Tag: ISIS

  • شام میں روسی طیاروں کی بمباری‘ 53 افراد ہلاک

    شام میں روسی طیاروں کی بمباری‘ 53 افراد ہلاک

    دمشق: شام کے مشرقی صوبے دیرالزور کے گاؤں الشفہ میں روسی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں 53 افراد ہلاک جبکہ 18 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی شامی آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ شامی صوبے دیرالزور کے گاؤں الشفہ میں روسی فضائی بمباری سے 53 افراد ہلاک ہوگئے جن میں 21 بچے بھی شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ شام کا گاؤں الشفہ دیرالزور صوبے میں ہے جہاں دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ کا ابھی بھی کچھ علاقوں پر قبضہ ہے۔

    دیرالزور شام کے ان چند صوبوں میں ہے جہاں دولت اسلامیہ کے گڑھ موجود ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل روس کی جانب سے تصدیق کی گئی تھی کہ اس کے 6 طیاروں نے اس علاقے میں بمباری کی ہے لیکن انہوں نے صرف دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں اور ان کے گڑھ کو نشانہ بنایا ہے۔


    شام، فضائی حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 60 ہو گئی


    واضح رہے کہ رواں ماہ حلب کے پُر رونق بازار پربمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 60 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • داعش کی  ننھے شہزادہ جارج کو جان سے مارنے کی دھمکی

    داعش کی ننھے شہزادہ جارج کو جان سے مارنے کی دھمکی

    لندن : دہشت گرد تنظیم داعش نے ننھے برطانوی شہزادہ جارج کو جان سے مارنے کی دھمکی دے دی ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق دہشت گرد تنظیم داعش نے برطانیہ کے شاہی خاندان کو پیغام میں 4 سالہ برطانوی شہزادہ جارج الیگزینڈر لوئس کو قتل کی دھمکی دی ہے، داعش کی سوشل میڈیا پرخفیہ ٹیلی گرام سروس پر تھامس بیٹرسی اسکول کے ساتھ شہزادہ جارج کی تصویر آویزاں کی ہے۔

    تصویر کے ساتھ پیغام میں ’اسکول جلدی شروع ہوتا ہے‘ کی تحریر لکھی ہے‌ جبکہ عربی میں لکھا کہ ” جب گولیوں کی گھن گرج میں جنگ ہوتی ہے تو ہمارے اندر بدلے کی آگ اور بھڑک جاتی ہے۔

     

    پرنس جارج کو داعش کے دہشت گردوں کی جانب سے ملنے والی دھمکی کے بعد شاہی خاندان کو تنہا نہیں چھوڑا جارہا۔

    برطانوی سیکورٹی اداروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ داعش شہزادے کو قتل کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔

    خیال رہے کہ جارج برطانوی شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ میڈلٹن کا اکلوتا بیٹا ہے اور  شاہی خاندان کے تخت کے وارثوں میں اپنےدادا پرنس چارلس اوروالد پرنس ولیم کے بعد پرنس جارج کا تیسرا نمبر ہے۔

    یاد رہے کہ ننھے شہزادہ جارج نے گزشتہ ماہ ہی اپنی آبائی رہائشگاہ یعنی کینسنگٹن پیلس کے قریب اسکول میں اپنی تعلیم کا آغاز کیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • داعش اور القاعدہ کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں: امام کعبہ

    داعش اور القاعدہ کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں: امام کعبہ

    ریاض: امام کعبہ ڈاکٹر شیخ صالح بن عبداللہ بن حمید کا کہنا ہے کہ دہشت گرد تنظیموں جیسے داعش یا القاعدہ کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ اسلام امن کا مذہب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امام کعبہ کا کہنا تھا کہ مسلمان ممالک باہمی ہم آہنگی کی کمی کے باعث مشکلات کا شکار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فرقہ بندیاں ایک برائی ہیں اور انہیں آپس کے نظریاتی اختلافات کم کر کے اور ایک کلمہ حق کی پیروی کرتے ہوئے باآسانی ختم کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: توہین مذہب کا الزام عائد کرنے والوں کو تعلیم کی ضرورت، امام کعبہ

