Tag: ISIS

  • داعش افغانستان میں اپنے قدم جما رہا ہے: امریکی دعویٰ

    داعش افغانستان میں اپنے قدم جما رہا ہے: امریکی دعویٰ

    کابل: امریکا نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ داعش نے افغانستان میں اپنے پنجے جمانا شروع کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں تعینات امریکی افواج اور افغان فوج نے کہا ہے کہ دہشت گرد گروہ اسلامک اسٹیٹ عراق اور شام میں پسپائی کے بعد افغانستان میں اپنے قدم جمانے کی کوششوں میں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ملکوں کے سیکیورٹی حکام نے پیر کو مختلف بیانات میں خبردار کیا کہ یہ گروہ نئی بھرتیوں کے ساتھ ساتھ امریکا اور دیگر مغربی ممالک پر حملوں کی منصوبہ بندی میں بھی مصروف ہے۔

    افغانستان میں تعینات ایک سینئر امریکی اہلکار نے بتایا کہ افغانستان میں حالیہ چند حملے، یورپ اور امریکا میں بڑے حملوں کی تیاری ہے۔

    اس اہلکار کے مطابق گروہ کا ہدف مغربی ممالک میں حملے کرنا ہے اور یہ صرف وقت کی بات ہے کہ جنگجو اپنے اس منصوبے کو کب پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔

    انتہا پسند گروہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے شمال مغربی افغانستان میں اپنے اثر و رسوخ میں اضافہ کر لیا ہے، شام اور عراق میں شکست کے بعد یہ شدت پسند دیگر ممالک کا رخ کر رہے ہیں اور شورش زدہ افغانستان ان کے لیے ایک محفوظ ٹھکانہ ہو سکتا ہے۔

    انتہاپسند گروہ داعش افغانستان میں دوبارہ منظم ہورہا ہے: برطانیہ کا انتباہ

    قبل ازیں برطانوی حکام نے متنبہ کیا تھا کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش عراق اور شام میں شکست کے بعد اب اپنی جڑیں افغانستان میں مضبوط رہی ہے۔

  • داعش کے جنگجو اب افغانستان کا رخ کررہے ہیں: روس کا انتباہ

    داعش کے جنگجو اب افغانستان کا رخ کررہے ہیں: روس کا انتباہ

    ماسکو: روس نے خبردار کیا ہے کہ عراق اور شام میں شکست کے بعد داعش کے جنگجو اب افغانستان کا رخ کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اس سے قبل بھی عالمی رہنماؤں نے خبردار کیا تھا کہ داعش شام میں بری طرح شکست کھا چکی ہے، جس کے بعد ان کا ٹھکانہ افغانستان ہوگا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق روسی خفیہ ایجنسی ایف ایس بی کے سربراہ الیگزانڈر بورٹنیکوف نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان کے شمالی سرحدی علاقوں میں داعش کے جنگجو نے جمع ہونا شروع کر دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پانچ ہزار کے قریب شدت پسند وسطی ایشیائی ممالک کی سرحدوں پر مختلف گروپوں کی صورت میں جمع ہو چکے ہیں۔

    روسی حکام نے اسی تناظر میں وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ سرحدی نگرانی کو سخت کردیا ہے، سیکیوٹی فورسز سرحدوں پر خصوصی نگرانی کررہے ہیں۔

    برطانوی وزیر دفاع ’گیون ویلیمسن‘ نے ایک انٹرویو میں گزشتہ سال ستمبر میں کہا تھا کہ داعش کی سرگرمیاں افغانستان میں بڑھ رہی ہیں اور وہ پھر سے افغانستان میں حملے کر سکتے ہیں۔

    بعد ازاں رواں ماہ کے آغاز میں امریکا نے دعویٰ کیا تھا کہ شام اور عراق میں شکست کھانے کے بعد عالمی عسکریت پسند تنظیم داعش اب افغانستان کا رخ کررہی ہے۔

