Tag: ishaq dar

  • اسحٰق ڈار کے اثاثوں میں 91 گنا اضافے کا انکشاف

    اسحٰق ڈار کے اثاثوں میں 91 گنا اضافے کا انکشاف

    اسلام آباد: پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم جے آئی ٹی کی رپورٹ میں وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے اثاثوں میں ہوشربا اضافے کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 15 برس میں اسحٰق ڈار کے اثاثوں میں 91 گنا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے اثاثوں میں ہوشربا اضافے کا انکشاف ہوا ہے۔

    جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق اسحٰق ڈار کے بیشتر برسوں کے ٹیکس ریٹرن موجود نہیں۔ 82-1981 سے 86-1985 تک کے ٹریکس ریٹرنز کا کوئی نام و نشان نہیں۔

    سنہ 95-1994 سے 2002 تک کی ویلتھ اسٹیمنٹس بھی موجود نہیں۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 94-1993 سے 2009 کے درمیان اسحٰق ڈار کے اثاثوں میں 91 گنا اضافہ ہوا۔

    ان 15 برسوں میں اسحٰق ڈار کے اثاثے 91 لاکھ روپے سے بڑھ کر 83 کروڑ 17 لاکھ روپے تک جا پہنچے۔

    اسحٰق ڈار کی آمدنی 2009 میں 7 لاکھ سے بڑھ کر 2015 میں 4 کروڑ 60 لاکھ روپے ہوگئی۔ ان اثاثوں کے حصول اور آمدنی میں اضافے کا بنیادی ذریعہ ان کے بیٹے کی جانب سے دیے گئے تحائف کو بتایا گیا ہے۔


  • سپریم کورٹ میں اسحاق ڈار کی جمع شدہ دستاویزات میں ناقابل یقین ثبوت شامل

    سپریم کورٹ میں اسحاق ڈار کی جمع شدہ دستاویزات میں ناقابل یقین ثبوت شامل

    اسلام آباد : جے آئی ٹی کی رپورٹ کے جواب میں سپریم کورٹ میں اسحاق ڈار کی جانب سے جمع کرائی جانے والی دستاویزات میں ناقابل یقین ثبوت پیش کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کیے جانے والے دو سو سے زائد صفحات پر مشتمل جواب میں حیرت انگیز اور ناقابل یقین ثبوت دستاویزات شامل ہیں۔

    دستاویز کے مطابق سن 2003 سے 2005 تک اسحاق ڈار نے متحدہ عرب امارات کے حکمراں شیخ نہیان کو معاونت فراہم کی، جس کے عوض انہیں 82 لاکھ برطانوی پاونڈ یعنی تقریبا 1 ارب پاکستانی روپے کی خطیر رقم فیس کے طور پر ادا کی گئی۔

    اس حوالے سے چند ایسے بنیادی سوالات اٹھتے ہیں، جن کا اسحاق ڈار نے جمع کرائی گئی دستاویز میں کوئی جواب نہیں دیا، فیس کا یہ سرٹیفیکیٹ جے آئی ٹی کے سامنے کیوں نہیں پیش کیا گیا؟ کیا اس کامقصد کوئی جھوٹ چھپانا تھا ؟ 82 لاکھ پاونڈ کی خطیر رقم کی بینک اسٹیٹمنٹ موجود نہیں، کیا یہ رقم بوری میں اسحاق ڈار کو دی گئی؟

    جواب میں معاونت کے لیے کیے گئے کنٹریکٹ لیٹر کی کاپی بھی منسلک نہیں، عالمی سطح پر ادائیگی مقامی کرنسی یا ڈالر میں کی جاتی ہے، جبکہ حیرت انگیز طور پر معاونت کی فیس برطانوی پاونڈ میں ادا کی گئی۔

