Tag: ISIS

  • عراق میں پارلیمیانی انتخابات میں ووٹنگ کا عمل جاری

    عراق میں پارلیمیانی انتخابات میں ووٹنگ کا عمل جاری

    بغداد : عراق کی عوام کئی برسوں کی خانہ جنگی کے بعد آج پہلی بار پارلیمانی الیکشن میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے،عراقی پارلیمنٹ کی 329 نشتوں کے لیے 7ہزار امیدوار الیکشن میں حصّہ لے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ کئی برسوں سے خانہ جنگی میں گھرا مشرق وسطیٰ کے ملک عراق میں داعش کی شکست کے بعد آج پہلے پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہورہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عراقی پارلیمنٹ کی 329 نشتوں کے لیے سات ہزار اتحادی جماعتوں اور آزاد امیدواروں نے الیکشن میں حصّہ لیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ عراق کی عوام گذشہ کئی برسوں سے خانہ جنگی کا شکار تھا اور چار سال داعش سے اپنا دفاع کرنے بعد خود کی تعمیر نو کررہے ہیں۔

    غیر ملکی تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ عراق کے پارلیمانی الیکشن مaیں جس کی فتح ہو اسے ملک میں اتحاد قائم کرنے میں فرقہ واریت اور علیحدگی پسندوں کا سامنا رہے گا۔

    برطانوی میڈیا نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ عراقی پارلیمانی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا آغاز صبح چار بجے کیا جائے گا جو شہ پیہر 3 بجے تک جاری گا۔

    واضح رہے کہ عراق کی اکثریت شعیہ اور سنی عوام پر مشتمل ہے اس لیے شہری اپنے حریفوں کی مخالفت میں حق رائے دہی استعمال کریں گے، جبکہ کردوں نے الیکشن میں دینے کے لیے اپنی الگ فہرست تیار کر رکھی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عراق میں اس وقت شعیہ حکومت ہے جس نے دولت اسلامیہ کے دہشت گردوں کے خلاف فتح حاصل کی اور ملک کی سیکیورٹی کے معاملات کو بہتر کیا، لیکن بیشتر عراقی عوام حکومت نے کرپشن اور ملک کی معاشی بد حالی کے باعث ناراض ہے۔

    خیال رہے کہ عراق میں ایسے وقت میں پارلیمانی الیکشن کا آغاز ہوا جب امریکا نے سنہ 2015 میں ایران کے ساتھ طے ہونے والی ایٹمی ڈیل سے دستبرداری اختیار کرکے ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کردی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا عراقی عوام کو خدشہ ہے کہ امریکی صدر کے جوہری معاہدے سے نکل جانے کے بعد امریکا اور ایران کے درمیان ہونے کشیدگی کے باعث دوبارہ ان کا ملک مصیبت کا شکار نہ ہوجائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شاپنگ مال میں فائرنگ کا منصوبہ، 17 سالہ نوجوان گرفتار

    شاپنگ مال میں فائرنگ کا منصوبہ، 17 سالہ نوجوان گرفتار

    ڈلاس: امریکی ریاست ٹیکساس میں قائم شاپنگ مال میں فائرنگ کی منصوبہ بندی کرنے والے 17 سالہ نوجوان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق 17 سالہ مسلم نوجوان متین عزیزی کی شدت پسند تنظیم داعش سے روابط تھے جس سے متاثر ہوکر اس نے دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کی، تاہم پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے نواجوان کو حراست میں لے لیا ہے۔

    امریکی پولیس حکام نے گرفتاری سے متعلق کہا ہے کہ ملزم کی جانب سے شاپنگ مال میں حملے کی منصوبہ بندی کی جاچکی تھی، ملزم رواں ماہ مئی کے وسط میں حملہ کرنا چاہتا تھا علاوہ ازیں اس نے حملے کو کامیاب بنانے کے لیے دیگر لوگوں کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش بھی کی۔

    امریکا: ریستوران میں برہنہ شخص کی فائرنگ، 4 افراد ہلاک، 2 زخمی

    پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ ملزم نے حملے کی منصوبہ بندی کے تحت تقریبا 1 ہزاز 4 سو ڈالرز کے ہتھیار اور دیگر جرائم میں استعمال ہونے والے آلات خریدے، تاہم پولیس نے خفیہ اطلاعات اور بھرپور کارروائی کے ذریعے ایک بڑے پیمانے پر ہونے قتل عام سے شہریوں کو بچا لیا۔

