Tag: islamabad high court

  • بھابھی کی بازیابی کی درخواست دینے والی نند کو جرمانہ

    بھابھی کی بازیابی کی درخواست دینے والی نند کو جرمانہ

    اسلام آباد (18 اگست 2025): وفاقی دارالحکومت میں اپنی لاپتا بھابھی کی بازیابی کے لیے درخواست دینے والی نند کو عدالت نے 50 ہزار جرمانہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھابھی کے لاپتا ہونے پر اس کی نند ایمن جویریہ کی طرف سے دائر کی گئی درخواست 50 ہزار روپے جرمانے کے ساتھ خارج کر دی گئی۔

    جب اسلام آباد پولیس نے مبینہ طور پر لاپتا خاتون عزہ بی بی کو عدالت میں پیش کیا تو جسٹس اعظم خان نے درخواست گزار خاتون پر حقائق چھپانے کی وجہ سے جرمانہ عائد کر دیا۔

    سپریم کورٹ کے گزشتہ دس ماہ میں جاری کردہ سرکلرز اور احکامات پبلک کر دیے گئے

    وفاقی پولیس کی جانب سے ڈی ایس پی لیگل ساجد چیمہ نے رپورٹ عدالت میں پیش کی، جس میں کہا گیا تھا کہ مبینہ لاپتہ خاتون کے شوہر نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے، تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں یہ بات عدالت سے چھپائی گئی۔

    خاتون عزہ بی بی نے عدالت میں بیان دیا ’’میں اپنے ماموں کے گھر چنیوٹ گئی ہوئی تھی۔‘‘

  • توہین ہماری نہیں عدالت کی ہو رہی ہے: علیمہ خان

    توہین ہماری نہیں عدالت کی ہو رہی ہے: علیمہ خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے بانی کی ہمشیرہ علیمہ خانم نے کہا ہے کہ توہین ہماری نہیں عدالت کی ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق علیمہ خانم نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ منگل کا دن بانی پی ٹی آئی کے کیسز کے حوالے سے ملاقات کا دن ہے، عدالت نے وکلا فہرست کا حکم جاری کیا ہے لیکن بانی پی ٹی آئی کے وکلاکو باہر روکا جا رہا ہے۔

    علیمہ خان کا کہنا تھا کہ کیا بانی پی ٹی آئی کے کیسز خراب کرنا چاہتے ہیں، یہ چاہتے ہیں بانی پی ٹی آئی وکلا سے کیسز کی مشاورت نہ کرسکیں، جب تک وکلاکی ملاقات نہیں ہوتی باقی کسی کو جانے کی ضرورت نہیں۔

    بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خانم نے مزید کہا کہ سلمان صفدر چیف جسٹس سپریم کورٹ کے حکم سے اڈیالہ گئے تھے، توہین ہماری نہیں عدالت کی ہو رہی ہےکیوں کہ عدالت کے 3 رکنی بینچ نے ملاقات کا حکم جاری کیا تھا۔

  • ہائیکورٹ کے سینئر ججز میں سب سے زیادہ رپورٹڈ ججمنٹس دینے والا کون؟

    ہائیکورٹ کے سینئر ججز میں سب سے زیادہ رپورٹڈ ججمنٹس دینے والا کون؟

    اسلام آبا: ہائیکورٹ کے سینئر ججز میں سب سے زیادہ رپورٹڈ ججمنٹس کس نے دیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کی ویب سائٹ پر اس سلسلے میں تفصیلات جاری کر دی گئیں۔

    ویب سائٹ رپورٹ کے مطابق جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے چیف جسٹس اور پیونی جج کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، وہ 409 رپورٹڈ ججمنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر موجود ہیں۔

    میاں گل حسن اورنگزیب

    دوسرے نمبر پر چیف جسٹس عامر فاروق نے 256 رپورٹڈ ججمٹنس دیں، جسٹس محسن اختر کیانی 161 رپورٹڈ ججمنٹس دے کر تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔

    شہباز شریف اور حمزہ کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس کا فیصلہ محفوظ

    جسٹس بابر ستار 128، جسٹس طارق محمود جہانگیری 97 رپورٹڈ ججمنٹس دے چکے ہیں، جسٹس ارباب محمد طاہر نے 66، جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے 38 رپورٹڈ ججمنٹس دیں، جب کہ جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے سب سے کم 30 رپورٹڈ ججمنٹس دی ہیں۔

