Tag: islamabad lock down

  • پی ٹی آئی خواتین کے انوکھے ہتھیار

    پی ٹی آئی خواتین کے انوکھے ہتھیار

    لاہور: پاکستان تحریکِ انصاف کے اسلام آباد لاک ڈاؤن پلان کو کامیاب بنانے کے لئے خواتین نے بھرپور تیاری کرلی ہے۔

    لاہور سے پی ٹی آئی کی کارکن خواتین دھرنوں میں ہمیشہ مکمل تیاری کے ساتھ شامل ہوئی ہیں۔ سبز اور سرخ رنگ کے لباس، دوپٹے، میچنگ جیولری، جوش اور جذبہ ہمیشہ بھرپور رہا ہے۔ اس بار لاک ڈاؤن کی تیاری میں کچھ تبدیلی آئی ہے۔ پولیس کے پی ٹی آئی کی خواتین کارکن سےاسلام آباد میں بدتمیزی کے بعد لاہور کی خواتین نے اپنے ہتھیار تیار کر لئے ہیں۔

    پاکستان تحریکِ انصاف کی سرگرم کارکن ثروت نے گھر سے گندے انڈے، سڑی ہوئی سبزیاں اور مرچیں جمع کر لی ہیں۔ اس کے علاوہ اسپرے بھی ساتھ رکھے ہیں کہ اگر کوئی پولیس کا اہلکار رستے میں آئے تو اس کا مقابلہ آنکھوں میں مچھر مار سپرے کر کے کیا جا سکے۔

    پی ٹی آئی کی خواتین کارکن کے ساتھ ساتھ بچیاں بھی اسلام آباد لاک ڈاؤن میں شامل ہونے کے لئے پرجوش ہیں اوربیلن تھامے لڑائی کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد میں تحریک انصاف کے کارکنان کے لیے حالات سازگار نہیں ہیں‘ گزشتہ دو دنوں سے آنسو گیس شیلنگ اور  لاٹھی چارج کا سلسلہ پولیس کی جانب سے جاری ہے۔پولیس نے تحریک انصاف کی خواتین رہنماؤں کو بھی حراست میں لے لیا تھا۔

    عمران خان کا کہنا ہے کارکنان دو نومبر کو ہر حال میں اسلام آباد پہنچیں اورحکومت سے کرپشن کا حساب لیں۔

  • پی ٹی آئی 2نومبر دھرنا، وفاقی سیکریٹری داخلہ کا چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کو خط

    پی ٹی آئی 2نومبر دھرنا، وفاقی سیکریٹری داخلہ کا چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کو خط

    اسلام آباد : وفاقی سیکریٹری داخلہ نے چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کو خط لکھا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ نے اسلام آباد میں کسی احتجاج کی اجازت نہیں دی، غیرقانونی جتھوں کے خلاف کارروائی صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے دو نومبر اسلام آباد دھرنے کے حوالے سے وفاقی سیکریٹری داخلہ نے چیف سیکریٹری خیبر پختو نخوا کو خط لکھا، جس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ نے صوبائی حکومت سے کہا کہ صوبے کی حدود میں غیر قانونی اجتماعات کو روکنے کے لئے ضروری اقدامات کیے جائیں۔

    خط میں مختلف انٹیلی جنس رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایک گروپ کا ارادہ اسلام آباد کو مفلوج اور شہریوں کو یرغمال بنانا ہے، ایسا کرنا قوانین اور امن وعامہ کی سنگین خلاف ورزی ہے، وزارت کی ایڈوائس سے صوبائی کابینہ اور وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا جائیگا۔

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ صوبے اور خیبر پختونخوا اسمبلی کے اراکین اور بعض وزراء اپنی سرکاری اور ذاتی مسلح گارڈز کے ساتھ ساتھ ان جلوسوں کی قیادت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو یہ قانون اور امن عامہ کی ایک سنگین خلاف ورزی ہوگا۔

    وزارتِ داخلہ نے خط میں خبردار کیا ہے کہ اسلام آباد میں کسی احتجاج کی اجازت نہیں دی، ایسے غیرقانونی جتھے کیخلاف کاروائی کے پی کے حکومت کی ذمہ داری ہے۔


    مزید پڑھیں : دھرنے سے نمٹنے کے لیے حکومت کی حکمت عملی تیار


    دوسری جانب حکومت نے دھرنے کے شرکا سے نمٹنے کیلئے پلان تیار کرلیا ہے، جس کے مطابق مختلف علاقوں میں پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے اہلکار تعینات ہوں گے،  حکومت نے پولیس کو ہدایت کردی کہ قیدیوں کو لے جانے والی گاڑیاں ساتھ لے کر جائیں جبکہ دھرنےوالوں سے نمٹنےکے لئے الگ الگ ٹیمیں علیحدہ گاڑیوں میں جائیں۔