    ایوان بالا کے رکن اور ماہانہ سینٹ سے تنخواہ لیتے ہوئے کیا غیر ملکی ادارے سے پیسے لینا درست ہے ؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ سے کلین چٹ لینے کے لیے وزیر خزانہ کو ان سوالات کا جواب دینا ہوگا۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جے آئی ٹی رپورٹ پر اعتراضات پر مبنی جواب رجسٹرار آفس میں جمع کروایا تھا، جواب اعتراضات پر مبنی ہے جس میں جے آئی ٹی رپورٹ کو مسترد کیا گیا ہے۔

    اسحاق ڈار کے جواب میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جے آئی ٹی کی فائڈنگز عدالت کی جانب سے دیئے گئے مینڈیٹ سے متجاوز ہیں، آئینی پٹیشن اور عدالتی حکم میں ان کی دولت یا آمدن کے حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا۔ صرف یہی نکتہ جے آئی ٹی رپورٹ کو مسترد کرنے کیلئے کافی ہے۔

    اسحاق ڈار نے اپنے جواب میں کہا تھا ہے کہ ان کے اور ان کی اہلیہ سے متعلق ٹیکس کی تفتیش نیب کر چکا ہے ، خیرات کو ٹیکس چوری قرار دینا افسوس ناک ہے جبکہ آمدنی اور دولت کے حوالے سے سوال نہیں کیا گیا، اس طرح انہیں جے آئی ٹی کے تحفظات دور کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شریف برادران اوراسحاق ڈاراپنے عہدے سے مستعفی ہوں، عمران خان

    شریف برادران اوراسحاق ڈاراپنے عہدے سے مستعفی ہوں، عمران خان

    ،اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ صرف نواز شریف نہیں بلکہ شہباز شریف ایاز صادق اور اسحاق ڈاربھی مستعفی ہوں کیونکہ یہ لوگ بھی منی لانڈر ہیں، منی لانڈرنگ کرنے والوں نے اپنے لوگوں کو اداروں کا سربراہ بنایا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک کے خزانے پر ایک منی لاڈرنگ کرنے والے شخص کو بٹھایا گیا، جے آئی ٹی رپورٹ سے ثابت ہوگیا کہ قطری شہزادے کا خط اور اس کے بیانات فراڈ تھے۔ دبئی جسٹس ڈیپارٹمنٹ نے تصدیق کی ہے کہ قطری شہزادے کےپاس کوئی پیسہ نہیں گیا۔

    انہوں نے کہا کہ اسپیکرکا کام ہوتا ہے کہ ایوان کا تقدس برقرار رکھے، لیکن ایاز صادق نے نوازشریف کے بجائے میرےخلاف ریفرنس بھیج دیا، اسپیکر ایازصادق بھی فوری طور پر عہدے سے استعفیٰ دیں

    عمران خان نے کہا کہ آف شور کمپنیوں کی بینفشل مالک مریم نواز ہیں اس کی تصدیق شدہ دستاویزات مل گئیں ہیں جو چیزیں منظر عام پرآئیں ان لوگوں نے اس کوتسلیم ہی نہیں کیا، شریف خاندان نےصرف عدالت میں معاملات تسلیم کیے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حسین نواز اور مریم نواز کے درمیان ٹرسٹ کا معاملہ بھی فراڈ ثابت ہوا، سپریم کورٹ میں جعلی کاغذاتجمع کرائے گئے جو جرم ہے، ایس ای سی پی جو قوم کےپیسوں کا تحفظ کرتا ہے وہ ادارہ مجرموں کو بچارہا تھا، جے آئی ٹی نے وہ کام نہیں کیا جو باقی اداروں نے شریف خاندان کیلئے کیا۔

    عمران خان نے کہا کہ اگر نواز لیگ نے لوگ باہر نکالے تو پھرہم اپنے لوگ باہرنکالیں گے، یہ جو دھمکیاں دے رہے ہیں کچھ کرکے تو دکھائیں، پھر دیکھیں، عدالت مجھ سےجوبھی دستاویزات مانگے گی میں پیش کروں گا، جمائما نے15سال پرانی دستاویزات بھی بھیج دی ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی ممبران کو شواہد لانے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، رپورٹ میں دوسرے ممالک کے اداروں کی رپورٹس ہیں۔

