Tag: ISIS

  • امریکا میں دہشت گردی : پاکستانی نوجوان کینیڈا سے گرفتار

    امریکا میں دہشت گردی : پاکستانی نوجوان کینیڈا سے گرفتار

    نیو یارک : کینیڈا میں ایک 20 سالہ پاکستانی نژاد نوجوان کو امریکا میں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے الزام میں امریکا میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کا الزام، ایک پاکستانی نوجوان کو کینیڈا سے گرفتار کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے امریکی محکمہ انصاف نے 20سالہ شاہ زیب جدون کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے، گرفتار ملزم شاہ زیب پر نیویارک کے یہودی مرکز میں فائرنگ کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستانی نوجوان کو نیویارک میں دائر کی گئی شکایت کے سبب کینیڈا میں گرفتار کیا گیا ہے، اس پر داعش کی مدد کی کوشش کا الزام ہے۔

    Washington

    امریکی اٹارنی جنرل میرک بی گارلینڈ نے بتایا ہے کہ ملزم نے7 اکتوبر کے قریب دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کی تھی، تاہم ایف بی آئی اور کینیڈین حکام کی بروقت کارروائی سے یہ سازش ناکام بنادی گئی، گرفتاری پر کینیڈین شراکت داروں کے مشکور ہیں۔

  • مسقط میں مسجد امام علی پر فائرنگ، داعش نے ذمے داری قبول کر لی

    مسقط میں مسجد امام علی پر فائرنگ، داعش نے ذمے داری قبول کر لی

    مسقط: داعش نے عمان کے دارالحکومت مسقط میں وادی کبیر کے علاقے میں مسجد پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم داعش نے خلیجی ریاست عمان میں پیر کو وادی کبیر میں مسجد امام علی پر حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے، واقعے میں کم از کم 6 افراد جاں بحق اور 30 ​سے زائد پاکستانی ​زخمی ہوئے تھے، جب کہ 3 حملہ آور بھی مارے گئے۔

    اس افسوس ناک واقعے میں جاں بحق افراد میں 4 پاکستانی، ایک بھارتی اور ایک مقامی شخص شامل تھے، جب کہ زخمی پاکستانی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

    عمان میں مسجد کے قریب فائرنگ، 4 پاکستانیوں سمیت 6 افراد جاں بحق

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کا ہدف اہل تشیع کا اجتماع تھا، داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس کے تین خود کش حملہ آوروں نے پیر کی شام مسجد میں نمازیوں پر فائرنگ کی اور صبح تک عمانی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ کیا۔ اس گروپ نے اپنی ٹیلیگرام سائٹ پر حملے کی ویڈیو بھی جاری کی۔

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی سفارت خانے کا عملہ اپنے شہریوں کی لاشوں کی شناخت اور ان کی وطن واپسی کے لیے مقامی حکام سے رابطے میں ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے عُمانی حکام کو اس گھناؤنے جرم کی تحقیقات اور ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں ہر ممکن مدد کی پیش کش کی ہے۔ خیال رہے کہ عُمان میں 4 لاکھ پاکستانی شہری مقیم ہیں۔

  • داعش سربراہ البغدادی کی اہلیہ اور بیٹی نے کئی رازوں سے پردہ ہٹا دیا

    داعش سربراہ البغدادی کی اہلیہ اور بیٹی نے کئی رازوں سے پردہ ہٹا دیا

    داعش کے سربراہ البغدادی کی اہلیہ اور بیٹی نے کئی رازوں سے پردہ ہٹا دیا ہے، بیٹی امیمہ کا کہنا تھا کہ انھیں والد کی خلافت کے اعلان پر صدمہ ہوا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق داعش کے مقتول سربراہ ابوبکر البغدادی کی بیٹی امیمہ اور اہلیہ اسما نے العربیہ اور الحدث کو انٹرویو دیا ہے، جو اس وقت عراق کی ایک جیل میں قید ہیں، انھوں نے کہا ’’میں نے والد کو ٹی وی پر موصل کی النوری مسجد سے داعش کی خلافت کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا تو مجھے بہت صدمہ ہوا تھا۔‘‘

    امیمہ نے انکشاف کیا کہ البغدادی کی خلافت کے اعلان کے بعد پورے خاندان کی زندگی بے تحاشا پابندیوں کی زد میں آ گئی تھی، طیاروں کے خوف سے انھیں باغ سے باہر جانے کی اجازت بھی نہیں تھی، پڑوسیوں کے ہاں بھی نہیں جا سکتے تھے۔

