Tag: isis pamphlet

  • سانحہ کراچی اور داعش کے پمفلٹ کہاں چھپے؟ سراغ مل گیا

    سانحہ کراچی اور داعش کے پمفلٹ کہاں چھپے؟ سراغ مل گیا

    کراچی : اسماعیلی برادری پر حملے کے دوران پھینکے گئے پمفلٹ کہاں چھپے تھے؟ سیکیورٹی اداروں نے سراغ لگالیا ہے، کراچی کے پاکستان چوک میں پرنٹنگ پریس کے چار افراد گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

    اسماعیلی برادری سینتالیس افراد کو موت کے گھاٹ اتار کر داعش کے پمفلٹ کہاں چھپے؟ سیکیورٹی اداروں نے سراغ لگالیا ہے، کراچی کے علاقے  پاکستان چوک میں پرنٹنگ پریس کا پتہ چل گیا۔

    سانحہ کراچی کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پرنٹنگ پریس پر چھاپہ مار کر چار افرادکوگرفتارکر لیا۔

    ذرائع کےمطابق اسماعیلی برادری کی بس پر سفاکانہ حملےکےدوران پھینکے گئے داعش کے پمفلٹ اس پرنٹنگ پریس میں چھاپے گئے تھے، گرفتار افرادکو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کراچی میں امریکی خاتون کالج پرنسپل پر حملے میں پھینکا جانیوالا پمفلٹ بھی اسی پرنٹنگ پریس میں چھاپا گیا تھا۔

    قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ذرائع کے مطابق کالج پرنسپل ڈیبرہ لوبو اور اسماعیلی برادری کے قتل عام پھینکے گئے پمفلٹ ایک ہی پرنٹنگ پریس میں چھاپے گئے۔

  • الطاف حسین کا وزیراعلیٰ سندھ سے استعفے کا مطالبہ

    الطاف حسین کا وزیراعلیٰ سندھ سے استعفے کا مطالبہ

    کراچی: الطاف حسین نے وزیراعلیٰ سندھ سے استعفے کا مطالبہ کردیا، کہتے ہیں سانحہ کراچی کے بعد داعش کے پمفلٹ پھینکنے کا عمل حکومت کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے ۔

     ایک بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاکہ وہ کئی برسوں سے کہہ رہے ہیں کہ کراچی میں طالبانائزیشن ہورہی ہے، سندھ میں القاعدہ، طالبان اورداعش کے دہشت گرد موجود ہیں مگر ان کی باتوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا ۔

     الطاف حسین کا کہنا تھا اسماعیلی کمیونٹی کے پرامن لوگوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا افسوس ناک واقعہ ہے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کوچاہیے کہ وہ اپنے عہدے سے استعفٰی دے دیں ۔

           الطاف حسین نے کہاکہ جب میں نے کراچی میں طالبانائزیشن کی بات کی تو سندھ کے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اور ان کے وزراء کراچی میں طالبانائزیشن سے انکارکرتے رہے اور کہتے رہے کہ الطاف حسین خوف پھیلارہے ہیں۔

     ، جب میں نے داعش کی موجودگی کے حوالہ سے انکشاف کیا تو کہا گیا کہ کراچی میں ایسے ہی کسی نے داعش کی چاکنگ کردی ہوگی لیکن آج صفورا چورنگی کے المناک سانحہ کے بعد دہشت گرد قاتلوں کی جانب سے داعش کے پمفلٹ پھینکے گئے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ میری بات درست ہے۔


    کراچی: اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر فائرنگ ، 43 افراد جاں بحق


    واضح رہے کہ کراچی کے علاقے صفورہ چورنگی پرآج 13 مئی 2015 کو اسماعیلی ادارے الاظہرگارڈن کے زیرِاہتمام چلنے والی بس کو روک کرمسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 43 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    چھ مسلح ملزمان نے بس کو روکا اوراس میں داخل ہوکراندھا دھند فائرنگ کرکے مسافروں کو قتل کردیا، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم اورایس ایم جی پسٹل کے خول ملے ہیں۔

  • جند اللہ نے کراچی میں بس فائرنگ کی ذمہ داری قبول کرلی

    جند اللہ نے کراچی میں بس فائرنگ کی ذمہ داری قبول کرلی

    کراچی : کالعدم تنظیم جند اللہ نے کراچی میں بس پر فائرنگ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

    خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پاکستانی طالبان سے علیحدگی اختیار کرنے والے شدت پسند گروپ جند اللہ نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

    جند اللہ کے ترجمان احمد مروت نے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کراچی میں بس پر فائرنگ کی ذمہ داری قبول کی۔

    اس سے قبل دہشتگرد صفورا چورنگی پر بس پر فائرنگ کے بعد داعش کے پفلٹ پھینک کر فرار ہوگئے تھے۔