Tag: islamabad dharna

  • اسلام آباد دھرنے والوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، آصف اشرف جلالی

    اسلام آباد دھرنے والوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، آصف اشرف جلالی

    اسلام آباد : لاہور میں دھرنے پر بیٹھے تحریک لبیک یارسول اللہ کے سربراہ ڈاکٹرآصف اشرف جلالی نے کہا ہے کہ ہمارا اسلام آباد دھرنے والوں سے کوئی تعلق نہیں، ان کی تنظیم الگ اور ہماری تنظیم بالکل الگ ہے، معاہدہ خادم حسین رضوی سے ہواہے ہم سے نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    ڈاکٹرآصف اشرف جلالی کا کہنا تھا کہ انہوں نے جو معاہدہ کیا، اس پر ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، زاہد حامد استعفٰی دے سکتے ہیں تو وزیر قانون پنجاب رانا ثناء کیوں نہیں دے سکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت اورخادم حسین رضوی کی جماعت الگ الگ ہے، تحریک لبیک والے اسلام آباد میں لاشیں گرا کر آگئے، انہوں نے اپنے جاں بحق کارکنوں کا بھی نہیں پوچھا۔

    ڈاکٹرآصف اشرف جلالی کا مزید کہنا تھا کہ معاہدے میں ہے کہ رانا ثناءاللہ پیش ہوں گے لیکن وہ اب تک پیش نہیں ہوئے، حکومت نے اب تک رانا ثناءاللہ سے متعلق کوئی وضاحت بھی نہیں دی۔

    ہم وزیر قانون پنجاب کے استعفے تک دھرنے پر بیٹھے رہیں گے،انہوں نے کہا کہ پیرافضل قادری کو مناظرے کا چیلنج دیتا ہوں۔

  • دین کے نام پر سیاست ملک کیلئےخطرناک ہے، خورشید شاہ

    دین کے نام پر سیاست ملک کیلئےخطرناک ہے، خورشید شاہ

    سکھر : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ دھرنے والوں سے معاہدہ پارلیمنٹ کے ذریعے ہوتا تو اچھا تھا، دین کےنام پر سیاست ملک کیلئے خطرناک ہے، الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ دھرنےسے متعلق حکومت نے اپوزیشن سے رابطہ نہیں کیا، نہ ہی پارلیمانی رہنماؤں کو اہمیت دی گئی، دھرنے کی وجہ سےلوگ پریشان تھے جس پرسنجیدگی بے حد ضروری تھی.

    خورشید شاہ نے کہا کہ آئین کے مطابق حکومت نے فوج سے درخواست کی تھی، دھرنا جاری رہا اور آرٹیکل245کا راستہ تاخیر سے نکالا گیا، دھرنے میں جانیں ضائع ہونے پر عدالت کو سوموٹو لینا چاہیے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حلف نامے سےمتعلق قانون کو سیاست کی بھینٹ چڑھایا گیا، حکومت نےدھرنےکوہینڈل کرنےمیں دیرکی۔

    خورشیدشاہ نے کہا کہ دین کے نام پر سیاست کی جارہی ہے جو ملک کیلئے خطرناک ہے، سیاست اور مذہب کو الگ ہوناچاہیے، حکومت کی جانب سےجوغلطی کی گئی اپوزیشن نےاسےٹھیک کرایا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں طویل عرصہ تک وزیر خارجہ مقرر نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان عالمی سطح پر تنہا ہوگیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے وزیر خارجہ کی تقرری کے مطالبے کا مذاق اڑایا گیا۔

    ایک سوال کے جواب میں قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کے تابڑ توڑ لفظی حملے جاری ہیں، چوہدری نثار پارٹی چھوڑنا نہیں چاہتے اور نہ ن لیگ انہیں نکالنا چاہتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • دھرنے والوں سے راتوں رات معاہدہ کرنے پرچیئرمین سینیٹ برہم

    دھرنے والوں سے راتوں رات معاہدہ کرنے پرچیئرمین سینیٹ برہم

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ نے کہا ہے کہ ایوان کو اعتماد میں لیے بغیر دھرنے والوں سے راتوں رات معاہدہ کرلیا گیا، ہم یہاں کس لئے بیٹھے ہیں؟ حکومت ٹھیکے پر دے دی جائے، میاں رضاربانی نے وضاحت کیلئے وزیر داخلہ کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس میاں رضاربانی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں چیئرمین سینیٹ حکومت اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے معاہدے پر برھم ہوئے اور وزیرمملکت طلال چوہدری پربرس پڑے۔

