Tag: ishaq dar

  • اثاثہ جات ریفرنس: عدالت نےملزم منصوررضا کےناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے

    اثاثہ جات ریفرنس: عدالت نےملزم منصوررضا کےناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے

    اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب ضمنی ریفرنس میں نامزد شریک ملزمان پرآج بھی فرد جرم عائد نہ ہوسکی، احتساب عدالت نے سماعت 5 اپریل تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب ضمنی ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر ضمنی ریفرنس میں نامزد ملزم منصور کے وکیل جاوید اکبر نے کہا کہ مجھے التوا چاہیے، جس پرمعزز جج نے کہا کہ آپ آرام سے بات کریں، اپنا وکالت نامہ دیں۔

    صدر ہائی کورٹ بارجاوید اکبرنے کہا کہ آپ کیا مجھے گولی ماردیں گے، ملزم کے وکیل عدالت میں وکالت نامہ پھینک کر چلے گئے۔

    جاوید اکبر شاہ نے کہا کہ خود بھی جا رہا ہوں، ملزم کوبھی لے جارہا ہوں، عدالت نے ملزم منصوررضا کی طلبی کے لیے تین بار آواز لگوائی۔ ملزم منصوررضا آوازلگنے کے باوجود پیش نہ ہوئے۔

    احتساب عدالت نے ضمنی ریفرنس میں نامزد ملزم منصور رضا کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے اور صدر ہائی کورٹ بار جاوید اکبر شاہ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب ضمنی ریفرنس کی سماعت 5 اپریل تک ملتوی کردی۔

    اثاثہ جات ریفرنس: نامزد شریک ملزمان پرفرد جرم کی کارروائی کل تک ملتوی

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس میں نامزد شریک تینوں ملزمان احتساب عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

    صدرنیشنل بینک سعید احمد کی طرف سے 10لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے عدالت میں جمع کرائے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال 26 فروری کو نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا جس میں نیشنل بینک کے سابق صدر سعید احمد خان سمیت 3 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اثاثہ جات ریفرنس: نامزد شریک ملزمان پرفرد جرم کی کارروائی کل تک ملتوی

    اثاثہ جات ریفرنس: نامزد شریک ملزمان پرفرد جرم کی کارروائی کل تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب ضمنی ریفرنس میں نامزد شریک ملزمان پرفرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کل تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب ضمنی ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس میں نامزد شریک تینوں ملزمان احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ ہائی کورٹ کے فیصلےکی کاپی نہ ملنے پرفردجرم عائد نہ ہوسکی۔

    عدالت نے ضمنی ریفرنس میں نامزد ملزم سعید احمد کے وکیل کی سماعت کل تک ملتوی کرنے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی ڈیڑھ بجے تک ملتوی کی۔

    صدرنیشنل بینک سعید احمد کی طرف سے 10لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے عدالت میں جمع کرائے گئے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب ضمنی ریفرنس میں نامزد شریک ملزمان پرفرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کل تک ملتوی کردی

    آپ لوگوں کوبھی مزہ آتاہے روزآتے ہوئے، مچلکے جمع نہیں کرائے تو جیل بھیج دوں گا، جج

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت کے جج نے ملزمان سے استفسار کیا تھا کہ آپ لوگوں کو بھی مزہ آتا ہے روزآتے ہوئے، آتے ہی فرد جرم عائد نہ کرنے کی استدعا کردیتے ہیں۔ ملزمان نے جواب دیا تھا کہ ہم لاہورسے آتے ہیں کافی مشکل ہوتی ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال 26 فروری کو نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا جس میں نیشنل بینک کے سابق صدر سعید احمد خان سمیت 3 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • آپ لوگوں کوبھی مزہ آتاہے روزآتے ہوئے، مچلکے جمع نہیں کرائے تو جیل بھیج دوں گا، جج

    آپ لوگوں کوبھی مزہ آتاہے روزآتے ہوئے، مچلکے جمع نہیں کرائے تو جیل بھیج دوں گا، جج

    اسلام آباد : اسحاق ڈارکے خلاف اثاثہ جات ضمنی ریفرنس میں ملزمان پر فردجرم آج بھی عائد نہ ہو سکی، جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آتے ہی فردجرم عائد نہ کرنے کی استدعا کر دیتے ہیں آپ لوگوں کوبھی مزہ آتا ہے روز آتے ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کےجج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی، نامزد ملزمان سعید احمد،نعیم محمود اور منصوررضاعدالت میں پیش ہوئے، ملزمان کے وکیل حشمت حبیب پیش نہ ہوئے۔

