Tag: ishaq dar

  • اسحاق ڈار کی واپسی کے لئے باضابطہ درخواست برطانیہ کے پاس ہے: مشیر برائے احتساب

    اسحاق ڈار کی واپسی کے لئے باضابطہ درخواست برطانیہ کے پاس ہے: مشیر برائے احتساب

    اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیربرائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ پاناما میں شامل دیگر پاکستانیوں کےخلاف کارروائی کے لئے برطانیہ سے معاہدہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیربرائے احتساب نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ جلد برطانیہ سے اس ضمن میں معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ ایک منظم گروپ جعلی اکاؤنٹس کو استعمال کررہا ہے، کالا دھن لانچز، منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک منتقل کیا جاتا ہے، اس پر سدباب ضروری ہے۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ اسحاق ڈار کی واپسی کے لئے باضابطہ درخواست برطانیہ کے پاس ہے، دورہ برطانیہ میں اس پر بات ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ جہاں بھی رقم کی غیرقانونی منتقلی کا سراغ ملا، وہاں جائیں گے، فالودہ اور رکشے والے کے اکاؤنٹس سے ٹرانزیکشن ہوئی، منظم گروپ جعلی اکاؤنٹس استعمال کررہاہے۔


    مزید پڑھیں: یواے ای اور برطانیہ سے 10 ہزارپراپرٹیز کی تفصیلات مل گئی ہیں، شہزاد اکبر


    مشیر برائے احتساب نے کہا کہ جولوٹی دولت واپس کرنا چاہے، اس سے تو بارگین کو تیار ہیں۔ دیگر پاکستانیوں کے خلاف کارروائی کے لئے برطانیہ سے معاہدہ ہوگیا ہے۔

    انھوں نے ماضی کی حکومت کی وجہ سے معاشی دباؤ بڑھا اور قرضہ کا بوجھ بڑھتا گیا۔

  • اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں‌ سماعت کے لئے مقرر

    اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں‌ سماعت کے لئے مقرر

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس سماعت کے لئے مقرر کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ کے کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کرے گا، کیس کی سماعت منگل کے روز ہو گی.

    واضح‌ رہے کہ اسحاق ڈارکی وطن واپسی کے لئے وزارت خارجہ نے برطانوی ہائی کمیشن کوخط لکھ رکھا ہے.

    وزارت خارجہ اسحاق ڈارکی وطن واپسی سےمتعلق برطانوی جواب سے سپریم کورٹ کا آگاہ کرے گی.

    عدالت کی جانب سے اٹارنی جنرل، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری خارجہ، سیکریٹری اطلاعات، سیکریٹری خزانہ، اور پراسیکیوٹر نیب کو نوٹس جاری کرکے طلب کیا ہے. ڈی جی ایف آئی اے اور اسحاق ڈار کو بھی نوٹس جاری کیے گئے ہیں.


    نیب نے اسحاق ڈار، سعد رفیق، انوشہ رحمان اور ثنا اللہ زہری کے خلاف تفتیش کی منظوری دے دی


    یاد رہے کہ گذشتہ دونوں‌چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا تھا، جس میں سابق وزرا اور اعلیٰ افسران کے خلاف تحقیقات کی منظور دی گئی.

    اس اہم اجلاس میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار، سابق آئی ٹی منسٹر انوشہ رحمان، سابق چیئرمین پی ٹی اےاسماعیل کے خلاف تحقیقات کی مظوری دی گئی تھی.

  • اسحاق ڈار اچھے وزیرخزانہ ہوتے، تو بھاگنے کے بجائے مقدمات کا سامنا کرتے: فیصل واوڈا

    اسحاق ڈار اچھے وزیرخزانہ ہوتے، تو بھاگنے کے بجائے مقدمات کا سامنا کرتے: فیصل واوڈا

    لاہور:  پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور  وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ حکومت پر اس وقت پچھلے تمام برسوں کا بوجھ ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    [bs-quote quote=”عوام کو برباد کرنےوالے یہی لوگ ہیں اور پھر ملک چھوڑ کربھاگ جاتے ہیں” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    وفاقی وزیر  نے سابق حکومت کو آڑے ہاتھ لیتےہوئے کہا کہ اسحاق ڈار اگر اچھے وزیرخزانہ ہوتے، تو بھاگنے کے بجائے مقدمات کا سامنا کرتے، مفتاح اسماعیل نے اعتراف کیا ہم نے غلط طریقے سےڈالر کو روک رکھا تھا.

    فیصل واوڈا نے کہا کہ ماضی میں ڈالرغیرقانونی طریقے سے روکا گیا، گند صاف کرنے میں وقت لگے گا، پی ٹی آئی نے خوشی خوشی یہ سارا بوجھ اٹھا لیا ہے.