    دوسری جانب ملزم متین عزیزی نے پولیس کو بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کسی صورت اس حملے کو کامیاب بنانا چاہتا تھا، اس کی خواہش تھی کہ وہ پاکستان جائے جہاں سے وہ افغانستان کا سفر کرے اور داعش میں شمولیت اختیار کرے۔

    عوامی باتھ روم میں پستول بھولنے پراسکول ٹیچرگرفتار

    خیال رہے کہ ملزم امریکا میں واقع ’پلینو ویسٹ ہائی اسکول‘ کا طالب علم ہے جسے اسکول کیمپس سے گرفتار کیا گیا ہے، نوجوان متین عزیزی کے خلاف دہشت گردی کے الزام کے تحت کارروائی جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انقرہ اجلاس: شام میں امن کے لیے  روس، ایران اور ترکی کامشترکہ کوششیں کرنے پر اتفاق

    انقرہ اجلاس: شام میں امن کے لیے روس، ایران اور ترکی کامشترکہ کوششیں کرنے پر اتفاق

    انقرہ: ترکی، ایران اور روس نے شام میں قیام امن کے لیے کوششیں تیز کرتے ہوئے شامی عوام کی حفاظت کے لیے مشترکہ طور پر اقدامات کرنے پراتفاق کرلیا.

    تفصیلات کے مطابق 4 اپریل کو بدھ کے روز ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردوگان کی زیر صدرات شام میں جاری بحران کے حوالے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں ایرانی صدر حسن روحانی اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے شرکت کی۔

    عالمی میڈیا کے مطابق ترکی کی سربراہی میں منعقد ہونے والا دوسرا سہ فریقی اجلاس پونے دو گھنٹے جاری رہا، جس میں ترکی، ایران، اور روس نے شام میں قیام امن کے لیے اپنی کوششیں تیز کرتے ہوئے بحران زدہ ملک میں قائم حفاظتی علاقوں میں موجود شہریوں کے تحفظ کے لیے مشترکہ طور پر ہر ممکن اقدامات کرنے پر اتفاق کیا۔

    سربراہی اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ اقوام متحدہ کے جنگ بندی کے حوالے سے بنائے گئے قانون کی شک نمبر 2254 کے تحت شام میں جنگ بندی کے معاہدے پر عمل کرتے ہوئے ملک میں امن بحال کیا جائے۔

    سہ فریقی سربراہی اجلاس میں تینوں ملکوں کے سربراہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تینوں ملک مل کر شام میں قائم امن کو یقنی بناتے ہوئے شام کی حدود کے اندر اتحاد و اتفاق کی فضا کو دوبارہ قائم کریں، تاکہ دیگر عرب ممالک کے برابر بحران زدہ شام کو حق دیا جاسکے۔

    واضح رہے کہ بدھ کے روز ترک شہر انقرہ میں منعقدہ کانفرنس گذشتہ سال 2 نومبر کو روس کے شہر سوچی میں منعقد ہونے والے سہہ فریقی سربراہی اجلاس کے دوسرے مرحلے کی حیثیت رکھتی ہے۔

    خیال رہے کہ ترکی شام میں باغیوں کا حامی ہے، جبکہ ایران اور روس نے شامی صدر بشارالااسد کے مدد طلب کرنے پر شام میں اپنی فوجیں داخل کی تھیں۔ اس وقت تینوں ملکوں کی فوج شام میں موجود ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں ہے، میجر جنرل آصف غفور

    پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں ہے، میجر جنرل آصف غفور

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفورنے کہا ہے کہ پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں، مسئلہ کشمیر ستر سال سے حل طلب ہے، طالبان سے مذاکرات افغان حکومت اور امریکا نے کرنے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی، میجر جنرل آصف غفورنے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کو عالمی برادری کی توجہ کی ضرورت ہے۔

    ان کی تحریک آزادی کو دہشت گردی کی نظرسے نہ دیکھا جائے، پاکستان کشمیری بھائیوں کی ہرطرح سے سفارتی حمایت کر رہا ہے اور کرتا رہے گا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ طالبان گروپوں سے مذاکرات افغان حکومت اور امریکا نے کرنے ہیں لیکن فورم کا حصہ ہونے کے ناطے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