    امام کعبہ نے واضح کیا کہ جہاد کی ذمہ داری صرف اس صورت میں جائز ہے جب کوئی اسلامی ریاست خود اس کی اجازت دے۔ کسی گروہ یا شخص کی طرف سے انفرادی طور پر جہاد کا اعلان نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے قرآن پاک کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک شخص کو قتل کرنا پوری انسانیت کو قتل کردینے کے مترادف ہے۔

    انہوں نے واضح طور پر داعش اور القاعدہ جیسی تنظیموں سے اسلام کی لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ اسلام امن کا مذہب اور امن اور بھائی چارے کے فروغ پر یقین رکھتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکہ افغانستان میں داعش کواسلحہ فراہم کررہا ہے‘ حامد کرزئی

    امریکہ افغانستان میں داعش کواسلحہ فراہم کررہا ہے‘ حامد کرزئی

    کابل : افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی کا کہنا ہے کہ امریکہ افغانستان میں داعش کو اسلحہ فراہم کرتا ہے اور امریکی فوجی اڈوں سے داعش کو مدد دی جاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے غیرملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ امریکی فوجیوں کی موجودگی میں داعش افغانستان کیسےآئی؟۔

    حامد کرزئی نے کہا کہ امریکہ کی موجودگی میں افغانستان میں شدت پسندی بڑھی جبکہ داعش کی افغانستان میں موجودگی کا جواب امریکہ کے پاس ہے۔

    افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے کہا کہ پہلے افغانستان میں طالبان اور القاعدہ کے ارکان زیادہ تھے اب داعش سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد ذیادہ ہے۔

    سابق افغان صدر حامد کرزئی کا کہنا ہے کہ ہم حق پہنچتا ہے کہ ہم امریکہ سے سوال پوچھیں کہ امریکی فوج اور خفیہ ایجنسی کی کڑی نگرانی اور موجودگی کے باوجود داعش نے کس طرح افغانستان میں اپنی جڑیں مضبوط کیں۔


    افغانستان میں داعش کوئی بڑا خطرہ نہیں: پینٹاگون


    یاد رہے کہ رواں برس 16 مئی کو امریکی دفاعی ادارے پینٹاگون کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان میں داعش کا کوئی بڑا خطرہ نہیں۔


    افغانستان میں داعش کا سربراہ ہلاک ‘اشرف غنی


    واضح رہے کہ رواں سال مئی میں افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ کا سربراہ عبدالحسیب اسپیشل فورسز کےآپریشن میں ماراگیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • ملزم خلیل الرحمان کا داعش سے تعلق کا اعتراف

    ملزم خلیل الرحمان کا داعش سے تعلق کا اعتراف

    کراچی : داعش سے تعلق رکھنے والے ملزم خلیل الرحمان نے عدالت میں داعش سے تعلق کا اعتراف کرلیا، ملزم کا کہنا تھا کہ داعش ارکان سوشل میڈیا کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایف آئی اے نے داعش سے تعلق رکھنے والے ملزم کوسٹی کو رٹ میں پیش کیا، ملزم خلیل الرحمان نے داعش سے تعلق کا اعتراف کیا۔

    ملزم خلیل الرحمان کا کہنا تھا کہ سکھر سے کراچی پہنچا، پہلے طالبان کے لیے کام کرتا تھا، نہیں جانتا اور کون داعش کے لیے کام کررہا ہے، سوشل میڈیا کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں۔

    ایف آئی نے بتایا کہ ملزم ٹرین سے کراچی پہنچا،خفیہ اطلاع پر کینٹ اسٹیشن سے گرفتار کیا، ملزم سے داعش کے جھنڈے، لٹریچر اور اسلحہ برآمد ہوا، ملزم افضل خان کے نام سے سوشل میڈیا پر داعش کو فروغ دے رہا تھا، ملزم کی نشاندہی پر ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    تفتیشی افسر نے عدالت میں ملزم کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی، جس پر عدالت نے ملزم کو سات روزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عراقی افواج نے تلعفر میں قدم جمالیے

