Tag: ISIS

  • برطانیہ داعش کی شکست کےلیے جنگ جاری رکھے گا، گیون ولیم سن

    برطانیہ داعش کی شکست کےلیے جنگ جاری رکھے گا، گیون ولیم سن

    لندن : برطانوی وزیر دفاع گیون ولیم سن نے کہا ہے کہ ’برطانوی افواج داعش کو شکست سے فاش کرنے کےلیے جنگ جاری رکھے گا‘۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے وزیر دفاع گیون ولیم سن نے برسلز میں نیٹو اجلاس میں شرکت کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’شام و عراق میں داعش کا خطرہ کم ہوکر تبدیل ہوگیا ہے کیوں داعش منتشر ہوچکی ہے‘۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ برطانیہ اپنی عوام اور اتحادیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کےلیے تمام تر اقدامات کرے گا۔

    واضح رہے کہ گیون ولیم سن کا ایسے وقت میں آیا جب امریکا داعش کے خلاف نیا اتحاد بنانے کو تیار ہے، امریکا شام سے امریکی افواج کی واپسی کے بعد مبصر کی تعیناتی کے بارے میں گفتگو کررہا ہے۔

    مزید پڑھیں : برطانیہ 2019 کے اختتام تک ’ڈرون اسکاڈرن‘ تیار کرلے گا، وزیر دفاع

    خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانیہ کے وزیر دفاع گیون ولیم سن نے رائل یونائٹڈ سروسز انسٹیٹیوٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ برطانیہ مضبوط اور پہلے سے زیادہ جارحانہ صلاحتیوں کی حامل مسلح افواج کی ضرورت ہے تاکہ وہ ایک بڑی فوجی طاقت بن سکے۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ برطانیہ دشمن کے دفاعی نظام سے نمٹنے کےلیے 70 لاکھ پاؤنڈ کی لاگت سے ڈرون کا فضائی تیار کررہا ہے جو 2019 کے اختتام تک تیار ہوجائے گا۔

    گیون ولیم سن نے بتایا کہ برطانوی افواج کوئین الزبتھ کے نام سے منسوب نئے بحری بیڑے کو بحر الکاحل میں تعینات کررہا ہے جہاں چین اپنا اثر رسوخ بڑھا رہا ہے۔

  • عراق میں امریکی فوجی سرگرمیاں مزید موثر بنائی جائیں گی: امریکا

    عراق میں امریکی فوجی سرگرمیاں مزید موثر بنائی جائیں گی: امریکا

    واشنگٹن: قائم مقام امریکی وزیر دفاع پیٹرک شیناہن کا کہنا ہے کہ عراق میں عسکریت پسندوں کے خلاف امریکی فوجی سرگرمیاں مزید موثر بنائی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے پہلے دورہ عراق کے موقع پر قائم مقام امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ہم عراق کی سالمیت کا احترام کرتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراقی وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے پیٹرل شیناہن کا کہنا تھا کہ وہ امریکی کردار کو تسلیم کریں، وسائل کی ترسیل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عراقی فوج کی قابلیت کو مزید بڑھانے کے لیے حکمت عملی پر غور کررہے ہیں، امریکی فوج کی تعداد محدود کرنے سے متعلق عراقی پارلیمنٹ کی تجاویز سے آگاہ ہیں۔

    خیال رہے کہ قائم مقام امریکی وزیر دفاع غیر اعلانیہ دورہ پر بغداد پہنچ گئے، جہاں انہوں نے وزیراعظم عادل عبدالمہدی سے ملاقات کی اور مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس دورے میں شیناہن نے عراقی صدر کے ساتھ ساتھ اعلیٰ عراقی دفاعی عہدیداروں سے ملاقاتیں بھی کیں۔ واضح رہے کہ اس وقت بھی عراق میں قریب پانچ ہزار امریکی فوجی موجود ہیں۔

    ایک ہفتے میں شام و عراق سے داعش کا مکمل خاتمہ کردیں گے، ٹرمپ

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایک ہفتے میں دولت اسلامیہ (داعش) کا خاتمہ کرکے شام اور عراق کو مکمل طور پر آزاد کرایا جائے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ داعش کی خلافت ختم کردی لیکن اس کے چھوٹے چھوٹے گروپ خطرناک ہوسکتے ہیں، غیر ملکی جنگجوؤں کو امریکا پہنچنے سے روکنا ہے۔