    پلان کے مطابق پولیس اور فرنٹیئرکانسٹیبلری کے اہلکاروں کو دو شفٹوں میں تعینات کیا جائے گا، اسلام آباد پولیس کو لاہور،ملتان، فیصل آباد، بہاولنگر پولیس کی مدد حاصل ہوگی، آزاد کشمیر سے بھی پولیس کے دستوں کو اسلام آباد بلایا گیا ہے۔

  • حکومت نے دارلحکومت لاک ڈاؤن کردیا، داخلی راستے کنٹینرز لگا کر بند

    حکومت نے دارلحکومت لاک ڈاؤن کردیا، داخلی راستے کنٹینرز لگا کر بند

    اسلام آباد : حکومت نے دارلحکومت لاک ڈاؤن کردیا، تحریک انصاف کے کارکنوں کو روکنے کے لئے اسلام آباد کے داخلی راستے کنٹینرز لگا کر بند کردیئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے کارکنوں کی اسلام آباد میں انٹری روکنے کے لئے پنجاب حکومت ایکشن میں آگئی، اسلام آباد سے ملحقہ علاقے، شاہراہیں اور موٹر ویز کو کنٹینر اسٹیٹ بنا دیا گیا۔

    پشاور اسلام آباد موٹر وے کو مختلف مقامات پر بند کر دیا گیا، صوابی انٹر چینج پرخیبر پختونخوا سے آنے والی ٹریفک کے آگے کنٹینرز اور ریت کے پہاڑ کھڑے کر دیئے گئے ہیں۔

    اٹک خیرآباد پُل بھی ٹریفک کیلئے بند ہے، حضرو کے مقام پر موٹر وے پر ریت کی ٹیلے اور دیوہیکل رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔

    جنوبی پنجاب اورڈیرہ اسماعیل خان سے پی ٹی آئی قافلوں کو روکنے کے لئے بھکر پولیس ایکشن میں آگئی، بھکر سے گزرنے والے ٹرالرز پکڑلئے جبکہ گوجرانوالہ میں بھی مختلف مقامات پر کنٹینرز رکھوا دیئے گئے ہیں۔


    مزید پڑھیں : عمران خان سمیت 94 اہم رہنماؤں کی گرفتاری کا فیصلہ،فہرست تیار


    دوسری جانب وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت 94 اہم رہنماؤں کی گرفتاری کا فیصلہ کرتے ہوئے فہرست تیار کرلی جس میں شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، شیریں مزاری، علیم ڈار، اسد عمر سمیت دیگر اہم نام شامل ہیں۔


    مزید پڑھیں: کارکنان تمام رکاوٹیں ہٹاکر کل اسلام آباد پہنچیں،عمران خان


    یاد رہے کہ  گزشتہ روز تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ کارکنان تمام رکاوٹیں ہٹاکر کل اسلام آباد بنی گالہ پہنچیں، لوگوں کو اسلام آباد آنے سے روکا جارہاہے، یہ کون سی جمہوریت ہے کہ آپ لوگوں کو بند کریں اور جیلوں میں ڈالیں۔

  • اسلام آباد دھرنا: ایف سی کی تنخواہیں‌ اور گریڈ بڑھانے کا فیصلہ

    اسلام آباد دھرنا: ایف سی کی تنخواہیں‌ اور گریڈ بڑھانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: ایف سی کی تنخواہوں میں اضافہ کرکے پنجاب پولیس کے برابر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، وزیر داخلہ نے کانسٹیبلز اور ہیڈ کانسٹیبلز کے گریڈ بڑھانے کی بھی منظوری دے دی۔

    یہ پڑھیں: دھرنے سے قبل، اسلام آباد پولیس کے گریڈز میں‌ اضافہ

    اطلاعات کے مطابق وزارت داخلہ نے ایف سی (فرنٹیر کانسٹیبلری) کی تنخواہوں میں پچاس فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ساتھ ہی کانسٹیبلز اور ہیڈ کانسٹیبلز کے گریڈ بھی بڑھائیں گے۔

    پہلے مرحلے میں تنخواہوں میں پچاس فیصد اضافہ کیا جائے گا، دوسرے مرحلے میں کانسٹیبل کا گریڈ بڑھا کر 5 سے 7 اور ہیڈ کانسٹیبل کا گریڈ 7 سے بڑھا کر 9 کردیا جائے گا۔

    وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق ایف سی کے اہلکاروں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 35 سے بڑھا کر 45 کردی جائے گی جبکہ انہیں ہائی سیکیورٹی رسک الائونس بھی ملے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: دھرنا روکنے کیلئے: اسلام آباد پولیس کا 46 کروڑ روپے کا مطالبہ منظور

    وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے ان مراعات کی منظوری دے دی ہے تاہم وزیراعظم سے حتمی منظوری کے بعد کل باضابطہ طور پر اس کا اعلان کیا جائے گا اور نوٹی فکیشن جاری ہوگا۔