    انتہاپسند گروہ داعش افغانستان میں دوبارہ منظم ہورہا ہے: برطانیہ کا انتباہ

    یاد رہے کہ رواں ماہ داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کا پانچ برس بعد نیا ویڈیو بیان سامنے آیا جس کے امریکا سمیت دنیا بھر میں‌ کھلبھلی مچ گئیں وہی امریکا کو بھی پریشانی شروع ہوگئی۔

  • داعش کے جنگجو افغانستان کا رخ کررہے ہیں، امریکا کا دعویٰ

    داعش کے جنگجو افغانستان کا رخ کررہے ہیں، امریکا کا دعویٰ

    واشنگٹن: امریکا نے دعویٰ کیا ہے کہ شام اور عراق میں شکست کھانے کے بعد عالمی عسکریت پسند تنظیم داعش اب افغانستان کار رخ کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اس سے قبل بھی متعدد بار انکشاف ہوا ہے کہ داعش افغانستان میں اپنے پنجے جما رہا ہے، تاکہ افغانستان سے شدت پسند کارروائیاں جاری رکھ سکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کابل میں امریکی خفیہ ایجنسی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ شام اور عراق میں خونریز حملے کرنے والے داعش کے عسکریت پسند وہاں قائم کی گئی ’خلافت‘ کے خاتمے کے بعد افغانستان پہنچ رہے ہیں۔

    شام اور عراق میں امریکا نے اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر داعش کے خاتمے کا اعلان کیا تھا تاہم گذشتہ روز آئی ایس آئی ایس سربراہ بغدادی کے ویڈیو بیان کے بعد حکام کو تشویش لاحق ہے۔

    امریکی عہدیدار نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ داعش کے کچھ اراکین افغانستان پہنچ کر اپنا تجربہ اور مہارت مقامی عسکریت پسندوں کو فراہم کر رہے ہیں۔

    حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر افغانستان میں داعش کے خلاف دباؤ نہ بڑھایا گیا تو یہ تنظیم ایک سال کے اندر اندر امریکا میں کوئی بڑا حملہ کر سکتی ہے۔

    دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ داعش تنظیم کے آزاد رہنماؤں کا مقام معلوم کر کے انہیں ہزیمت سے دوچار کیا جائے گا۔

    داعش سربراہ کا ویڈیو بیان سامنے آنے کے بعد امریکا کا دو ٹوک اعلان

    خیال رہے کہ داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کا پانچ برس بعد نیا ویڈیو بیان سامنے آیا جس کے امریکا سمیت دنیا بھر میں‌ کھلبھلی مچ گئیں وہی امریکا کو بھی پریشانی شروع ہوگئی۔

  • لیبیا کی قومی وفاقی حکومت کو داعش اور القاعدہ کی مدد حاصل ہے، ترجمان حفترفوج

    لیبیا کی قومی وفاقی حکومت کو داعش اور القاعدہ کی مدد حاصل ہے، ترجمان حفترفوج

    طرابلس : لیبیا میں جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری نے کہا ہے کہ سرکاری فوج اور قومی وفاق حکومت کی فورسز کے درمیان دارالحکومت طرابلس میں مختلف محاذوں بالخصوص العزیزیہ میں الکسارات کے مقام پر گھمسان کی جنگ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ قومی وفاق حکومت طرابلس پر قبضہ قائم رکھنے کے لیے القاعدہ اور داعش سے مدد لے رہی ہے۔

    ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں جنرل حفتر کی فوج کے ترجمان نے کہا کہ قومی اتحاد کی حکومت کو داعش، القاعدہ اور دیگر اجرتی قاتل جنگجوﺅں کی مدد حاصل ہے اور ان کی معاونت سے لڑ رہی ہے۔

    المسماری نے مزید کہا کہ قومی وفاق کی فورسز سرکاری فوج کے اندر گھسنے اور دہشت گردوں کے ذریعے حملے کررہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق خلیفہ حفتر کا کہنا تھا کہ سرکاری فوج کی فضائیہ کی مدد سے بری فوج طرابلس کی طرف مسلسل پیش قدمی کررہی ہے۔