    البغدادی کی اہلیہ کا یہ انٹرویو ان کی ہلاکت کے پانچ سال بعد سامنے آیا ہے، اسما نے یہ سنسنی خیز انکشاف کیا کہ البغدادی کے پاس 10 سے زیادہ خواتین تھیں جن کو اس نے قیدی بنا رکھا تھا، تاہم اسما نے کہا کہ البغدادی ان کے ساتھ حسن سلوک کرتا تھا۔

    البغدادی کی بیوی کے مطابق اس نے ایک 13 سالہ عراقی لڑکی سے بھی شادی کر رکھی تھی، وہ خواتین کے جنون میں مبتلا تھا، اوراس نے خلافت کے لیے بنائی ریاست کو زنان خانے میں تبدیل کر دیا تھا۔

    اسما نے کہا ان کے شوہر ذیابیطس کے مریض تھے اور خلافت کے اعلان کے بعد وہ اپنی خواہشات میں مبتلا ہو گیا تھا، وہ اپنی ایسی ریاست کے حصول کا خواہش مند تھا جو یورپ میں روم تک پہنچ جائے۔ اہلیہ کا کہنا تھا کہ ان کی اپنے شوہر سے ملاقات شاذ و نادر ہی ہوتی تھی کیوں کہ وہ ہر وقت حرکت میں رہتا تھا۔

  • لیبیا : داعش کے لیے کام کرنے والے 23 افراد کو سزائے موت

    لیبیا : داعش کے لیے کام کرنے والے 23 افراد کو سزائے موت

    تیونس : لیبیا میں داعش کے لیے کام کرنے والے23 افراد کو سزائے موت اور چودہ کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عدالتی حکم نامے کے مطابق مذکورہ تمام ملزمان سال2015میں متعدد افراد کے قتل میں ملوث پائے گئے ہیں، لیبیا کی ایک عدالت نےان افراد کو ’اسلامک اسٹیٹ‘ گروپ میں شامل ہونے اور اس کے نام پر مظالم ڈھانے کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزائیں سنائیں۔

    باغیوں کے ایک گروپ نے 2015 میں طرابلس کے ایک ہوٹل میں مقیم غیرملکیوں پر حملہ کرکے قتل کرنے کے بعد ان کے سر قلم کردیئے تھے اور سیرت شہر پر قبضہ بھی کیا تھا۔ بعد ازاں ریاست کے خلاف بغاوت کرنے والوں کو گرفتار کرکے مقدمہ چلایا گیا۔

    خیال رہے کہ طرابلس کے مذکورہ ہوٹل میں نہ صرف غیر ملکی کمپنیوں کے دفاتر واقع ہیں وہیں شہر میں موجود زیادہ تر غیر ملکی اسی ہوٹل میں قیام کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں غیر ملکی سفارتکاروں اور سرکاری حکام کی آمد بھی باقاعدگی سے ہوتی ہے۔

    الوسط اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کچھ ملزمان شام، تیونس اور سوڈان سے لیبیا آئے تھے، تمام جنگجوؤں کو 2016 کے آخر میں بین الاقوامی اتحادی افواج کے آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

  • زلزلے کا فائدہ اٹھا کر داعش کے 20 قیدی فرار

    زلزلے کا فائدہ اٹھا کر داعش کے 20 قیدی فرار

    دمشق: شام میں زلزلے کے بعد داعش کے کم از کم 20 قیدی جیل سے فرار ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمال مغربی شام کی جیل سے پیر کو تباہ کن زلزلے کے بعد قیدیوں نے بغاوت کر دی اور کم از کم 20 قیدی جیل سے فرار ہو گئے۔

    اے ایف پی کے مطابق ترکیہ کی سرحد کے قریب راجو نامی قصبے میں موجود ملٹری پولیس کی جیل میں تقریباً دو ہزار قیدی تھے، جن میں 13 سو کے قریب مبینہ طور پر داعش کے جنگجو تھے۔

    جیل اہل کار نے بتایا کہ زلزلہ آنے کے بعد قیدیوں نے کچھ حصوں پر قبضہ کر لیا، اور پھر کچھ قیدی فرار ہو گئے۔

