Tag: islamabad high court

  • وفاقی وزیرغلام سرور کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست خارج

    وفاقی وزیرغلام سرور کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست خارج

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ نے خارج کردی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور کو عہدے سے ہٹانے کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی جسے اسلام آباد ہائی کورٹ نے خارج کردیا ہے۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ وزیر کے پائلٹوں سے متعلق بیان سے ملک اور قومی ائیر لائن پی آئی اے کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔

    ہائیکورٹ نے حکم نامہ میں لکھا کہ عدالت بے جا مداخلت نہیں کرسکتی، عدالت وزیراعظم عمران خان کابینہ کے اقدامات کے خلاف نہیں جاسکتی۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے 8 صفحات پر مشتمل محفوظ فیصلہ سنادیا۔

    خیال رہے کہ 26 جون کی اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر ہوابازی غلام سرور نے کہا تھا کہ مختلف ائیرلانینز کے مشکوک لائسنس کے حامل پائلٹس کو جہاز اڑانے سے روک دیا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ کپتانوں کو گراؤنڈ کرنے پر جو بھی مشکلات آئیں گی، ان کا سامنا کرنے کو تیار ہیں۔ دنیا بھر کی ائیرلائینز نے کپتانوں کو نوکریوں سے نکالا ہے۔ ہمارے پاس پائلٹس کی کمی نہیں ہو گی۔

    غلام سرور کا کہنا تھا کہ قومی ائیرلائن (پی آئی اے) کی تمام بھرتیاں پچھلے ادوار میں ہوئی ہیں۔ جن پائلٹس کے خلاف انکوائری ہوئی، ان کی تعیناتی 2018 سے پہلے کی ہے۔ 2018 کے بعد پی آئی اے میں نئی بھرتی نہیں ہوئی۔

  • چین میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی واپسی کیلئے مناسب اقدامات کیے جائیں، عدالت

    چین میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی واپسی کیلئے مناسب اقدامات کیے جائیں، عدالت

    اسلام آباد : عدالت نے حکم جاری کیا ہے کہ وفاقی حکومت چین میں کورونا وائرس کی وجہ سے پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے میں مناسب اقدامات کرے، دو صفحات پر مشتمل حکم نامہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے جاری کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں کورونا وائرس سے متعلق 2درخواستوں کی سماعت ہوئی، اس موقع پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے تفصیلی حکم نامہ جاری کردیا ہے۔

    دو صفحات پر مشتمل حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سماعت پر ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر محمد شفیع اور ڈی جی فارن افیئرز پیش ہوئے تھے، دونوں افسران نے عدالت کو تفصیل سے کورونا وائرس سے پٌیدا ہونے والی صورتحال سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کے حوالے سے بھی عدالت کو آگاہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ چین میں موجود پاکستانی طلبا کی صحت اور ان کی سیکیورٹی سے متعلق  بھی عدالت کو آگاہ کیا۔

     حکم نامے میں کہا گیاہے کہ وفاقی حکومت کراونا وائرس کی وجہ سے  پاکستانیوں کو چین سے واپس لانے میں مناسب اقدامات کرے۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئندہ کیس کی سماعت 18فروری تک ملتوی کردی۔

     مزید پڑھیں: کرونا وائرس بے قابو ، 1100 سے زائد زندگیاں نگل گیا

    واضح رہے کہ چین میں کرونا وائرس بے قابو ہوگیا ہے، روزانہ سو کے لگ بھگ افراد اس موزذی مرض کی وجہی سے موت کے منہ میں جارہے ہیں، آج مزید ستانوے مریض دم توڑ گئے، جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 1113 ہوگئی ہے جبکہ 45 ہزار افراد اب بھی جان لیوا وائرس کا شکار ہوکر اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

     

  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق صدر آصف زرداری کی ضمانت منظور

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق صدر آصف زرداری کی ضمانت منظور

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائیکورٹ نے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی ضمانت منظور کرلی، زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی جعلی اکاؤنٹس کیس میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل 2 رکنی اسپیشل بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔

    فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں کہا کہ آصف علی زرداری مختلف قسم کی بیماریوں کا شکار ہیں، انہیں 24 گھنٹے طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔ عدالت طبی حالات کی سنگینی کے پیش نظر درخواست ضمانت منظور کرے۔

    عدالت نے پمز کے میڈیکل بورڈ سے سابق صدر کی نئی طبی رپورٹ طلب کی تھی۔ رپورٹس کے مطابق آصف زرداری کو مختلف بیماریاں لاحق ہیں، رپورٹ میں بورڈ میں شامل 5 ڈاکٹرز کے نام بھی بتائے گئے۔

    میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزم طویل عرصہ سے شوگر کا مریض ہے، 3 سٹنٹ بھی ڈلے ہوئے ہیں۔

