Tag: ISIS claim

  • امریکی شہر اورلینڈو میں نائٹ کلب پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

    امریکی شہر اورلینڈو میں نائٹ کلب پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

    فلوریڈا :امریکی شہر اورلینڈو کے نائٹ کلب میں افغان نژاد حملہ آور کی فائرنگ سے ہلاکتوں کی تعدادپچاس ہوگئی، حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی ہے، سوگ میں امریکی پرچم سرنگوں کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان نژاد حملہ آورعمر متین نے ریاست فلوریڈا کے شہر اولینڈو میں ہم جنس پرستوں کے کلب میں رات دو بجے گھس کر کئی لوگوں کو یرغمال بنالیا، حملہ آور کی فائرنگ سے کم از کم پچاس افراد ہلاک اور ترپن زخمی ہوگئے، حکام ہلاکتوں میں خدشے کا امکان ظاہر کر رہے ہیں ۔

    حملہ آور عمر متین اور نائٹ کلب کی سیکورٹی پر مامور پولیس اہلکار کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق حملے سے پہلے عمر متین نے نائن ون ون پر کال کرکے دہشتگردانہ اقدام کا عندیہ دیا اور داعش سے وفاداری کا حلف بھی اٹھایا، پولیس نے عمر متین سے دوہزار تیرہ ،دوہزار چودہ میں پوچھ گچھ کے بعد ثبوت نہ ملنے پر اسے چھوڑ دیا تھا۔

    حملے کے بعد پولیس نے حملہ آور کے گھر پر چھاپہ مار کر عمر کے زیراستعمال کمپیوٹر،لیپ ٹاپ اور دیگر اشیاء کو قبضےمیں لیکر تحقیقات کا آغازکردیا، تاہم حملہ آور کی کسی دہشتگرد تنظیم سے وابستگی ظاہرنہیں ہوئی۔

    حملے پر امریکی صدر نے گہرے دکھ اورغم میں کہا کہ وہ مرنے والوں کیلئے دعاگو اور اورلینڈو کی عوام کیساتھ ہیں، سوگ میں امریکی پرچم سرنگوں کردیا گیا۔

  • بیروت:2 خودکش دھماکوں سےلرزاٹھا،43افرادہلاک

    بیروت:2 خودکش دھماکوں سےلرزاٹھا،43افرادہلاک

    بیروت: لبنان میں دو بم دھماکوں میں تینتالیس افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے.

    لبنان کے دارلحکومت بیروت میں یکے بعد دیگرے دو خودکش دھماکے ہوئے، سیکیورٹی حکام کے مطابق خودکش حملہ آوروں نے پہلا دھماکہ برج البراجہ میں کمیونٹی سینٹر کے باہر کیا اور دوسرے دھماکے میں ایک بیکری کو نشانہ بنایا.

    ان دونوں حملوں میں تینتالیس افراد ہلاک جبکہ ایک سو اسی سے زائد زخمی ہوگئے ہیں ، جن میں کچھ کی حالت تشویشناک ہے.


    دھماکے کے بعد پولیس اور سکیورٹی اداروں نے جائے وقوع پر پہنچ کا شواہد اکھٹے کرنے شروع کر دیئے ہیں۔

    دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے.

  • دمام کی مسجد میں خود کش دھماکہ، شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے ذمہ داری  قبول کرلی

    دمام کی مسجد میں خود کش دھماکہ، شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے ذمہ داری قبول کرلی

    دمام:  سعودی عرب کے شہر دمام کی مسجد میں نمازِ جمعہ کے دوران خود کش دھماکے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے قبول کرلی ہے، دھماکے کے نتیجے میں چار افراد جاں بحق ہوگئے تھے ۔

    اس دھماکے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ پیغام کے ذریعے قبول کی ہے۔

    مشرق وسطیٰ میں فرقہ واریت کا عفریت پاؤں پھیلا رہا ہے ،عراق اور شام کے بعد اب سعودی عرب دہشت گردوں کے نشانے پر آگیا ہے، سعودی عرب کے شہر دمام میں نماز جمعہ کے دوران دہشت گردوں نے امام حسین نامی مسجد میں خود کش دھماکے کی کوشش کی ۔

    تاہم حملہ آور کو مسجد میں داخل ہونے کا موقع نہ مل سکا ، سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے مسجد میں داخل ہونے سے روکے جانے پر حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ دھماکے کے نتیجے میں سیکیورٹی اہلکار سمیت تین افراد جاں بحق ہو گئے۔

    سعودی وزارت داخلہ کے مطابق حملہ آور برقع پہنے ہوئے تھا اور روکے جانے پر اس نے خود کو مسجد کے دروازے پر دھماکے سے اڑالیا، حملہ آور مسجد میں داخل ہونے میں کامیاب ہو جاتا تو بڑی تعدا د میں جانی نقصان کا خدشہ تھا۔

    اس سے قبل بھی جمعے کو سعودی عرب کے صوبے قطیف میں نمازِ جمعہ کے دوران مسجد میں خودکش حملہ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں اکیس افراد جاں بحق اور ایک سو تئیس زخمی ہوگئے تھے۔

  • داعش نے سعودی عرب کی مسجد میں خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

    داعش نے سعودی عرب کی مسجد میں خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

    ریاض: عسکریت پسند گروپ دولت اسلامیہ داعش نے سعودی عرب کی مسجد میں ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

    آئی ایس نے ایک آن لائن بیان جاری کیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ یہ حملہ ان کی تنظیم کے رکن نے کیا، جس کا نام ابو عامر النجدی تھا۔

    یہ پہلی بار ہے کہ داعش نے سعودی عرب میں کسی حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب کے صوبے قطیف کی مسجد میں نمازجمعہ کی ادائیگی کے دوران خودکش حملے میں تیس نمازی شہید جبکہ پچاس افرادزخمی ہوگئے۔زخمیوں میں سے کچھ کی حالت نازک ہے۔

    مسجد میں دھماکے کے موقع پر 150 سے زائد افراد نماز پڑھ رہے تھے۔

    وزیر داخلہ کےترجمان نے کہا کہ خود کش حملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اور مزید تفصیلات جلد فراہم کی جائیں گی۔