    معاون وکیل نے کہا کہ وکیل کی عدم موجودگی پرسماعت ایک دن ملتوی کردیں، جس پر نیب نے استدعا کی کہ فردجرم عائدکریں، وکیل کی ضرور  نہیں۔

    فاضل جج نے استفسار کیا کہ ایک دن سے کیا ہوگا،آپ لوگ روزآتے ہیں، معاون وکیل کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کےحکم نامے کی کاپی آج مل جائےگی، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ حکم نامے کی کاپی کے لیے رجوع کیا ہے،آج مل جائے گی۔

    دوران سماعت صدر نیشنل بینک سعیداحمد نے کہا کہ موقع دیں، دیکھتے ہیں ہائی کورٹ کے حکم میں کیا ہے، جس پر فاضل جج نے کہا کہ میں بتارہا ہوں کچھ نہیں ہے آپ کی درخواست ہائی کورٹ نےخارج کردی ہے۔

    فاضل جج نے نیب سے استفسار کیا کہ مقدمےکے دیگر ملزمان کہاں ہیں، نیب نے جواب دیا کہ جی آئے ہیں دونوں ملزمان۔

    جج نے ملزمان سےاستفسار کیا کہ آپ لوگوں کوبھی مزہ آتاہےروزآتےہوئے، آتے ہی فرد جرم عائد نہ کرنےکی استدعا کردیتے ہیں، ملزمان نے جواب دیا کہ ہم لاہورسےآتےہیں کافی مشکل ہوتی ہے، فاضل جج نے کہا کہ وکیل کی عدم موجودگی،سماعت ملتوی کرنےکی درخواست جمع کرادیں۔

    اسحاق ڈارکے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت میں ملزمان کی جانب سے مچلکے داخل کرانے کا حکم واپس لینے کی درخواست کی ،جج محمد بشیر نے ملزمان کی درخواست مستردکر دی۔

    جج محمدبشیر نے کہا کہ آج ہی مچلکےجمع نہ کرائےتو جیل بھیج دوں گا، جس کے بعد ملزمان نے فوری طور پر 20لاکھ کے مچلکے جمع کرادیے، ملزمان میں صدرنیشنل بینک سعیداحمد،ہجویری گروپ کے 2ڈائریکٹرز شامل

    بعد ازاں وکیل حشمت حبیب کی عدم حاضری کے باعث ملزمان پر فردجرم عائد نہ کی جاسکی اور سماعت2اپریل تک ملتوی کردی۔

    اس سے قبل گزشتہ ماہ 26 فروری کو نیب نے اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا جس میں نیشنل بینک کے سابق صدر سعید احمد خان سمیت 3 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے تھے۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا تھا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے، جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس کی سماعت 30مارچ تک ملتوی

    اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس کی سماعت 30مارچ تک ملتوی

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس میں شریک ملزمان پر آج بھی فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔ سماعت 30 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس سے متعلق سماعت ہوئی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی۔

    کیس میں نامزد شریک ملزمان پر آج بھی فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔ نیشنل بینک کے صدر سعید احمد خان کا حاضری سے 2 روز کا استثنیٰ منظور کرلیا گیا۔

    ملزمان کو آئندہ سماعت پر 10، 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم بھی دیا گیا۔ کیس کی مزید سماعت 30 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل سماعت میں عدالت نے اسحٰق ڈار کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی تھی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کا حکم برقرار رکھا تھا۔

    اس سے قبل 20 مارچ کو سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس میں ملزم سعید احمد کی ضمنی ریفرنس خارج کرنے کی درخواست عدالت نے مسترد کردی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 26 فروری کو نیب نے اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا جس میں نیشنل بینک کے سابق صدر سعید احمد خان سمیت 3 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ریفرنس پرسماعت کی۔

    ملزم سعید احمد خان کے وکیل نے سماعت کے آغاز پر کہا کہ احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی تھی، فیصلہ نہیں ہوا، ویب سائٹ پر کیس نمٹانے کا لکھا ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہماری اطلاع کے مطابق حکم امتناع نہیں ملا، عدالت درخواست خارج کرچکی ہے جبکہ ہائی کورٹ نے آج کی کاروائی روکنے کا حکم نہیں دیا۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کی نقول آج ہی پیش کریں، آج 11 بجے تک فیصلے کی کاپی جمع کرائیں، فیصلہ نہ ملنے کی صورت میں گیارہ بجے آگاہ کر دیں۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    اسحاق ڈارکی درخواست خارج، احتساب عدالت کا حکم برقرار