    رپورٹ دیکھنے کے بعد چیف جسٹس نے نیب پراسیکیوٹر سے دریافت کیا کہ آپ نے آصف زرداری کی میڈیکل رپورٹ دیکھی؟ چیف جسٹس نے انہیں ہدایت دی کہ آپ میڈیکل رپورٹ زور سے پڑھیں جس کے بعد نیب پراسیکیوٹر جنرل جہانزیب بھروانہ نے میڈیکل رپورٹ پڑھ کر سنائی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ اس رپورٹ کے بعد آپ کیا کہیں گے، کیا آپ اب بھی ان سے تفتیش کر رہے ہیں؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ان کے خلاف ریفرنس دائر ہو چکا ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے طبی بنیادوں پر آصف زرداری کی درخواست ضمانت منظور کرلی اور 1، 1 کروڑ روپے کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔ عدالت نے فریال تالپور کی درخواست ضمانت پر سماعت 17 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف زرداری نے طبی بنیادوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائر کر رکھی تھی، درخواست میں وفاق اور چیئرمین نیب کو فریق بنایا گیا تھا۔

    آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو 10 جون کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار کیا تھا۔ قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں کے خلاف عبوری ریفرنس دائرکیا تھا۔

    آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور 17 دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر تھے۔

  • توہین عدالت کیس، فردوس عاشق اعوان نے جواب اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کروادیا

    توہین عدالت کیس، فردوس عاشق اعوان نے جواب اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کروادیا

    کراچی: توہین عدالت کیس میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے جواب اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کروادیا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا جواب بیرسٹر قاسم نواز عباسی نے جمع کروایا ہے، فردوس عاشق نے ایک بار پھر عدالت سے غیرمشروط معافی مانگ لی ہے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتی ہوں، پاکستان کی ہر عدالت اور جج کا احترام کرتی ہوں، عدلیہ کی آزادی پریقین ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات کا اپنے جواب میں کہنا تھا کہ نواز شریف کی اپیل پر اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کی۔

    مزید پڑھیں: توہین عدالت کیس : فردوس عاشق اعوان کو ہفتے تک جواب داخل کرانے کا حکم

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مقدمے پر اثر انداز ہونے کا تاثر ملا ہے تو اس پر بھی معافی مانگتی ہوں، عدالت یا مقدمے پر اثر انداز ہونے کی نیت نہیں تھی۔

    واضح رہے کہ گذشتہ سماعت میں توہین عدالت کیس میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے غیرمشروط معافی مانگی تھی ، جسے عدالت نے قبول کرلی تھی اور نیا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت منظور ہونے کے بعد فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کو ریلیف دینے کے لیے شام کو خصوصی طور پر عدالت لگائی گئی۔

  • گرفتاری کا خوف :  سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل  نے عدالت سے رجوع کرلیا

    گرفتاری کا خوف : سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے عدالت سے رجوع کرلیا

    اسلام آباد : ایل این جی کوٹہ کیس میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا اور کہا ریفرنس دائر ہونے اور تفتیش مکمل ہونے تک گرفتاری سے روکا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کوٹہ کیس میں گرفتاری کے خوف سے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ، سابق وزیر خزانہ کے وکیل نے درخواست دائر کی۔

    درخواست میں موقف اختیارکیاگیا ہے کہ ایل این جی کوٹہ کیس میں لگائے گئے الزمات بے بنیاد ہیں، کسی قسم کی بدعنوانی میں ملوث نہیں چئیرمین نیب نے مفتاح اسماعیل نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے ۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ریفرنس دائر ہونے اور تفتیش مکمل ہونے تک گرفتاری سے روکا جائے جبکہ چیئرمین نیب اور سیکرٹری وزارت قانون کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔

    خیال رہے مفتاح اسماعیل نے گزشتہ ہفتے سندھ ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کرائی تھی۔

    مزید پڑھیں : ایل این جی کیس: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی حفاظتی ضمانت منظور

    یاد رہے چند روز قبل نیب کی جانب سے سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی گرفتاری کے لئے کراچی کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے گئے تھے، جبکہ ان کے گھر پر چھاپا مارا تھا تاہم مفتاح اسماعیل کی گرفتاری میں کامیابی نہیں ملی تھی۔

    واضح رہے سابق وفاقی وزیرمفتاح اسماعیل کےخلاف ایل این جی کیس میں نیب انکوائری جاری ہے جبکہ وزارت داخلہ نے نیب کی سفارش پر سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل پر ڈال دیا تھا۔

  • نواز شریف کی درخواست ضمانت پر آئندہ سماعت عید کے بعد ہوگی

    نواز شریف کی درخواست ضمانت پر آئندہ سماعت عید کے بعد ہوگی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت پر آئندہ سماعت عید کے بعد ہوگی.

