Tag: Ishaq Dar’s

  • سپریم کورٹ نےاسحاق ڈارکی سینیٹ رکنیت معطل کردی

    سپریم کورٹ نےاسحاق ڈارکی سینیٹ رکنیت معطل کردی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے اسحاق ڈارکی سینیٹ رکنیت عبوری طور پر معطل کردی، چیف جسٹس نے کہا کہ اسحاق ڈار کو ایک نہ ایک دن آنا ہی پڑے گا، بتادیں اسحاق ڈارکب تک صحتیاب ہوکرپیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے سینیٹ الیکشن کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت نے آج اسحاق ڈار کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے۔

    چیف جسٹس نے پوچھا کہ آج اسحاق ڈار پیش ہوئے یا نہیں ، جس پر اسحاق ڈار کے وکیل کی جانب سے میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کیا گیا، جس پر چیف جسٹس نے کہا عدالت میں پیش ہونے کی باری ہوتومیڈیکل رپورٹ آجاتی ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اسحاق ڈار کو ایک نہ ایک دن تو آنا پڑے گا، بتادیں اسحاق ڈار کب تک صحت یاب ہوکر پیش ہوں گے، وکیل نے بتایا کہ یہ ڈاکٹرہی بتا سکتے ہیں اسحاق ڈارکب تک صحت یاب ہوں گے۔

    جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ توہم یہ کیس عید کے بعد تک ملتوی کردیتےہیں، اسحاق ڈارجب صحتیاب ہوجائیں توعدالت آجائیں۔

    عدالت نے عدم پیشی پر سابق وزیر خزانہ کا میڈیکل سرٹیفکیٹ مسترد کرتے ہوئے ان کی سینیٹ رکنیت عبوری طور پر معطل کردی اور کیس کی مزید سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردی۔

    یاد سپریم کورٹ میں پیپلز پارٹی کے اُمیدوار نوازش پیرزادہ نے اسحاق ڈار کے خلاف درخواست دائر کی تھی ، جس میں موقف اختیار کیا تھا کہ اسحاق ڈار احتساب عدالت سے مفرور ہیں اور قانون کے تحت مفرور ملزم کے کوئی بنیادی حقوق نہیں ہوتے جب کہ لاہور ہائی کورٹ نے اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض ختم کر دیے، ہائی کورٹ کا فیصلہ حقائق کے منافی ہے لہذا اس فیصلے کو کالعدم کیا جائے۔

    خیال رہے کہ اسحاق ڈار نے ن لیگ کے ٹکٹ پرغیرموجودگی میں پنجاب سے سینیٹ کی جنرل اور ٹیکنو کریٹ نشست پر الگ الگ کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے تاہم 12 فروری کوالیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے لیے اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے تھے۔

    جس کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دیتے ہوئے ریٹرننگ افسر کا اسحاق ڈار کے خلاف دیا گیا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا۔

    واضح رہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔

    نیب نے اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کیلئے آخری حد تک جانے کا فیصلہ کرلیا اور ریڈ وارنٹ جاری کرانے کی کارروائی شروع کردی گئی ہے، اسحاق ڈار کی واپسی کیلئے وزارت داخلہ سے ریڈ وارنٹ کی استدعا کی جائے گی اور اسحاق ڈارکیخلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری سے انٹرپول کو آگاہ کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • عدالت کا نیب عدالت کو اسحاق ڈار کیخلاف ٹرائل جاری رکھنے کا حکم،  میڈیکل رپورٹ بھی مسترد

    عدالت کا نیب عدالت کو اسحاق ڈار کیخلاف ٹرائل جاری رکھنے کا حکم، میڈیکل رپورٹ بھی مسترد

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسحاق ڈارکی درخواست خارج کرتے ہوئے نیب عدالت کو اسحاق ڈار کیخلاف ٹرائل جاری رکھنے کا حکم دیدیا اور اسحاق ڈارکی میڈیکل سرٹیفکیٹ رپورٹ بھی مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس اطہر من اللہ اورجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بینچ نے اسحاق ڈار کی نیب کورٹ کو سماعت سے روکنے درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ قانون سب کے لئے برابرہے، کسی کو ماورائے آئین ریلیف نہیں مل سکتا، میڈیکل سرٹیفکیٹ کے مطابق ڈاکٹرز نے اسحاق ڈار کو آرام کی تائید کی ہے، سفرسےتونہیں روکا؟۔

    اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ اسحاق ڈارکی تازہ میڈیکل رپورٹ جمع کرانا چاہتا ہوں، ڈاکٹرز نے چھ ہفتے آرام کا مشورہ دیا ہے۔

    جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ تیس دن سے زیادہ وقت آئینی طور پر نہیں دے سکتے، ڈاکٹرزلکھتے کہ ایئرایمبولیس سے بھی نہیں آسکتے تو ریلیف مل جاتا، نیب کو بھی چاہئے تھا کہ لندن ٹیم بھیج دیتے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اسحاق ڈار کا کہنا ہےعارضہ قلب کی وجہ سے دو قدم بھی نہیں چل سکتے، اسحاق ڈار اتنے بیمار ہیں تو ڈاکٹرز دل کا آپریشن کیوں نہیں کرتے، ملزم کو ایسی کوئی بیماری نہیں جس کے باعث وہ پاکستان نہ آسکے۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ اسحاق ڈار احتساب عدالت کے ٹرائل سے بھاگنا چاہتے ہیں، جس پر اسحاق ڈار کے وکیل قاضی مصباح ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم عدالتی کارروائی سے بھاگنا نہیں چاہتے۔


    مزید پڑھیں : نیب کو اسحاق ڈارکیخلاف کارروائی سے روکنے کا عدالتی حکم


    عدالت نےاسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ مسترد کرتے ہوئے نیب عدالت کو اسحاق ڈار کیخلاف ٹرائل جاری رکھنے کا حکم دیا۔

    گزشتہ سماعت میں عدالت نے اسحاق ڈار کے ساتھ ضامن کا بھی کیس بھی یکجا کرتے ہوئے احتساب عدالت کو اسحاق ڈار کیخلاف کارروائی سے روکنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ نیب اسحاق ڈار اور ان کے ضامن کیخلاف بھی17جنوری تک کوئی کارروائی نہ کرے۔

    خیال رہے کہ آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے تھے۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا تھا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے ‘جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