    جنرل المساری کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز قومی اتحاد کی حکومت نے جنگی طیاروں، میزائلوں اور بھاری ہتھیاروں سے طرابلس میں مختلف اھداف پر بمباری کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خلیفہ حفتر نے کہا کہ سرکاری فوج گھمسان کی لڑائی میں بھی طرابلس پر قبضے کے لیے مسلسل پیش قدمی کررہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ طرابلس میں قومی وفاق حکومت کے زیرانتظام فوج اور پولیس کے تمام کیمپوں پر دہشت گردوں کا قبضہ ہے۔

    لیبیا بحران، صدر ٹرمپ کا خلیفہ حفتر سے رابطہ، امن کی بحالی پر زور

    لیبیا کے دارالحکومت پر قبضہ کرنے کے لیے جنرل خلیفہ حفتر کی فورسز اور نو منتخب جمہوری حکومت کے درمیان گمسان کی لڑائی جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک سینکڑوں لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔

    امریکی وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لیبیا کے جنگی سردار خلیفہ حفتر کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی، اس دوران خطے میں امن وسلامتی کی فوری طور پر بحالی پر زور دیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے خفتر کے لیبیا میں انسداد دہشت گردی اور خام تیل کے ذخائر کی حفاظت کے حوالے سے ادا کیے گئے غیرمعمولی کردار کا اعتراف کیا۔

    لیبیا میں خلیفہ حفتر کی فوج کی مدد کی خبریں بے بنیاد ہیں، فرانس

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے لیبیا غسان سلامے کا کہنا تھا کہ اگر لیبیا کے تنازعے پر قابو نہ کیا گیا تو یہ جنگل کی آگ کی طرح پھیل جائے گا، خلیفہ حفتر کو عالمی سطح پر لیبیا کے تنازعے پر تقسیم کے باعث ہمت ملی کہ وہ طرابلس پر حملہ کردے۔

  • شام: اڑتالیس گھنٹوں کے دوران داعش کے حملوں میں 60 شامی فوجی ہلاک

    شام: اڑتالیس گھنٹوں کے دوران داعش کے حملوں میں 60 شامی فوجی ہلاک

    دمشق: شام میں داعش نے حالیہ ہفتوں کے سب سے خطرناک حملے کرتے ہوئےاڑتالیس گھنٹوں کے دوران 60 شامی فورسز کے اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے مارچ کے مہینے میں مشرقی شام سے داعش کی خلافت کے خاتمے کا اعلان کیا تھا تاہم جنگجو اب بھی ملک کے دیگر حصوں میں خفیہ ٹھکانوں میں موجود ہیں اور خطرناک حملے کر رہے ہیں۔

    شامی مبصر برائے انسانی حقوق کے سربراہ رامی عبدالرحمٰن کا کہنا تھا کہ جمعرات سے اب تک وسطی و مشرقی شام میں داعش نے 35 دمشق کی حمایت یافتہ فورسز کے اہلکاروں کو ہلاک کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ مشرقی گاؤں باغوز میں داعش کے خاتمے کے اعلان کے بعد سے یہ اب تک سب سے خوف ناک حملہ تھا۔

    شامی سیکیورٹی فورسز کے اہلکار 8 سالہ جنگ کے دیگر محاذوں پر بھی حملوں کا نشانہ بنی۔ گذشتہ روز داعش کے جنگجوؤں نے بشار الاسد کی حمایتی افواج کے 26 اہلکار کو ہلاک کیا تھا۔

    2011 میں حکومت مخالف مظاہروں کے آغاز سے شروع ہونے والی خانہ جنگی میں 3 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جس میں یہ تازہ ہلاکتوں کا واقعہ ہے۔

    شامی صدر بشار الاسد حکومت کے زیر کنٹرول علاقے زبوں حالی کا شکار

    بشارالاسد نے 2015 سے روس کی حمایت حاصل کرنے کے بعد ملک کا 60 فیصد حصہ حاصل واپس حاصل کرلیا ہے تاہم چند علاقے اب بھی ان کے کنٹرول میں نہیں ہیں۔