  • عافیہ صدیقی کیس: عدالت نے وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے دنیا بھر کے دوروں کی تفصیلات طلب کرلی

    عافیہ صدیقی کیس: عدالت نے وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے دنیا بھر کے دوروں کی تفصیلات طلب کرلی

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس کی سماعت کے دوران امریکا میں سزا معافی کی درخواست سے لے کر اب تک وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے دنیا بھر کے دوروں کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    اسلام آبادہائیکورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور واپسی سے متعلق ان کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی درخواست پر سماعت کی۔

    درخواست گزار کی جانب سے وکیل عمران شفیق اور سابق سینیٹر مشتاق اور درخواست گزار ڈاکٹر فوزیہ صدیقی ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئیں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور وزارت خارجہ کے نمائند عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ڈاکٹر عافیہ کے امریکی وکیل مسٹر کلائیو اسمتھ کا ڈیکلریشن عدالت میں پیش کیا گیا۔

    ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکا میں وکیل مسٹر کلائیو اسمتھ نے ڈیکلریشن عدالت میں پیش کیا گیا، جس کی عدالت نے تعریف کی اور وزارتِ خارجہ کو معاملات کو سفارتی سطح پر دیکھنے کی ہدایت کی۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ امریکا خود مختار ملک ہے، وہ ڈاکٹر فوزیہ کا ویزا مسترد کرسکتا ہے، امریکا وزیراعظم کا ویزا بھی مسترد کرسکتا ہے مگر معاملات کو سفارتی سطح پر لے جانا ہوتا ہے۔

    جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا ایسے معاملات ہمیشہ سفیر دیکھتے ہیں، عدالت نے کہا ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ دستاویزات کے مطابق وفد تاخیر سے پہنچا مگر سفیر کہاں تھا؟

    وزارت خارجہ کے نمائندے نے بتایا کہ وزیراعظم کی جانب سے ڈاکٹر عافیہ سے متعلق امریکی صدر کو لکھے گئے خط کا کوئی جواب نہیں آیا، عدالت نے کہا ملک کے ایگزیکٹو نے خط لکھا اوراس کا جواب نہیں آیا، اسے کیا سمجھیں، امریکا میں پاکستانی سفیر کو وفد کے جو بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ ملاقات کرنی چاہیے تھی۔

    عدالت نے امریکا میں سزا معافی کی درخواست سے لیکر اب تک وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے دنیا بھر کے دوروں کی تفصیلات اور وزارت خارجہ سے عافیہ صدیقی کے امریکی وکیل کے ڈیکلریشن پر تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت خارجہ کو ڈاکٹر عافیہ سے متعلق معاملات کو سفارتی سطح پر دیکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 13 جنوری تک کے لیے ملتوی کر دی۔

     ایڈیشنل اٹارنی جنرل دوروں کی تفصیلات سے متعلق احکامات واپس لینے کی استدعا کرتے رہے۔

  • ملکی سیاست میں پی ٹی آئی کی نہیں بانی پی ٹی آئی کی اہمیت ہے: فواد چوہدری

    ملکی سیاست میں پی ٹی آئی کی نہیں بانی پی ٹی آئی کی اہمیت ہے: فواد چوہدری

    سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملکی سیاست میں پی ٹی آئی کی نہیں بانی پی ٹی آئی کی اہمیت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی کی جو لیڈر شپ ہے وہ بڑے نادان فیصلے کر رہی ہے۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ آپ فلسطین کی کمیٹی میں نہیں بیٹھے، آئینی ترمیم کی کمیٹی میں جا کر بیٹھ گئے اور اب آئینی بینچز بننے کی کمیٹی کا اجلاس ہونا ہے کیا اس میں بھی نہیں جائیں گے، اس کے بعد جو باقی کمیٹیز ہیں اس میں بھی نہیں بیٹھیں گے تو پارلیمنٹ سے باہر آجائیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ یا تو آپ نے 9 فروری کو فیصلہ کیا ہوتا یہ منظور نہیں ہے اور تحریک چلاتے، اب آپ آدھے نظام کے اندر ہیں آدھے نظام کے باہر ہیں، آپ احتجاج کی کال ایسے دیتے جیسے بچے کو چاکلیٹ دکھانا ہوتی ہے۔

