Tag: ishaq dar

  • نیب کو اسحاق ڈار کی جائیداد کا ریکارڈ فراہم کرنے والا نادرا افسرملازمت سے فارغ

    نیب کو اسحاق ڈار کی جائیداد کا ریکارڈ فراہم کرنے والا نادرا افسرملازمت سے فارغ

    اسلام آباد: شریف خاندان کو بچانے کے لئے حکومت نے اوچھے ہتکھنڈے استعمال کرنے شروع کر دیئے، نیب کی ہدایت پر اہم شخصیت کی جائیداد کا ریکارڈ فراہم کرنے والے نادرا کے فوکل پرسن کو بغیر کسی وجہ کہ نوکری سے برخاست کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پانامہ اسکینڈل میں جے آئی ٹی اور نیب کی معاونت کرنے والوں کے خلاف حکومت نے انتقامی کارروائی شروع کردی ہے۔

    نیب کو ریکارڈ فراہم کرنے والے نادرا کے افسرسید قابوس عزیز کو بغیرکسی وجہ کے نوکری سے برخاست کردیا گیا، نادرا کےڈائریکٹر ڈیٹا بیس نیب ریفرنسز میں نادرا کے فوکل پرسن تھے۔

    ذرائع کےمطابق سید قابوس عزیز نے 21اگست کواسحاق ڈار اور ان کے بچوں کی تفصیلات نیب لاہور کو فراہم کیں اور چیئرمین نادرا نے23اگست کو بغیروجہ بتائے برخاست کرنے کانوٹی فکیشن جاری کردیا.

    یاد رہے کہ نیب لاہور نے حساس نوعیت کی معلومات کےلیے 17اگست کومراسلہ لکھا تھا، جس میں اسحاق ڈارکے بچوں،لندن میں بیٹی کےاثاثوں کی تفصیلات دینےکی ہدایت دی تھی، جس کے بعد بیٹوں اور ایک بیٹی کے بیرون ملک اثاثوں کی دستیاب معلومات فراہم کی گئیں.

    دوسری جانب چیئرمین کے اقدام کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں: شریف خاندان اوراسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز دائر


    یاد رہے کہ 3 روز قبل نیب نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسز دائر کئے تھے‌، ریفرنس میں نواز شریف،حسین نواز،حسن نواز ، مریم اورکیپٹن صفدر کو باقاعدہ ملزم نامزد کیا گیا جبکہ اسحا ق ڈار کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے، اسحا ق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے پر ریفرنسز دائر کیا۔

    اس سے قبل نیب لاہور نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنس نیب ہیڈ کوارٹرز بھجوایا تھا، ریفرنس میں نوازشریف اوران کے بچوں کے اثاثے ضبط کرنے اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش بھی کی گئی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • نیب میں پیش نہ ہونے کے بعد اسحٰق ڈار کا معاملہ نگران جج کے سپرد کرنے کا امکان

    نیب میں پیش نہ ہونے کے بعد اسحٰق ڈار کا معاملہ نگران جج کے سپرد کرنے کا امکان

    لاہور: وزیر خزانہ اسحٰق ڈار آج بھی نیب حکام کے سامنے پیش نہیں ہوئے، وہ وزیر اعظم خاقان عباسی کے ہمراہ سعودی عرب روانہ ہوگئے۔ نیب حکام ممکنہ طور پر مزید سمن جاری کرنے کے بجائے معاملہ نگرانی پر معمور جج کے سپرد کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے طلبی کے 3 نوٹسز پر پیش نہ ہونے کے باوجود انہیں چوتھا سمن بھی جاری کیا گیا، لیکن وہ آج بھی نیب میں پیش نہیں ہوئے۔

    نیب حکام نے آج چوتھا سمن جاری کرتے ہوئے اسحٰق ڈار اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے کزن طارق شفیع کو بلایا تھا لیکن اسحٰق ڈار وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ساتھ سعودی عرب چلے گئے۔