    عراقی افواج نے تلعفر میں قدم جمالیے

    بغداد: عراق کے فوجی دستوں نے داعش کے خلاف فیصلہ کن محاذ شروع کرتے ہوئے تلعفر نامی شہر کے مغربی محلوں میں دہشت گردوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنے کے بعد مورچے سنبھال لیے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق عراقی فوج تلعفر میں داخل ہو کر اعلان کیا ہے کہ ترکمان شہر تلعفر میں دہشت گرد تنظیم داعش کے ٹھکانوں میں شگاف ڈال دیے گئے ہیں۔

    فوجی دستوں نے شہر کے مغربی محلوں میں دہشت گردوں کو الٹے قدم پیچھے ہٹنے پر مجبور کرتے ہوئے مورچے سنبھال لیے ہیں‘ ایک کمانڈر کا کہنا ہے کہ شہر میں سے داعش کی جانب سے راکٹ حملے اور خود کش حملے کیے جارہے ہیں ‘ تاہم عراقی افواج کو کامیابیاں مل رہی ہیں۔

    داعش دہشت گردتنظیم ہے، پاکستان کا دشمن عراق کا دشمن*

    یاد رہے کہ عراقی وزیراعظم حیدر العبادی کے حکم پر یہ فیصلہ کن معرکہ اتوار کے روز شروع کیا گیا تھا اور وزیراعظم کے مطابق لگ بھگ 40‘ ہزار شہریوں کے درمیان دو ہزار داعش کے دہشت گرد موجود ہیں جنہوں نے شہر کو یرغمال بنا کر رکھا ہوا ہے‘ لیکن اب یا تو وہ ہتھیار ڈالیں گے یا مارے جائیں گے۔

    تلعفر کی آبادی بنیادی طور پر ترکمان ہے اور دو ہزار چودہ میں دہشت گردوں کے ہاتھ میں جانے سے قبل یہاں کی آبادی لگ بھگ دو لاک نفوس پر مشتمل تھی۔

    یہ شہر داعش کی سپلائی لائن کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ شامی علاقوں سے عراقی شہر موصل تک سپلائی یہی سے جاتی تھی‘ تاہم عراقی افواج موصل کو پہلے ہی فتح کرچکی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سعودی ولی عہد کی امریکی وزیرِ دفاع کو موصل کی فتح پر مبارک باد

    سعودی ولی عہد کی امریکی وزیرِ دفاع کو موصل کی فتح پر مبارک باد

    ریاض : سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے اتوار کو امریکی وزیر دفاع جیمس میٹس کو ٹیلی فون کر کے انہیں موصل میں دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف کامیابی پر مبارک باد پیش کی۔

    العربیہ ٹی وی کے مطابق سعودی ولی عہد نے اس تنظیم کے خلاف لڑنے اور اس پر قابو پانے کے لیے بین الاقوامی اتحاد میں امریکا کے قائدانہ کردار کو سراہا۔

    انہوں نے باور کرایا کہ دہشت گردی اور اس کی حمایت اور فنڈنگ کرنے والوں کے خلاف جنگ کو پورے عزم کے ساتھ جاری رکھنا نا گزیر ہے۔

    ٹیلیفونک رابطے میں دہشتگردی کے خلاف جنگ اور شدت پسندی کے انسداد کے واسطے دونوں ملکوں کے درمیان کو رابطہ کار کو بہتر بنانے کے علاوہ سعودی عرب اور امریکا کے درمیان عسکری اور دفاعی تعاون پر بھی بات چیت ہوئی۔


    داعش دہشت گردتنظیم ہے، پاکستان کا دشمن عراق کا دشمن


     یاد رہے کہ دو روز قبل عراقی سفیر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب عراقی سفیر کا کہنا تھا کہ داعش ایک خطرناک ترین بین الاقوامی تنظیم ہے، جس نے موصل پر 10 جون 2015 میں قبضہ کیا، عراقی عوام نے مذ ہب، نسل اور فرقہ سے بالا تر ہو کر داعش کو شکست دینے میں مدد کی، داعش کے دہشت گرد دنیا میں ایک سو سے زائد ممالک سے تعلق رکھتے تھے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • داعش دہشتگردتنظیم ہے، پاکستان کا دشمن عراق کا دشمن، عراقی سفیر