    خیال رہے کہ گزشتہ روز آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس میں عدالت نے اسحاق ڈار کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی تھی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کا حکم برقراررکھا تھا۔

    صدرنیشنل بینک کی ضمنی ریفرنس خارج کرنے کی درخواست مسترد

    یاد رہے کہ 20 مارچ کو سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس میں ملزم سعید احمد کی ضمنی ریفرنس خارج کرنے کی درخواست عدالت نے مسترد کردی تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 26 فروری کو نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا جس میں نیشنل بینک کے سابق صدر سعید احمد خان سمیت 3 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • آمدن سے زائد اثاثے: اسحاق ڈارکی درخواست خارج، احتساب عدالت کا حکم برقرار

    آمدن سے زائد اثاثے: اسحاق ڈارکی درخواست خارج، احتساب عدالت کا حکم برقرار

    اسلام آباد : آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس میں عدالت نے اسحاق ڈار کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کا حکم برقرار رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار کیخلاف آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا ہے۔

    اسلام آباد ڈویژن بینچ میں جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی، صدر نیشنل بینک کی جانب سےحشمت حبیب ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

    محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے اسحاق ڈار کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی، اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ریفرنس خارج کرنے کی درخواست مسترد کرنے کا احتساب عدالت کا حکم برقرار رکھا گیا ہے۔

    یا د رہے کہ احتساب عدالت نے ضمنی ریفرنس خارج کرنے کی درخواست مسترد کی تھی ،جس کیخلاف صدر نیشنل بینک سعید احمد خان نے احتساب عدالت کا فیصلہ چیلنج کیا تھا۔

    یاد رہے کہ 26 فروری کو احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ضمنی ریفرنس سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے تمام ملزمان کو 28 فروری کو طلب کیا تھا، گزشتہ ماہ 23 فروری کو نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ اسحاق ڈار کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس ، اسحاق ڈار اشتہاری قرار

    علاوہ ازیں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل ہوگی، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کیس کی سماعت کریں گے، اس موقع پر نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدرعدالت میں پیش ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ’’واہ لیڈر شپ واہ ‘‘ غلطی اورگناہ کسی کا سزا کسی اور کو، ماروی میمن کا ٹوئیٹ

    ’’واہ لیڈر شپ واہ ‘‘ غلطی اورگناہ کسی کا سزا کسی اور کو، ماروی میمن کا ٹوئیٹ

    کراچی : نواز لیگ سندھ کی رہنما ماروی میمن نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ  واہ لیڈر شپ واہ  غلطی اور گناہ کسی اور کا سزا کسی اور کو ، جرم پر اکسانے والوں کابھی حساب ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری نثار پھر اسحاق ڈار اور اب مسلم لیگ ن کی ایک اور رہنما ماروی میمن اپنی قیادت پر برس پڑیں، ماروی میمن نے کہا ہے کہ غلطی اور گناہ کسی اور کا سزا کسی اور کو،  واہ لیڈرشپ واہ ، یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی۔

    ماروی میمن نے مزید کہا کہ ہرجرم میں جرم کرنے والا بھی ساتھ ہوتا ہے اور جرم پر اکسانے والے بھی، ان کا حساب پہلے ہونا چاہیے، انہیں پہلے بےنقاب کرنا چاہیے۔

    ایک اور ٹوئیٹ میں ماروی میمن نے یہ بھی کہا کہ سیاست انسان عزت کے لیے کرتا ہے، کوئی اس بات کو پسند نہیں کرتا کہ پہلےاسے ساتھ لیا جائے،پھر بے عزتی کی جائے،
    مزید ایک ٹوئیٹ میں انہوں نے داتا دربار کی تصویرشیئرکرتے ہوئے لکھاکہ ” جو بھی اس نگری پر آیا اللہ سائیں اس سے اپنے انداز میں حساب لیتا ہے “۔

    علاوہ ازیں گزشتہ دنوں ڈالر کی قدرمیں اچانک ہوشربا اضافہ کے بعد موجودہ مشیر خزانہ نے اقرار کیا تھا کہ انہوں نے جان بوجھ کر ڈالر کو اپنی قیمت تک پہنچایا، ماضی میں ڈالر کی قیمت کو مصنوعی طریقے سے روک کر زیادتی کی گئی۔