    افغان طالبان پرہمارا کوئی اثر و رسوخ نہیں ہے، باجوہ ڈاکٹرائن صرف سکیورٹی سے متعلق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر پاکستانی کی خواہش ہے کہ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے اور الیکشن کا انعقاد اپنے وقت پر ہو۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں اور نہ ہی اس کا کوئی منظم سیٹ اپ ہے، میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ سوات میں عوام کے مطالبے پرکنٹونمنٹ بنائی، بلوچستان میں دہشت گردی میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

    حکومت فیض آباد دھرنےسے متعلق عدالتی احکامات پر عمل کرے، کوئی قانون کو ہاتھ میں لے توحکومتی مشینری کو حرکت میں آنا چاہیے، حلقہ بندیوں کے معاملے سے فوج کا کوئی تعلق نہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • لندن دھماکےمیں ملوث عراقی پناہ گزین کو34سال قیدکی سزا

    لندن دھماکےمیں ملوث عراقی پناہ گزین کو34سال قیدکی سزا

    لندن:  برطانیہ میں پناہ لینے والےعراقی نوجوان احمد حسن کو قتل کا جرم ثابت ہونے پرمقامی عدالت نے 34 سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابقعراق میں حالات خراب ہونے کے باعث 2016 میںبرطانیہ میں پناہ لینے والے 18 سالہ نوجوان احمد حسن نے 2016 میں دہشت گردی کی روک تھام کے لیے شروع کیے گئے پروگرام میں شرکت کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    18 سالہ احمد حسن گذشتہ سال لندن کے علاقے پارسنز گرین میں واقع زیرزمین ریلوے اسٹیشن میں گھریلو سطح پر تیارکردہ دھماکہ خیزمواد نصب کیا تھا جس کے پھٹنے سے اسٹیشن پر مسافروں میں سے 30 افراد جُھلس کر زخمی ہوئے تھے۔

    حسن کی ذہن سازی کرنے والی خاتون لیکچرار کا کہنا تھا کہ نوجوان حملہ آورحکومتی سرپرستی میں چلنے والے دہشت گردوں کی بحالی کے مرکز میں جانے کے لیے تیار ہی نہیں تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ احمد حسن کو حکومت کی زیر سرپرستی چلنے والے مخلتف بحالی کے مراکز میں داخل کرنے کوشش کی گئی لیکن حسن کا یہ دعویٰ تھا کہ اسے ایسے کسی پروگرام میں شرکت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

    کیٹ کیبل نے برطانوی خبررساں ادارے کو بتایا کہ یہ میرے لیے ضمیر کا مسئلہ تھا، ہمیں پارسنز گرین میں ہونے والے خطرناک واقعے سے سبق سیکھنا چاہیے اور کوشش کرنی چاہیے کہ آئندہ ایسا کوئی حادثہ رونما نہ ہو۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے پولیس کو حسن کے حوالے سے پہلے ہی متبنہ کردیا تھا کیوں کہ سن 2016 میں حسن نے امیگریشن کے لیے دیئے گئے انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ عراقی شدت پسند تنظیم داعش میں شامل ہوکر قتل کرنے تربیت حاصل کرچکا ہے۔

    یاد رہے کہ برطانوی دارالحکومت لندن کے جنوبی حصے میں واقع زیر زمین ٹرین اسٹیشن پارسنز گرین انڈر گراؤنڈ میں کھڑی ٹرین میں ایک بالٹی میں رکھا گیا بم دھماکے سے پھٹ گیا تھا جس کے نتیجے میں 30 افراد جُھلس کر زخمی ہوئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • عراق: موصل میں 11 ہزار افراد کے لاپتہ ہونے کا انکشاف

    عراق: موصل میں 11 ہزار افراد کے لاپتہ ہونے کا انکشاف

    بغداد: عراق کے شہر موصل میں داعش تنظیم کے قبضے کے بعد سے 11 ہزار سے زائد افراد کے لاپتہ ہونے کا انکشاف، جن کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات حاصل نہ ہوسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے شہر موصل میں پولیس کے ایک افسر نے انکشاف کیا ہے کہ 2014 میں شہر پر داعش کی تنظیم کے قبضے کے بعد سے 11 ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہوئے جن کے انجام کے بارے میں اب تک کوئی معلومات حاصل نہیں ہوسکی ہیں۔