    اسحٰق ڈار کے نیب میں پیش نہ ہونے کے بعد ذرائع کے مطابق نیب اب وزیر خزانہ کو پیشی کا سمن جاری کیے جانے کے بجائے تحقیقات کی نگرانی کے لیے مقرر جج جسٹس اعجاز الاحسن کو رپورٹ کرے گا۔


    ایس ای سی پی کی جانب سے ریکارڈ کی فراہمی

    دوسری جانب سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) نے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی کمپنیز کا ریکارڈ نیب لاہور میں جمع کروا دیا۔

    نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے آج ایس ای سی پی افسران کو طلب کیا تھا جس کے بعد افسران نے پیش ہو کر اسحٰق ڈار کی کمپنیوں کا ریکارڈ جمع کرایا۔

    ذرائع کے مطابق ایس ای سی پی نے اسحٰق ڈار کی 7 کمپنیوں سی این جی پاکستان لمیٹڈ، گلف انشورنس، اسپینسر ڈسٹری بیوشن لمیٹڈ، ہجویری مضاربہ مینجمنٹ، ہجویری ہولڈنگز اور ایچ ایس ڈی سیکیورٹیز کا ریکارڈ فراہم کیا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل نیب نے اسحٰق ڈار، ان کی اہلیہ، ان کے بیٹوں، علی، مجتبیٰ اور بہو اسما ڈار کے اکاؤنٹس کی تفصیلات بینکوں سے طلب کی تھیں۔

    مزید پڑھیں: اسحٰق ڈار اور ان کے اہلخانہ کے اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب

    گزشتہ ہفتے نیب حکام کی جانب سے اسحٰق ڈار کی اہلیہ کے اکاؤنٹس کی مکمل معلومات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ نیب کا کہنا ہے کہ تمام افراد کے لاکرز کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔

    اس سلسلے میں نیب نے مختلف بینکوں اور ایس ای سی پی کو خط لکھا تھا جس کے جواب میں آج ایس ای سی پی نے مطلوبہ دستاویزات جمع کروا دی ہیں۔


  • پاناما کیس کا فیصلہ،اسحاق ڈار نے نظر ثانی درخواست دائر کردی

    پاناما کیس کا فیصلہ،اسحاق ڈار نے نظر ثانی درخواست دائر کردی

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کے بعد وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے پاناماکیس کے فیصلہ کیخلاف سابق وزیراعظم نوازشریف کے سمدھی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نظر ثانی درخواست دائرکردی، نظر ثانی درخواست وکیل طارق حسن نے سپریم کورٹ میں دائرکی، جس میں کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے میں خامیاں ہیں، کمزور ہے، مکمل ریکارڈ دیکھے بغیر فیصلہ سنایا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کے خلاف نام نہاد اعترافی بیان کا الزام لگایا گیا، درخواست میں آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام نہ تھا، تحقیقاتی ٹیم کو اثاثوں کی تحقیقات کا حکم نہیں دیا گیا،مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے مینڈیٹ سے تجاویز کیا اور عدالت نے مینڈیٹ سے تجاویزرپورٹ پر ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ 20 اپریل کے فیصلے میں اسحاق ڈار کیخلاف تحقیقات کا حکم نہ تھا، کیا16سال میں اثاثوں میں اضافہ مختصر مدت ہے، بطور وزیر خزانہ اثاثوں میں544 ملین کی کمی ہوئی، اسحاق ڈار کے اثاثوں میں اضافہ09-2008میں ہوا، اثاثوں میں اضافہ کی وجہ6سال کی غیر ملکی آمدنتھی، غیر ملکی آمدن کا ریکارڈ جے آئی ٹی اور عدالت کو فراہم کیا۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف نے نااہلی کے خلاف نظرثانی کی درخواستیں دائر کردیں