    جس پر اسحاق ڈار نے چیلنج کیا تھا کہ ان لوگوں کو معیشت کا اندازہ ہی نہیں ، بیٹھے بٹھائے ملک کو قرضوں میں ڈبو دیا ، اگر ان کے پاس کوئی منتر ہے تو ڈالر کو اب بھی روک کر دکھائیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار بھی ن لیگ حکومت پر برس چکے ہیں، اس کے علاوہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی الٹی میٹم دیا ہے کہ نوازشریف اور مریم نواز کی باتوں پر بہت چپ رہ لیے، اب چپ نہیں رہیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحٰق ڈار کے حکم پر پارک اکھاڑ کر سڑک بنا دی گئی، چیف جسٹس برہم

    اسحٰق ڈار کے حکم پر پارک اکھاڑ کر سڑک بنا دی گئی، چیف جسٹس برہم

    لاہور: چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے زبانی احکامات پر ان کے گھر کے باہر سڑک کھلی کرنے کے لیے پارک کی اراضی استعمال کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر کی زبان جیسے ہی ہلتی ہے آپ لوگ غلام بن جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سابق وزیر خزانہ اور نو منتخب سینیٹر اسحٰق ڈار کی رہائش گاہ کے لیے پارک اکھاڑ کر سڑک بنانے کے معاملے پر از خود نوٹس کی سماعت کی۔

    چیف جسٹس نے ڈی جی ایل ڈی اے زاہد اختر سے استفسار کیا کہ کس کے کہنے پر پارک کو اکھاڑ کر سڑک بنائی گئی؟ جس پر ڈی جی ایل ڈی اے نے بتایا کہ سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے پارکنگ کے لیے سڑک کھلی کرنے کی درخواست کی تھی۔

    عدالت نے سوال کیا کہ کیا سابق وزیر خزانہ نے تحریری طور پر درخواست دی تھی؟ ڈی جی ایل ڈی اے نے بتایا کہ زبانی طور پر فون کر کے سڑک بنانے کے لیے کہا گیا تھا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ سیاسی لوگوں کے غلام بن کر رہ گئے ہیں، کس طرح کے افسر ہیں؟ وزیر کی زبان ہلانے پر پارک کو اکھاڑ دیا۔ ملازمت بچانے کے لیے کسی حد تک بھی جاسکتے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ڈی ایل ڈی اے کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو اس کی سزا بھگتنی ہوگی۔ یہاں اقربا پروری نہیں چلنے دوں گا۔ آپ کے خلاف نیب کے قوانین کے تحت کارروائی ہونی چاہیئے۔

    بنچ کے استفسار پر ڈی جی ایل ڈی زاہد اختر نے بتایا کہ سڑک بنانے پر 1 کروڑ 50 لاکھ لاگت آئی۔

    عدالت نے کہا کہ تمام اخراجات آپ کو اپنی جیب سے ادا کرنے ہوں گے۔

    ڈی جی ایل ڈی اے زاہد اختر نے غیر مشروط معافی مانگی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ معافی کا وقت گزر گیا۔ انہوں نے حکم دیا کہ تحریری طور پر بتائیں کہ پارک کتنے رقبہ پر محیط تھا، اور حلف نامے کے ساتھ تمام ریکارڈ پیش کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈارکی پالیسیوں نے ملک کا دیوالیہ نکال دیا، پیپلزپارٹی کی چارج شیٹ

    اسحاق ڈارکی پالیسیوں نے ملک کا دیوالیہ نکال دیا، پیپلزپارٹی کی چارج شیٹ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسحاق ڈار کی پالیسیوں نے ملک کا معاشی دیوالیہ نکال دیا، جس جماعت نے کشکول توڑنے کی بات کی وہی کشکول لے کر در در پھر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے موجودہ ملکی معیشت کے حوالے سے چارج شیٹ جاری کر دی ہے، اسلام آباد  میں پپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےسیکرٹری اطلاعات پیپلز پارٹی نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ ملک کی معاشی بدحالی پر تشویش ہے، اسحاق ڈار کی پالیسیوں کے نتیجے میں ملک کا معاشی دیوالیہ نکلا۔

    ڈار پالیسیوں سے سو دن میں روپے کی قدر میں10فیصد کمی آئی اوراس کمی سے950 ارب کا خسارہ ہوا ہے، نفیسہ شاہ کا مزید کہنا ہے کہ جس جماعت نے کشکول توڑنے کی بات کی وہی کشکول لے کر پھررہی ہے، حکومت چین سے دو ارب ڈالر  مانگنےکا کشکول لے کر جا رہی ہے،۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چار سال تک روپے کی قدر کو مصنوعی طور پر مضبوط رکھا گیا، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج ہر پاکستانی ایک لاکھ 30ہزار ڈالر کا مقروض ہے۔