  • عراقی فوج نے داعش کے میڈیا سینٹر سمیت 15 ٹھکانوں کو تباہ کردیا

    عراقی فوج نے داعش کے میڈیا سینٹر سمیت 15 ٹھکانوں کو تباہ کردیا

    بغداد : عراق کی انسداد دہشت گردی فورسز نے شمالی حصے ہمرین میں داعش کے میڈیا سینٹر سمیت متعدد ٹھکانوں کو تباہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی ملٹری کے ترجمان جنرل یحیحیٰ رسول کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے خصوصی احکامات کی روشنی میں انسداد دہشت گردی فورس نے ہمرین کے پہاڑوں میں موجود داعش کے باقی ماندہ دہشت گردوں پر حملہ کیا۔

    انہوں نے تسلیم کیا کہ داعش کے خلاف آپریشن میں عراق سمیت امریکی اتحادی فضائیہ کے طیاروں نے بھی حصہ لیا۔

    سی ٹی ایس کے ترجمان شباب الننان نے بتایا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن چار دن تک جاری رہا اور اس دوران داعش کے 15 ٹھکانے تباہ کیے گئے۔

    خیال رہے کہ داعش نے 2014 کے سرما میں عراق کے شمال مغرب میں ملک دوسرے بڑے شہر موصل کا قبضہ حاصل کرنے کے بعد دارالحکومت بغداد کی جانب پیش قدمی کی تھی۔

    بعدازاں امریکا نے فضائی کارروائی کے ذریعے عراق کی سرحدوں پر قبضہ کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف مسلح مہم شروع کردی گئی تھی اور طویل جدوجہد کے بعد فوج نے رواں سال جولائی میں موصل کا قبضہ دوبارہ حاصل کرلیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراقی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ داعش کے میڈیا سینٹر، جہاں سے ہفتہ وار میگزین الناب شائع ہوتا تھا تباہ کردیا گیا جبکہ خصوصی ٹیم قبضے میں لیے گئے کمپیوٹر اور دستاویزات کا جائزہ لے رہی ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ عراق کے دیگر حصوں میں اسی طرز کے دیگر انسداد دہشت گردی پر مشتمل حملے کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ 2017 کے اواخر میں عراق کی فوج نے امریکی سربراہی میں اتحادیوں کی حمایت سے داعش سے تین سال سے بھی زائد عرصے تک قبضے میں رہنے والے قصبے راوہ کا کنٹرول حاصل کیا تھا۔

    عراق کی وزارت دفاع کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ رسول نے کہا تھا کہ فوج اور مقامی قبائلی جنگجو نے مغربی صوبے انبار کے علاقے راوہ میں پانچ گھنٹے کی لڑائی کے بعد داعش کو پیچھے دھکیل دیا گیا اور علاقے کا قبضہ دوبارہ حاصل کرلیا گیا۔

    عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے راوہ کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے پر فوج کو مبارک باد دی تھی، حیدرالعبادی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ عراقی فورسز نے رواہ کو ریکارڈ وقت میں آزاد کروا دیا ہے اور عراق کے مغربی صحرا اور شام کے ساتھ سرحد پر دوبارہ قبضہ حاصل کرنے کے لیے آپریشن جاری رکھا۔

  • ایبٹ آباد: سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، داعش کا نیٹ ورک چلانے والا دہشتگرد گرفتار

    ایبٹ آباد: سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، داعش کا نیٹ ورک چلانے والا دہشتگرد گرفتار

    ایبٹ آباد: خیبرپختونخواہ میں انسداد دہشت گردی فورس نے اہم کارروائی کرتے ہوئے داعش کا نیٹ ورک چلانے والے مبینہ دہشت گرد کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے شہر ایبٹ آباد میں سی ٹی ڈی ہزارہ نے یہ اہم کارروائی کی اس موقع پر داعش کا نیٹ ورک چلانے والا مبینہ دہشت گرد مجیب الرحمان گرفتار کر لیا گیا۔