    قبل ازیں اسلام آباد پولیس کے گریڈ میں اضافہ کیا جاچکا ہے،دھرنے کو روکنے کے لیے اسلام آباد پولیس نے 46 کروڑ روپے کے مطالبات پیش کیے تھے جسے منظور کرلیا گیا ہے۔

  • لاہور: تحریک انصاف کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف وکلا کا احتجاج

    لاہور: تحریک انصاف کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف وکلا کا احتجاج

    لاہور: تحریک انصاف کے کارکنوں پر پولیس تشدد اور گرفتاریوں کے خلاف تحریک انصاف لائرز ونگ کے وکلا لاہور کے مال روڈ پر نکل آئے۔ وکلا سڑک پر ٹائر جلا کر گو نواز گو کے نعرے لگاتے رہے۔

    تحریک انصاف کے وکلا نے کارکنوں پر پولیس تشدد کے خلاف لاہور ہائیکورٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے جی پی او چوک میں ٹائر جلا کر مال روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔

    احتجاج کے دوران وکلا گو نواز گو اور حکومت مخالف نعرے لگاتے رہے۔ وکلا کے احتجاج کے باعث مال روڈ پر ٹریفک کی بندش سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا شہر کے تمام راستوں سے کنٹینرز ہٹانے کا حکم *

    احتجاج کے دوران ایک شہری نے وکلا کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹ عبور کرنا چاہی تو احتجاج کرنے والے ایک وکیل نے اسے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    واضح رہے کہ تحریک انصاف کے احتجاجی دھرنے کے خلاف حکومت نے کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔ کل شام تحریک انصاف کے تقریباً 500 کارکنان کو گرفتار کیا گیا جبکہ آج مزید 55 کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    دوسری جانب راولپنڈی کے کمیٹی چوک میں پولیس نے شیخ رشید کے خطاب کے دوران لاٹھی چارج اور شیلنگ شروع کردی جس کے سبب کارکنان کے بار بار منتشر ہونے اور کمیٹی چوک کے اطراف کی گلیوں میں منظم ہو کر دوبارہ کمیٹی چوک پر جمع ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔

  • اسلام آباد: ہائی کورٹ کا شہر کے تمام راستوں سے کنٹینرز ہٹانے کا حکم

    اسلام آباد: ہائی کورٹ کا شہر کے تمام راستوں سے کنٹینرز ہٹانے کا حکم

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کی درخواست پر اسلام آباد کے تمام داخلی اور خارجی راستوں سے کنٹینرز ہٹانے اور کسی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے تحریک انصاف کے کارکنان کی گرفتاری کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔

    اپنے ریمارکس میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف والوں کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ کسی کی سنتے نہیں۔ انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل والےآرڈر پر تحریک انصاف نے ججز اور عدالت کی کردار کشی شروع کردی۔

    اسلام آباد میں ایک بار پھر دفعہ 144 نافذ *

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ جب عدالت کوئی حکم دیتی ہے تو اس پرعملدر آمد کروانا بھی جانتے ہیں۔ انہوں نے دریافت کیا کہ آپ شہر بند کریں گے یا پرامن احتجاج کریں گے؟ جواب میں تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ ہم عدالت کا احترام کرتے ہیں اور کل والے حکم کو من و عن مانتے ہیں۔

    جسٹس شوکت عزیز نے پولیس کو گرفتار کارکنوں کی فہرست 31 اکتوبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے اسلام آباد کی سڑکوں سے کنٹینر ہٹانے کا حکم بھی دے دیا البتہ کوئی جرم کا مرتکب ہو تو اس کو گرفتار کیا جائے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ 31 اکتوبر تک کوئی کنٹینر نہیں لگے گا۔

    واضح رہے کہ کل بھی اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف اور ضلعی انتظامیہ کو شہر سیل کرنے سے روک دیا تھا۔ عدالت نے سیکریٹری داخلہ کو حکم دیا تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں کوئی کنٹینر نہیں لگے گا۔ عدالت کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ دھرنے کے لیے پریڈ گراؤنڈ کو مختص کر کے نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے۔

  • کوئی طاقت 2 نومبر اسلام آباد کے احتجاج کو نہیں روک سکتی، عمران‌ خان

    کوئی طاقت 2 نومبر اسلام آباد کے احتجاج کو نہیں روک سکتی، عمران‌ خان

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ کوئی طاقت 2 نومبر اسلام آباد کے احتجاج کو نہں روک سکتی، 2نومبر کو تاریخی اور فیصلہ کن اجتماع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کا بنی گالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام پاکستانیوں کو 2 تاریخ کے احتجاج میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں، سب بھرپور طریقے سے شرکت کریں، میرا جذبہ اور جنون روز بروز بڑھتا جا رہا ہے ، ایک اندھیری رات کے بعد روشنی نظر آرہی ہے۔