    درخواست میں مزید کہا گیا کہ رپورٹ کے خلاف اسحاق ڈار کے اعتراضات کو زیر غور نہیں لایا گیا، 1983 سے 2016تک کا انکم اور ویلتھ ٹیکس ریکارڈ دیا گیا، ٹیکس حکام نے اسحاق ڈار کے ریٹرن کو قبول کیا، مشکوک تحقیقاتی رپورٹ پر ریفرنس دائر کیسے ہوسکتا ہے، نیب قانون کے مطابق ریفرنس سے پہلے کے متعدد مراحل ہیں، عدالتی حکم سے انکوائری اورتحقیقات کے مراحل کےحق متاثر ہوئے۔

    نظر ثانی درخواست میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل184تین بنیادی حقوق سلب کرنے کیلئےاستعمال نہیں ہوسکتا، رپورٹ کے بعد سماعت 3ججز نے کی، فیصلہ 5ججز نے سنایا۔

    درخواست میں سوال کیا ہے کہ جن 2ججز نے سنا نہیں وہ فیصلے میں کیسے شامل ہوگئے؟ نگران جج کے تقرر سے عدالت بظاہرشکایت کنندہ بن گئی، نگران جج کی تعیناتی اور 28جولائی کا حکم آرٹیکل 175، 203کی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما فیصلے میں اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنسز کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسحٰق ڈار کو نیب میں طلبی کا تیسرا سمن جاری

    اسحٰق ڈار کو نیب میں طلبی کا تیسرا سمن جاری

    اسلام آباد: نیب نے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو تیسرا سمن جاری کر دیا۔ وزیر خزانہ اس سے قبل پیشی کے 2 سمن نظر انداز کر چکے ہیں۔ تیسرا بھی نظر انداز کیا گیا تو انہیں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر پاناما لیکس کی تحقیقات میں مصروف نیب نے اسحٰق ڈار کو ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس میں منگل کے دن پیشی کے لیے تیسرا سمن جاری کر دیا۔

    اسحٰق ڈار پہلے ہی نیب کے 2 سمن نظر انداز کر چکے ہیں۔ تیسرے بلاوے پر بھی پیش نہ ہوئے تو عدالت گرفتار کر کے پیش کرنے کاحکم دے سکتی ہے۔

    اس سے قبل سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز بھی نیب کی جانب سے 2 بار طلب کیے گئے تاہم دونوں بار شریف خاندان کے افراد نے نیب کے سامنے پیش ہونا گوارا نہیں کیا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل نیب نے اسحٰق ڈار، ان کی اہلیہ، ان کے بیٹوں، علی، مجتبیٰ اور بہو اسما ڈار کے اکاؤنٹس کی تفصیلات بینکوں سے طلب کی تھیں۔

    مزید پڑھیں: اسحٰق ڈار اور ان کے اہلخانہ کے اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب

    گزشتہ ہفتے نیب حکام کی جانب سے اسحٰق ڈار کی اہلیہ کے اکاؤنٹس کی مکمل معلومات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ نیب کا کہنا ہے کہ تمام افراد کے لاکرز کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔

    اس سلسلے میں نیب نے مختلف بینکوں اور ایس ای سی پی کو خط لکھا ہے۔

    ایس ای سی پی کو لکھے گئے خط میں ڈار خاندان کی 8 کمپنیوں سے متعلق معلومات طلب کی گئی ہیں جن میں سی این جی پاکستان لمیٹڈ، اسپینسر ڈسٹری بیوشن لمیٹڈ، ہجویری ہولڈنگز، گلف انشورنس، ایچ ایس ڈی سیکیورٹیز، اسپینسر فارمیسی اور ہجویری مضاربہ مینجمنٹ کمپنی شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 28 جولائی کے فیصلے میں نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کے لیے نا اہل قرار دیتے ہوئے شریف خاندان اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف نیب ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔


     

  • اسحٰق ڈار اور ان کے اہلخانہ کے اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب

    اسحٰق ڈار اور ان کے اہلخانہ کے اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب

    لاہور: عدالت عظمیٰ کے حکم کے بعد نیب نے حکمران خاندان کے اثاثوں کی تفتیش کے لیے کی جانے والی کارروائی تیز کردی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اور اہلخانہ سے متعلق تفصیلات طلب کرتے ہوئے نیب نے کراچی، اسلام آباد اور لاہور کے مختلف بینکوں کو خط لکھ ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے اسحٰق ڈار، ان کی اہلیہ، ان کے بیٹوں، علی، مجتبیٰ اور بہو اسما ڈار کے اکاؤنٹس کی تفصیلات بینکوں سے طلب کرلیں۔

    نیب حکام کی جانب سے اسحٰق ڈار کی اہلیہ کے اکاؤنٹس کی مکمل معلومات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ نیب کا کہنا ہے کہ تمام افراد کے لاکرز کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔

    اس سلسلے میں نیب نے مختلف بینکوں اور ایس ای سی پی کو خط لکھا ہے۔

    ایس ای سی پی کو لکھے گئے خط میں ڈار خاندان کی 8 کمپنیوں سے متعلق معلومات طلب کی گئی ہیں جن میں سی این جی پاکستان لمیٹڈ، اسپینسر ڈسٹری بیوشن لمیٹڈ، ہجویری ہولڈنگز، گلف انشورنس، ایچ ایس ڈی سیکیورٹیز، اسپینسر فارمیسی اور ہجویری مضاربہ مینجمنٹ کمپنی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: اسحٰق ڈار کے اثاثوں میں 91 گنا اضافے کا انکشاف

    ایس ای سی پی ذرائع کے مطابق ایس ای سی پی نے کارپوریٹ سپرویژن ڈپارٹمنٹ کے جوائنٹ ڈائریکٹر علی عدنان کو معاون مقرر کر دیا ہے۔ علی عدنان نیب کو تمام معاونت اور ریکارڈ فراہم کریں گے۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے اور اثاثوں میں اضافے کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا تھا۔

    پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ میں اسحٰق ڈار کی بہو اسما ڈار کے اثاثوں میں اضافے کا انکشاف بھی کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق خسارے میں چلنے والی چوہدری شوگر ملز بھی اسما ڈار کو منافع دیتی رہی۔

    وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی بہو اسما ڈار سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی بھی ہیں۔

    یاد رہے کہ آج نیب نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کے دونوں بیٹوں اور وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو تفتیش کے لیے طلب کیا تھا تاہم ان میں سے کوئی بھی نیب میں پیش نہ ہوا۔


  • نیب راولپنڈی نے اسحاق ڈار، طارق شفیع اور موسیٰ غنی کو طلب کر لیا

    نیب راولپنڈی نے اسحاق ڈار، طارق شفیع اور موسیٰ غنی کو طلب کر لیا

    راولپنڈی : نیب راولپنڈی نے اسحاق ڈار، طارق شفیع اور موسیٰ غنی کو طلب کر لیا، تینوں افراد کو تیئس اگست کو پیش ہونے کو حکم دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نااہل ہونے والے نواز شریف اور ان کے بیٹوں کے بعد ان کے رفقاء کو بھی نیب راولپنڈی نے طلب کرلیا ہے، نیب راولپنڈی کی جانب سے طلبی کا نوٹس اسحاق ڈار کو ان کی گلبرگ لاہور کی رہائشگاہ پر بھیجا گیا۔

    ڈیوٹی پرموجود پولیس افسر نے کہا اسحاق ڈار تو کبھی کبھی یہاں آتے ہیں، انکا نوٹس منسٹرانکلیو اسلام آباد میں انکی رہائش گاہ پر بھیجا جائے۔

    موسیٰ غنی کو نیب کا نوٹس اسحاق ڈار کے ہی پتے پر بھیجا گیا تھا، جس پر جواب ملا کہ وہ تو یہاں نہیں رہتے۔