    ’’ صبح اٹھیں سارے آجائیں شام کو چلے جائیں اس طرح تھوڑی ہوتا ہے، لوگوں کو آپ نے خراب کیا پی ٹی آئی کا بھرم جو تھا وہ ختم کر دیا، پی ٹی آئی جیسے بڑی جماعت کو بانی سے ملاقات کیلئے مولاناسے درخواست کرنا پڑ رہی ہے‘‘

    فواد چوہدری نے کہا کہ اس لیڈر شپ کے ہوتے ہوئے بانی پی ٹی آئی جو جیل میں 445 دن ہو گئے، پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک کی کوئی حیثیت نہیں، کوئی اہمیت نہیں، ملکی سیاست میں پی ٹی آئی کی نہیں بانی پی ٹی آئی کی اہمیت ہے، جو بانی پی ٹی آئی کو چھوڑ کر گئے آج وہ کہاں ہیں؟ میں خود ان سے ملنا چاہتا ہوں۔

  • ’’راولپنڈی پولیس نے جنوری میں مبینہ طور پر 4 بھائی اٹھا کر لا پتا کر دیے‘‘

    ’’راولپنڈی پولیس نے جنوری میں مبینہ طور پر 4 بھائی اٹھا کر لا پتا کر دیے‘‘

    اسلام آباد: اسلام آباد کے تھانہ کھنہ کی حدود سے جنوری سے لاپتا چار بھائیوں کی بازیابی کے کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے پولیس حکام پر برہمی کا اظہار کیا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ چاروں بھائیوں کو راولپنڈی پولیس نے جنوری میں اٹھایا تھا، چیف جسٹس نے ایس ایس پی راولپنڈی اور ایس ایس ایس پی اسلام آباد کو جمعرات کو ذاتی حیثیت میں ہائیکورٹ طلب کر لیا، اور وزارت داخلہ اور وزارت دفاع سے بھی مغویوں سے متعلق رپورٹ جمعرات کو طلب کر لی۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے تنبیہہ کی کہ دونوں ایس ایس پیز پیش رفت رپورٹ کے ساتھ پیش ہوں، ورنہ وارنٹ گرفتاری جاری ہوں گے، انھوں نے حکم دیا کہ دونوں ایس ایس پیز جعمرات کو اس بات سے عدالت کو آگاہ کریں کہ اب تک مغوی کیوں بازیاب نہیں ہوئے۔

    کیس کی سماعت کے لیے اسلام آباد اور راولپنڈی پولیس کے حکام عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس عامر فاروق نے پولیس افسر سے استفسار کیا کہ ایک ایس ایچ او کی کتنی تنخواہ ہوتی ہے، افسر نے جواب دیا کہ زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ لاکھ روپے، چیف جسٹس نے پوچھا کیا ڈیڑھ لاکھ روپے میں ایف سکس اور ایف سیون میں گھر بن سکتا ہے؟ افسر نے جواب دیا نہیں مائی لارڈ ناممکن ہے، چیف جسٹس نے کہا پھر وہاں گھر کیسے بن رہے ہیں؟ کیا فرشتے دے رہے ہیں پیسے؟

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایس پی راولپنڈی کیوں نہیں آئے کہاں ہیں وہ؟ پولیس افسر نے بتایا کہ وہ راستے میں ہیں آ رہے ہیں، لیکن راستے بند ہیں، چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کیا وہ راستے میں ہی ہمیشہ رہیں گے، ایسا تاثر جا رہا ہے کہ جیسے پولیس ملی ہوئی ہے، مغوی کہاں ہیں؟ اگر روسٹرم پر کھڑے ہوں تو سوچ سوچ کر جواب دیا جاتا ہے۔ چیف جسٹس نے برہمی سے کہا وارنٹ گرفتاری جاری کر دوں ایس پی کے؟ اسے کہو آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہو۔

    کیس کی سماعت کے لیے درخواست گزار لاپتا شہریوں کی والدہ کی جانب سے مفید خان ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، انھوں نے بتایا کہ چاروں بھائیوں کو راولپنڈی پولیس نے اسلام آباد کی حدود کھنہ سے اٹھایا، اور اب دونوں پولیس حکام کہتے ہیں کہ ہم نے نہیں اٹھایا۔

    عدالت نے ایس ایس پی راولپنڈی اور اسلام آباد کو طلب کرتے ہوئے سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے اشتہاری ہونے کے انکشاف پر سب حیران

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے اشتہاری ہونے کے انکشاف پر سب حیران