    نواز شریف کو کبھی جمہوریت کی سمجھ ہی نہیں آئی

    عمران خان نے نواز شریف کی بادشاہت کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف ایک آمر کے سائے تلے پلے بڑھے ہیں، نواز شریف کو کبھی جمہوریت کی سمجھ ہی نہیں آئی، یہ جب بھی اقتدار میں آیا، امیر المومنین بننے کی کوشش کی اور اداروں کو تباہ کیا۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف نے جتنا نقصان پاکستان کو پہنچایا ، کسی پاکستانی نے نہیں پہنچایا، نواز شریف نے لوگوں کے ضمیر کا سودا کیا، نوازشریف نہ استعفی دیتے ہیں اور نہ احتساب دیتے ہیں، وزیر اعظم نے آئین توڑا ہے۔

    دو نومبر کو اسلام آباد میں تاریخی اور فیصلہ کن اجتماع ہوگا

    کپتان نے کہا کہ 2نومبر کو اسلام آباد میں تاریخی اور فیصلہ کن اجتماع ہوگا، پُر امن احتجاج ہمارا حق ہے روکنے کی کوشش نہ کی جائے، پاکستان کی تاریخ میں اتنے لوگ کبھی نہیں نکلے ہونگے جو 2 نومبر کو نکلیں گے، رہنماؤں کے گھروں اور ٹرانسپوٹر کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے ، جس طرح کے حربے استعمال کئے جا رہے ہیں یہ لوگ ناکام ہونگے۔

    انکا کہنا تھا کہ کوئی طاقت 2 نومبر کے احتجاج کو نہں روک سکتی، ہم رکنے والے نہیں اسی طرح کیا گیا تو ملک انتشار کی طرف جائے گا، لوگ کل راولپنڈی میں ایک ٹریلر دیکھ لیں گے۔

    پنجاب پولیس کے ہاتھوں پر ماڈل ٹاؤن کے لوگوں کا خون ہے

    عمران خان کا پنجاب پولیس سے متعلق کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کے ہاتھوں پر ماڈل ٹاؤن کے لوگوں کا خون ہے، نواز شریف اور شہباز شریف اس کے ذمہ دار تھے، خیبر پختوانخوا کی پولیس غیر سیاسی ہے جبکہ پنجاب پولیس کو جانبدار بنادیا گیا ہے۔

    اسلام اباد کورٹ کے حکم سے متفق نہیں، وکیل ںعیم بخاری

    پاکستان تحریک انصاف کے وکیل ںعیم بخاری کا کہنا تھا کہ اسلام اباد کورٹ کے حکم سے متفق نہیں، فیصلے کی بنیاد تعصب ہے ، عدالت نے آرڈر سنے بغیر جاری کیا ،ہم اس آرڈر کو چیلنج کریں گے، یہ احکامات دائرہ اختیار سے باہر نکل کر جاری کیے گئے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم چیلنج کریں گے، بابر اعوان

    وکیل پی ٹی آئی بابر اعوان اسلام آباد ہائیکورٹ کے آرڈر کو دیکھ لیا، جائزہ لے رہے ہیں، دو طرح کی پٹیشن فائل کرنے پر غور کررہے ہیں، ’سپریم کورٹ کا فیصلہ تمام عدالتوں پر اتھارٹی کی حیثیت رکھتا ہے، آئین کے آرٹیکل 10کے تحت کسی فریق کو سنے بغیر کوئی فیصلہ یا حکم نہیں دیا جاسکتا۔

    بابر اعوان نے کہا کہ ’آئندہ 24 گھنٹوں میں اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم چیلنج کردیں گے۔

    اس سے قبل اسلام آباد بند نہ کرنے کے عدالتی حکم کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی قیادت میں رہنماؤں نے آئینی ماہرین کے ساتھ بنی گالہ سرجوڑلی، پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ احتجاج ہمار آئینی حق ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کارکن جمع خاطر رکھیں اجتماع تو ہرصورت ہوگا، نعیم الحق نے کہا پنجاب پولیس کارکنوں کو ہراساں کررہی ہے جبکہ ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ حکومت باز آجائے ورنہ دمادم مست قلندر ہوگا۔


    مزید ہڑھیں:  ہائی کورٹ نے تحریک انصاف اور انتظامیہ کو شہر سیل کرنے سے روک دیا


    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریک انصاف کے 2 نومبر کے دھرنے کو روکنے سے متعلق درخواست کی سماعت میں عدالت نے تحریک انصاف اور ضلعی انتظامیہ کو شہر سیل کرنے سے روکتے ہوئے دھرنے کے لیے پریڈ گراؤنڈ کو مختص کرنے کی ہدایت کی تھی۔