    انہوں نے کہا کہ راتوں رات دھرنے والوں سے معاہدہ کیا اور ایوان کو بھی نہیں بتایا گیا، ایسے کیا سے حالات تھے کہ فوج کومداخلت کرنا پڑی؟ وزیراعظم اور وزیرداخلہ کہاں ہیں؟

    اس موقع پر وزیرمملکت طلال چوہدری نے بتایا کہ وزیر داخلہ اس وقت جہاز میں ہیں اور وزیر اعظم سعودی عرب کے دورے پر ہیں، جس پر چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم بیرون ملک چلے گئے اور وزیر داخلہ شہر سے باہر۔

    اتنا کچھ یہاں ہو گیا کہ وزیرقانون کو مستعفی ہونا پڑا، فوج بلا لی گئی اور اس ایوان کو کچھ بتایا نہیں جا رہا، ایوان کو بتایا جائے کہ کیوں آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو بلایا گیا؟

    وزیراعظم اسی روز ملک سے باہر چلے گئے، ملکی حالات اہمیت کے حامل تھے یا سعودی عرب جانا ضروری تھا؟ ایسا کریں کہ حکومت کو ٹھیکے پر دے دیں۔

    اگر ایوان کو اعتماد میں نہیں لینا تو ہم یہاں کس لئے بیٹھے ہیں؟ انہوں نے معاملے کی وضاحت کیلئے وزیر داخلہ احسن اقبال کو طلب کرلیا۔

    اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی نے بھی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    حکمران جماعت کے سینئر رہنماء راجا ظفر الحق کا کہنا تھا کہ ماضی میں پارلیمنٹ کے سامنے126دن دھرنا دیا گیا تھا، اس وقت بھی کوئی پارلیمنٹ کے اندر جا سکتا تھا نہ باہر آ سکتا تھا، اگر پارلیمنٹ آج مقدس ہے تو پہلے بھی تھی، جو بھی ہوا بدقسمتی ہے۔

  • حکومت کو پاک فوج کا شکر گزار ہونا چاہئے، فواد چوہدری

    حکومت کو پاک فوج کا شکر گزار ہونا چاہئے، فواد چوہدری

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنا کے معاملے کو حکومت کو خود ہی حل کرنا چاہئے تھا، مسئلے کاحل ادارے نکال رہےہیں، حکومت مفلوج ہوچکی ہے اسے پاک فوج کا شکریہ ادا کرنا چاہیئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں آرمی کا کردار نہیں ہونا چاہیے تھا، حکومت خود اس معاملے کو حل کرتی۔

    دھرنا سولہ روزسے جاری تھا اور حکومتی ارکان ایک دوسرے کا منہ دیکھ رہے تھے،حکومتی وزراء کو سمجھ ہی نہیں آرہا تھا کہ آخر کرنا کیا ہے؟

    آپریشن کے معاملے پر سابق اور موجودہ وزیر داخلہ کا بحران بھی دیکھا گیا، حکومتی نااہلی کے سبب ایسے معاملات ادارے ٹھیک کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اتنا بڑا سیاسی خلا تھا کسی کو تو آکر اس کو پُر کرنا تھا، پوری دنیا میں ہمارا مذاق بن گیا، اگر خدانخواستہ معاملات بگڑ جاتے تو اس خون خرابہ اور فسادات کا ذمہ دار کون ہوتا؟


    مزید پڑھیں: دھرنا ، حکومت مسائل سنجیدگی سے حل کرے، فواد چوہدری


    فواد چوہدری نے مزید کہا کہ حکومت اس وقت تنہا کھڑی ہے کوئی سیاسی قوت اس کے ساتھ نہیں اور نہ ہی وہ نئے الیکشن کرانا چاہتی ہے، کوئی فیصلہ ان سے نہیں ہورہا۔

    حکمرانوں کو صرف اپنے پروٹوکول کی فکر ہے، ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے پر حکومت کو پاک فوج کا شکریہ ادا کرنا چاہیئے۔

  • فیصل آباد : مشتعل مظاہرین نے رانا ثناءاللہ کے گھر دھاوا بول دیا

    فیصل آباد : مشتعل مظاہرین نے رانا ثناءاللہ کے گھر دھاوا بول دیا

    فیصل آباد : اسلام آباد میں دھرنے والوں کیخلاف جاری آپریشن کے رد عمل میں مظاہرین نے صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ کے گھر کا گھیراؤ کرلیا، حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔

    تفصیلات کے مطابق فیض آباد میں جاری آپریشن کے خلاف احتجاج کرنے والے قابو سے باہر ہوگئے، چوہدری نثار اور احسن اقبال کے گھروں کے بعد فیصل آباد میں وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ کی رہائش گاہ بھی مظاہرین کی زد میں آگئی۔

    فیصل آباد میں تحریک لبیک کی ریلی کے شرکاء نے رانا ثناءاللہ کے گھر پر دھاوا بول دیا، اس سے قبل پولیس نے مشتعل مظاہرین کو سمندری روڈ پر ہی روک لیا تھا جس پرمظاہرین نے حکومت کیخلاف نعرے بازی کی اور آگے بڑھنے کی کوشش کی۔

    جواب میں پولیس نے آنسو گیس کی شدید شیلنگ شروع کردی، جس کے بعد مظاہرین کی جانب سے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا گیا، سمندری کاعلاقہ میدان جنگ بن گیا۔

    پولیس کی شیلنگ کے باعث متعدد مظاہرین کی حالت غیرہوگئی، شدید شیلنگ نے سمندری روڈ کے قریب رہائشیوں کو بھی اذیت سے دوچار کردیا۔

    مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ میں پولیس کو پسپائی اختیار کرنا پڑی، جس کے بعد مظاہرین نے رانا ثناء اللہ کے گھر کا گھیراؤ کرلیا۔


    مزید پڑھیں: فیض آباد آپریشن: 5 افراد جاں بحق‘188 زخمی 


     اس موقع پر تحریک لبیک کے کارکنوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی، شہر کے مختلف علاقوں سے بھی کارکنان کی آمد جاری رہی۔

    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی، مولانا فضل الرحمان

    ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی، مولانا فضل الرحمان

    لاڑکانہ : جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کسی کو اقتدار پر بٹھانے اور کسی کو ہٹانے کا سیاسی کھیل کھیلا جارہا ہے، ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی، سی پیک کےباعث آج پاکستان نشانے پر ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں شہید اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی نے ملک کے امن اور خوشحالی کیلئے قربانیاں دیں، علماء کی شہادتیں ثبوت ہیں کہ انہوں نے امن کا ساتھ دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں ملکی سیاسی ہنگامے میں کچھ اور دیکھ رہا ہوں، اقامہ آکر پورے پاکستان کی سیاست کو یرغمال بنا لیتا ہے، کسی کو اقتدار پر بٹھانے اور کسی کو ہٹانے کا سیاسی کھیل کھیلا جارہا ہے، کسی بھی ملک کو غیرمستحکم کرنے کیلئےپہلے وہاں سیاسی بحران پیدا کیا جاتا ہے۔

    ماضی میں غلط پالیسیوں کے باعث ملکی تشخص خراب ہوا، ہم سیاسی کھیل کا حصہ بننے کے بجائے ملکی استحکام، امن کیلئے فکرمند ہوتے ہیں، آج ہمیں پاکستان کی خودمختاری کی جنگ لڑنی پڑرہی ہے۔

    اسلام آباد دھرنے سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی تو جے یو آئی نے فوراً چوری پکڑ کرمسئلہ کو سلجھایا۔

    حکومت کو کہا بھی تھا کہ دھرنے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال ہرگز نہ کرے، حکمرانوں کو دھرنا قائدین سے گفتگو کرکے انہیں قائل کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

    فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ایک فیض آباد کو کھلوانے کیلئےپورے ملک کو بند کردیا گیا، مسئلہ سیاسی نہیں، ملک کو بحران کی طرف دھکیلاجارہا ہے، پاکستان کو سیاسی عدم استحکام سے دوچارکرنے کی سازش ہورہی ہے، آج ایک فیصلے کے منفی اثرات تمام دینی طبقے پر پڑ رہے ہیں۔

    اپنے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کی جغرافیائی تقسیم کیلئے عالمی قوتیں سرگرم ہیں، اسلامی ممالک کوغیرمستحکم کیاجارہاہے، اسلامی دنیا پرجنگ کے بادل آگ برسارہےہیں، ایک نئی سرد جنگ دنیا میں پھر سے شروع ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایشیا میں چین نئی ابھرتی ہوئی اقتصادی قوت ہے، امریکا چین کے نئے اقتصادی تصور کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، سی پیک کےباعث آج پاکستان نشانے پر ہے۔