  • سعودی عرب کا دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا عزم

    سعودی عرب کا دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا عزم

    واشنگٹن: سعودی وزیربرائے خارجہ عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی اتحادی ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا جس میں عادل الجبیر نے بھی خطاب کیا۔

    اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سعودی عرب دہشت گردی کے خاتمے کے لے بین الاقوامی اتحاد کے ساتھ مل کر ہرممکن اقدامات کرے گا۔

    وزیر خارجہ کہ کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ضروری ہے ان کی فنڈنگ بھی روکی جائے، دہشت گردوں کو فنڈ دینا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی حکومت اُن تمام بین الاقوامی اور علاقائی کوششوں کو سپورٹ کرنے کا عزم کرتی ہے جن کا مقصد دہشت گرد تنظیموں کا خاتمہ اور خطے کو عدم استحکام کے  لیے کوشاں ہیں۔

    سعودی عرب شام سے غیرملکی افواج کے انخلا کا حامی

    دہشت گردی کے خاتمے کے لیے یہ بین الاقوامی اتحاد ستمبر 2014 میں بنایا گیا جس کے 79 ممالک حصہ ہیں اور سعودی سعودی عرب کا اتحاد میں مرکزی کردار رہا ہے۔

    اتحاد کا دعویٰ ہے کہ اس نے داعش کا 99 فیصد خاتمہ کردیا ہے تاہم دنیا بھر میں اب بھی شدت پسند تنظیم سے خطرات لاحق ہیں۔

    خیال رہے کہ سعودی وزیر برائے خارجہ عادل الجبیر نے واشنگٹن میں منعقد اجلاس کے ضمن میں پولینڈ، سویڈن، فرانس، جرمنی، ہالینڈ، ڈنمارک، یوکرین، فن لینڈ، آئرلینڈ اور عراق کے وزراء خارجہ سے بھی ملاقاتیں کیں۔

  • ایک ہفتے میں شام و عراق سے داعش کا مکمل خاتمہ کردیں گے، ٹرمپ

    ایک ہفتے میں شام و عراق سے داعش کا مکمل خاتمہ کردیں گے، ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایک ہفتے میں دولت اسلامیہ (داعش) کا خاتمہ کرکے شام اور عراق کو مکمل طور پر آزاد کرایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ سے زیادہ ایک ہفتے میں داعش کا مکمل خاتمہ کرکے 100 فیصد خلافت ہمارے پاس ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ داعش کی خلافت ختم کردی لیکن اس کے چھوٹے چھوٹے گروپ خطرناک ہوسکتے ہیں، غیر ملکی جنگجوؤں کو امریکا پہنچنے سے روکنا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے خطاب میں کہا کہ دہشت گردوں نے کچھ عرصے انٹرنیٹ کا استعمال ہم سے بہتر انداز میں کیا لیکن اب اس شعبے میں وہ اتنے اچھے نہیں رہے۔

    امریکی صدر نے اپنے اتحادیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم آنے والے وقتوں میں بھی ساتھ کام کریں گے‘۔

    امریکا کے سیکریٹری داخلہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ’امریکا شام سے اپنی افواج کے انخلاء کے باوجود داعش کے خلاف جنگ جاری رکھے گا‘۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ شام سے امریکی افواج کا انخلاء ایک شاطرانہ تبدیلی تھی لیکن یہ تبدیلی مشن میں نہیں آئی، پومپیو نے مزید کہا کہ دنیا اب ایسے جہاد میں داخل ہورہی ہے جس کا کوئی مرکز نہیں ہوگا۔

    دوسری جانب امریکی افواج کو خدشہ ہے کہ اگر دہشت گردوں پر انسداد دہشت گردی کے حوالے سے دباؤ برقرار نہ رکھا تو داعش دوبارہ سر اٹھا سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ سے اختلافات، امریکی وزیر دفاع مستعفی ہوگئے

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • مصر: سیکیورٹی فورسز کی داعش کے خلاف کارروائیاں، 59 عسکریت پسند ہلاک

