Tag: ishaq dar

  • آئی ایم ایف  نے پاکستان سے سیلاب بحالی کے اخراجات کی تفصیل مانگ لیں

    آئی ایم ایف نے پاکستان سے سیلاب بحالی کے اخراجات کی تفصیل مانگ لیں

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نواں ریویو جاری ہے ، آئی ایم ایف نے سیلاب بحالی کے اخراجات کی تفصیل مانگی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے اپنے بیان میں کہا کہ ئی ایم ایف کے ساتھ نواں ریویو جاری ہے، پاکستان نے آئی ایم ایف کیساتھ اعتماد کا فقدان پیدا کیا۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ قرض دینے والوں کی اپنی شرائط ہوتی ہیں، آئی ایم ایف نے سیلاب بحالی کےاخراجات کی تفصیل مانگی ہے۔

    گذشتہ روز آئی ایم ایف کی پاکستان میں نمائندہ ایسٹر پریز نے کہا تھا کہ پاکستان میں ریکوری پلان کی بروقت تیاری ضروری ہے، پاکستانی حکام سے بات چیت جاری ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں آئی ایم ایف کی نمائندہ کا کہنا تھا کہ متاثرین کی ازسر نو بحالی کی ضروریات کو ٹارگٹ کرکے امداد کرنے کی ضرورت ہے۔

  • ہمارے پاس  ‘ٹیکس ٹو جی ڈی پی’ ریٹ بڑھانے کے سوا کوئی راستہ نہیں، اسحاق ڈار

    ہمارے پاس ‘ٹیکس ٹو جی ڈی پی’ ریٹ بڑھانے کے سوا کوئی راستہ نہیں، اسحاق ڈار

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے چارٹر آف اکانومی کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریٹ بڑھانے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔

    تفصیلات کے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کو بہتر کرنے کی کوشش کررہےہیں، ٹیکسوں کی وصولی ہمیشہ ایک بڑا مسئلہ رہا ہے،

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ برآمدات بڑھانے کیلئے اقدامات کررہےہیں، ٹیکسز کی وصولی ہمیشہ ایک بڑا مسئلہ رہاہے، کورونا کی وجہ سے بہت سے ملکوں نے ٹیکس ریٹ میں اضافہ کیا، ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریٹ بڑھانے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں۔

    وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی مکمل حمایت کرتا ہوں، بعض صنعتی شعبوں میں ٹیکس کی رپورٹنگ کا ایشو بھی ہے تاہم پاکستان کو ٹیکسز کا دائرہ کار بڑھانے کی ضرورت ہے

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پانچ سال قبل ہم کہاں تھے اور اب کہاں ہیں، گزشتہ 4سالوں میں اکنامک مینجمنٹ مکمل طور پر ناکام رہی ، میں بہت عرصے سے چارٹر آف اکانومی کا کہہ رہا ہوں۔

    اسحاق ڈار نے بتایا کہ متعدد بڑے ممالک کا قرض ٹوجی ڈی پی پاکستان سے کہیں زیادہ ہے، کیا امریکا، جاپان، برطانیہ میں کہا جاتا ہے کہ ملک قرضوں میں پھنس گیا، اس لئے پاکستان کو بھی معیشت کو سیاست سے الگ کرنا ہوگا۔

    وزیر خزانہ نے سوال کیا کیا بنگلادیش سمیت دیگرممالک کرنسی مارکیٹ میں مداخلت نہیں کررہے ،پاکستان کی حکومت کو بھی مارکیٹ میں مداخلت کرنا پڑتی ہے ، اسمگلرز اور ہنڈی مافیا نے ملکی معیشت کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ چمن بارڈر پر یوریا اور بڑی مالیت کے ڈالرز کی اسمگلنگ ہو رہی ہے، اسمگلنگ کے خلاف حکومت نے آپریشن شروع کیا ہوا ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ کیوں اسٹیٹ بینک کو معاشی ترقی کا آپشن آخری آپشن کے طور پر اپنائے، غریب لوگوں کوسبسڈی دیناریاست کی ذمہ داری ہے، ہمارے ملک میں سبسڈی ٹارگٹڈ ہونی چاہیے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم سوشل سیکیورٹی کیلئے جتنا خرچ کر سکتے ہیں ہمیں کرنا چاہیے، ہمیں ایکسپورٹس کو بڑھانا ہوگا، بیرونی قرضوں پر مزید انحصار نہیں کرسکتے۔