    لیگی وزراء کل ٹی وی پر بیٹھ کر یہ کہہ رہے تھے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کو نہیں مانتے، قوم ان کی شکلیں دیکھ لےیہ سب مجرم ہیں، جس جے آئی ٹی پر مٹھائی تقسیم کی گئی اب اس کی رپورٹ تسلیم نہیں کررہے، مجرم کی حمایت کرنے والے بھی مجرم ہوتے ہیں، انہوں نے کہا کہ وزراء جےآئی ٹی کی رپورٹ تو پڑھیں اس کے بعد اس پر بات کریں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ اب حکمرانوں کا گھر اڈیالہ جیل ہوگا، قوم کا پیسہ لوٹنے والوں کوجیل میں ہونا چاہئیے، نواز شریف، شہبازشریف اوراسحاق ڈار کے بچے کیسے ارب پتی بن گئے؟ الزامات والد اور بچوں پرڈال دیئے، نواز شریف خود مظلوم بنے ہوئے ہیں، موٹوگینگ کو شرم سے ڈوب جانا چاہئیے۔

    عمران خان نے کہا ہے کہ شہبازشریف نے3شوگرمل ایسے علاقےمیں لگائیں جہاں قانونی طور پر اجازت نہیں تھی، شہبازشریف نےاپنےخاندان کوفائدہ پہنچانےکیلئےیہ اقدام کیا، اس غیر قانونی اقدام پر شہبازشریف کےخلاف ریفرنس بھیج رہےہیں۔

  • جے آئی ٹی رپورٹ میں اسحاق ڈار کے اثاثوں میں 91 گنا اضافے کا انکشاف

    جے آئی ٹی رپورٹ میں اسحاق ڈار کے اثاثوں میں 91 گنا اضافے کا انکشاف

    اسلام آباد : جے آئی ٹی رپورٹ میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اثاثوں میں ہوشربا اضافے کا انکشاف کیا گیا ہے ، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پندرہ برس میں اسحاق ڈار کے اثاثوں میں اکیانوے گنا اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اعداد وشمار میں تو خوب ماہر ہیں مگر ان کے اپنے اعداد شمار ان کو پھنسوا گئے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے بیشتر برسوں کے ٹیکس ریٹرن موجود نہیں ہیں۔

    جے آئی ٹی پورٹ کے مطابق انیس سو اکیاسی بیاسی سے پچیاسی چھیاسی تک کے ٹیکس ریٹرنز کا کوئی نام و نشان نہیں، چورانوے پچانوے سے 2002 تک کی ویلتھ اسٹیمنٹس بھی موجود نہیں۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال تیرانوے چورانوے سے 2009 کے درمیان اسحاق ڈار کے اثاثوں میں 91 گنا اضافہ ہوا، ان پندرہ برسوں میں اسحاق ڈار کے اثاثے 91 لاکھ روپے سے بڑھ کر83 کروڑ 17 لاکھ روپے تک جا پہنچے۔

    اسحاق ڈار کی آمدنی 2009 میں سات لاکھ سے بڑھ کر2015 میں چارکروڑ ساٹھ لاکھ روپے ہوگئی، ان اثاثوں کے حصول اور آمدنی میں اضافے کا بنیادی زریعہ ان کے بیٹے کی جانب سے دیئے گئے تحائف ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • اسحاق ڈارنے شوکت خانم اسپتال پرحملہ کرکے گھٹیا حرکت کی، عمران خان

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار نے آج شوکت خانم اسپتال پرحملہ کرکے گھٹیا حرکت کی ہے، ان لوگوں کو پاکستان میں غریب کے علاج کی کوئی پرواہ نہیں۔عمران خان کی بہنوں کا کہنا ہے کہ ہم نے جرم کیا ہے تو عدالت جانے کو تیار ہیں۔ 

