Tag: ishaq dar

  • اسحاق ڈار کی سینیٹ کی نشست، حکومت کا بڑا قدم

    اسحاق ڈار کی سینیٹ کی نشست، حکومت کا بڑا قدم

    اسلام آباد: حکومت نے اسحاق ڈار کی سینیٹ کی نشست خالی قرار دینے کی استدعا کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار کی سینیٹ کی نشست خالی قرار دینے کی استدعا کر دی ہے، اس سلسلے میں قائد ایوان سینیٹ شہزاد وسیم نے چیئرمین سینیٹ اور چیف الیکشن کمشنر کے نام خط لکھ دیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے 21 ستمبر کو اسحاق ڈار کی نشست کے خلاف اسٹے آرڈر خارج کیا تھا، اور الیکشن آرڈیننس 2021 کے مطابق 40 دن میں سینیٹر کو حلف اٹھانا لازم ہے۔

    خط کے متن کے مطابق دسمبر 2021 کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سیٹ خالی ہو گئی ہے، الیکشن کمیشن اسحاق ڈار کی نشست خالی قرار دے کر شیڈول جاری کرے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اسحاق ڈار کی جانب سے ورچوئل حلف کی درخوست غیر آئینی قرار دے کر مسترد کی تھی۔ اسحاق ڈار نے سینیٹ کی نشست کا حلف اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ سے ورچوئل ویڈیو لنک کے ذریعے حلف لینے کی استدعا کی تھی۔

    اسحاق ڈار کی درخواست

    اسحاق ڈار نے چیئرمین سینیٹ سے آرٹیکل 255 کی ذیلی شق 2 کے تحت حلف لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا تھا کہ ورچوئل ممکن نہ ہو تو آرٹیکل 255 کےتحت برطانیہ میں کسی مجازکےذریعےحلف کاانتظام کریں ، برطانیہ میں زیرعلاج ہونے کےسبب ذاتی طور پر آنے سے قاصر ہوں۔

    خط میں کہا گیا تھا کہ 3 مارچ 2018 کوسینیٹ کی نشست پرمیرے انتخاب کےچیلنج سےپیدا تنازعہ حل ہو چکاہے، 21 دسمبر 2021 کو سپریم کورٹ نے سول اپیل مسترد کر دی، جس کے بعد عدالت عظمی کا8 مئی 2018 کا رکنیت معطلی کاحکم نامہ ختم ہوگیا اورسپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے میری معطلی کانوٹی فکیشن واپس لیا۔

    اسحاق ڈار نے خط میں آئین کے آرٹیکل 255 کی ذیلی شق 2 کا حوالہ بھی شامل کیا ، خط کے متن کہا تھا کہ چیئرمین سینٹ کسی شخص کومنتخب رکن سے حلف لینے کےلیے مقرر کر سکتے ہیں ، حالیہ 2021 میں کی گئی قانونی ترمیم 3 مارچ 2018 کو ہوئےالیکشن پر لاگو نہیں۔

  • چیئرمین سینیٹ نے اسحاق ڈار کی امیدوں پر پانی پھیر دیا

    چیئرمین سینیٹ نے اسحاق ڈار کی امیدوں پر پانی پھیر دیا

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اسحاق ڈار کی ورچوئل حلف لینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ورچوئل حلف کوغیر آئینی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اشتہاری اور مفرور ملزم اسحاق ڈار کو جوابی خط لکھ دیا ، جس میں کہا گیا کہ اسحاق ڈار سے ورچوئل حلف لیناغیر آئینی ہے۔

    جوابی خط میں کہا کہ آپ نے خط میں ورچوئل حلف لینے کی درخواست کی ، آئین کے مطابق ورچوئل حلف ممکن نہیں۔

    چیئرمین سینیٹ نے جوابی خط میں آئین کے آرٹیکل65اور255 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا آئین کے مطابق آپکی ورچوئل حلف کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔

    یاد رہے اشتہاری اور مفرور ملزم اسحاق ڈار نے سینیٹ کی نشست کا حلف اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ سے ورچوئل ویڈیو لنک کے ذریعے حلف لینے کی استدعا کی تھی۔