    انھوں نے کہا کہ میں پاکستان کے بارے میں ہمیشہ جذباتی ہوجاتا ہوں، میں نے 5سال جلاوطنی کاٹی، میں نے پاکستان کیلئے جذباتی ہونے کی قیمت ادا کی۔

  • وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی صدر پاکستان سے ملاقات

    وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی صدر پاکستان سے ملاقات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں صوبائی اسمبلیوں کو تحلیل کرنے، استعفوں کے معاملے اور عام انتخابات پر بات چیت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں سیاسی و اقتصادی معاملات پر بات چیت ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں صوبائی اسمبلیوں کو تحلیل کرنے، استعفوں کے معاملے اور عام انتخابات پر بات چیت ہوئی۔

    ملاقات کے دوران ملک میں درآمدی بل کم کرنے کے لیے پنجاب اور پختونخواہ سے تعاون پر گفتگو ہوئی، آئی ایم ایف معاہدے پر عمل درآمد کے لیے بھی اپوزیشن سے تعاون مانگا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت اور وزیر خزانہ کے درمیان ملاقات میں سیاسی استحکام لانے کے لیے پاکستان تحریک انصاف سے تعاون پر بھی بات چیت ہوئی، صدر پاکستان نے پارٹی قیادت سے بات چیت کرنے کا وعدہ کیا۔

    گفتگو میں ملک بھر میں بازار شام 6 بجے بند کرنے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔

  • دبئی کے کمرشل بینکوں کی حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار

    دبئی کے کمرشل بینکوں کی حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار

    دبئی: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے دبئی میں کمرشل بینکوں کی انتظامیہ سے ملاقات کی، کمرشل بینکوں نے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کروائی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی دبئی میں کمرشل بینکوں کی انتظامیہ سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں پاکستان کے لیے کمرشل فنانسنگ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خزانہ نے پاکستان میں معاشی اصلاحات کے لیے جاری کوششوں سے آگاہ کیا۔

    وزارت خزانہ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق کمرشل بینکوں نے موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا، کمرشل بینکوں نے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کروائی۔

  • پاکستان کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی منظوری

    پاکستان کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی منظوری

    اسلام آباد : ایشین انفراسٹرکچر بینک نے پاکستان کیلئے50کروڑ ڈالرکی منظوری دے دی، یہ رقم بریس پروگرام کے تحت فراہم کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان کیلئے50کروڑ ڈالر کی منظوری ایشین انفراسٹرکچر بینک نے دے دی ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سینیٹر اسحاق ڈار نے بتایا کہ ایشین انفراسٹرکچر بینک بینک اور اے ڈی بی مشترکہ طور پر بریس پروگرام کے تحت پاکستان کو یہ رقم فراہم کریں گے۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ فنڈز رواں ماہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو منتقل ہوجائیں گے۔

