Tag: ISHRAT-UL-IBAD

  • طاہرالقادری نےفوج کی ثالثی کی پیشکش قبول کرلی

    طاہرالقادری نےفوج کی ثالثی کی پیشکش قبول کرلی

    اسلام آباد :  ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے ثالث اور ضامن بننے کے لئے پیغام بھیجا ہے۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی درخواست پر آرمی چیف نے ثالث بننے کا پیغام بھیجا ہے،انہوں نے شرکاءکو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آرمی چیف کے پیغام پر آمادگی کا اظہار کیا ہے کیا آپ اسے قبول کرتے ہیں؟ جس پر تمام کارکنان نے ہاتھ اٹھا کر رضامندی کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور ان کی کابینہ کےلئے مزاکرات کے دروازے بند ہوچکے ہیں،اب پاک فوج نے فارمولا تیار کرنے کیلئے 24 گھنٹے کا وقت مانگا ہے جس کے بعد مذاکرات شروع ہوں گے اور اگر ہمیں اس فارمولا پر تحفظات ہوئے تو ہم اسے قبول نہیں کریں گے، اگر معاہدہ نہیں ہوا تو دمادم مست قلندر ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز نے اپنی روایت کو برقرار کرتے ہوئے فوج سے ثالثی کی خبر سب سے پہلے بریک کی تھی۔

  • نوازشریف کا نام شامل نہیں، طاہرالقادری کا ایف آئی آر قبول کرنے سے انکار

    نوازشریف کا نام شامل نہیں، طاہرالقادری کا ایف آئی آر قبول کرنے سے انکار

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے دھرنے میں موجودانقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایف آٗئی آر قبول کرنے سے انکار کردیا۔

    انہوں نے ایف آئی آر میں درج کی گئی آئینی دفعات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایف آٗئی آر میڈیا کی غیر موجودگی میں درج کی گئی اور اس میں نواز شریف کا نام درج مہیں کیا گیا۔ دہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں گی تو ایف آئی آر قبول کریں گے۔

    انہوں نے دھرنے کے مظاہرین کو حکم دیا کہ سب کفن پہن لیں اور انقلاب کے لئے تیار ہوجائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے وکلا ء کو اب تک ایف آئی آر کی کاپی فراہم نہیں کی گئی نہ ہی انہیں ایف آٗئی آر دکھائی گئی ہے لہذا ہمارے نزدیک ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مظاہرہ آئینی اور جمہوری ہے پاکستان کی تاریخ میں اتنا بڑا عوامی احتجاج آج تک نہیں ہوا،اورآج یہ شاہراہ ِ دستور شاہراہِ انقلاب بنے گی۔

    انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو مخاطب کر کے کہا کہ دونوں جماعتوں کے کارکن آپس میں سیاسی کزن ہیں لہذا ایک ساتھ جینا اور ایک ساتھ مرنا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ،’’عمران خان عمر میں چھوٹے ہیں لیکن قد میں بڑے ہیں‘‘۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ملک کے دس سے بارہ کروڑ عوام انتہائی غربت کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں جبکہ پاکستان کا آئین اس بات کی ضمانت دیتا ہے کوئی شخص بنیادی ضروریات سے محروم نہیں رہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس عوام کی فلاح و بہبود کے لئے پیسے نہیں ہیں لیکن حکمرانوں کی عیاشی کے لئے اور انکی اولادوں کی آسائشوں کے لئے پیسے ہیں۔

    انہوں نے آئین ِ پاکستان کو قائد اعظم کی جانب سے عوام کی فلاح کے لئے ’’چیک‘‘ قراردیا اور کہا کہ جب بھی حکمرانوں سے پارلیمنٹ میں اس چیک کو کیش کرنے کی بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ کہ پیسے نہیں ہیں لہذا آج ہم اس چیک کوکیش کرانے کے لئے سڑکوں پرآئیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانیت کے ناطے حکومت سے تقریباً سات مرتبہ مذاکرات کئے جن میں وفاقی جابینہ کے سینئر وزراء شامل تھےلیکن وہ مذاکرات بے نتیجہ رہے کیونکہ ان کے پاس کسی بھی قسم کے فیصلے کا اختیار نہیں تھا ، ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید انکشاف کیا کہ وفاقی وزراء نے یہ بات تسلیم کی کہ فیصلہ سازی کا اختیار صرف اور صرف شریف خاندان کے پاس ہے جس کے بعد مذاکرات اپنے منطقی انجام تک پہنچ گئے۔