    انھوں نے کہا کہ ملک کے عوام کو غریب کرنے والی ن لیگ ہی ہے، عوام کو برباد کرنےوالے یہی لوگ ہیں اور پھر ملک چھوڑ کربھاگ جاتے ہیں.


    مزید پڑھیں: نیب نے اسحاق ڈار، سعد رفیق، انوشہ رحمان اور ثنا اللہ زہری کے خلاف تفتیش کی منظوری دے دی


    وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی عرب سے ابھی تک کسی قسم کا بیل آؤٹ پیکج نہیں مانگا، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بہت اچھے انداز سے اپنے کام کو سرانجام دے رہے ہیں.

    فیصل واوڈا نے کہا کہ وزیراعظم سعودی عرب گئے تو پیسوں کے لئے کسی قسم کی ڈیل نہیں کی، ہم نےامریکا کو پہلی بار برابری کی سطح پر مذاکرات کے لئے مجبور کیا ہے.

  • نیب نے اسحاق ڈار، سعد رفیق، انوشہ رحمان اور ثنا اللہ زہری کے خلاف تفتیش کی منظوری دے دی

    نیب نے اسحاق ڈار، سعد رفیق، انوشہ رحمان اور ثنا اللہ زہری کے خلاف تفتیش کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں سابق وزرا اور اعلیٰ افسران کے خلاف تحقیقات کی منظور دی گئی.

    تفصیلات کے مطابق آج چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس میں سابق وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق اور ریلوے افسران واہل کاروں کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی.

    اجلاس میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کے خلاف تفتیش کی منظوری بھی دی گئی.

    اس اہم اجلاس میں سرکاری محکموں میں جاری تفتیشی کارروائیوں کا جائزہ لیا گیا اور ڈپٹی اے جی غلام میمن، منظوروٹو، منظوروسان، سابق ایم این اےافتخارگیلانی کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی.

    چیئرمین نیب نے ہدایت کی ہے کہ احتساب کمیشن کے پی کے افسران واہل کاروں کے خلاف بھی الزامات کا جائزہ لیا جائے.

    مزید پڑھیں: امریکا میں تعینات پاکستانی سفیرعلی جہانگیر صدیقی 19 اکتوبر کو نیب میں‌ طلب

    اس اہم اجلاس میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار، سابق آئی ٹی منسٹر انوشہ رحمان، سابق چیئرمین پی ٹی اےاسماعیل کے خلاف تحقیقات کی مظوری دی گئی.

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف اس وقت کرپشن الزامات میں نیب کی حراست میں ہیں اور ان سے صاف پانی اور آشیانہ اسکینڈل میں تفتیش جاری ہے.

  • اثاثہ جات ریفرنس: اسحٰق ڈار کا گھر اور اکاؤنٹس کی رقم صوبائی حکومت کے حوالے

    اثاثہ جات ریفرنس: اسحٰق ڈار کا گھر اور اکاؤنٹس کی رقم صوبائی حکومت کے حوالے

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس کی سماعت میں پراسیکیوٹر نیب عمران شفیق تعمیلی رپورٹ جمع کروادی۔ رپورٹ کے مطابق اسحٰق ڈار کا لاہور میں گھر اور اکاؤنٹس میں رقم صوبائی حکومت کی تحویل میں دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    نامزد ملزمان سعید احمد، منصور رضا اور نعیم محمود عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ سعید احمد کے وکیل حشمت حبیب نے استغاثہ کے گواہ محسن امجد پر جرح کی۔

    پراسیکیوٹر نیب عمران شفیق نے اسحٰق ڈار کے اثاثوں پر تعمیلی رپورٹ جمع کروا دی۔

    نیب کے مطابق اسحٰق ڈار کے بینک اکاؤنٹس اور موجود رقم کی تفصیلات پنجاب حکومت کو فراہم کردی گئی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار اور ان کی کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں 5 کروڑ 83 لاکھ سے زائد رقم موجود ہے۔

    عدالت میں اسحٰق ڈار، ان کی اہلیہ اور بیٹے کے 3 پلاٹوں کی قرقی کی تعمیلی رپورٹ بھی جمع کروادی گئی۔

    تفتیشی افسر نادر عباس نے بتایا کہ اسحٰق ڈار کی گاڑیاں تحویل میں لینے کے لیے رہائش گاہ پر کارروائی کی گئی، اسحٰق ڈار کی رہائش گاہ پر گاڑیاں موجود نہیں تھیں۔ گاڑیوں کی تلاش کی کوشش جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسحٰق ڈار اور اہلیہ کے شیئرز کی قرقی سے متعلق ایس ای سی پی رپورٹ کا انتظار ہے۔ رپورٹ ملنے کے بعد عدالت کو آگاہ کریں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ موضع ملوٹ اسلام آباد میں واقع 6 ایکڑ اراضی فروخت کی جاچکی ہے، اراضی کیس کی تفتیش شروع ہونے سے پہلے فروخت کی جاچکی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ اسحٰق ڈار کا گلبرگ 3 لاہور میں گھر بھی صوبائی حکومت کی تحویل میں دے دیا گیا جبکہ اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹس میں موجود رقم صوبائی حکومت کی تحویل میں دے دی گئی۔