  • سٹے باز ہوشیار : ڈالر کو قابو کرنے کی نئی حمکت عملی

    سٹے باز ہوشیار : ڈالر کو قابو کرنے کی نئی حمکت عملی

    اسلام آباد : امریکی ڈالر کی روز بروز بڑھتی ہوئی قدر کو قابو کرنے اور روپے کو مستحکم کرنے کیلئے وفاقی حکومت نے اہم فیصلہ کیا ہے جس سے سٹہ بازوں کی حوصلہ شکنی بھی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت اور مرکزی بینک نے زرمبادلہ کی خریداری اور بیرون ملک ارسال کرنے کی فی کس سالانہ حد ایک لاکھ سے کم کرکے 50 ہزار ڈالر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد اوپن مارکیٹ میں سٹے بازی کی وجہ سے ڈالر کی بڑھی ہوئی قدر کو کم کرنا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے اہم ملاقات کی جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ جو فارن کرنسی ڈیلرز سٹے بازی میں ملوث ہیں ان کے خلاف ایف آئی اے کارروائی کرے گی کیونکہ محض چند ایکسچینج کمپنیوں پر جرمانے عائد کرنے یا ان کے لائسنس معطل کرنے جیسے اقدامات تاحال مؤثر ثابت نہیں ہوئے۔

    غیرملکی کرنسی کی یومیہ خریداری اور بیرون ملک ارسال کرنے کی زیادہ سے زیادہ حد بھی 10ہزار سے کم کرکے 5 ہزار ڈالر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک ان فیصلوں کو نافذالعمل کرنے کے لیے موجودہ ایکسچینج کمپنیز قوانین میں ترمیم کی غرض سے جلد ہی نوٹیفکیشن جاری کردے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 230 روپے سے زائد رہنے پر وفاقی وزیرخزانہ نے گورنر اسٹیٹ بینک کو ملاقات کے لیے بلایا تھا۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی بڑھی ہوئی قدر نے کمرشل بینکوں کو بھی یہ موقع فراہم کیا کہ وہ ڈالر کا انٹربینک ریٹ 222 روپے کی رینج میں رکھیں، جو کہ حقیقی افراط زر کے لحاظ سے ایڈجسٹمنٹ کے بعد 200 روپے فی ڈالر سے کم ہونی چاہیے۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران گورنر اسٹیٹ بینک نے بھی وزیرخزانہ سے اس بات پر اتفاق کیا کہ ڈالر کی حقیقی قدر 200 روپے سے کم ہے۔

    مذکورہ اقدامات سے ملکی زرمبادلہ ذخائر پر دباؤ کم کرنے میں مدد ملے گی، جو انتہائی ضروری درآمدات کے سوا دیگر تمام اشیاء کی امپورٹ کی حوصلہ شکنی کے باوجود کم ہوکر اب محض 8.9 ارب ڈالر رہ گئے ہیں۔

  • حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے اہم فیصلہ

    حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے اہم فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ جبکہ ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی مدت میں بھی توسیع کا اعلان کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک ویڈیو بیان میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اوگرا کی سمری وزارت خزانہ کو مل چکی ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف کے مشورے سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی رد و بدل نہیں کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات میں شامل پٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ موجودہ قیمتیں آئندہ15دن تک برقرار رہیں گی۔

    ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی مدت میں توسیع

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں بھی ایک ماہ کی توسیع کردی گئی ہے، اسٹیٹ بینک ایک لاکھ ڈالرتک کی ایل سیز کلیئر کرے گا، ایل سیز کے جتنے بھی کیسز التوا میں ہیں وہ جلد کلیئر ہوجائیں گے۔

  • اسحاق ڈار نے روس سے تیل خریدنے کا عندیہ دے دیا

    اسحاق ڈار نے روس سے تیل خریدنے کا عندیہ دے دیا

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت اگر روس سے تیل لے سکتا ہے تو ہم بھی لے سکتے ہیں، روس سے تیل کے حصول کیلئے حکومت غور کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے پاکستان نے اپنا کام مکمل کر دیا ہے تاہم ہم ایف اے ٹی ایف کے اعلان سے پہلے اعلان نہیں کرسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ معیشت سے متعلق فیصلوں میں ٓزاد ہوں اگر آزاد نہ ہوتا تو یہ چیلنج کبھی قبول نہ کرتا، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر آئندہ کچھ دنوں میں بہتر ہوجائیں گے، پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں، مہنگائی کو نیچے لانے کیلئے حکومت اپنی کوشش میں لگی ہے، آنے والے دنوں میں مہنگائی کا بوجھ کم ہوگا۔

    اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا گیا ہے اس پر عمل کریں گے، ابھی تک پاکستان سودی نظام پر چل رہا ہے اور کوشش ہے کہ سودی نظام کو ختم کیا جائے، اسلامی نظام میں اثاثوں کو گروی رکھنا پڑتا ہے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قدر200روپے سے کم بنتی ہے، عوام کوریلیف دینے کیلئے متعدد اقدامات اٹھارہے ہیں، ڈالرکی قدر میں200روپے سے اوپر اضافہ مصنوعی ہے، امید ہے آنے والے دنوں میں اچھی خبریں آئیں گی۔

  • عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم کریں گے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار

    عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم کریں گے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے،  عوام پرمہنگائی کابوجھ کم کریں گے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی میں ٹیکنالوجی اہم کرداراداکرتی ہے، موسمیاتی تبدیلیاں بہت بڑا چیلنج ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ ملکی معیشت کے استحکام کیلئے متعدد اقدامات کررہےہیں، ن لیگ دور میں پاکستان ترقی کی راہ پرگامزن تھا، ہماری معیشت 6فیصد کی شرح سے ترقی کررہی تھی۔

    اسی طرح ترقی کرتارہتاتو 2030تک پاکستان کی ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہوتا، پاکستان کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہوگا، سب کو ملکی ترقی کیلئے چارٹر آف اکانومی پر متفق ہونا ہوگا۔

    پاناما کے ڈرامے سے معیشت متاثر ہوئی:

    وزیر خزانہ نے کہا کہ سال 2016میں عالمی ادارے کہہ رہے تھے کہ 2030تک پاکستان جی ٹوئنٹی کا حصہ ہوگا، گزشتہ ادوار میں پاناما کے ڈرامے نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا،

    انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کےفروغ کیلئےاستحکام ضروری ہے، پاناما کے ڈرامے سے ملکی معیشت متاثر ہوئی، ملک ہوگا تو سیاست بھی ہوگی، ملک ہی نہیں تو کیسی سیاست؟

    گھبرانے کی ضرورت نہیں:

    پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، گھبرانے کی ضرورت نہیں،1998میں بھی یہی کہا جارہا تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ کرے گا مگرایسا نہیں ہوا، اس سال پاکستان کی32 سے34ارب ڈالرکی بیرونی ضروریات ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ4سال کی مس مینجمنٹ کے باعث ملک میں مہنگائی آئی، مارکیٹ کو گھبرانے اور افراتفری پھیلانے کی ضرورت نہیں، مسائل جلد حل ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 2013میں مہنگائی کی بھرمار اور زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم تھے، 2013میں اقتدار میں آتے ہی آئی ایم ایف پروگرام میں گئے، 2013میں اقتدار ملنے کے3سال بعد مہنگائی کم کی اورشرح نمو6فیصد پر لائے۔

    سیلاب سے مختلف چیلنجز پیدا ہوئے :  

    سیلاب کے باعث ملکی معاشی میدان میں مختلف چیلنجز پیدا ہوئے، ملک اس وقت جہاں ہے اس کیلئے بہت زیادہ کام کرنا ہوگا، وزیراعظم سے بات کی پیرس کلب سے قرض ری شیڈول کرنا مناسب نہیں، دسمبرمیں ایک ارب ڈالرکے بانڈزمیچور ہورہے ہیں جن کی ادائیگیاں ہونگی،

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ٹھیک کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے سیاست بعد میں ہوگی، سب نے کہا اس وقت اقتدار لینا بہت مشکلات پیدا کرے گا، گزشتہ حکومت ملک کوجس نہج پر لائی 6ماہ میں بہتری نہیں لائی جاسکتی۔

    زرمبادلہ ذخائرمیں بہتری اورمہنگائی میں کمی لانا ہے، میں نے کبھی ٹیکس ریٹرن فائل کرنے میں تاخیر نہیں کی، اگر ماضی میں ناکام ہوتا تو چوتھی مرتبہ وزیرخزانہ نہ بنتا۔