    طارق شفیع کے نیب کا نوٹس ان کے ماڈل ٹاؤن کے دو گھروں پر بھیجے گئے ہیں، سابق وزیر اعظم کے تینوں ساتھیوں کو تیئس اگست کو نیب راولپنڈی میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : نیب نے نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں‌ کو طلب کرلیا


    یاد رہے گذشتہ روز نیب نے نواز شریف، حسن اور حسین نواز کو طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا، نواز شریف بیٹوں سمیت اٹھارہ اگست کو نیب لاہور میں پیش ہوں گے۔

    نیب کی ٹیم عزیزیہ اسٹیل ملز سے متعلق پوچھ گچھ کرے گی ،شریف خاندان کو دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت بھی دی گئی ہے

    خیال رہے کہ عزیزیہ اسٹیل ملز کیس گیارہ اگست کو نیب راولپنڈی کے حوالے کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا اور ان سمیت خاندان کے دیگر افراد کے خلاف کیسز نیب کو بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ چھ ہفتوں کے اندر تمام ریفرنسز تیار کر کے احتساب عدالت میں دائر کیے جائیں جو چھ ماہ میں ان کا فیصلہ کرے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • وزیرخزانہ اسحاق ڈارسے وزارت کے سوا تمام عہدے واپس

    وزیرخزانہ اسحاق ڈارسے وزارت کے سوا تمام عہدے واپس

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے وزارت کے سوا تمام عہدے واپس لے لئے گئے، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے بعد پلاننگ کمیشن کی ذمہ داری سے بھی فارغ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کرگئے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے شریف خاندان یا وزیراعظم ناخوش ہیں کیونکہ وزارت خزانہ تو واپس مل گئی لیکن کئی اہم عہدے وزیراعظم نے ان سے واپس لے لئے۔

    اس سے قبل اسحاق ڈار کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کی ذمے داریاں نااہل وزیراعظم نواز شریف نے اسحاق ڈارکو دی تھیں،نئے وزیراعظم نے یہ ذمے داریاں واپس لے لیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار سے ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن کاعہدہ بھی واپس لے لیا گیا ہے اور یہ ذمے داریاں سرتاج عزیز کو سونپ دی گئی ہیں۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے عہدہ واپس کیوں لیاگیا؟ کیاشریف فیملی وزیر خرانہ اسحاق ڈارسے ناراض ہے؟

    یاد رہے کہ حدیبیہ پیپرملز کیس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار وعدہ معاف گواہ بن گئے تھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاناما کیس کی جے آئی ٹی کے سامنے اسحاق ڈار نے اس اعترافی بیان کو تسلیم بھی کیا تھا۔


    مزید پڑھیں: اسحٰق ڈار اقتصادی رابطہ کمیٹی کی سربراہی سے برطرف


    واضح رہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پانچ روز قبل وزیر خزانہ اسحٰق ڈار سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی سربراہی کے اختیارات واپس لے لیے تھے اوراب کمیٹی کی سربراہی وزیر اعظم خود کریں گے۔

    اس فیصلے کے بعد وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کمیٹی میں محض بطور رکن شامل ہوں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • وزیر خزانہ کا چینی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس، تحقیقات کا حکم

    وزیر خزانہ کا چینی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس، تحقیقات کا حکم

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے چینی کی قیمتوں میں ہونے والے حالیہ اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملک میں چینی کی قمیتوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ چینی کی سپلائی اور قیمتوں میں استحکام ضروری ہے، وفاقی سیکریٹری صوبائی حکومتوں سے بھی رابطہ کریں ۔

    شوگر ملزمالکان کا کہنا ہے کہ چینی کی قیمت پیداواری لاگت سے کم ہے، چینی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے، مطالبات کی منظوری کیلئے ملز ملکان نے چینی کی سپلائی بند کردی تھی جبکہ حکومت اور شوگر ملز میں معاملات طے نہ ہوسکے۔

    شوگر ملز مالکان کا کہنا ہے کہ حکومت کویہ بھی پوچھنا چاہیئے کہ چینی کی پیداواری لاگت کیا ہے۔