    موصل میں جاری آپریشن کے اختتام کے بعد داعش تنظیم کے مراکز کی تلاشی کے باوجود عراقی حکام لاپتہ افراد کے بارے میں کچھ معلوم کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق لاپتہ افراد کے لواحقین نے وزیر اعظم حیدر العبادی اور ان کی حکومت کو اپنے متعلقین کے غائب ہونے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

    لاپتہ ہونے والے تین افراد کے والد صادق امین کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے ان کے تین بیٹوں کو اپریل 2015 کو حراست میں لیا تھا، جن کا ابھی تک کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے ان کے بیٹوں کو بازیاب کرایا جائے۔

    دوسری جانب عراقی فوج کی انٹیلی جنس کے افسر نے میڈیا کو بتایا کہ عراقی فورسز نے موصل شہر میں داعش تنظیم کے میڈیا ونگ اعماق ایجنسی کے مرکزی ذمے دار عثمان خالد امین کو گرفتار کرلیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل عراق میں ملٹری انٹیلی جنس کے ڈائریکٹریٹ کا کہنا تھا کہ موصل میں داعش تنظیم کے ایک سیل کو گرفتار کرکے اس کے قبضے سے اہم فائلیں برآمد کرلی گئی ہیں، یہ سیل پارلیمانی انتخابات کے دوران حملوں کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی سے داعش کا خطرناک دہشت گرد گرفتار

    کراچی سے داعش کا خطرناک دہشت گرد گرفتار

    کراچی : ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے داعش سے منسلک خطرناک دہشت گرد گرفتار کرلیا ، دہشتگرد سوشل میڈیا پر داعش کے لیے ذہن سازی کرتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں دہشتگردوں کیخلاف گھیرا تنگ ہوتا جارہا ہے ، کراچی میں ایف آئی اے انسداد دہشتگردی ونگ نے داعش کا خطرناک دہشت گرد گرفتارکرلیا۔

    گرفتار دہشت گرد کا نام عمران عرف سیف الاسلام خلافتی ہے اور وہ سوشل میڈیا پر داعش کے لیے ذہن سازی سازی کرتا تھا، ملزم سے داعش کا جھنڈا، لیپ ٹاپ اور دیگر آلات برآمد ہوئے۔

    حکام کے مطابق دہشت گردوں نے سوشل میڈیا پر 50 سے زائد پیچز بنا رکھے تھے، جن کے ذریعے وہ لوگوں کو داعش میں شمولیت سے متعلق ترغیب دیتے تھے۔


    مزید پڑھیں : ملزم خلیل الرحمان کا داعش سے تعلق کا اعتراف


    یاد رہے گذشتہ سال کراچی سے ہی ایک دہشت گرد خلیل الرحمان کو گرفتار کیا گیا تھا، ملزم سے داعش کے جھنڈے، لٹریچر اور اسلحہ برآمد ہوا جبکہ ملزم افضل خان کے نام سے سوشل میڈیا پر داعش کو فروغ دے رہا تھا۔

    دہشت گرد خلیل الرحمان نے عدالت میں داعش سے تعلق کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ داعش ارکان سوشل میڈیا کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کررہے ہیں۔

    خیال رہے کراچی سینٹرل جیل میں کالعدم شدت پسند تنظیم داعش کے لیے بھرتیوں کا انکشاف سامنے آیا تھا، جس کے مطابق جیل میں کالعدم تنظیموں کے کارکنان کو داعش میں بھرتی کیا گیا اور یہ کام گزشتہ 2 سال سے جاری تھا۔

    حساس اداروں کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سینٹرل جیل سے 30 افراد کو داعش میں بھرتی کیا گیا جبکہ داعش کا حصہ بننے والے ملزمان 12 ملزمان ضمانت پر بھی رہا ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • روس میں چرچ کے باہر فائرنگ‘ 5 خواتین ہلاک

    روس میں چرچ کے باہر فائرنگ‘ 5 خواتین ہلاک

    ماسکو: روس کے جنوبی علاقے میں واقع چرچ کے باہر فائرنگ کے نتیجے میں 5 خواتین ہلاک جبکہ ایک پولیس آفیسر سمیت پانچ افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے وفاقی جمہوریہ داغستان کے دارالحکومت قزلیارمیں واقع چرچ کے باہر فائرنگ کے نتیجے میں 5 خواتین ہلاک جبکہ پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور مارا گیا۔