    مصر: سیکیورٹی فورسز کی داعش کے خلاف کارروائیاں، 59 عسکریت پسند ہلاک

    قاہرہ: مصر میں سیکیورٹی فورسز نے داعش کے خلاف کارروائیاں تیز کردیں، حالیہ کارروائیوں میں 59 عسکریت پسند ہلاک کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق مصری سیکیورٹی فورسز نے حالیہ دنوں میں جزیرہ نماسینائی سمیت دیگر علاقوں میں درجنوں عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں کے دوران 7 مصری فوجی بھی ہلاک ہوئے، فورسز نے داعش سے منسلک دیگر دہشت گرد گرہوں کے خلاف بھی کارروائیاں تیز کردی ہیں۔

    مصری فوج نے جزیرہ نما سینائی میں داعش سے منسلک شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کا آغاز فروری 2018ء میں کیا تھا، فوجی حکام کے مطابق اس دوران سینکڑوں شدت پسندوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔

    علاوہ ازیں شمال مشرقی سرحد پر فورسز کی کارروائیوں میں متعدد دہشت گرد گرفتار ہوئے، جن کے قبضے سے اسلحہ اور بارودی مواد برآمد ہوا۔

    مصری فوج کی داعش کے خلاف فضائی کاروائی، 35 دہشت گردہلاک

    محتاط اندازے کے مطابق عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیوں کے آغاز سے لے کر اب تک سینکڑوں مصری فورسز بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ جولائی 2015 میں اہم کارروائی کی گئی تھی، سینائی کے علاقے میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی کارروائی میں داعش کے دو سرکردہ رہنماوں سمیت پینتیس افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں داعش کے دہشت گردوں نے مصری دارالحکومت میں بس پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

  • ترکی اور روس کا شام میں داعش کے خلاف فوجی آپریشن جاری رکھنے کا اعلان

    ترکی اور روس کا شام میں داعش کے خلاف فوجی آپریشن جاری رکھنے کا اعلان

    ماسکو: ترکی اور روسی حکام نے اعلان کیا ہے کہ شام میں دولت اسلامیہ کے خاتمے تک فوجی آپریشن جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی اور روسی حکام نے واضح کیا ہے کہ امریکی فوج کے شام سے انخلا کے علان کے باوجود ہماری افواج مشترکہ طور پر شام میں آپریشن جاری رکھے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا ہے کہ شام میں موجودہ صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں، دہشت گردی کو منتقی انجام تک پہنچائیں گے۔

    عراق میں امریکی فوجیں تعینات رہیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ترک ہم منصب میولٹ کاؤسوگلو سے رابطے کے بعد مقامی مڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شام میں نئے جیلنجز اور مسائل کا سامنا ہے، جسے مدنظر رکھتے ہوئے مشترکہ افواج نے حکمت عملی تیار کرلی۔

    ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک شام میں بے گھر ہونے والے افراد کو ان کے گھر واپسی کے لیے بھی لائحہ عمل پر غور کررہے ہیں، آستانہ امن عمل ہماری اولین ترجیح ہے، جس کے تحت شام کی سیاسی ساخت کو بچانے کے لیےہرممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ کچھ روز قبل ہی صدر ٹرمپ نے شام میں تعینات امریکی افواج کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا تھا، امریکی حکام کے مطابق افواج نے وہاں اپنے اہداف حاصل کرلیے ہیں اس لیے افواج کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا جارہا ہے۔

    بعد ازاں عراق نے عندیہ دیا تھا کہ وہ اپنی فوج شام میں بھیجنے کے لیے غور کررہا ہے۔

  • داعشی خاتون کی قید میں کمسن بچی پیاس کی شدت سے ہلاک

    داعشی خاتون کی قید میں کمسن بچی پیاس کی شدت سے ہلاک

    برلن : جرمن پولیس نے جنگی جرائم میں ملوث ایک خاتون کو عدالت میں پیش کیا ہے جس پر کمسن بچی کو گرمی میں پیاس سے ہلاک ہونے کےلیے چھوڑنے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی عدالت میں عالمی دہشت گرد تنظٰم داعش کی ایک رکن کو پیش کیا گیا ہے جس پر الزام ہے کہ ان نے پانچ سالہ بچی کو شدید گرمی میں پیاس کی شدت سے مرنے کےلیے چھوڑ دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 27 سالہ جنیفر ڈبلیو سنہ 2014 میں عراق گئی تھی جہاں اس نے داعش میں خود ساختہ طور پر شمولیت اختیار کی اور اخلاقی پولیس کا حصّہ بن گئی تھی۔