    اسحاق ڈار نے چیئرمین سینیٹ سے آرٹیکل 255 کی ذیلی شق 2 کے تحت حلف لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا تھا کہ ورچوئل ممکن نہ ہو تو آرٹیکل 255 کےتحت برطانیہ میں کسی مجازکےذریعےحلف کاانتظام کریں ، برطانیہ میں زیرعلاج ہونے کےسبب ذاتی طور پر آنے سے قاصر ہوں۔

    خط میں کہا گیا تھا کہ 3 مارچ 2018 کوسینیٹ کی نشست پرمیرے انتخاب کےچیلنج سےپیدا تنازعہ حل ہو چکاہے، 21 دسمبر 2021 کو سپریم کورٹ نے سول اپیل مسترد کر دی، جس کے بعد عدالت عظمی کا8 مئی 2018 کا رکنیت معطلی کاحکم نامہ ختم ہوگیا اورسپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے میری معطلی کانوٹی فکیشن واپس لیا۔

    اسحاق ڈار نے خط میں آئین کے آرٹیکل 255 کی ذیلی شق 2 کا حوالہ بھی شامل کیا ، خط کے متن کہا تھا کہ چیئرمین سینٹ کسی شخص کومنتخب رکن سے حلف لینے کےلیے مقرر کر سکتے ہیں ، حالیہ 2021 میں کی گئی قانونی ترمیم 3 مارچ 2018 کو ہوئےالیکشن پر لاگو نہیں۔

  • اشتہاری اور مفرور ملزم اسحاق ڈار  سینیٹ کا حلف اٹھانے کیلئے تیار

    اشتہاری اور مفرور ملزم اسحاق ڈار سینیٹ کا حلف اٹھانے کیلئے تیار

    اسلام آباد : اشتہاری اور مفرور ملزم اسحاق ڈار نے سینیٹ کی نشست کا حلف اٹھانے کا فیصلہ کرلیا اور چیئرمین سینیٹ سے ورچوئل ویڈیو لنک کے ذریعے حلف لینے کی استدعا کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اشتہاری اسحاق ڈار سینیٹ کا حلف اٹھانے کیلئے تیار ہے ، اس سلسلے میں اسحاق ڈار نے چیئرمین سینیٹ کو خط لکھا اور الیکشن کمیشن کو بھی خط کی کاپی بھجوا دی۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ  قانونی  رکاوٹیں  دور ہونے کےبعد بطور سینیٹر حلف اٹھانے کوتیار ہوں، بطور سینیٹر ورچوئل  ویڈیو لنک کے ذریعے حلف لیا جائے، طریقہ سپریم کورٹ میں پہلے ہی زیر استعمال ہے۔

    اسحاق ڈار نے چیئرمین سینیٹ سے آرٹیکل 255 کی ذیلی شق 2 کے تحت حلف لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہ ورچوئل ممکن نہ ہوتوآرٹیکل 255 کےتحت برطانیہ میں کسی مجازکےذریعےحلف کاانتظام کریں ، برطانیہ میں زیرعلاج ہونے کےسبب ذاتی طور پر آنے سے قاصر ہوں۔

    خط میں کہا گیا کہ 3  مارچ  2018 کوسینیٹ کی نشست پرمیرے انتخاب کےچیلنج سےپیدا تنازعہ حل ہو چکاہے، 21 دسمبر 2021  کو سپریم کورٹ نے سول اپیل مسترد کر دی، جس کے بعد عدالت عظمی کا8 مئی  2018  کا رکنیت معطلی کاحکم نامہ ختم ہوگیا اورسپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے میری معطلی کانوٹی فکیشن واپس لیا۔

    اسحاق ڈار نے خط میں آئین کے آرٹیکل 255 کی ذیلی شق 2 کا حوالہ بھی شامل کیا ، خط کے متن کہا ہے کہ چیئرمین سینٹ کسی شخص کومنتخب رکن سے حلف لینے کےلیے مقرر کر سکتے ہیں ، حالیہ  2021  میں کی گئی قانونی ترمیم 3 مارچ    2018  کو ہوئےالیکشن پر لاگو نہیں۔