    شام اور ترکی میں 7.8 شدت کے زلزلے اور درجنوں آفٹر شاکس سے جیل کو نقصان پہنچا ہے، اور اس کی دیواروں اور دروازوں میں شگاف پڑ گئے ہیں۔

    برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس وار مانیٹر نے کہا ہے کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتا کہ آیا قیدی فرار ہو گئے ہیں، لیکن اس نے جیل میں بغاوت کی تصدیق کی۔

  • کابل میں‌ پاکستانی سفارت خانے پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی

    کابل میں‌ پاکستانی سفارت خانے پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی

    کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستان ہیڈ اف مشن عبید الرحمان نظامانی پر قاتلانہ حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دہشت گرد تنظیموں کی کارروائیوں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ’ایس آئی ٹی ای انٹیلیجنس گروپ‘ پر شائع بیان میں کہا گیا ہے کہ داعش کی علاقائی شاخ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ‘مرتد پاکستانی سفیر اور ان کے گارڈ پر حملہ کیا ہے۔‘

    یاد رہے کہ جمعے کو کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے کمپاؤنڈ پر حملہ کیا گیا تھا، جس کا نشانہ پاکستانی ناظم الامور عبید الرحمان نظامانی تھے، وہ اس حملے میں محفوظ رہے تھے، تاہم سیکیورٹی گارڈ گولیاں‌ لگنے سے شدید زخمی ہو گئے تھے۔

    کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملہ‌: امریکا اور یواین سیکیورٹی کونسل کی سخت مذمت ، شفاف تحقیقات کا مطالبہ

    اے ایف پی کے مطابق کابل پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اور جائے وقوعہ کے قریب عمارت سے دو ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ ماضی میں بھی افغانستان میں پاکستانی سفارت کاروں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

  • افغانستان نے داعش کا وجود علامتی قرار دے دیا

    افغانستان نے داعش کا وجود علامتی قرار دے دیا

    چین: افغانستان نے داعش کا وجود علامتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ ممالک کی جانب سے افغانستان میں داعش کی موجودگی کا پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔

    یہ بات افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے چین میں افغانستان کے پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ اجلاس میں کی، یہ افغانستان کے پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ کا تیسرا اجلاس تھا جس کی میزبانی چین نے کی، جب کہ اس نوعیت کا یہ پہلا اجلاس تھا جس میں افغان وزیر خارجہ نے بھی شرکت کی۔

    خطے کے کچھ ممالک کی جانب سے خدشات کے اظہار پر داعش کے حوالے سے امیر خان متقی کا کہنا تھا کہ داعش کا مسئلہ کافی حد تک حل کیا جاچکا ہے، داعش کا وجود محض علامتی ہے۔

    انھوں نے کہا بدقسمتی سے بیرونی جانب سے داعش سے متعلق پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، جس کے ذریعے داعش کے لیے حالات سازگار بنائے جاتے ہیں، اور اسے میڈیا کے ذریعے آکسیجن مہیا کیا جاتا ہے، تاہم افغان حکومت ہر ملک کے خدشے کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس اجلاس میں روس، قطر او انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ نے بھی شرکت کی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ امارت اسلامیہ چاہتی ہے کہ اپنی متوازن اکانومی کے گرد گھومتی خارجہ پالیسی کے ذریعے دنیا کے ٹکراؤ سے خود کو محفوظ رکھے۔

    انھوں نے کہا امارت اسلامیہ نے کابینہ وزرا پر مشتمل ایک کمیشن تشکیل دیا ہے جو ملک کے اندر اور باہر شخصیات سے رابطے کرے گا، افغان وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش ہے کہ ملک میں سیاسی تشکیل مزید جامع ہو اور سب کی اس میں شمولیت ہو۔

    متقی نے کہا اب وقت آ گیا ہے کہ افغان حکومت سے ہمہ پہلو تعاون کیا جائے، افغانستان کی مضبوطی سب کے مفاد میں ہے اور کمزوری میں سب کا نقصان۔ انھوں نے کہا افغان سرمایہ منجمد کر دیا گیا ہے، اقوام متحدہ میں اس کی سیاسی نمائندگی ایسے شخص کو دی گئی ہے جو اس کا اہل ہی نہیں ہے، وہ افغان عوام کی خدمت نہیں کر سکتا، افغان سرزمین کے سیاسی اور اقتصادی حقوق یرغمال بنا دیے گئے ہیں۔