    استغاثہ کے مطابق جنیفر کا کام داعش کے زیر قبضہ علاقوں میں گشت کرکے خواتین کا برتاؤ اور لباس چیک کرنا تھا کہ وہ داعش کے اصولوں کے تحت ہے یا نہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ گشت کے دوران ملزمہ کے پاس کلاشنکوف، ایک پستول اور دھماکا خیز جیکٹ موجود ہوتی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2015 میں خاتون کا شوہر داعش کے زیر قبضہ علاقے موصل میں ایک بچی کو غلام کے طور پر خرید کر لایا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جب بچی بیمار ہوئی تو اس نے بستر گیلا کردیا جس پر ملزمہ کا شوہر طیش میں آگیا اور بچی کو سخت گرمی میں گھر کے باہر زنجیروں سے باندھ دیا جہاں وہ پیاس کی شدت سے مرگئی۔

    جرمنی کی عدالت میں ملزمہ پر الزام ہے کہ اس نے اپنے شوہر کے ظالمانہ اقدام میں اس کا ساتھ دیا اور بچی کو بچانے کی کوشش بھی نہیں کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جنیفر ڈبلیو کو قتل اور ہتھیار رکھنے کے الزامات کا سامنا بھی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جنیفر کو ترک پولیس نے انقرہ میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ جرمن سفارت خانے میں اپنے کاغذات کی تجدید کروانے گئی تھی۔

    ترک پولیس نے ملزمہ کو جرمن پولیس کے حوالے کردیا لیکن جرمن پولیس نے اسے ناکافی ثبوتوں کی بناء پر رہا کر دیا تھا تاہم جون میں پولیس نے اسے دوبارہ گرفتار کیا جب وہ شام جانے کی کوشش کررہا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر ملزمہ پر الزام ثابت ہوگئے تو اے عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

  • افغانستان: اتحادی افواج کا فضائی حملہ، داعش کا ترجمان ہلاک

    افغانستان: اتحادی افواج کا فضائی حملہ، داعش کا ترجمان ہلاک

    کابل: افغانستان میں اتحادی افواج کے فضائی حملے میں داعش کا ترجمان صل عزیز اعظم ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اتحادی افواج کی جانب سے فضائی حملہ افغان مشرقی صوبے ننگرہار میں کیا گیا جس کے نتیجے میں عسکریت پسند تنظیم داعش کا ترجمان صل عزیز اعظم ہلاک ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صل عزیز عراق اور شام میں بحیثیت داعش کا ترجمان کام کرتا تھا، اس دہشت گرد گروہ میں اسے مرکزی رہنماؤں کی حیثیت بھی حاصل تھی۔

    حکام کے مطابق ہلاک دہشت گرد عام لوگوں کو ہائی پروفائل حملوں کے لیے داعش میں بھرتی کرتا تھا، اور متعدد عام شہریوں کی ہلاکتوں میں بھی ملوث رہا ہے۔

    دوسری جانب داعش نے اب تک صل عزیز کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی، جبکہ صوبہ ننگرہار میں داعش اور طالبان کی جانب سے متعدد حملے کیے جاچکے ہیں، جس کے باعث اب تک سیکڑوں سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور کئ سو زخمی ہوچکے ہیں۔

    افغانستان: سرکاری عمارت پر حملہ، 43 افراد ہلاک، 20 سے زائد زخمی

    خیال رہے کہ دو روز قبل افغانستان میں سرکاری عمارت پر دہشت گرد حملے کے نتیجے میں 43 افراد ہلاک اور بیس سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں تینوں حملہ آور مارے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ مذکورہ دہشت گرد حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا کہ جب طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، اور دونوں فریقین کی جانب سے مثبت تاثر سامنے آرہا ہے۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اچانک دورے پر عراق پہنچ گئے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اچانک دورے پر عراق پہنچ گئے