    اسحاق ڈار نے خط کےساتھ لندن میں معالج کی تازہ ترین میڈیکل رپورٹ بھی ارسال کردی ، خط اور میڈیکل رپورٹ ،چیئرمین سینیٹ اور الیکشن کمیشن کو بذریعہ ای میل بھیجی گئی۔

  • اسحاق ڈار کی بطور سینیٹر رکنیت بحال

    اسحاق ڈار کی بطور سینیٹر رکنیت بحال

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے اسحاق ڈار کی بطور سینیٹر رکنیت بحال کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے اسحاق ڈار کی بطور سینیٹر رکنیت بحال کر دی، نوٹی فیکیشن جاری کر دیا گیا۔

    الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے حکم پر اسحاق ڈار کی رکنیت بحال کی ہے، اور 29 جون 2018 کو جاری کردہ نوٹیفیکیشن واپس لے لیا۔

    جون 2018 سے جنوری 2022 تک اسحاق ڈار کی رکنیت معطل رہی، الیکشن کمیشن کے مطابق اسحاق ڈار کی رکنیت 9 مارچ 2018 سے بحالی کی گئی ہے۔

    اسحاق ڈار کی نااہلی کیلئے ریفرنس الیکشن کمیشن میں دائر

    واضح رہے کہ اسحاق ڈار آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری قرار دیے جا چکے ہیں اور وہ لندن میں مقیم ہیں، بدھ کو اس ریفرنس میں شریک ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ نہیں سنایا جا سکا تھا۔

    ریفرنس سے متعلقہ ریکارڈ ہائیکورٹ سے واپس احتساب عدالت پہنچا دیا گیا ہے، اور احتساب عدالت نے ملزمان سعید احمد، نعیم محمود، منصور رضا کی بریت درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے، جج محمد بشیر آئندہ سماعت پر فیصلہ سنائیں گے، جب کہ کیس کی سماعت 19 جنوری کو ہوگی۔

  • اسحاق ڈار کی نااہلی کیلئے ریفرنس الیکشن کمیشن میں دائر

    اسحاق ڈار کی نااہلی کیلئے ریفرنس الیکشن کمیشن میں دائر

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن میں پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی نااہلی کیلئے ریفرنس کردیا گیا ، جس میں کہا گیا عطا الحق قاسمی کیس میں عدالت اسحاق ڈارکو ڈیفالٹرقرار دے چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی نااہلی کیلئے ریفرنس الیکشن کمیشن میں دائرکردیا گیا ، ریفرنس اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے الیکشن کمیشن میں دائرکیا۔

    ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ عطا الحق قاسمی کیس میں عدالت اسحاق ڈارکو ڈیفالٹرقرار دے چکی ، ڈیفالٹر ہونے پرچیئرمین سینیٹ30دن میں ریفرنس بھجوانے کے پابند ہیں۔

    اظہر صدیق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ نے آئین کے آرٹیکل63 دو کےتحت ریفرنس بھجواناتھا ، چیئرمین سینیٹ اور الیکشن کمیشن کو پہلے بھی مراسلے بھجوائے گئے۔

    ریفرنس کے مطابق چیئرمین سینیٹ نے ابھی تک نااہلی ریفرنس الیکشن کمیشن کو نہیں بھجوایا، 30دن میں ریفرنس فائل نہ ہو تو معاملہ خود الیکشن کمیشن کوچلاجاتاہے۔

    اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن ڈیفالٹر ہونے کے فیصلے پر اسحاق ڈار کو ڈس کوالیفائی قرار دے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

  • مفرور اور اشتہاری لوگ پاکستانی قوم کے لیے شرمندگی کا باعث بن رہے ہیں: عثمان ڈار