    نفیسہ شاہ نے کہا کہ ورلڈبینک نے کہہ دیا ہے کہ پاکستانی زر مبادلہ کے ذخائر خطرہ کی سطح سے نیچے گر گئے ہیں، سرکلرڈیٹ ایک ٹریلین پر پہنچ گیا ہے، آئندہ بجٹ میں حکومت کو ایکسپوز کریں گے۔

    سیکریٹری اطلاعات پی پی نے کہا کہ ہم نے تاجروں کو دی گئی ایمنسٹی اسکیم کی مخالفت کی تھی، کیونکہ ایمنسٹی اسکیم اپنے حلقوں کے لوگوں کو نوازنے کیلئےدی گئی تھی، یہ لوگ اپنے ہی لوگوں کا کالا دھن سفید کرنا چاہتے ہیں۔

    رپورٹس آرہی ہیں کہ وزیراعظم کشکول لے کر امریکا گئے ہیں، اداروں کی نجکاری سے متعلق انہوں نے کہا کہ حکمران یہ گناہ کا کام کررہے ہیں، یہ ہمارے قومی ادارے ہیں بائی ون گیٹ ون بھی ایک اسکینڈل ہوگا، پی آئی اے کا آپ نے جو حشر کیا وہی اسٹیل مل کا ہوگا، یہ لوگ آنے والی نئی حکومت کیلئے بڑا چیلنج چھوڑ کرجارہے ہیں۔

  • بادی النظر میں اسحاق ڈار الیکشن لڑنے کے اہل نہیں، چیف جسٹس

    بادی النظر میں اسحاق ڈار الیکشن لڑنے کے اہل نہیں، چیف جسٹس

    اسلام آباد : نومنتخب سینیٹر اسحاق ڈار کے خلاف کیس میں چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ بادی النظر میں اسحاق ڈارالیکشن لڑنے کے اہل نہیں، اسحاق ڈار خود یا وکیل کے ذریعے وضاحت کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے نومنتخب سینیٹراسحاق ڈار کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت درخوست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ اسحاق ڈار عدالتی مفرور ہیں ،ایک مفرور شہری الیکشن نہیں لڑ سکتا، اسحاق ڈار کی بطور سینیٹر کامیابی کالعدم قرار دی جائے۔

    چیف جسٹس نے دراخوست گزار سے استفسار کیا کہ مفرورشخص الیکشن نہیں لڑسکتا، ہمیں وہ قانون بتائیں، کیا ہائیکورٹ نے میرٹ کو نہیں دیکھا؟ اشتہاری الیکشن نہیں لڑ سکتا یہ کہاں لکھا ہے۔

    درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مفرور شخص کیسے الیکشن لڑ سکتا ہے، اسحاق ڈارمفرور ہیں، ریٹرننگ افسر نے اسحاق ڈار کے کاغذات مسترد کئے تھے۔

    جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی مفرور کس قانون کے تحت الیکشن نہیں لڑ سکتا، کیا کوئی فیصلہ ہے کہ عدالتی مفرور الیکشن نہیں لڑ سکتا؟ تو پڑھ کر سنائیں،ہائیکورٹ نے حق دعویٰ نہ ہونے پر آپ کی درخواست خارج کی۔

    چیف جسٹس پاکستان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اسحاق ڈار کو احتساب عدالت نے اشتہاری قرار دیا، اسحاق ڈار نے اشتہاری ہونے کے حکم کو چیلنج نہیں کیا، اسحاق ڈار کے خلاف اشتہاری ہونے کا حکم حتمی ہوچکا ہے، وہ اس وقت تک اشتہاری ہیں جب تک سرینڈر نہیں کرتے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا بادی النظر میں اسحاق ڈارالیکشن لڑنے کے اہل نہیں، اسحاق ڈار کو ایک عدالت نے مفرور قرار دیا ہے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے اسحاق ڈار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی جواب کیلئے طلب کرلیا اور کہا کہ اسحاق ڈارخود یا وکیل کے ذریعے مؤقف کی وضاحت کریں۔


    مزید پڑھیں : اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی


    عدالت نے سماعت 21 مارچ تک ملتوی کردی۔

    3 روز قبل سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے سینیٹ الیکشن کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    خیال رہے کہ 12 فروری کوالیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے لیے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے تھے، جس کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دیتے ہوئے ریٹرننگ افسر کا اسحاق ڈار کے خلاف دیا گیا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