    داعش دہشتگردتنظیم ہے، پاکستان کا دشمن عراق کا دشمن، عراقی سفیر

    اسلام آباد : عراقی سفیر علی یاسین محمد کریم نے کہا ہے کہ داعش بین الاقوامی دہشتگرد تنظیم ہے، پاکستان کا دشمن عراق کا دشمن ہے، سعودی عرب اور قطر کے تنازع میں عراق غیر جانبدار رہے گا، پاکستان کی غیر جانبداری کی پالیسی مناسب ہے۔

    اسلام آباد عراقی سفارت خانے میں پریس کانفرنس سے خطاب عراقی سفیر کا کہنا تھا کہ داعش ایک خطرناک ترین بین الاقوامی تنظیم ہے، جس نے موصل پر 10 جون 2015 میں قبضہ کیا، عراقی عوام نے مذ ہب، نسل اور فرقہ سے بالا تر ہو کر داعش کو شکست دینے میں مدد کی، داعش کے دہشت گرد دنیا میں ایک سو سے زائد ممالک سے تعلق رکھتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ عراقی مزہبی قیادت و مجتہدین نے بھی داعش کے خلاف فتوی دیا، کرد، حشد الشعبی، سنی قبایل نے مل کر داعش کے خلاف جنگ لڑی، داعش نے انسانوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کی اور ہزاروں عراقیوں کا قتل عام کیا ۔

    عراقی سفیر کا کہنا تھا کہ اب ایک فیصد داعش موجود ہے، صرف موصل ہی نہیں دیگر کئی شہروں میں بھی داعش موجود ہے، داعش کے خلاف جنگ میں ہمارے ہمسایہ ممالک نے ہماری بہت مدد کی، پاکستان نے بھی اس لڑائی میں ہمارا ساتھ دیا، پاکستان کا دشمن عراق کا دشمن ہے۔

    علی یاسین محمد کریم نے مزید کہا کہ پاکستان اور عراق کا انٹیلی جنس کا تعاون موجود ہے، ہمارے ہوا بازوں کو یہاں پاکستان میں تربیت دی گئی، جس میں حشد الشعبی میں مسلم اور غیر مسلم دونوں شامل ہیں، حسد الشعبی کو عراقی قومی افواج میں شامل کیا جائے گا۔

    قطر اور خلیجی ممالک کے تنازع کے حوالے سے عراقی سفیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور قطر کے تنازع میں عراق غیر جانبدار رہے گا، پاکستان کی غیر جانبداری کی پالیسی مناسب ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • داعش نے  موصل کی 800سال قدیم تاریخی النوری مسجد کو شہید کردیا

    داعش نے موصل کی 800سال قدیم تاریخی النوری مسجد کو شہید کردیا

    موصل :عراق کے شہر موصل میں داعش کے کارندوں نے آٹھ سوسال پرانی مسجد کے تاریخی ترچھے مینار کو ملبے کے ڈھیر بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترچھے مینار کے باعث پوری دنیا میں مشہور موصل کی آٹھ سو سال قدیم النوری مسجد کو داعش نے شہید کردیا، مسجد کی تباہی کی ویڈیو میں مسجد کی جگہ ملبے کا ڈھیر دکھائی دیتا ہے۔

    مسجد النوری وہ مسجد ہے، جہاں تین سال قبل داعش کے رہنما ابوبکربغدادی نے خلافت کا دعوی کیا تھا۔

    داعش نے دعویٰ کیا ہے کہ مسجد امریکی طیارے کی بمباری سے شہید ہوئی جبکہ امریکا نے دعوی کی تردید کی ہے اور عراقی اور امریکی فوج کا کہنا ہے کہ مسجد کے مینار کو دولتِ اسلامیہ نے دھماکے سے اڑا دیا تھا۔