    مفرور اور اشتہاری لوگ پاکستانی قوم کے لیے شرمندگی کا باعث بن رہے ہیں: عثمان ڈار

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ اسحٰق ڈار جیسے مفرور اور اشتہاری لوگ مسلسل پاکستان اور پاکستانی قوم کے لیے شرمندگی کا باعث بن رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے امور نوجوان عثمان ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جس بری طرح اسحٰق ڈار کل پوری پاکستانی قوم کے سامنے ایکسپوز ہوئے ہیں مجھے انتہائی خوشی ہے۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ دکھ اس بات کا ہے کہ یہ مفرور اور اشتہاری لوگ مسلسل پاکستان اور پاکستانی قوم کے لیے شرمندگی کا باعث بن رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ علاج کا بہانہ بنا کر 3 سال سے یہ لوگ وہاں پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے پروگرام ہارڈ ٹاک میں شرکت کی تھی جس کے میزبان اسٹیفن سکر نے ان سے تند و تیز سوالات کیے۔

    اسحٰق ڈار نے اینکر کو بتایا کہ میری صرف پاکستان میں ایک جائیداد ہے جو موجودہ حکومت نے ضبط کرلی ہے، جس پر اینکر نے کہا کہ کیا آپ کی یا آپ کے خاندان کی لندن اور دبئی میں کوئی جائیداد نہیں جس پر اسحٰق ڈار نے کہا کہ صرف میرے بچوں کی ملکیت میں ایک ولا ہے۔

    اینکر نے سوال کیا تھا کہ اگر آپ کی صرف ایک جائیداد اور اکاونٹس کلیئر ہیں تو آپ واپس جا کر کیسز کا سامنا کیوں نہیں کرتے؟ جس پر انہوں نے کہا کہ میری طبعیت خراب ہے علاج کےلیے آیا ہوں۔

  • اسحاق ڈار کا دعویٰ مسترد، جائیداد کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    اسحاق ڈار کا دعویٰ مسترد، جائیداد کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    اسلام آباد: اسحاق ڈار کی جائیدادوں سے متعلق تفصیلی دستاویز سامنے آ گئی، سابق وزیر خزانہ کی پاکستان میں 8 جائیدادیں اور 6 گاڑیاں ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز اسحاق ڈار نے انٹرویو میں کہا تھا کہ میری ایک ہی پراپرٹی ہے، تاہم اس دعوے کا پول ایک دستاویز نے کھول دی ہے، جس میں کہا گیا ہے اسلام آباد میں اسحاق ڈار کی 6 ایکڑ زمین، ڈی ایچ اے میں گھر ہے۔

    دستاویز کے مطابق اسحاق ڈار کے الفلاح ہاؤسنگ سوسائٹی میں 3 پلاٹ ہیں، لاہور کی سوسائٹی گلبرگ تھری میں بھی ایک گھر ہے، تبسم اسحاق ڈار کے نام پر موضع بھٹیاں میں 2 کنال 19 مرلے کا ایک پلاٹ ہے۔

    اسحاق ڈار نے پارلیمنٹ انکلیو میں 2 کنال کے پلاٹ میں ایاز بلڈرز کے ساتھ بھی انویسمنٹ کر رکھی ہے، سینیٹ کوآپریٹیو سوسائٹی میں بھی ایک پلاٹ کے مالک ہیں۔

    دستاویز کے مطابق اسحاق ڈار مرسڈیز، 3 لینڈ کروزر سمیت 6 گاڑیوں کے بھی مالک ہیں، سابق وزیر خزانہ نے 11 ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں میں بھی سرمایہ کاری کی۔

    دریں اثنا، معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس اسلام آباد اور لاہور میں جائیدادوں سمیت دبئی کے پام جومیرہ میں بھی 2 فلیٹس ہیں۔

    اینکر کے سوالات پر پاکستان سے مفرور اسحاق ڈار سٹپٹاگئے

    اسحاق ڈار کے حوالے سے آج میڈیا سے گفتگو میں شہبازگل نے کہا کہ گزشتہ روز اسحاق ڈار کی زبان اور آنکھیں باہر تھیں جب کہ ٹانگیں کانپ رہی تھیں، جو میرٹ پر کلرک بھی نہیں بن سکتے وہ ملک کا وزیر خزانہ رہا، پہلے پاکستان میں ذلیل ہوئے اب لندن میں ہو رہے ہیں۔