    عینی شاہدین کے مطابق مسلح شخص چرچ سے باہر آنے والوں کو نشانہ بنارہا تھا، فائرنگ کے بعد لوگ چرچ کے اندر چھپ گئے جس کے بعد سیکورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کو ہلاک کر دیا۔

    واقعے میں پولیس آفیسراورایک سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے جنہوں نے حملہ آور کا سامنا اوراسے ہلاک کیا۔

    روسی حکام کے مطابق حملہ آور مقامی شہری ہے جس کی عمر22 سال ہے اوراس کی شناخت ابراہیم کے نام سے ہوئی ہے۔

    دوسری جانب دہشت گرد تنظیم داعش نے چرچ پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔


    امریکی ریاست ٹیکساس کے چرچ میں فائرنگ‘ 27 افراد ہلاک


    یاد رہے کہ 6 نومبر 2017 کو امریکی ریاست ٹیکساس کے چرچ میں مسلح شخص کی فائرنگ سے 27 افراد ہلاک جبکہ 20 افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کابل میں مسلح افراد کا ہوٹل پرحملہ‘ 5افراد ہلاک‘ 6 زخمی

    کابل میں مسلح افراد کا ہوٹل پرحملہ‘ 5افراد ہلاک‘ 6 زخمی

    کابل : افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مسلح افراد کے ہوٹل پرحملے میں 5 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے جبکہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 3 حملہ آور مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کابل کے انٹرکانٹینینٹل ہوٹل میں رات 9 بجکر 20 منٹ پر مسلح افراد نے ہوٹل میں داخل ہوتے ہی فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہوگئے۔

    افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش کے مطابق سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد مارے گئے جبکہ ہوٹل کو کلیئر کرالیا گیا۔

    ترجمان افغان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے 41 غیرملکیوں سمیت 126 افراد کو بحفاظت ہوٹل سے نکال لیا۔

    افغان میڈیا کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ انہوں نے مسلح افراد کو کابل کے علاقے باغِ بالا میں واقع ہوٹل کے اندر رات 9 بجکر 20 منٹ پرداخل ہوتے ہوئے دیکھا۔


    کابل میں خودکش حملہ ‘ 18 جاں بحق


    افغان سیکورٹی حکام کے مطابق حملہ آوروں کے خلاف 10 گھنٹے سے زائد جاری رہنے والا آپریشن سیکورٹی فورسز نے آج صبح 10 بجے مکمل کیا۔

    کابل کے انٹرکانٹینینٹل ہوٹل پر حملے کی ذمہ داری اب تک کسی گروپ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔

    خیال رہے کہ کابل کے اس ہوٹل میں آج انفارمیشن ٹیکنالوجی کانفرنس کا انعقاد ہونا تھا جبکہ حملے کے وقت ہوٹل میں 100 سے زائد آئی ٹی مینیجرزاور انجیئنرز موجود تھے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل کابل میں امریکی سفارت خانے نے الرٹ جاری کیا تھا کہ دہشت گرد کابل میں معروف ہوٹلز کو نشانہ بناسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ 28 جون 2011 کو اسی ہوٹل میں خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا جس کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • عراقی وزیراعظم کا داعش کوشکست دینے کا اعلان

    عراقی وزیراعظم کا داعش کوشکست دینے کا اعلان

    بغداد: عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے داعش کے خلاف 3 سالہ جنگ کے بعد فتح کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک سے دہشت گرد تنظیم داعش کا خاتمہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی وزیراعظم نے بغداد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عرراقی فورسز نے شام سے متصل سرحدی علاقوں کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا دشمن ہماری تہذیب کو ختم کرنا چاہتا تھا لیکن ہم نے اتحاد اور عزم سے کامیابی حاصل کرلی۔

    دوسری جانب دفاعی تجزیہ کاروں نےخبردار کیا ہے کہ شکست کے باوجود داعش دہشت گرد کارروائیاں کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔

    خیال رہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش نے 2014 میں بغداد کے مغربی اور شمالی حصے میں قبضہ کرلیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے موصل میں داعش کو شکست دے کر کامیابی حاصل کرنے کا اعلان کیا تھا۔


    داعش کے جنگجوزندگی چاہتے ہیں تو ہتھیار ڈال دیں،عراقی وزیراعظم


    واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی کا کہنا تھا کہ دولت اسلامیہ کےجنگجواگرزندہ رہنا چاہتے ہیں تو ہتھیار ڈال دیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