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم کی جانب سے دائر درخواست ضمانت کی سماعت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ نے 11 جون کی تاریخ مقرر کردی.

    اس ضمن میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاق، چیئرمین نیب، جیل سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت کو نوٹس جاری کر دیا ہے.

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ تمام فریقین 11 جون سے پہلے تحریری جواب جمع کرائیں.

    خیال رہے کہ آج سابق وزیراعظم نواز شریف سے مریم نواز اور لیگی رہنماؤں کی کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات ہوئی تھی.

    مزید پڑھیں: مشکل وقت میں بے وفائی کرنےوالوں کی ن لیگ میں جگہ نہیں، نواز شریف

    اس موقع پر مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ مشکل وقت میں بے وفائی کرنے والوں کی ن لیگ میں جگہ نہیں ، اب کسی لوٹے کو واپس نہیں لیا جائےگا، ساتھ ہی ہدایت کی پارٹی کی تنظیم سازی جلد سے جلد مکمل کی جائے۔

    اس موقع پر پارٹی رہنماؤں نے نواز شریف کو بتایا کچھ دوست پارٹی میں واپسی کیلئےرابطے کر رہے ہیں، جس پر نوازشریف نے کہا مشکل وقت میں بےوفائی کرنےوالوں کی ن لیگ میں جگہ نہیں، اب کسی لوٹےکوواپس نہیں لیا جائے گا۔

  • اسلام آباد : نو مسلم بہنوں کی عدالت سے تحفظ فراہمی کی درخواست، سماعت کل ہوگی

    اسلام آباد : نو مسلم بہنوں کی عدالت سے تحفظ فراہمی کی درخواست، سماعت کل ہوگی

    اسلام آباد : اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والی نو مسلم دو بہنوں کی جانب سے تحفظ فراہم کرنے کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ نے کل سماعت کیلئے مقرر کردی ۔

    تفصیلات کے مطابق ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کرنے والی گھوٹکی کی دو بہنوں نے تحفظ کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے، درخواست گزاروں کا مؤقف ہے کہ ہمیں ہراساں کیا جارہا ہے، جان کو بھی خطرہ ہے لہٰذا حکومت سیکیورٹی فراہم کرے۔

    عدالت نے درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کل درخواست پر سماعت کریں گے، درخواست میں وزارت داخلہ اور وزیراعلیٰ سندھ کے علاوہ آئی جی پنجاب، سندھ اور اسلام آباد کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ میڈیا میں ان بہنوں سے متعلق غلط پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، جس کے سبب دونوں بہنوں اور ان کے شوہروں کی جان کو خطرات لاحق ہیں۔

    اسلام قبول کرنے سے متعلق ان کا کہنا ہے کہ ہم دونوں بہنیں کافی عرصے سے اسلامی تعلیمات سے متاثر تھیں، اور اہل خانہ کے خوف کے باعث اسلام قبول کرنے کا باقاعدہ اعلان نہیں کیا۔

    درخواست میں دونوں بہنوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ ہم پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں اسلام زور زبردستی کی بجائے اپنی مرضی سے قبول کیا ہے۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ میں  حج پالیسی2019 کو چیلنج کردیا گیا

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں حج پالیسی2019 کو چیلنج کردیا گیا

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ میں نجی ٹور آپریٹرز نے حج کوٹہ اور حج پالیسی 2019ءکو چیلنج کر دیا، جس پر عدالت نے سیکرٹری وزارت مذہبی امور اور سیکشن افسر کو نوٹس جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل رکنی بنچ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے نجی ٹور آپریٹرز کی حج کوٹہ اور حج پالیسی 2019ء کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

    سماعت میں عبدالخالق تند ایڈووکیٹ نے کہا حج پالیسی 2019 سپریم کورٹ کے فیصلے کے منافی ہے، پرائیویٹ حج کوٹہ کی تقسیم میں شفافیت کو مد نظر نہیں رکھا گیا اور حج کوٹہ کی تقسیم میں امتیاز برتا گیا۔

    عبدالخالق تند ایڈووکیٹ نے استدعا کی سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں حج کوٹہ کی تقسیم کا حکم دیا جائے، عدالت حج پالیسی 2019 کو کالعدم قرار دے اور نئی حج پالیسی تشکیل دینے کی ہدایات جاری کی جائیں۔

    عدالت نے سیکرٹری وزارت مذہبی امور اور سیکشن افسر کو نوٹس جاری کر دیا اور سماعت 10 دنوں تک کے لئے ملتوی کر دی۔