    وفاقی وزیر برائے اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ معیشت تباہ کرنے والا انٹرویوز کے لیے صحت مند مگر قانون کے سامنے بیمار ہے، یہ لوٹ مار کے دفاع کے لیے وطن کا نام بدنام کرنے سے بھی باز نہیں آتے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کو مطلوب مفرور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بی بی سی کو انٹرویو دیا تھا، جس میں اسحاق ڈار نے اسٹیفن سیکر کے سیدھے سوالات کے بھی گول مول جوابات دیے۔

  • اینکر کے سوالات پر پاکستان سے مفرور اسحاق ڈار سٹپٹاگئے

    اینکر کے سوالات پر پاکستان سے مفرور اسحاق ڈار سٹپٹاگئے

    لندن : بی بی سی کے پروگرام ہارڈٹاک میں اینکر کے سوالات پر اسحاق ڈار سٹپٹاگئے، اسحاق ڈار نے پہلے بیماری کا بتایا، پھر انسانی حقوق سے متعلق سوالات اٹھا دئیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما و سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے پروگرام ہارڈ ٹاک میں اینکر کے سوالات پر ڈیر ہوگئے، اینکر نے جائیداد سے متعلق سوال کیا تو سابق وزیر خزانہ نے بیرون ملک جائیدادوں سے انکار کردیا۔

    اسحاق ڈار نے اینکر کو بتایا کہ میری صرف پاکستان میں ایک جائیداد ہے جو موجودہ حکومت نے ضبط کرلی ہے، جس پر اینکر نے کہا کہ کیا آپ کی یا خاندان کی لندن اور دبئی میں کوئی جائیداد نہیں جس پر اسحاق ڈار کہنے لگے کہ ’نہیں میرے بچوں کا ولا ہے‘۔

    اینکر نے سابق وزیر خزانہ سے وطن واپسی اور عدالتوں کا سامنا کرنے سے متعلق سوال کیا تو اسحاق ڈار نے پہلے بیماری کا بتایا اور پھر انسانی حقوق سے متعلق سوالات اٹھا دئیے۔

    اسحاق ڈار کی توجیحات پیش کرنے کے باوجود اینکر نے پھر سوال کیا کہ اگر آپ کی ایک جائیداد، اکاونٹس کلیئر ہیں تو واپس جاکر کیسز کا سامنا کیوں نہیں کرتے؟ جس پر انہوں نے کہا کہ ’میری طبعیت خراب ہے علاج کےلیے آیا ہوں‘۔

    بی بی سی اینکر نے طبعیت کا سن کر سوال کیا کہ آپ برطانیہ میں تین سال سے ہیں؟ اب بھی واقعی بیمار ہیں۔ اینکر کے تابر توڑ سوالات پر اسحاق ڈار نے کہا کہ جی مجھے اب بھی تکلیف ہے، دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے۔

    اینکر نے اسحاق ڈار سے سوال کیا کہ کیا ممکن ہے آپ وطن واپس جائیں؟ لیکن اسحاق ڈار نے بات کو انسانی حقوق کی پامالیوں کی جانب گھوماتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پاکستان میں کیا ہورہا ہے انسانی حقوق کی کیا صورتحال ہے۔

    ہوسٹ نے سوال کیا کہ نواز شریف بھی آپ کی طرح میڈیکل گراونڈ پر لندن میں ہیں؟ رہنما مسلم لیگ ن نے جواب میں نیب پر دوران حراست بدسلوکی کا الزام عائد کیا جس پر اینکر نے اسحاق ڈار کو ٹوک دیا اور کہا کہ نواز شریف تو سزا یافتہ مجرم ہیں۔

    اسحاق ڈار کی سپریم کورٹ فیصلے پر تاویلیں دینے کی کوشش پر بھی اینکر نے اسحاق ڈار کو آئینہ دکھا دیا اور انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر بھی مفرور سابق وزیر خزانہ کی تصیح کردی۔

  • انٹرپول نے اسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست مسترد کردی