    ہم معیشت کو گروی رکھ کر مغرب پر مزید انحصارنہیں کرسکتے، عالمی ایجنڈے کے تحت پاکستان کو غیرمستحکم بنانا مقصود تھا، نواز شریف کی نااہلی کے ایک ہفتے بعد ہی امریکی صدر نے دھمکی دی تھی۔

  • فیض آباد دھرنا: انتظامیہ نے شرکاء کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا

    فیض آباد دھرنا: انتظامیہ نے شرکاء کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : فیض آباد دھرنے کے شرکاء سے نمٹنے کیلئے انتظامیہ نے حتمی فیصلہ کرلیا، کارروائی کل صبح کیے جانے کا امکان ہے، وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ڈیڈلائن رات بارہ بجے ختم ہوگئی، اب ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے تمام انتظامات مکمل کرلئے۔

    تفصیلات کے مطابق فیض آباد دھرنے کیخلاف آپریشن کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا، اس حوالے سے وزارت داخلہ نے پولیس، انتظامیہ کو گرین سگنل دے دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فیض آباد میں آپریشن ہفتے کی صبح کیا جائے گا، پولیس اورانتظامیہ نے تمام انتظامات مکمل کرلئے، آپریشن میں اسلام آباد، پنجاب پولیس حصہ لےگی، اس کے علاوہ ایف سی اور رینجرز کے اہلکار بھی آپریشن میں شریک ہونگے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پولیس رینجرز کی تمام نفری آتشیں اسلحے کے بغیر آپریشن میں حصہ لے گی، کارروائی میں شیلنگ اور واٹر کینن کا استعمال کیا جائے گا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ اب ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے، دھرنے والوں کو رات بارہ بجے کی آخری ڈیڈ لائن دی تھی۔ اب دھرنے والوں کےخلاف عدالتی احکامات پرعمل ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم عدالت کے کندھے پربندوق رکھ کرنہیں چلانا چاہتے، ضرورت پڑی تو پولیس اوررینجرزموجود ہے، فوج کوداخلی محاذ میں ملوث کرنا درست نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ راجہ ظفرالحق کی رپورٹ حتمی نہیں، میں نے اس پر دستخط نہیں کیے۔

    دوسری جانب دھرنے کے شرکاء کی گرفتاری کیلئے پولیس کی ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ہیں، ذرائع کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ رات گئے حکومتی فیصلے میں کوئی تبدیلی نہ ہوئی تو کل صبح آپریشن شروع ہوگا۔


    مزید پڑھیں: دھرنے والے آج کی تاریخ میں واپس چلے جائیں، آخری وارننگ


    واضح رہے کہ اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر دھرنے کے شرکاء کو آخری وارننگ دے دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شرکاء آج رات12بجے تک فیض آباد کا علاقہ خالی کردیں، بصورت دیگر نقصان کے ذمہ دار دھرنا قائدین اور شرکاء ہونگے۔

  • دھرنے والے آج کی تاریخ میں فیض آباد خالی کردیں، آخری وارننگ

    دھرنے والے آج کی تاریخ میں فیض آباد خالی کردیں، آخری وارننگ

    اسلام آباد : ضلعی انتظامیہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر دھرنے کے شرکا کو آخری وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ شرکاء آج رات12بجے تک فیض آباد کا علاقہ خالی کردیں، بصورت دیگر نقصان کے ذمہ دار دھرنا قائدین اور شرکاء ہونگے۔

    تفصیلات کے مطابق فیض آباد میں دھرنے کا آج انیسواں روز جاری ہے لیکن شرکاء عدالتی حکم اور حکومت کی جانب سے بار بار تنبیہ کے باوجود ٹس سے مس نہیں ہورہے۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھرنے کے شرکا گزشتہ دو ہفتےسے غیرقانونی طور پرفیض آباد میں بیٹھے ہیں، اس سے قبل بھی ان کو3وارننگ نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔


    مزید پڑھیں: دھرنے کے بے تحاشا اخراجات نے حکام کی نیندیں اڑا دیں


    عدالتی حکم پر فیض آباد کے قریب پریڈ گراؤنڈ جلسے کیلئے مختص کیا گیا ہے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دھرنے کے شرکاء کو دی گئی آخری وارننگ میں کہا ہے کہ دھرنے کےشرکاء دو ہفتے سے قانون کی خلاف ورزی کر رہےہیں۔


    مزید پڑھیں: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کوتوہین عدالت کانوٹس جاری