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، عمران خان کا کہنا تھا کہ شوکت خانم اسپتال کینسرکے75فیصد مریضوں کا مفت علاج کرتا ہے، اسپتال کا مریضوں پر کیا جانے والا سالانہ خرچہ5 بلین روپے سے زائد ہے۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ شریف خاندان خود پاکستان سے باہرجاکر اپنا چیک اپ کراتا ہے، ان لوگوں کو پاکستان میں غریب عوام کےعلاج کی کوئی پرواہ نہیں۔

    ہم نے کوئی جرم کیا ہے تو عدالت جانے کیلئے تیار ہیں، بہنیں عمران خان

    علاوہ ازیں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے بیان پر عمران خان کی بہنوں عظمیٰ خان اورعلیمہ خان نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہم نے کوئی جرم کیا ہے تو ہمیں قانون کےکٹہرے میں لایاجائے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف کوئی الزام ہے تو عدالتوں میں پیش ہونے کیلئے تیار ہیں، اگرجرم ثابت ہو جائے تو ہمیں سلاخوں کے پیچھے ڈال دیں، عظمیٰ خان اورعلیمہ خان کا مزید کہنا ہے کہ ہم یہ سمجھنے سےقاصر ہیں کہ ہم نے ایساکون سا جرم کردیا ہے۔


    مزید پڑھیں: عمران خان نے اسپتال کی رقم سے جوا کھیلا: اسحٰق ڈار


    واضح رہے کہ پانامہ کیس کی جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے بعد اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان میرے ہی بچوں کو کہتے تھے کہ اسپتال کے لیے عطیات دے دیں۔

    انہوں نے کہا کہ سال 2008 تک عمران خان کو عطیات دیتا رہا، لیکن جب پتہ چلا کہ عمران خان نے عطیات کے پیسوں سے جوا کھیلا ہے تو میرا اعتماد ختم ہوگیا۔

  • مریم نواز کو طلب کرنے کے بجائے سوالنامہ گھر بھجوایا جائے: اسحٰق ڈار

    مریم نواز کو طلب کرنے کے بجائے سوالنامہ گھر بھجوایا جائے: اسحٰق ڈار

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے جے آئی ٹی کے سامنے مختصر پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاملات شفاف ہیں تاہم وضاحت دینا ضروری سمجھتا ہوں۔ کئی مرتبہ حکومت میں رہے ہمارے خلاف کرپشن کا ایک کیس بھی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کی تفتیش کے لیے بنائی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی طلبی پر وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار آج جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ اس سے قبل آج صبح وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز بھی جے آئی ٹی میں تیسری مرتبہ پیش ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں: حسن نواز جے آئی ٹی کے سامنے پیش

    وفاقی وزیر خزانہ کے ساتھ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار بھی ان کے ساتھ جوڈیشل اکیڈمی پہنچے جنہوں نے اسحٰق ڈار کی گاڑی بھی ڈرائیو کی۔

    اسحٰق ڈار کی جے آئی ٹی کے سامنے پیشی بمشکل آدھے گھنٹے پر محیط تھی جس کے بعد اسحٰق ڈار باہر آگئے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے کہا کہ تمام معاملات شفاف ہیں، تاہم میں ان کی وضاحت دینا ضروری سمجھتا ہوں۔

    اسحٰق ڈار نے کہا کہ یہ تاثر دیا گیا کہ مجھے 2 مرتبہ بلایا گیا اور میں نہیں آیا۔ مجھےجیسے ہی سمن ملا تو میں جے آئی ٹی میں پیشی کے لیے آیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم کئی مرتبہ حکومت میں رہے، ہمارے خلاف کرپشن کا ایک کیس بھی نہیں۔ پاناما لیکس میں کہیں بھی وزیر اعظم نواز شریف کا نام نہیں ہے، جن لوگوں کا نام ہے وہ دوسری جماعتوں میں ہیں۔ جے آئی ٹی کو ایک ایک پائی کا حساب دے دیا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی نواز شریف کے خلاف جھوٹے کیسز بنائے گئے۔ مشرف نے افتخار چوہدری کے خلاف کیس بنایا، ججز نے اسے باہر پھینک دیا۔ اسٹیل مل کا کیس بھی محترم عدلیہ نے مسترد کر دیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ تماشاختم ہونا چاہیئے۔ نواز شریف کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے۔ عجیب تماشہ ہے جج کے بیٹے کے لیے الگ اور وزیر اعظم کے بیٹوں کے لیے الگ قانون ہے۔