  • شہباز شریف کی گرفتاری پر مفرور اسحاق ڈار کا ردعمل

    شہباز شریف کی گرفتاری پر مفرور اسحاق ڈار کا ردعمل

    لندن: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ بدیلی 2 ماہ میں بے نقاب ہوچکی ہے، شہباز شریف کی بدولت پنجاب ترقی کی راہ پر گامزن ہوا۔

    تٖصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے، شہبازشریف کی بدولت پنجاب ترقی کی راہ پرگامزن ہوا۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات سےپہلےگرفتاری انتخابات پراثراندازی کی کوشش ہے، تبدیلی 2ماہ میں بےنقاب ہوچکی ہے، حکومت نیب کوسیاسی انتقام کیلئےاستعمال کررہی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز نیب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو گرفتار کرلیا تھا ، وہ صاف پانی کیس میں نیب میں پیش ہوئے تھے اور نیب لاہورنے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کیا، آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں یہ سب سے بڑی گرفتاری ہے۔

    مزید پڑھیں :کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے دلائل کے بعد شہباز شریف کو  10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    خیال رہے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹرجنرل احدچیمہ اورسابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی فواد حسن فواد پہلے ہی گرفتار کیے جاچکے ہیں، کیس میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے۔

  • اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی

    اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس کی سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    وکیل صفائی نے استغاثہ کے گواہ محسن امجد پر جرح کی تاہم وہ مکمل نہ ہوسکی۔ آئندہ سماعت پر بھی محسن امجد پر جرح جاری رہے گی۔

    عدالت نے محسن امجد کو متعلقہ ریکارڈ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

    سماعت میں 3 شریک ملزمان بھی احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ہی احتساب عدالت نے اسحٰق ڈار کی گاڑیاں اور جائیداد نیلام کرنے کا حکم دیا تھا۔

    مذکورہ درخواست 27 ستمبر کو قومی احتساب بیورو نے دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ اسحٰق ڈار مفرور ہیں لہٰذا ان کی پاکستان میں موجود تمام جائیدادیں فروخت کرنے کی اجازت دی جائے۔

    نیب کی جانب سے 28 ستمبر کو اسحٰق ڈار کی قرق شدہ جائیداد کی تفصیلات عدالت میں جمع کروائی گئیں جس کے مطابق سابق وزیرخزانہ کے دبئی میں 3 فلیٹس، گلبرگ لاہور میں ایک گھر اور اسلام آباد میں 4 پلاٹس ہیں۔

    قومی احتساب بیورو نے عدالت کو بتایا تھا کہ اسحٰق ڈار اور ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں 6 گاڑیاں ہیں جن میں لگژری گاڑیاں بھی شامل ہیں۔

  • اسحاق ڈارکی گاڑیاں اورجائیداد نیلام کرنے کا حکم

    اسحاق ڈارکی گاڑیاں اورجائیداد نیلام کرنے کا حکم

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی گاڑیاں اور جائیداد نیلام کرنے کا حکم دے دیا۔

    ‌تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی سے متعلق نیب کی درخواست منظور کرلی۔

    احتساب عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اسحاق ڈارکی قرق جائیداد نیلام کرنے کا اختیار صوبائی حکومت کو ہے، صوبائی حکومت کو اختیار ہے جائیدادیں نیلام کرے یا اپنے پاس رکھے۔

    اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے لیے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    معزز جج محمد بشیر نے گزشتہ روز نیب کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست پرسماعت کی تھی جس کے بعد اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    خیال رہے کہ 27 ستمبر کو قومی احتساب بیورو نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ اسحاق ڈار مفرور ہیں ان کی پاکستان میں موجود تمام جائیدادیں فروخت کرنے کی اجازت دی جائے۔

    نیب کی جانب سے 28 ستمبرکو اسحاق ڈار کی قرق شدہ جائیداد کی تفصیلات عدالت میں جمع کرائیں تھی جس کے مطابق سابق وزیرخزانہ کے دبئی میں 3 فلیٹس، گلبرگ لاہورمیں ایک گھر اور اسلام آباد میں 4 پلاٹس ہیں۔

    قومی احتساب بیورو نے عدالت کو بتایا تھا کہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں 6 گاڑیاں ہیں جن میں لگژری گاڑیاں بھی شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کررکھا ہے جس میں انہیں مفرور قرار دیا جا چکا ہے۔