    ڈالرکی قدرمیں اضافہ مصنوعی ہے

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کہنا تھا کہ ڈالر کی قدر200روپے سے کم بنتی ہے، عوام کوریلیف دینے کیلئے متعدد اقدامات اٹھارہے ہیں، ڈالرکی قدر میں200روپے سے اوپر اضافہ مصنوعی ہے، امید ہے آنے والے دنوں میں اچھی خبریں آئیں گی۔

    اسٹیٹ بینک ڈالر سے متعلق اپنی ذمہ داریاں نبھائے گا، ایم ایل ون کی لاگت6ارب ڈالرسے بڑھ کر12ارب ڈالر ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام پرمہنگائی کابوجھ کم کریں گے، مہنگائی کم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھارہے ہیں،

    انہوں نے کہا کہ معیشت سے متعلق فیصلوں میں آزاد نہ ہوتا تو چیلنج قبول نہ کرتا، ملکی زرمبادلہ کے ذخائرآئندہ دنوں میں بہتر ہوجائیں گے، پاکستان کو ڈیفالٹ ہونےسے بچانےمیں کامیاب ہوگئےہیں۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ ایک اچھی خبر کی امید ہے لیکن فیٹف سے پہلے اعلان نہیں کرسکتے، گرے لسٹ سے نام نکالنے سے متعلق کوئی خبر پرسوں تک آجائے گی۔

    پاکستان اب تک سودی نظام پر چل رہا ہے

    وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک میں6بلین ایم ایل ون کیلئے تھے، کاش ایم ایل ون بن جاتی، انہوں نے کہا کہ پاکستان اب تک سودی نظام پر چل رہا ہے، روس سے پیٹرولیم مصنوعات خریدنے پرغور کیا جارہا ہے۔

  • بہت جلد ڈالر کی قیمت اصل ویلیو پر آجائے گی، اسحاق ڈار

    بہت جلد ڈالر کی قیمت اصل ویلیو پر آجائے گی، اسحاق ڈار

    لندن : وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ڈالر کی قیمت کے حوالے سے پاکستانی قوم کو خوش خبری سنا دی، ان کا کہنا ہے کہ بہت جلد ڈالر کی قیمت اصل ویلیو پر آجائے گی۔

    اسحاق ڈار جو گزشتہ دنوں آئی ایف سے مذاکرات کیلئے امریکہ گئے تھے، یہ بات انہوں نے آئی ایم ایف کے عہدیداران سے بات چیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

     دورہ امریکہ سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کا دور اچھا رہا، اس موقع پر آئی ایم ایف سمیت ورلڈ بینک کی اعلیٰ مینجمنٹ سے گزشتہ چار دن میں 58 ملاقاتیں ہوئیں۔

    وفاقی وزیرخزانہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ امریکی ڈالر کی قیمت چند پیسے بڑھی ہے جبکہ اس کی اصل قیمت کم ہے اور بہت جلد ڈالرکی قیمت اصل ویلیو پر آجائے گی۔

    نواز شریف سے ملاقات کے حوالے سے کیے جانے والے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میاں صاحب سے بہت سی باتیں ہوتی ہیں لیکن ہربات عوام کے سامنے کرنے کی نہیں ہوتی۔

    قبل ازیں وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے سیلاب کی تباہ کاریوں کا تخمینہ 32.4 ملین ڈالرز لگایا گیا ہے، موجودہ حکومت سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے 199 ارب روپے خرچ کرچکی ہے۔

    مزید پڑھیں : اسحاق ڈار کی امریکا کے آئی ٹی سرمایہ کاروں کو بڑی پیشکش

    ان کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت کی کارکردگی کی وجہ سے آئی ایم ایف کو خدشات تھے، ڈالر کی قدر جلد 200 روپے سے نیچے آجائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام اور اثاثے مکمل طور پر محفوظ ہیں۔