    مریم نواز کو سوالنامہ گھر بھجوایا جائے

    جے آئی ٹی کی جانب سے 5 جولائی کو وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی طلبی پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مریم نواز صرف وزیر اعظم ہی نہیں میری اور قوم کی بیٹی بھی ہیں۔ مریم نواز کو بلایا جا رہا ہے مجھے برا لگ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ درخواست ہے کہ سوالنامہ بنا کر وزیر اعظم کی فیملی کو بھیجا جائے۔ مریم نواز کا سوالنامہ بھی ان کے گھر پر بھجوایا جائے۔

    پکوڑے تقسیم کرنے والے کاغذات پیش کیے گئے

    اسحٰق ڈار نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور میرا محبت اور نفرت کا رشتہ بہت پرانا ہے۔ وہ آج اتنے امیر کیسے بن گئے، ان کی تو کمپنیاں نہیں چل رہیں۔ عمران خان قوم کو بتائیں آپ کی جائیداد اتنی کیسے بڑھ گئی۔

    انہوں نے کہ عمران خان میرے ہی بچوں کو کہتے تھے کہ اسپتال کے لیے عطیات دے دیں۔ سنہ 2008 تک عمران خان کو عطیات دیتا رہا۔ جب پتہ چلا کہ عمران خان نے عطیات کے پیسوں سے جوا کھیلا تو اعتماد ختم ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ جن کاغذات میں پکوڑے تقسیم کرنے چاہئیں وہ پیش کیے جارہے ہیں۔ ٹریش اور ویسٹ پیپر میں زیادہ فرق نہیں ہوتا۔

    اس سے قبل آج ہی کے روز وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔

    پیشی کے بعد حسن نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام دستاویزات جے آئی ٹی کے حوالے کردی ہیں۔ جے آئی ٹی سے دستاویزات مانگنے پر میں نے سوال پوچھا کہ مجھ پر الزام کیا ہے؟ کیوں 6 سے 7 گھنٹے بٹھایا جا رہا ہے۔

    حسن نواز کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کوشش کر رہی ہے کہ ہمارے خلاف الزام ڈھونڈا جائے۔ پاکستان کی ترقی روکنے کے لیے بچوں کے ذریعے نواز شریف پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ ایسے سوالات پوچھے جا رہے ہیں جن کا کوئی سر ہے نہ پاؤں ہے۔


  • وزیراعظم نوازشریف پربچوں کےذریعےدباؤڈالا جارہاہے‘ حسن نواز

    وزیراعظم نوازشریف پربچوں کےذریعےدباؤڈالا جارہاہے‘ حسن نواز

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسن نواز کا کہناہےکہ مسئلہ ہم نہیں صرف نوازشریف ہیں،ہمارےذریعےٹارگٹ کیاجارہاہے۔

    تفصیلات کےمطابق پاناماکیس میں جے آئی ٹی کےسامنے پیشی کےبعد جوڈیشل اکیڈمی کےباہر میڈیا سےگفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کے چھوٹے صاحبزادے نےکہاکہ جےآئی ٹی کے سوالوں کا جواب دےکرآیاہوں۔

    حسن نواز نےکہاکہ تمام دستاویزات جےآئی ٹی کےحوالے کردی ہیں۔انہوں نےکہاکہ جےآئی ٹی سےدستاویزات مانگنےپرسوال پوچھا کہ مجھ پرالزام کیا ہے؟کیوں6سے7گھنٹےبٹھایاجارہاہے۔