  • اسحاق ڈارکے منجمد اثاثے اورجائیداد فروخت کی جائیں گی یا نہیں، فیصلہ آج ہوگا

    اسحاق ڈارکے منجمد اثاثے اورجائیداد فروخت کی جائیں گی یا نہیں، فیصلہ آج ہوگا

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے منجمد اثاثوں اور جائیداد کی فروخت کرنے کی اجازت نیب کو ملے گی یا نہیں؟ احتساب عدالت فیصلہ آج سنائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے دلائل سننے کے بعد سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے حوالے سے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر آج صبح نو بجے سنائیں گے۔

    ملزم اسحاق ڈار کا لاہور میں ایک گھر، چار پلاٹس، اسلام آباد میں چار پلاٹس، تین لینڈ کروزر، دو مرسڈیز، ایک کرولا گاڑی اور دبئی میں تین فلیٹس اور ایک مرسڈیز کی نیب نے فروخت کی اجازت مانگی ہے۔

    اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے لاہور اور اسلام آباد کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد ہیں۔ انہوں نے ہجویری ہولڈنگ کمپنی میں چونتیس لاکھ تریپن ہزار کی سرمایہ کاری بھی کی ہے۔

    خیال رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے لیے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، کل سنایا جائے گا

    نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر رکھا ہے، جس میں انہیں مفرور قرار دیا جاچکا ہے۔

  • اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے لیے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، کل سنایا جائے گا

    اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے لیے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، کل سنایا جائے گا

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے لیے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ، فیصلہ کل سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، نیب پراسیکیوٹرعمران شفیق کی درخواست پر جج محمد بشیر نے سماعت کی۔

    نیب کے تفتیشی افسر نے اسحاق ڈارکی بحق سرکار ضبط جائیداد کی تفصیل عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ 18 دسمبر 2017 کو اکاؤنٹس، گاڑیاں، شیئرز اور جائیداد ضبط کی گئی تھی جب کہ 14 دسمبر 2017 کو عدالت نے جائیداد قرقی کا حکم دیا تھا، جائیداد قرقی کے 6 ماہ بعد متعلقہ صوبائی حکومت عدالتی احکامات پر جائیداد قرق کرسکتی ہے۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے حوالے سے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کل صبح 9 بجے سنائیں گے۔

    احتساب عدالت نے جائیداد کی قرقی کیلئےنوٹس کی تعمیلی رپورٹ مانگ رکھی تھی۔

    گزشتہ سماعت پر اسحاق ڈار کی جائیدادکی تفصیلات پیش کی گئی تھیں، ، جس کے مطابق ملزم اسحاق ڈار کے دبئی میں تین فلیٹس اور ایک مرسیڈیز گاڑی ہیں جبکہ بیرون ملک تین کمپنیوں میں شراکت بھی ہے۔

    اسحاق ڈار کے گلبرگ لاہور میں ایک گھر اور چار پلاٹس ہیں جبکہ اسلام آباد میں بھی چار پلاٹس ہیں جبکہ اسحاق ڈاراور ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں تین لینڈکروزر گاڑیاں ہیں۔

    مزید پڑھیں : احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی قرق کی گئی جائیداد کی تفصیلات پیش

    پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق اسحاق ڈار کے پاس دو مرسڈیز اور ایک کرولا گاڑی بھی ہے، اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کی شراکت میں ٹرسٹس کے لاہور اور اسلام آباد میں بینک اکاؤنٹس ہیں جبکہ دونوں کی ہجویری ہولڈنگ کمپنی میں چونتیس لاکھ تریپن ہزار کی سرمایہ کاری ہے۔

    یاد رہے نیب نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ اور احتساب عدالت میں درخواست دائر کی تھی، جس میں مؤقف پیش کیا گیا کہ اسحاق ڈار نیب کو مطلوب ہیں، نیب اور عدالت اسحاق ڈار کو مفرور قرار دے چکی ہے۔

    نیب کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا کہ اسحاق ڈار جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے مفرور ہیں، ملزم بیماری کا بتا کر بیرون ملک گیا اور وہاں روز مرہ سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لے رہا ہے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسحاق ڈار کی کچھ جائیداد ضبط کی جا چکی ہے اور کچھ جائیداد اس عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے، عدالت اسحاق ڈار کی باقی جائیداد سے متعلق بھی حکم نامہ جاری کرتے ہوئے متعلقہ اضلاع کے ریونیو آفیسرز کو نمائندے مقرر کرے اور قرق جائیداد فروخت کر کےرقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے۔

    خیال رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے

    نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر رکھا ہے، جس میں انہیں مفرور قرار دیا جاچکا ہے۔