    انٹرپول نے اسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست مسترد کردی

    اسلام آباد : انٹرپول نے اسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست مسترد کردی، پاکستان نے انٹرپول سے اسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق نے انٹرپول سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو کلئیر قرار دیتے ہوئے ان کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست مسترد کردی اور انٹرپول جنرل سیکریٹریٹ نے تمام ذیلی دفاتر کو اسحاق ڈار کے متعلق مواد حذف کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    اسحاق ڈار کے متعلق فیصلہ دی کمیشن فار دی کنٹرول آف فائلز کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ چند افراد اور پی ٹی آئی کی حکومت نے انھیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا، جے آئی ٹی کی سپریم کورٹ میں غلط بیانی کے سبب ناانصافی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

    وزارت داخلہ پاکستان نے انٹرپول سے اسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کی تھی اور اسحاق ڈار کی طرف سے فراہم کردہ شواہد کو انٹرپول نے قبول کرلیے تھے۔

    مزید پڑھیں : اسحاق ڈار کی حوالگی: پاکستان اور برطانیہ مفاہمت کی یادداشت پر متفق

    دوسری جانب انٹرپول کی جانب سے اسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ منسوخی کے معاملہ پر حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ریڈوارنٹ کامعاملہ پراناہے،منسوخی اگست میں ہوئی تھی ، حکومت پاکستان اور برطانوی حکومت میں اسحاق ڈار کی حوالگی کامعاہدہ ہے۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق معاہدہ اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائداثاثوں کے نیب کیس پر ہے، معاہدے کے مطابق برطانوی حکام نے گرفتار کرکے مجسٹریٹ کے روبرو پیش کرنا تھا ، پاکستان اور برطانوی حکومت میں اسحاق ڈار کی واپسی پر پیشرفت جاری ہے۔

    مزید پڑھیں : نیب کواسحاق ڈار کے منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہونے کے شواہد مل گئے

    واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

  • نیب کواسحاق ڈار کے منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہونے کے شواہد مل گئے

    نیب کواسحاق ڈار کے منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہونے کے شواہد مل گئے

    لاہور : نیب کو سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہونے کے شواہد مل گئے، جس کے بعد ملزم اسحاق ڈار کیخلاف منی لانڈرنگ کی باقاعدہ تحقیقات کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب لاہور کی جانب سے اہم پیش رفت سامنے آئی ، حکام نے ملزم اسحاق ڈار کیخلاف منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے شواہد بھی حاصل کر لئے۔

    جس کے بعد ملزم اسحاق ڈار کیخلاف منی لانڈرنگ کی باقاعدہ تحقیقات کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر خزانہ ملزم اسحاق ڈار کے مختلف بینک اکاؤنٹس سے ضبط شدہ 50 کروڑ روپے کی رقم صوبائی حکومت کو منتقل کر دی گئی ہے جبکہ عدالتی حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے نیب لاہور حکام نے 50 کروڑ کی خطیر رقم بینک الفلاح، حبیب بینک لمیٹڈ اور الائیڈ بینک لمیٹڈ کے اکاؤنٹس سے ضبط کیں جو قومی خزانے میں جمع کروا دی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ملزم اسحاق ڈار کیخلاف جاری کیس میں عنقریب چند مزید اہم پیش رفت ہونیکی توقع بھی کی جا رہی ہے۔

    چند روز قبل نیب لاہور کیجانب سے اسحاق ڈار کا گلبرگ میں واقع 5 کنال رقبہ پر محیط بنگلہ بھی بحق سرکار ضبط کرکے سرکاری اہلکار تعینات کر دیے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کا بنگلہ سرکاری تحویل میں لے لیا گیا

    اس سے قبل اسحاق ڈار کے اکاؤنٹس سے 36 کروڑ روپے پنجاب حکومت کو منتقل کیے جاچکے ہیں جبکہ ان کے مختلف کمپنیوں کے بینک اکاؤنٹس چند ماہ پہلے منجمد کیے گئے تھے اور عدالت کے حکم پر اسحٰق ڈار کی جائیداد قرقکی جاچکی ہے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