    وزیراعظم کےصاحبزادے نےکہاکہ جےآئی ٹی کوشش کررہی ہے ہمارےکےخلاف الزام ڈھونڈا جائے۔ انہوں نےکہاکہ لندن کےمقامی اخبارنےکبھی مجھ پرالزام تک نہیں لگایا۔

    حسن نواز نے کہامجھے،حسین اورمریم نوازکوسمن جاری کیےجاچکےہیں ہم بہن بھائیوں کےپاس 12سمن جمع ہوچکے ہیں۔انہوں نےکہاکہ دن رات سمن جاری ہورہےہیں جیسےسمن کاجمعہ بازارلگاہواہے۔

    انہوں نےکہاکہ وزیراعظم نےہدایت کی ہےجب بلائیں آپ جائیں اورجواب دیں اوراسی وجہ سے ہم جےآئی ٹی میں پیش ہورہےہیں۔

    وزیراعظم کےچھوٹے صاحبزادے حسن نوازنےکہاکہ پاکستان کی ترقی روکنےکےلیےنوازشریف پردباؤڈالاجارہاہے۔ انہوں نےکہاکہ ایسےسوالات پوچھےجارہےہیں جن کاکوئی سرہےنہ پاؤں ہے۔

    حسن نوز نےکہاکہ شریف فیملی پر امید ہے کہ جھوٹ جھوٹ اور سچ سچ رہے گا۔انہوں نےکہاکہ انصاف ضرور کریں مگر انصاف ہوتا دکھائی دینا چاہیے۔

    خیال رہےکہ وزیراعطم میاں محمدنوازشریف کے چھوٹے صاحبزادے حسن نواز آج تیسری مرتبہ پاناما کیس کی جے آئی ٹی کےسامنےپیش ہوئے اور انہوں نے جے آئی ٹی کےسامنےاپنا بیان ریکارڈ کرایا۔

    دوسری جانب پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے آج ہی کےدن دوپہر3بجے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بھی طلب کیاگیا ہےجہاں وہ اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

    جے آئی ٹی نے پہلی بار وزیر خزانہ کو تفتیش کے لیے طلب کیا ہے جبکہ حسین نواز 4 جولائی اور مریم نواز 5 جولائی کوجے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گی۔


    وزیراعظم کےکزن طارق شفیع کی جے آئی ٹی کے سامنے دوسری پیشی


    یاد رہےکہ گزشتہ روز وزیراعظم نوازشریف کے کزن طارق شفیع نے پاناماکیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج کوئی نئی دستاویز جمع طلب نہیں کی گئی نہ ہی دوبارہ پیشی کے لیے کا کہا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ جے آئی ٹی اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، حسن نواز، حسین نواز، وزیراعظم کے کزن طارق شفیع اور سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کو طلب کر چکی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پیٹرول اورڈیزل کی قیمت میں کمی کا اعلان

    پیٹرول اورڈیزل کی قیمت میں کمی کا اعلان

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ڈیڑھ روپے فی لیٹر کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے، قیمتوں میں کمی ایک ماہ کے لیے کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی مارکیٹ میں مندی کی وجہ سے پاکستان میں بھی پیٹرول اور ڈیزل کچھ سستا کردیا گیا، عوام کو تو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں ساڑھے تین روپے کمی کی توقع تھی مگر کمی صرف ڈیڑھ روپے کی گئی ہے۔

    ماہ جولائی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کچھ اس طرح ہوں گی پیٹرول کی فی لیٹر قیمت بہتر روپے اسی پیسے سے کم ہوکر اکہتر روپے تیس پیسے ہوگئی جبکہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت اکیاسی روپے چالیس پیسے سے کم ہوکر اناسی روپے نوے پیسے ہوگئی ہے۔

    نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12بجے سے ہو گا جو اگلے ایک ماہ تک نافذ العمل رہیں گی، یاد رہے کہ مٹی کے تیل سیمت پیٹرولیم کی دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی ردو بدل نہیں کیا گیا۔

    واضح رہے کہ اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی سمری وزارت پیٹرولیم کو ارسال کی تھی جس کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2روپے 70پیسے فی لیٹر جبکہ پیٹرول کی قیمت میں 3روپے 30 پیسے فی لیٹر کمی کی تجویز دی گئی تھی۔

  • شریف خاندان کی منی ٹریل کا تعلق اسحاق ڈارسے ہے، اسد عمر

    شریف خاندان کی منی ٹریل کا تعلق اسحاق ڈارسے ہے، اسد عمر

    اسلام آباد : پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کو لندن فلیٹس کے منی ٹریل کا پتہ ہے۔ شریف خاندان کی منی ٹریل میں اسحاق ڈار کا براہ راست تعلق ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    اسد عمر نے انکشاف کیا کہ وزیراعظم نے خط کے بدلے قطری شہزادے کو بغیر بولی کے پورٹ قاسم کا دو ارب ڈالر کا میگا پروجیکٹ دے دیا۔ جس میں قطری شہزادے کو ڈیڑھ ارب ڈالر کا فائدہ پہنچایا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انصاف کاتقاضا ہے کہ وزیراعظم استعفیٰ دیکر جےآئی ٹی میں پیش ہوتے کیونکہ تفتیش کرنے والے تمام ادارے وزیراعظم کے ماتحت ہیں۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے یوسف رضاگیلانی سے بھی استعفےکامطالبہ کیاتھا، وزیراعظم  کو اب اپنے اس مطالبے پرخود بھی عملدرآمد کرناچاہیئے۔

    ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ لیگی وزراء نے سپریم کورٹ پرتنقید کرنےمیں کوئی کسرنہیں چھوڑی، ن لیگی وزرا ایک بارنہیں بلکہ متعدد بارتوہین عدالت کے مرتکب ہوچکےہیں، شریف خاندان سپریم کورٹ میں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔

  • ڈان لیکس نوٹیفکیشن کے 2حصے ہیں، وضاحت باقی ہے، اسحاق ڈار

    ڈان لیکس نوٹیفکیشن کے 2حصے ہیں، وضاحت باقی ہے، اسحاق ڈار

    اسلام آباد : وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈان لیکس کی رپورٹ چوہدری نثار کو سامنے لانا تھی، حکم نامہ پیرا 18 سے متعلق ہے، جس کی مزید وضاحت کرنی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اسحاق ڈار نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس نوٹیفکیشن کے 2حصے ہیں اوردراصل پیرا اٹھارہ کی سفارشات پرمبنی ہے جس کی منظوری وزیراعظم نواز شریف نے دی تھی۔

    ڈان لیکس رپورٹ پر نوٹیفکیشن مزید اقدمات کیلئے تھا، انہوں اس بات کی تصدیق کی کہ چوہدری نثار نے آج ڈان لیکس کے معاملے پر پریس کانفرنس کرنا تھی۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پیرا 18 کے تحت ایکشن کے لیے وزیراعظم نے احکامات دیئے ہیں،جبکہ یہ ایک دستاویزنہیں ،دونوں پڑھنے ہوں گے تو بات سمجھ آئی گی ،چودھری نثارنے پریس کانفرنس کردی ہے اس میں ساری چیزیں شیئرکردی ہونگی۔

    مزید پڑھیں : پاک فوج نے ڈان لیکس کا حکومتی نوٹی فکیشن مسترد کردیا

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے منظور کردہ سفارشات پر عملدرآمد کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، وزیر اعظم نے پیرا 18 کی سفارشات پر عملدرآمد کا حکم دیا ہے جہاں ایکشن کی ضرورت ہو گی، نوٹیفکیشن کے ذریعے تجویز کیا گیا ہے۔