    محکمہ انسداد دہشت گردی نے ایبٹ آباد میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے مبینہ دہشت گرد مجیب الرحمان کو گرفتار کر لیا، گرفتار مبینہ دہشت گرد مجیب الرحمان کا تعلق کراچی سے ہے۔

    گرفتار مبینہ دہشت گرد کراچی اور پنجاب میں بڑی دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث تھا جن میں ٹارگٹ کلنگ، بم دھماکوں، بینک ڈکیتیوں سمیت سنگین دہشت گردی کی وارداتیں شامل ہیں۔

    ڈی جی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی‘1 دہشت گرد گرفتار

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں صوبہ بلوچستان کے علاقے لورالائی میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 2 خودکش بمباروں سمیت 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائی میں بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کا ماسٹر مائنڈ بھی ہلاک ہوگیا۔ ہلاک ماسٹر مائنڈ کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تھا۔

  • داعش کی حمایت، اردن کے11 شہریوں کو پانچ سال کی سزا

    داعش کی حمایت، اردن کے11 شہریوں کو پانچ سال کی سزا

    عمان: ادرن کی فوج داری عدالت نے دہشت گرد تنظیم داعش کی حمایت میں 11 اردنی شہریوں کو پانچ سال قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق اردن کی ایک فوج داری عدالت نے داعش کی حمایت کے الزام میں 11 اردنی باشندوں کو پانچ سال قید کی سزا سنا دی۔

    غیرملکی خبر رساں اداروں کے مطابق ملزمان میں تین مختلف جامعات کے طلباء شامل ہیں۔ انہیں داعش کی حمایت کی پاداش میں دو سے پانچ سال قید با مشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔

    ملزمان پر سوشل میڈیا پر دہشت گرد تنظیموں کی حمایت اورفیس بک کے ذریعے داعش کی حمایت میں پروپگنڈہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ تمام ملزمان کی عمریں بیس اور تیس سال کے درمیان ہیں۔

    فوج داری عدالت کی جانب سے ملزمان کو یہ سزائیں سوشل میڈیا پر ان کی طرف سے پوسٹ کردہ بیانات اور مواد کی بنیاد پر سنائی گئی ہیں۔

    عدالت میں زیرسماعت دہشت گردی کے کیس میں زیادہ تر ملزمان پر النصرہ فرنٹ، داعش اور دیگر دہشت گرد گروپوں کی حمایت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    امارات میں داعش کے ’کی بورڈ جہادی‘ کو پانچ سال قید، دس لاکھ درہم جرمانہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے متحدہ عرب عمارات کی عدالت نے سوشل میڈیا پر شدت پسندی کی ترغیب دینے والے دو افراد کو سائبر کرائم کے قوانین کے تحت قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

  • امریکی صدر کا داعش کے خلاف جلد اہم اعلان متوقع

    امریکی صدر کا داعش کے خلاف جلد اہم اعلان متوقع

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عسکریت پسند تنظیم داعش کے خلاف جلد ایک اہم اعلان کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شام اور عرق میں اپنا اثرورسوخ رکھنے والی شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جلد اہم اعلان کرنے جارہے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ اعلان امریکی صدر کی جانب سے 24 گھنٹے کے اندر ممکن ہے، نئی حکمت اپنی کا اعلان بھی ہوسکتا ہے۔

    ٹرمپ شام میں داعش کے خلاف حاصل کی گئی کامیابی پر بادلہ خیال کریں گے جبکہ فوج کی موجودگی یا انخلا سے متعلق بھی اہم اعلان ممکن ہے۔

    شام میں امریکی حمایت یافتہ سیریئن ڈیموکریٹک فورسز نے داعش کے جنگجوؤں کو صرف ایک مربع کلومیٹر کے علاقے میں محصور کر رکھا ہے۔