    افغان طالبان کے لیے بڑی خبر، ماسکو میں سفارت خانہ مکمل فعال ہونے کے قریب

    ان کا کہنا تھا کہ امارت اسلامیہ کوشش کر رہی ہے تمام سیاسی، اقتصادی اور سماجی مسائل کو تدبیر اور احتیاط سے حل کرے۔

    چینی وزیر خارجہ وانگ یی اس اجلاس کی صدارت کر رہے تھے، انھوں نے افغانستان کے حوالے سے ترقی اور کامیابی کی امید ظاہر کی، اور توقع ظاہر کی کہ افغانستان میں اب کسی کے لیے چیلنجز اور خطرات نہیں ہوں گے۔ انھوں نے اجلاس میں مولوی امیر خان متقی کی شرکت کا خیر مقدم کیا اور ان کے مؤقف کو سراہا۔

    روسی وزیر خارجہ نے مولوی امیر خان متقی کی گفتگو کا شکریہ ادا کیا اور افغان عوام کی حمایت کی تاکید کی، لاوروف نے کہا مغربی ممالک کو افغانستان کے حوالے سے اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے۔ سرگئی لاوروف نے تاکید کی کہ سابقہ انتظامیہ کے نمائندے افغانستان کی موجودہ حکومت کی نمائندگی نہیں کر سکتے، وہ اس اسٹیج کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ انھوں نے روس میں نئے سفیروں کی منظوری کی جانب بھی اشارہ کیا۔

    اجلاس کے تمام شرکا نے نئی افغان حکومت سے تعلقات کی مضبوطی کی تائید کی۔ ازبکستان اور ترکمانستان کے نمائندوں نے بڑے اقتصادی منصوبوں کی تکمیل اور افغانستان کے راستے ٹرانزٹ کے منصوبوں پر زور دیا۔ انڈونیشیا اور قطر کے وزرائے خارجہ نے افغانستان سے مزید تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔

    پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا افغانستان کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے کا عمل پڑوسی ممالک کے اتفاق رائے سے پایہ تکمیل کو پہنچنا چاہیے۔

    اس سلسلے کا آئندہ اجلاس ازبکستان میں ہوگا، جس میں افغان وزیر خارجہ بھی شریک ہوں گے۔

  • داعش کے سابق سربراہ ابوبکر بغدادی کا نائب سمیع جاسم گرفتار

    داعش کے سابق سربراہ ابوبکر بغدادی کا نائب سمیع جاسم گرفتار

    بغداد: عراقی فورسز نے داعش کے سابق سربراہ ابوبکر بغدادی کے نائب سمیع جاسم کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کا کہنا ہے کہ عراقی سیکیورٹی فورسز نے داعش کے مسلح گروپ کے ایک سینئر رکن کو گرفتار کر لیا ہے۔

    الکاظمی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ سمیع جاسم کو، جو مسلح گروہ کے مالی معاملات کا انچارج اور مارے گئے رہنما ابوبکر البغدادی کا نائب تھا، ملک سے باہر گرفتار کیا گیا۔

    پیر کو انھوں نے ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا کہ جب ہمارے سیکیورٹی فورسز کے ہیروز انتخابات کو محفوظ بنانے پر توجہ دے رہے تھے تو دوسری طرف ان کے انٹیلیجنس سروسز کے ساتھی سمیع جاسم کو پکڑنے کے لیے ایک پیچیدہ بیرونی آپریشن کر رہے تھے۔

    الکاظمی نے اسے عراقی افواج کی جانب سے اب تک کی جانے والی کراس بارڈر انٹیلیجنس کارروائیوں میں سے ایک اہم کارروائی کہا۔ جاسم کی گرفتاری کو بغداد کے لیے ایک اہم پیش رفت بھی قرار دیا جا رہا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق عراقی حکومت اسے ایک بڑی کامیابی سمجھتی ہے، کیوں کہ جاسم عراق اور شام میں بہت ساری کارروائیوں کا ذمہ دار تھا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق جاسم کی گرفتاری چند دن قبل عمل میں لائی گئی، تاہم جاسم کو کہاں گرفتار کیا گیا، اسے تاحال ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے اس سے قبل داعش کے کئی دہشت گردوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر انعام کی پیش کش کی تھی، ان میں جاسم بھی شامل تھا۔ 2015 میں، امریکی محکمہ خزانہ نے جاسم کو گروہ کو مالی مدد یا دیگر خدمات فراہم کرنے کے لیے بھی نامزد کیا تھا۔