    مزید پڑھیں : چینی کی قیمتیں آسمان تک جا پہنچیں


    یاد رہے کہ شوگر ملز ملکان کی ہڑتال کے باعث چینی کی قیمتیں آسمان تک جا پہنچیں، مارکیٹ میں سپلائی نہ ہونے کے باعث طلب اور رسدکا توازن بگڑ گیا ہے اور 0دن میں 12روپے فی کلو کا اضافہ ہوا، جس کے بعد چینی کی قیمت 65روپے فی کلو سے تجاوز کرگئی۔

    کراچی ہول سیلز گروسسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین انیس مجید کا کہنا ہے کراچی کی مارکیٹ میں چینی کی قلت ہے جو دستیاب ہے تو اس کی قیمت زیادہ ہے، سینتالیس روپے کلو بکنے والی چینی چوون روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہورہی ہے، حکومت معاملے کے حل کے لیے شوگرملرز سے فوری مزاکرات کرے۔

    صارفین نے چینی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمتوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے کی بجائے چینی کی قیمت کو کنٹرول کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کی ریلی: کئی ماہ سے روکے ہوئے ریفنڈ کلیمزجاری

    نوازشریف کی ریلی: کئی ماہ سے روکے ہوئے ریفنڈ کلیمزجاری

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ریلی سے پہلے کاروباری طبقے کو رام کر نے کی کوشش میں کئی ماہ سے روکے ہوئے ریفنڈ کلیمز جاری کر دیئے، حکومت نے چبھیس ارب چار کروڑ تیس لاکھ روپے کے ریفنڈز جاری کئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے گزشتہ کئی ماہ سے رکے ہوئے ریفنڈ کلیمز سابق وزیراعظم نواز شریف کی ریلی سے پہلے جاری کر دیئے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بذاتِ خود ریفنڈز جاری کرنے کے احکامات پیر کو جاری کئے اور منگل کو رات بارہ بجے تک فہرست بنانا کر ریفنڈز جاری ہونا بھی شروع ہوگئے۔

    چبھیس ارب چار کروڑ تیس لاکھ روپے کے یہ ریفنڈز تاجروں اور ایکسپوٹرز کو جاری کئے گئے ہیں، حکومت نے ریفنڈز کے اجراء کیلئے چودہ اگست کی تاریخ دی تھی۔

    ذرائع کے مطابق ریفنڈز کی رقم میں بھی اضافہ کیا گیا ہے، حکومت کے اس اقدام کو اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے رقم کے اجراء کو سیاسی چال قرار دیا ہے۔

  • خواجہ آصف، احسن اقبال اور اسحاق ڈار کی نااہلی کے لیے درخواست دائر

    خواجہ آصف، احسن اقبال اور اسحاق ڈار کی نااہلی کے لیے درخواست دائر

    لاہور: وفاقی وزرا خواجہ آصف، احسن اقبال اور اسحٰق ڈار کی نااہلی کے لیے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دائر کی جانے والی درخواست میں کہا گیا کہ وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر داخلہ احسن اقبال اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے اقامے منظر عام پر آ چکے ہیں جبکہ تینوں وزرا نے ان اقاموں کا ذکر اپنے کاغذات نامزدگی میں نہیں کیا۔

    درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو بھی اقامہ کے متعلق حقائق چھپانے پر سپریم کورٹ نے نااہل قرار دیا۔ الیکشن کمیشن نے اقاموں سے متعلق جانتے ہوئے بھی ابھی تک تینوں وزرا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔

    مذکورہ درخواست میں کہا گیا کہ اقامے چھپانے کی وجہ سے تینوں وزرا آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے اس لیے تینوں وزرا کو نااہل قرار دیا جائے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ کیس کے فیصلے تک الیکشن کمشن کو تینوں وزرا کی قومی اسمبلی کی رکنیت معطل کرنے کا حکم دیا جائے۔