Tag: islamabad local bodies election

  • اسلام آباد کے پہلے بلدیاتی انتخابات، ن لیگ بازی لے گئی

    اسلام آباد کے پہلے بلدیاتی انتخابات، ن لیگ بازی لے گئی

    اسلام آباد : بلدیاتی انتخابات میں نون لیگ نے میدان مار لیا، غیر سرکاری اور غیرحتمی نتائج کے مطابق یوسی چیئرمین کی پچاس میں سے اکیس نشستیں حاصل کرکے ن لیگ سرفہرست جبکہ پی ٹی آئی سولہ نشستوں کے دوسرے نمبر پررہی۔

    اسلام آباد کے تاریخ ساز بلدیاتی انتخابات میں ایک کے بعد ایک نشست نون لیگ کے نام رہی، حکومتی جماعت نے شہرِ اقتدار میں یوسی چیئرمین کی اکیس نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی، کامیابی پر رات گئے تک نون کے متوالے گلی گلی رقص کرتے اور مٹھائیاں تقسیم کرتے رہے۔

    وفاقی دارلحکومت میں کپتان بھی سولہ وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے، کپتان کے کھلاڑیوں نے اسلام آبادمیں دوسری پوزیشن حاصل کرنے پر خوب جشن منایا۔

    ملک کے دیگرحصوں کی طرح اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں بھی آزاد امیدوار تیسری بڑی سیاسی قوت بن کر ابھرے، اسلام آباد کی تیرہ نشستیں آزاد امیدواروں کے نام رہی۔

    نتائج کے اعلان کے ساتھ ہی حامیوں نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے اور رقص کیا، مختلف علاقوں میں آتش بازی کا شاندار مظاہرہ بھی کیا گیا۔

  • اسلام آباد: 25جولائی کو بلدیاتی انتخابات ہوں گے یا نہیں فیصلہ آج متوقع

    اسلام آباد: 25جولائی کو بلدیاتی انتخابات ہوں گے یا نہیں فیصلہ آج متوقع

    اسلام آباد: پچیس جولائی کو بلدیاتی انتخابات ہوں گے یا نہیں فیصلہ آج متوقع ہے، حکومت قانون سازی سے متعلق جواب آج سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی۔

    اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن سے متعلق سماعت سپریم کورٹ کے بینچ نے کی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نےعدالت کو بتایا کہ عید سے پہلے بلدیاتی انتخابات کا قانون پارلیمنٹ سے منظور ہونا ممکن نہیں۔

    جس پر جسٹس جواد خواجہ نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ کیا اسلام آباد کے شہری تیسرے درجے کے ہیں جنھیں اپنے نمائندے منتخب کرنےکاحق نہیں۔ پچاس سال تک قانون نہیں بنا تو کیا انتخابات بھی نہیں ہوں گے۔

    جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ بظاہر پچیس جولائی کو انتخابات ہوتے نظر نہیں آرہے، عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو حکومت سے بل کی منظوری سے متعلق ہدایات لے کر آگاہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    دوسری جانب الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اسلام آباد انتخابات جماعتی بنیاد پرکرانے کا مطالبہ پورا کرنا ممکن نہیں، تمام انتخابی تیاریاں مکمل ہیں، نئی حلقہ بندیوں کے لئے وقت درکار ہوگا۔