    یاد رہے کہ داعش کا سابق سربراہ ابوبکر بغدادی 2019 میں شام میں امریکی حملے میں مارا گیا تھا۔

  • لاہور سے داعش کے 5 دہشت گرد گرفتار

    لاہور سے داعش کے 5 دہشت گرد گرفتار

    لاہور: کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ لاہور ریجن نے ایک بڑی کارروائی میں داعش کے 5 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی لاہور ریجن نے پانچ دہشت گرد گرفتار کر لیے، ترجمان نے بتایا کہ دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم داعش سے ہے، گرفتار دہشت گردوں سے نفرت انگیز مواد برآمد کیا گیا۔

    سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق کالعدم تنظیم کے ممبر لاہور کے بھٹہ چوک کے قریب موجود تھے، دہشت گردوں میں ناظم اللہ، ضیا الرحمان، اشتیاق، عبدالرحمان، اور ملک کاشف شامل ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ مذکورہ دہشت گرد لوگوں میں نفرت انگیز مواد تقسیم کر رہے تھے، اور اپنی تنظیم کے لیے فنڈ بھی جمع کر رہے تھے۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گردوں سے ایسی 40 کتابیں برآمد کی گئیں جن پر پابندی عائد ہے، فنڈز اور داعش کی 2 رسیدیں بھی برآمد ہوئیں۔

    لاہور اور سبّی میں دہشت گردوں کے خلاف بڑی کارروائیاں، 6 گرفتار ایک ہلاک

    دہشت گردوں کے خلاف سی ٹی ڈی نے مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سی ٹی ڈی لاہور نے ایک کارروائی میں کالعدم تنظیم کے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھا، جن میں سے ایک دہشت گرد محب اللہ کے سر کی قیمت 25 لاکھ روپے مقرر تھی۔

    ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ محب اللہ ریڈ بُک میں شامل تھا، دوسرے دہشت گرد کا نام حنیف طیب ہے، دہشت گردوں کو گلشن راوی بندروڈ کے علاقے سے گرفتار کیا گیا۔

  • بغداد میں خود کش حملے، عراقی وزارت داخلہ نے اہم بیان جاری کردیا

    بغداد میں خود کش حملے، عراقی وزارت داخلہ نے اہم بیان جاری کردیا

    بغداد : عراق نے گزشتہ روز ہونے والے دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری داعش پر عائد کردی، ترجمان عراقی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ یہ اسی دہشت گرد تنظیم کی کارستانی ہے۔

    یہ بات عراقی وزارت داخلہ کے ترجمان خالد میخانہ نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہی، ان کا کہنا ہے کہ عراقی دارالحکومت بغداد کے حملے میں دہشت گرد تنظیم داعش کار فرما ہے۔

    واضح رہے کہ عراقی دارالحکومت میں گزشتہ روز32 افراد کی ہلاکت کا موجب بننے والے دہشت گرد حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔

    خالد میخانہ نے بغداد میں ایک مقامی ٹیلی ویژن چینل کو 32 افراد کی ہلاکتوں کا موجب بننے والے حملے کے ذمہ داروں کے حوالے سے بیانات دیتے ہوئے کہا کہ ایک بازار کو ہدف بنانے والے خود کش حملے کے پیچھے داعش کا ہاتھ ہے داعش ملک میں تاحال اپنے وجود کے موجود ہونے کا پیغام دینا چاہتی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بغداد کے مشہور چوک طیاران میں یکے بعد دیگرے دو خود کش بم حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں32 افراد ہلاک اور 110 زخمی ہو گئے تھے۔

    عراقی دارالحکومت بغداد میں پرتشدد واقعات ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں، گذشتہ سال اگست میں بغداد میں ہونے والے کار بم دھماکے میں 11 افراد جاں بحق جبکہ 26 زخمی ہوئے تھے۔

    اس سے قبل مئی میں بھی بغداد خوفناک دھماکوں سے گونج اٹھا تھا، ان دھماکوں کے نتیجے میں 64 افراد جاں بحق جبکہ 87 زخمی ہوئے تھے۔