    امریکی انتظامیہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ شام سے تقریباً 99 فیصد دولت اسلامیہ کا خاتمہ کردیا گیا ہے تاہم اب بھی ان سے خطرات لاحق ہیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایک ہفتے میں دولت اسلامیہ (داعش) کا خاتمہ کرکے شام اور عراق کو مکمل طور پر آزاد کرایا جائے۔

    ایک ہفتے میں شام و عراق سے داعش کا مکمل خاتمہ کردیں گے، ٹرمپ

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

  • داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی ، گھر لوٹنے کی خواہش مند

    داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی ، گھر لوٹنے کی خواہش مند

    لندن/دمشق : داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی دوشیزہ نے کہا ہے کہ ’مجھے اپنے کیے پر کوئی افسوس نہیں لیکن میں برطانیہ واپس جانا چاہتی ہوں‘۔

    تفصیلات کے مطابق شام و عراق میں دہشتگردانہ کارروائیاں کرنے والی تنظیم داعش میں 2015 کے دوران یورپی یونین سے تعلق والی ہزاروں خواتین داعشی دہشت گرودں سے شادی کےلیے شام گئی تھیں اور اب آہستہ آہستہ کرکے وہ واپس اپنے ممالک جانا چاہتے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تین سال قبل میں اپنے والدین نے جھوٹ بول کر کہ دو دوستوں کے ہمراہ ترکی کے سیاحتی سفر پر جارہی ہوں اور جہاں وہ بغیر بتائے شام روانہ ہوگئی تھی۔

    برطانوی خاتون نے بتایا کہ میں فروری 2015 اپنی دو سہلیوں 15 سالہ امیرہ عباسی، اور 16 سالہ خدیجہ سلطانہ کے ہمراہ گھر والوں سے جھوٹ کہہ کر لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ سے ترکی کے دارالحکومت استنبول پہنچی تھی جہاں سے وہ تینوں سہلیاں داعش میں شمولیت کے لیے شام چلی گئی تھیں۔

    شمیمہ بیگم، امیرہ عباسی، خدیجہ سلطانہ

    شمیمہ بیگم نے بتایا کہ شامہ شہر رقہ پہنچنے کے بعد ہم تینوں کو ایک گھر میں رکھا گیا جہاں شادی کےلیے آنے والے لڑکیوں کو ٹہرایا گیا تھا۔

    مذکورہ لڑکی کا کہنا تھا کہ ’میں درخواست کی میں 20 سے 25 سالہ انگریزی بولنے والے جوان سے شادی کرنا چاہتی ہوں، جس کے دس دن بعد میری شادی 27 سالہ ڈچ شہری سے کردی گئی جس نے کچھ وقت پہلے ہی اسلام قبول کیا تھا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خاتون نے اپنے شوہر کے ہمراہ دو ہفتے قبل ہی داعش کے زیر قبضہ آخری علاقے کو چھوڑ کر شمالی شام کے پناہ گزین کیمپ میں منتقل ہوئی ہے جہاں مزید 39 ہزار افراد موجود ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے 19 سالہ شمیمہ بیگم کا کہنا تھا کہ میں نے کوڑے میں سربریدہ لاشوں کے سر پڑے ہوئے دیکھے لیکن وہ مجھے بے سکون یا خوفزدہ نہیں کرسکے۔

    پناہ گزین کیمپ میں مقیم دہشت گرد خاتون نے صحافی کو تبایا کہ وہ حاملہ ہے اور اپنی اولاد کی خاطر واپس اپنے گھر برطانیہ جانا چاہتی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ لڑکی کے دو بچے اور تھے جو اب اس دنیا میں نہیں رہے اور میرے ساتھ شام آنے والی ایک لڑکی بمباری میں ہلاک ہوچکی ہے جبکہ دوسری کا کچھ پتہ نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خدیجہ سلطانہ کے اہل خانہ کے وکیل کا خیال ہے کہ 2016 میں خدیجہ روسی جنگی طیاروں کی بمباری میں ہلاک ہوک ہوچکی ہے۔