    بغداد: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اچانک دورے پر عراق پہنچے اور وہاں تعینات فوجیوں سے ملاقاتیں کیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ خاتون اول میلانیا ٹرمپ کے ہمراہ اچانک دورے پر عراق پہنچ گئے جہاں انہوں نے تعینات امریکی فوجیوں سے ملاقاتیں کیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ نے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار عراق میں تعینات فوجیوں سے ملاقات کی، اس دوران وہ خوش گوار موڈ میں نظر آئے۔

    امریکی صدر نے الاسد ایئربیس پر فوجیوں کے ساتھ کرسمس بھی منائی، اس دوران وہ فوجیوں سے گلے ملے، جبکہ فوجیوں نے صدر ٹرمپ کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں۔

    اس موقع پر امریکی صدر نے عراق میں فوج کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی کاشوں کو سراہا، ان کا کہنا تھا کہ فوجیوں کی قربانیوں کو کبھی بھلایا نہیں جاسکتا۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق اس وقت تقریباً پانچ ہزار امریکی فوجی عراق میں تعینات ہیں، جو عراقی فوج کے ساتھ مل کر عسکریت پسند گروپ داعش کا مقابلہ کررہے ہیں۔

    عراق نے شام میں اپنی فوج تعینات کرنے کا عندیہ دے دیا

    دوسری جانب امریکا نے افغانستان سے اپنی فوج کی واپسی کا اعلان کررکھا ہے، حکام کے مطابق سو دن کے اندر فوجیوں کی واپسی کا عمل مکمل کرلیا جائے گا۔

    اس اعلان کے تناظر میں دو روز قبل عراقی وزیر اعظم عادل عبدالامہدی نے کہا تھا کہ عراقی فوج کو ہمسایہ ملک شام میں تعینات کیا جا سکتا ہے، اس سے متعلق حکمت علمی پر غور کررہے ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ شام میں داعش سے خطرہ ہے، یہ جنگجو گروپ اپنی دہشت گرد کارروائیوں کا دائرہ وسیع کرسکتے ہیں جس سے شامی تارکین وطن کا مسئلہ بھی بڑھ سکتا ہے۔

  • عراق نے شام میں اپنی فوج تعینات کرنے کا عندیہ دے دیا

    عراق نے شام میں اپنی فوج تعینات کرنے کا عندیہ دے دیا

    بغداد: امریکی حکام کے شام سے فوجی انخلا کے اعلان کے نتیجے میں عراق نے اپنی فوج تعینات کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے گذشتہ دنوں شام سے اپنی فوج واپس بلانے کا اعلان کیا تھا جبکہ اب عراقی حکام کاکہنا ہے کہ وہ اپنی فوج شام میں تعینات کرسکتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراقی وزیر اعظم عادل عبدالامہدی کا کہنا ہے کہ عراقی فوج کو ہمسایہ ملک شام میں تعینات کیا جا سکتا ہے، اس سے متعلق حکمت علمی پر غور کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سرحد پار سے کسی بھی قسم کے خطرے سے بچنے کے لیے تمام امکانات پر غور کیا جا رہا ہے، ضرورت پڑی تو فوج بھیج دیں گے۔

    عادل عبد الامہدی کا کہنا تھا کہ شام میں داعش سے خطرہ ہے، یہ جنگجو گروپ اپنی دہشت گرد کارروائیوں کا دائرہ وسیع کرسکتے ہیں جس سے شامی تارکین وطن کا مسئلہ بھی بڑھ سکتا ہے۔

    شام سے فوجی انخلاء کے فیصلے پر ترک صدر کو اعتماد میں لیا، امریکی صدر ٹرمپ

    خیال رہے کہ عراق نے دریائے فرات کے قریب شام کے ساتھ اپنی سرحد پر سکیورٹی اقدامات میں اضافہ کر رکھا ہے جس کا مقصد داعش کے عسکریت پسندوں کے عراق میں کسی ممکنہ داخلے کو روکنا ہے۔

    دوسری جانب گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ شام سے امریکی فوج کے انخلاء کے معاملے پر ترک صدر رجب طیب اردوان کو اعتماد میں لیا ہے۔

    یاد رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