    مزید پڑھیں : لاہورہائی کورٹ نے حج پالیسی 2019 کے خلاف دائر درخواست خارج کردی

    اس سے قبل 14 فروری کو لاہور ہائی کورٹ میں حج پالیسی 2019 کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی ، جسے عدالت نے ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ قبل وزارت مذہبی امور نے حج پالیسی 2019 جاری کی تھی، جس کے مطابق رواں سال ایک لاکھ 84 ہزار 210 پاکستانی حج ادا کرسکیں گے۔

    حج پالیسی 2019 کے مطابق سرکاری حج اسکیم کو 60 فیصد اور نجی حج اسکیم کے لیے 40 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا، جس کے تحت درخواستیں 25 فروری سے 6 مارچ تک وصول کی جاسکیں گی۔

    وزارت مذہبی امور کا کہنا تھا کہ سرکاری اسکیم کے تحت ایک لاکھ 7 ہزار 526 اور نجی اسکیم کے تحت 71 ہزار 684 عازمین حج کے لیے جائیں گے۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ میں آصف زرداری کی نااہلی کیلئے درخواست دائر

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں آصف زرداری کی نااہلی کیلئے درخواست دائر

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں عثمان ڈار اور خرم شیرزمان نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کی نااہلی کے لئے درخواست دائر کردی، آصف زرداری پر اثاثے چھپانےاورغیرقانونی بلٹ پروف گاڑی رکھنے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائی کورٹ میں آصف زرداری کی نااہلی کے لئے مزید 2 درخواستیں دائر کردی گئی ، درخواستیں تحریک انصاف کے رہنماؤں عثمان ڈار اور خرم شیرزمان کی جانب سے دائر کی گئی، آصف زرداری پر اثاثےچھپانےاورغیرقانونی طریقےسےبلٹ پروف گاڑی رکھنےکاالزام ہے۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں نے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آصف زرداری پارٹی چیئرمین شپ اور پارٹی عہدے کے لیے اہل نہیں، قومی اسمبلی کی نشست کے لیے بھی تاحیات نااہل قرار دیا جائے۔

    درخواست میں آصف زرداری، الیکشن کمیشن اورسیکریٹری قومی اسمبلی کوفریق بنایا گیاہے جبکہ درخواست جلد سماعت کے لیے مقررکرنے کی بھی متفرق درخواست دائر کی گئی۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے آصف علی زرداری کی نا اہلی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ آصف علی زرداری نے 2018 کے کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کی، انہوں نے نے فارم اے اورفارم بی میں غلط بیانیاں کی ہیں، چھپائے گئے اثاثوں کی مالیت 14 کروڑ 37 لاکھ بنتی ہے۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے آصف زرداری کی نااہلی کی درخواست اعتراضات لگا کر واپس کر دی

    درخواست گزار کے مطابق آصف زرداری رکن قومی اسمبلی بننے کے بھی اہل نہیں ہیں، آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا جائے، آرٹیکل 63 اے کے تحت پارٹی صدارت کے لیے بھی نااہل قرار دیا جائے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے آصف زرداری کی نااہلی کے لئے دائر درخواست اعتراضات لگا کر واپس کردی تھی اور کہا تھا رخواست گزاروں نے متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا، فورم کی دستیابی کے باوجود درخواست گزاروں نےعدالت سے رجوع کیا۔

    اس سے قبل رواں ماہ 10 جنوری کو تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی نا اہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں دائر درخواست واپس لے لی تھی۔

    واضح رہے کہ آصف علی زرداری 25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات میں این اے 213 نواب شاہ سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

  • لاپتہ بچیوں کا کیس: کیوں نہ تفتیشی افسر کو جیل بھیج دیں، عدالت

    لاپتہ بچیوں کا کیس: کیوں نہ تفتیشی افسر کو جیل بھیج دیں، عدالت

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائیکورٹ میں 2 بچیوں کے اغوا سے متعلق کیس میں پولیس کے شعبہ کرائم کے سربراہ کو طلب کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پونے 2 سال سے لاپتہ بچیوں کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی نے بچیوں کو ایک ماہ میں بازیاب کروانے کا یقین دلایا تھا۔ آئی جی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کریں گے۔

    عدالت نے کہا کہ پونے 2 سال سے بچیاں لاپتہ ہیں، پولیس کچھ نہیں کر سکی۔ ’کیوں نہ تفتیشی افسر کو فارغ کر کے اڈیالہ جیل بھیج دوں‘۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے استفسار کیا کہ ایس پی صاحب آپ کی کتنی بیٹیاں ہیں، آپ کی ایک بھی بیٹی لاپتہ ہو تو آپ کا کیا حال ہوگا۔ معلوم نہیں کہ بچیاں زندہ بھی ہیں یا نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ لگتا ہے پولیس معاملے میں کچھ چھپا رہی ہے۔

    عدالت نے آئی جی پولیس کو کل ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دے دیا جبکہ پولیس کے شعبہ کرائم کے سربراہ کو بھی پیر کے روز طلب کرلیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