالیاتی عالمی ادارے پاکستان کی معاشی بہتری کے معترف ہیں، دنیا کی چوتھی بڑی معیشت پی ٹی آئی کے 4 سالہ دور کے بعد نیچے چلی گئی، تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے پر 16 ماہ پی ڈی ایم کی حکومت رہی، ملک میں انتخابات ہوئے شہبازشریف دوسری بار اتحادی حکومت کے وزیراعظم بنے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے ملک میں معاشی استحکام کیلئے بے پناہ محنت کی ہے، نواز شریف وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کی مسلسل نمائندگی کررہے ہیں، یہ حقیقت ہے کہ ماضی میں پاکستان سفارتی سطح پر تنہائی کا شکار ہوا۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے، 19 اپریل کو 4 سال بعد کابل گیا تھا، افغانستان کیساتھ تجارت، افغان مہاجرین اور دیگر امور پر بات ہوئی، افغانستان کیساتھ کمٹمنٹ ہے کہ ایک دوسرے کی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے، ملک سے دہشتگردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔
اسحاق ڈار نے گفتگو میں کہا کہ اس ماہ پاکستان نے اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کی صدارت کی، پاکستان اسوقت سفارتی سطح پر بہت متحرک ہے، ہم افغانستان کے خیرخواہ ہیں ان کی ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں، پاکستان دنیا میں جاری تنازعات کا حل چاہتا ہے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات نہایت مفید رہی ہے، پاکستان امن پسند ملک ہے، ہماری ایٹمی طاقت ملکی دفاع کیلئے ہے، ہمارے لئے کوئی بھی چھوٹا یا بڑا ملک ایک جیسا ہے، پاکستان دیگر ممالک کی خود مختاری کا بھی احترام کرتا ہے۔
پاک بھارت کشیدگی سے متعلق گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، وہ کہتے تھے رافیل کوئی گرا نہیں سکتا پاکستان نے 4 رافیل گرادیئے، ہم نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، پاکستان نے رافیل طیارے گرا کر بھارت کا غرور خاک میں ملایا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے جو اقدامات کئے پاکستان نے بھی ویسے ہی جواب دیا، 4 رافیل سمیت 6 فائٹر طیارے گرائے تو بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا تھا، وزیراعظم شہبازشریف نے پہلگام واقعہ پر بھارت کو عالمی تحقیقات کی پیشکش کی، فیلڈ مارشل اور موجودہ حکومت پاکستان کی کامیابی کا نشان بن چکے ہیں۔
نیویارک(27 جولائی 2025): نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ دیرینہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے العربیہ کو انٹرویو میں کہا کہ مشرقی وسطی میں پائیدار امن کے قیام کیلئے دور ریاستی حل ضروری ہے، مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ دیرینہ ہے اور جن ممالک نے فلسطین کو تسلیم نہیں کیا انہیں بھی یہ قدم اٹھانا ہوگا۔
پاکستان کے نائب وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین پر فرانس اور سعودی عرب کی جانب سے ہونے والی کانفرنس کا خیر مقدم کرتے ہیں امید ہے اس کانفرنس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔
انہوں نے مزید کہا ہم خطے کے تمام ممالک کیساتھ امن کے خواہاں ہیں، ہم بھارت کیساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن بھارت کی جانب سے مسلسل منفی بیانات سامنے آرہے ہیں۔
واضح رہے کہ مصر نے فلسطینی مسئلے کے پرامن حل کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کے لیے مشترکہ فرانسیسی-سعودی اقدام کے لیے اپنی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔
یہ کانفرنس اس ماہ 28 اور 29 جولائی کو نیویارک میں منعقد ہوگی، آج ہفتہ کو مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران سیسی نے میکرون کے حالیہ اعلان کا خیرمقدم کیا جس میں فرانس نے آئندہ ستمبر میں نیویارک شہر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطح کے اجلاس کے دوران باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واشنگٹن(25 جولائی 2025): نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ایک روزہ دورے پر واشنگٹن پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے نائب وزیراعظم کا استقبال کیا، نائب وزیراعظم امریکا کے وزیرخارجہ مارکوروبیو سے اہم ملاقات کریں گے۔
اس دوران پاکستان اور امریکا کے درمیان دوطرفہ تعلقات سمیت اہم پہلوؤں پر بات چیت ہوگی، تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے فروغ پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
نائب وزیراعظم معروف امریکی تھنک ٹینک’’دی اٹلانٹک کونسل‘‘ سے بھی خطاب کریں گے، نائب وزیراعظم علاقائی اور عالمی امور سمیت پاک امریکا مستقبل کے تعلقات پر پاکستانی مؤقف دیں گے۔
دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان پرامن سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، بھارت کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ کونسی پالیسی اپناتا ہے۔
اسلام آباد: وزیر خارجہ اسحاق ڈار امریکا کے سرکاری دورے پر نیویارک پہنچ گئے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار نیویارک پہنچ گئے ہیں، جہاں ان کی 28 جولائی تک اقوام متحدہ اور امریکا میں سرکاری مصروفیات طے ہیں۔
اسحاق ڈار یو این سلامتی کونسل میں پاکستان کی صدارت کے تحت اعلیٰ سطح اجلاسوں کی قیادت کریں گے، وہ نیویارک اور واشنگٹن میں دو طرفہ اور کثیر الجہتی ملاقاتیں بھی کریں گے۔
ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ دو ریاستی حل سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے، دو ریاستی حل کانفرنس سعودی عرب اور فرانس کی میزبانی میں منعقد ہو رہی ہے۔ نائب وزیر اعظم ’مشرق وسطیٰ کی صورت حال، فلسطین کا سوال‘ کے موضوع پر سلامتی کونسل کے سہ ماہی مباحثے کی صدارت بھی کریں گے۔
نیویارک آمد پر پاکستانی سفیر برائے امریکا اور اقوام متحدہ نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا استقبال کیا۔ 24 جولائی کو ایک اور اہم بریفنگ منعقد ہوگی، جس میں اقوام متحدہ اور علاقائی تنظیموں خصوصاً اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے مابین تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اسلام آباد: پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے افغان عبوری حکومت کے قائم مقام وزیرخارجہ امیر خان متقی سے ٹیلیفونک گفتگو کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے افغان عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے افغان وزیر خارجہ کے پاکستان کی جانب سے سفیر کی سطح پر تعلقات بحالی کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
ترجمان کے مطابق افغان وزیر خارجہ نے فیصلے کو دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیشرفت قرار دیا، دونوں رہنماؤں نے 19 اپریل کو دورہ کابل کے فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک میں باہمی اعتماد کے قیام کیلئے ملکر کام جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے، ازبکستان، افغانستان، پاکستان ریلوے منصوبہ خطے کی رابطہ سازی کیلئے اہم ہے، ریلوے منصوبے کے فریم ورک معاہدے کی جلد تکمیل کیلئے قریبی تعاون پر اتفاق ہوگیا ہے۔