    موصل میں معرکے پر عراقی فورس کے کمانڈر کا کہنا ہے کہ جس وقت دولتِ اسلامیہ نے ’تاریخ کے خلاف یہ جرم کیا‘ اور مسجد کو تباہ کیا اس وقت ان کے فوجی 50 پچاس میٹر کی دوری پر تھے۔

    عراقی وزیراعظم نے النوری مسجد کی تباہی کو داعش کی شکست کا اعتراف قرار دیا۔

    دوسری جانب النوری مسجد کی تباہی کی دنیا بھرمیں مذمت کی جارہی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی دولتِ اسلامیہ کی جانب سے عراق اور شام میں متعدد تاریخی اور ثقافتی مقامات کو تباہ کیا جا چکا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • داعش کے خلاف برسر پیکار برقع پوش افغان خواتین

    داعش کے خلاف برسر پیکار برقع پوش افغان خواتین

    مشرق وسطیٰ اور افغانستان میں اپنے پنجے گاڑتی شدت پسند تنظیم داعش ظلم و جبر کی نئی تاریخ رقم کر رہی ہے۔ کسی محاذ پر اسے شکست کا سامنا ہے، اور کہیں تمام کوششوں کے باوجود اسے پچھاڑا نہیں جاسکا۔

    افغانستان میں افغان فورسز اور اتحادی افواج کی کارروائیوں کے باوجود داعش کے مظالم جاری ہیں اور اب گھریلو افغان خواتین نے بھی ان کے خلاف ہتھیار اٹھا لیے ہیں۔

    شٹل کاک برقع میں ملبوس یہ خواتین گھریلو تو ہیں، تاہم ہتھیار اور گولیوں، بموں کی گھن گرج ان کے لیے اجنبی نہیں۔

    اب جبکہ انہیں لگتا ہے کہ بعض نواحی علاقوں میں افغان فورسز داعش کی گردن تک نہیں پہنچ سکتی، تو یہ خود ہی مسلح ہو کر داعش کے خلاف میدان میں اتر آئی ہیں۔

    افغان صوبے جوزجان میں، جو افغانستان اور ترکمانستان کی سرحد پر واقع ہے، کے درزاب اور شیبرغان ضلع میں سینکڑوں خواتین نہ صرف داعش بلکہ طالبان کے خلاف بھی برسر جنگ ہیں۔

    انہی میں سے ایک سارہ خولہ نامی خاتون بھی شامل ہیں جن کا بیٹا داعش کے حملے میں مارا گیا اور اپنے پیچھے اپنے بچوں کو یتیم کرگیا۔

    اب سارہ سراپا انتقام بن کر غم و غصہ کی حالت میں ہیں۔ ان کا کہنا ہے، ’داعش اور طالبان جہاں بھی ہیں میں ان سے انتقام لوں گی‘۔

    فورسز میں خواتین کی شمولیت میں اضافہ

    شمالی افغانستان میں ان خواتین کی تربیت خواتین پولیس اہلکار کرر ہی ہیں۔ یہاں ہر ہفتے ملک کے مختلف حصوں سے 40 سے 50 خواتین آتی ہیں جو ان کے ساتھ شامل ہونا چاہتی ہیں۔

    ان کا کہنا ہے، ’اگر آج ہم داعش اور طالبان سے ڈر گئے، تو کل ہمارا مستقبل تباہ ہوجائے گا‘۔

    یہ سلسہ صرف یہیں تک محدود نہیں۔ افغان فوج اور پولیس میں خواتین کی تعددا میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے۔

    جوزجان کے پولیس چیف جنرل رحمت کہتے ہیں، ’خواتین کا کام لڑنا بھڑنا نہیں ہے لیکن یہ اب حالات کا تقاضہ ہے‘۔

    افغانستان کے ایک سیکیورٹی تجزیہ کار جاوید کوہستانی کا کہنا ہے کہ یہ خواتین اپنے شوہروں، بیٹوں اور بھائیوں کو ترغیب دینے کا سبب ہیں کہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ملک کا دفاع کیا جائے۔

    برقع میں ملبوس یہ خواتین اپنے پیاروں اور اپنے ملک کو ان شدت پسند عناصر کے شکنجے سے بچانے کے لیے اپنی بھرپور قوت کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