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے اشتہاری ہونے کے انکشاف پر سب حیران ہو گئے جب کہ جج نے اس پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک اشتہاری ملزم کی درخواست انٹرٹین کرنے پر اسلام آباد ہائیکورٹ اپنی دائری برانچ پر برہم ہو گئی، جسٹس ارباب محمد طاہر نے دائری برانچ کے نمائندہ کو طلب کر لیا، اور اس کی سرزنش کی۔

    اشتہاری ملزم اعظم خان نے اپنے خلاف مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست دائر کی تھی، جس پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے پہلی سماعت پر پولیس کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا، جسٹس ارباب محمد طاہر کی عدالت میں سماعت کے دوران درخواست گزار کے اشتہاری ہونے کا علم ہوا۔

    جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دیے کہ آفس کا جدھر دل چاہتا ہے پچاس پچاس اعتراضات لگا دیتے ہیں، اور جن درخواستوں پر اعتراض لگانا ہوتا ہے آفس اُن پر تو اعتراض لگاتا ہی نہیں۔

    نمائندہ دائری برانچ ہائیکورٹ نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار نے ٹیکسلا میں بائیومیٹرک کرائی، جج نے کہا تو کیا دوسرے شہر سے بائیومیٹرک کرانے پر درخواست انٹرٹین کر لی جاتی ہے؟ اگر کوئی لندن اور امریکا سے بائیومیٹرک کرائے گا تو درخواست انٹرٹین ہو جائے گی؟

    عدالت نے نمائندے سے استفسار کیا کہ اشتہاری کی درخواست انٹرٹین نہیں ہو سکتی، آپ نے کیسے کر لی؟ دائری برانچ کے نمائندے نے کہا میاں نواز شریف کا ای بائیومیٹرک کیا گیا تھا، جسٹس ارباب نے کہا نواز شریف کا ہوا تو آپ نے سب کا شروع کر دیا؟ نمائندے نے بتایا کہ اسسٹنٹ رجسٹرار نے اس کے بعد سب کا بائیومیٹرک لینے کا کہہ دیا تھا۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے استفسار کیا کہ کیا تحریری طور پر یہ آرڈر دیا گیا تھا؟ نمائندے نے کہا نہیں، زبانی طور پر کہا گیا تھا۔

    بعد ازاں، جسٹس ارباب طاہر نے کہا کہ اب جب کہ اشتہاری کی درخواست پر دوسری عدالت نے نوٹسز جاری کر دیے ہیں اور آج پتا چلا کہ اشتہاری ہے، تو چلیں اس معاملے کو دیکھ لیتے ہیں۔

  • ہاتھی آپ نکال چکے ہیں، دم بھی نکال دیں، سائفر کیس میں جج کے ریمارکس

    ہاتھی آپ نکال چکے ہیں، دم بھی نکال دیں، سائفر کیس میں جج کے ریمارکس

    اسلام آباد: چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سائفر کیس میں ریمارکس دیے کہ ہم نے کیس کا جائزہ لیا ہے، بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے اپنے بیانات میں کچھ بھی ڈسکلوز نہیں کیا۔

    بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا سائفر کبھی بھی عوامی جلسے میں نہیں پڑھا گیا، جب کیس دو مرتبہ ریمانڈ بیک ہو کر جائے تو جج کو احتیاط سے کیس سننا چاہیے، شاہ محمود قریشی کے بطور ملزم بیان سے پہلے ہی فیصلہ سنا دیا گیا تھا، ملزمان کے حتمی بیان کے بعد بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی سے 2-2 سوال پوچھے گئے، اور سوال پوچھنے کے فوری بعد سزا سنا دی گئی۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے ہمیں جو بات سمجھ آئی ہے وہ یہ ہے کہ اگر فارن اسٹیٹ نے کوئی جارحانہ بات کی ہے تو وہ آپ بتائیں گے نہیں، کیوں کہ وہ بات سائفر میں آئی ہے۔ سائفر اگر سائفر کے طور پر نہ آتا اور عمومی طور پر بھیجا جاتا تو پھر کیا ہوتا؟ اگر سائفر ڈپلومیٹک بیگ کے طور پر آتا تو کیا پھر وزیر اعظم اسے سامنے لا سکتا تھا؟ وکیل سلمان صفدر نے کہا دونوں اپیل کنندگان سے کوئی ریکوری نہیں ہوئی، کسی ملزم سے سائفر کی کاپی برآمد نہیں ہوئی، ایف آئی اے نے غلط کیس بنایا اور ٹرائل کورٹ نے بھی غلط سزا دی۔ آج تک سائفر کے الزام پر کسی پر کیس نہیں بنا اور سزا نہیں ہوئی۔ ٹرائل کورٹ جج نے فیصلے میں کبھی سیاسی مقاصد کا بتایا اور کبھی اکانومی کا ذکر کر دیا۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ہاتھی آپ نکال چکے دم بھی نکال دیں، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے آپ نے 10 سال جو سزا ہوئی اس کو ڈی مولش کرنے کی کوشش کی ہے، ہم نے نوٹ کر لیا ہے، آپ نے اچھے سے دلائل دیے، ایک چیز آپ کے پاس آتی ہے وہ واپس نہیں کی جاتی، سائفر کی کاپی واپس نہ دینے پر 2 سال کی سزا سنائی گئی، آپ نے سائفر کاپی واپس دینی تھی جو واپس نہیں دی گئی، اس پر کل دلائل دیں۔ سلمان صفدر نے کہا صرف بانی پی ٹی آئی نے نہیں دینے تھے باقی لوگوں کے پاس بھی کاپیاں تھیں جو پرچہ درج ہونے کے بعد واپس آئیں۔ سائفر اپیلوں پر مزید سماعت کل 4 اپریل کو ہوگی۔

    بعد ازاں بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج عدالتی کارروائی میں ٹرائل کورٹ کے جج کا فیصلہ پڑھا گیا، جج صاحب نے سائفر کیس کو اکنامی سے منسلک کر دیا تھا، سرکار کے کیس کا جب خلاصہ ہوا تو وہ سارا دھڑام سے آ گرا ہے، ججز بھی حیران تھے کہ اس فیصلے میں اکنامی کا ذکر کہاں سے آ گیا، اب حتمی دلائل شروع ہو چکے ہیں، جج صاحب نے کہا ہاتھی تو نکل چکا ہے پیچھے اس کی دم رہتی ہے، دم نکلنے کا مطلب کہ ہم نے پراسیکیوشن کا کیس اچھی طرح جھنجوڑ دیا ہے۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے عامر ڈوگر کو عمرہ پر جانے کی اجازت  دیدی

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے عامر ڈوگر کو عمرہ پر جانے کی اجازت دیدی

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما کو عمرے کی ادائیگی کے لیے جانے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عامر ڈوگر کی درخواست پر سماعت کی، کسی لسٹ میں نام نہ ہونے پر پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر کو ایک بار بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے عامر ڈوگر کو عمرے کی ادائیگی کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ عامر ڈوگر 3 سے 9 اپریل تک عمرہ ادائیگی کیلئے بیرون ملک جا سکتے ہیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے عامر ڈوگر کی درخواست پر فریقین کو 22 اپریل کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں ڈپٹی رجسٹرار کے پاس بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت جاری کردی۔

  • وزیر اعظم کون ہوگا، فیصلہ بانی پی ٹی آئی کریں گے: حامد خان

    وزیر اعظم کون ہوگا، فیصلہ بانی پی ٹی آئی کریں گے: حامد خان

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینیئر وکیل حامد خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم ہمارا ہوگا مگر کون ہوگا فیصلہ بانی پی ٹی آئی کرینگے۔

    پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما حامد خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا جیتا ہوا کوئی امیدوار دوسری طرف گیا تو تاریخ اسے معاف نہیں کریگی۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پی پی منڈی لگا کربیٹھی ہے، خوش فہمی ہے ہمارے بندے خرید لیں گے، ہمارا کوئی بھی رکن پارلیمنٹ کسی کے پاس نہیں جائے گا۔

    حامد خان نے کہا کہ حکومت بنانا تحریک انصاف کا حق بنتا ہے، وزیر اعظم ہمارا ہوگا مگر کون ہوگا فیصلہ بانی پی ٹی آئی کرینگے۔

    رہنما پی ٹی آئی حامد خان کا کہنا تھا کہ ہمارے جیتے ہوئے امیدواروں کو ہرایا  گیا، قومی اور دو صوبائی اسمبلیوں میں ہماری اکثریت ہے، پنجاب میں دھاندلی کر کے ہمیں ہروایا جا رہا ہے۔