    انہوں نے عالمی دنیا کے سفیروں سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہی جمہوریت ہے؟

    انہوں نے کہ عہد کیا ہے کہ اپنے حقوق لئے بغیر واپس نہیں جائیں گے دو صوبوں کے گورنر بھی ہمارے مؤقف کی تائید کرچکے ہیں۔ عدالت بھی ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

  • مذاکرات کا دروازہ بند،کل یوم انقلاب ہوگا، ڈاکٹرطاہرالقادری

    مذاکرات کا دروازہ بند،کل یوم انقلاب ہوگا، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اور حکومتی وفد کے درمیان جاری مذاکرات اپنے اختتام کو پہنچ گئےہیں اور حکومتی وفد واپس روانہ ہوگیا ہے۔ ڈاکتر طاہر القادری نے اعلان کیا کہ مذاکرات کا دروازہ بند ہوگیا کل یومِ انقلاب ہوگا۔

      ڈاکٹر طاہر القادری نے گورنر سندھ اور گورنر پنجاب کا ان کی ذاتی حیثیت میں شکریہ ادا کیا اور اعلان کیا کہ وزیر اعظم اور حکومت کلی طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی نے ہم سے بارہا وقت مانگا اور ہم دیتے رہے لیکن وہ کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پائے ۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے دو مطالبے کئے تھے کہ سانحہ ماڈل ٹاوٗن کے اکیس نامزد ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور شہباز شریف استعفیٰ دیں تاکہ مزید شرائط پر گفتگو ہوسکے ۔

    ان کا کہناتھا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں غیر سنجیدہ ہے ہم نے وفد سے کہا تھا کہ آدھے گھنٹے بعد اگر حکومت کا جناب نہ ہو تو دوبارہ واپس نہ آئیں۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت سے مذاکرات ختم ہوچکیں ہیں ہم نے امن اور جمہوریت کو آکری ھد تک موقع دیا لیکن حکمرانوں کی نیت میں عوام کو عدل دینا نہ پہلے تھا نہ اب ہے لہذا مذاکرات کا دروازہ بند ہو گیا ہے اور ہم اپنا آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے میں حق بجانب ہیں۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ جو لوگ آنا چاہیں کل تک آجائیں کل یوم ِانقلاب ہوگا ، عوام کو کل سے زیادہ نہیں بیٹھنا پرے گا ، کل حکمرانوں کا فیصلہ عوام کریں گے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے رہنماء  رحیق عباسی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی وفد نے مزیدآدھے گھنٹے کا وقت ماناگا ہے اور ہم ان حکمرانوں کو آخری حد تک موقع دینا چاہتے ہیں۔

    گورنر سندھ ڈاکتر عشرت العباد کاکہنا تھا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے مطالبات حکومت کو ماننے چا ہیئے ، ا کیونکہ جائز اور قانونی مطالبات ماننا عوام کا حق  ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر زیادہ وقت گزرا تو الطاف حسین بھی عوامی دھرنے میں شمالیت اختیار کرلین گے۔


    دوسری جانب وفاقی وزیر ِ ریلوے سعد رفیق کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے استعفے اور پنجاب میں گورنرراج کا آپشن زیر ِ غور نہیں ہیں۔

    مذاکرات سے قبل گورنر سندھ داکٹر عشرت العباد اور گورنر پنجاب چوہدری سرور دھرنے کے شرکا؍ سے اظہار ِ یکجہتی کے لئے تشریف لائے تھے اور دونوں حضرات مذاکرات کے دوران بھی کنٹینر میں موجود رہے۔