    اگر آج رات12بجے تک فیض آباد خالی نہ کیا گیا تو جواب میں بھرپورایکشن کیا جائے گا، آپریشن میں ہونے والے نقصان کی تمام تر ذمہ داری دھرنا قائدین اور شرکاء پر عائد ہوگی۔

  • دھرنے کے بے تحاشا اخراجات نے حکام کی نیندیں اڑا دیں

    دھرنے کے بے تحاشا اخراجات نے حکام کی نیندیں اڑا دیں

    اسلام آباد : فیض آباد دھرنے کی ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں کے اضافی اخراجات نے حکام کی نیندیں اڑا دیں، سیکیورٹی کیلئے روزانہ ایک کروڑ روپے کا خرچہ کیسے پورا کریں؟ حکام کو پریشانی لاحق ہوگئی، اہلکاروں کو ادھار کھانا اور پیٹرول فراہم کرنے والوں نے بھی اپنا ہاتھ کھینچ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیض آباد کا دھرنا حکومت اور قومی خزانے پر بھی بھاری پڑنے لگا، دھرنے کی سکیورٹی کے اخراجات حکومت کی برداشت سے باہر ہوگئے، روزانہ ایک کروڑ روپے کے خرچے سے حکام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔

    ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں کو ادھار کھانا فراہم کرنے والے پکوان سینٹرز نے ہاتھ کھینچ لیا ہے، وزارت داخلہ سے منظوری کے باوجود وزارت خزانہ نے اب تک اضافی گرانٹ جاری نہیں کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پولیس کے اہلکاروں کے صرف کھانے پر 25 لاکھ کا خرچہ، دوسو کنٹینرز، کرائے کی گاڑیوں اور اس کے علاوہ پیٹرول کا خرچہ الگ ہے۔ اہلکاروں کو  ادھار پیٹرول فراہم کرنے والے ٹھیکیدارنے بھی مزید ادھار دینے سے صاف انکار کردیا۔


    مزید پڑھیں: اسلام آباد دھرنا، کنٹینرز مالکان کا وزارتِ داخلہ کو خط


    ذرائع کا کہنا ہے کہ7 ستمبر سے22 نومبر تک مظاہرین کی سیکیورٹی پر15کروڑ روپے کے اخراجات ہو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ8 ستمبرکو ریڈ زون میں جماعت اسلامی کا احتجاج ہوا تھا جس پر ایک کروڑ 26 لاکھ روپےخرچ ہوئے۔24 ستمبرسے آٹھ روز تک سنی تحریک کے دھرنے پر دو کروڑ 35 لاکھ روپے خرچ کرنا پڑے۔

  • ختم نبوت سے متعلق تحفظات پر سمجھوتا نہیں ہوسکتا، پیر نظام الدین جامی

    ختم نبوت سے متعلق تحفظات پر سمجھوتا نہیں ہوسکتا، پیر نظام الدین جامی

    اسلام آباد: سجادہ نشین گولڑہ شریف پیر نظام الدین جامی نے کہا ہے کہ ختم نبوت سے متعلق تحفظات پر سمجھوتا نہیں ہوسکتا، اسلام آباد کے شہریوں کو جلد خوشخبری ملے گی۔

    سجادہ نشین گولڑہ شریف پیر نظام الدین جامی ودیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دھرنا منتظمین ہمارے ساتھ پریس کانفرنس میں موجود ہیں، ملکی سالمیت کو جو خطرات لاحق ہیں اس پر گفتگو ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک کے سربراہوں نے میری بات سے اتفاق کیا، اتفاق کیا گیا پاکستان ہمارا ملک ہے ہم نے اسے بچانا ہے، دھرنا منتظمین سے درخواست ہے آپ پر امن رہیں، اسلام آباد کے شہریوں کو جلد خوشخبری ملے گی۔

    پیر نظام الدین جامی نے کہا کہ پچاس سے زائد سجادہ نشینوں کو کہا ہے حکومت سے مذاکرات چل رہے ہیں، ہم جلد از جلد اور قائدین سے سمجھوتے کی کوشش کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کا دھرنے کے خلاف آپریشن یا ایکشن کا ارادہ ہے تو باز رہے، یہ سیاسی دھرنا نہیں، خالصتا مذہبی دھرنا ہے۔

    پیر افضل قادری نے کہا کہ زاہد حامد استعفیٰ دیں یا انہیں ہٹایا جائے، تمام تر معاملات وزیر قانون کی سرپرستی میں ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