Tag: Islamabad police

  • ناقص پولیسنگ پر اسلام آباد پولیس کے افسران زیر عتاب آ گئے

    ناقص پولیسنگ پر اسلام آباد پولیس کے افسران زیر عتاب آ گئے

    اسلام آباد: ناقص پولیسنگ پر اسلام آباد پولیس کے افسران زیر عتاب آ گئے، جرائم پر قابو پانے میں ناکامی اور بد انتظامی پر آئی جی نے سخت ایکشن لے لیا ہے۔

    آئی جی اسلام آباد نے ناقص پرفارمنس پر ڈی ایس پی سبزی منڈی کو عہدے سے ہٹا دیا، اور ان کے خلاف چارج شیٹ بھی جاری کر دی، ڈی ایس پی رمنا کو بری ترین پرفارمنس پر معطل کر کے چارج شیٹ کیا گیا ہے۔

    ایس ایچ او آبپارہ کو ناقص پرفارمنس پر کلوز لائن کر کے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا، ایس ایچ او شہزاد ٹاؤن کو بھی کلوز لائن ہیڈ کوارٹر کر دیا گیا، انویسٹی گیشن آفیسر شہزاد ٹاؤن کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

    دوسری جانب ایس ایچ او سنبل اور انچارج انوسٹی گیشن سنبل کو بہترین پرفارمنس پر ایک ایک لاکھ روپے انعام اور کلاس ون سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا ہے۔

    پاکستان: سائبر کرائم کی 6 لاکھ سے زائد شکایات پر سزا صرف 222 کو ملی، وجہ کیا؟

    آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے افسران کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ پبلک ڈیلنگ اور کرائم فائٹنگ میں ناقص کارکردگی پر افسران کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، انھوں نے خبردار کیا ہے کہ پٹرولنگ نہ کرنے، اشتہاریوں کو نہ پکڑنے، کیسز ٹریس نہ کرنے اور پروفیشنل پولیسنگ کے تقاضے پورے نہ کرنے پر کارروائی ہوگی۔

    آئی جی کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو افسران اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے ان کو انعامات دیے جائیں گے، انھوں نے کہا غفلت اور لاپرواہی کرنے والے افسران کے خلاف سخت احتساب کا عمل جاری رہے گا۔

  • پتھراؤ سے زخمی اسلام آباد پولیس کا اہلکار عبدالحمید اسپتال میں دم توڑ گیا

    پتھراؤ سے زخمی اسلام آباد پولیس کا اہلکار عبدالحمید اسپتال میں دم توڑ گیا

    اسلام آباد: مظاہرین کے پتھراؤ سے زخمی ہونے والا اسلام آباد پولیس کا اہلکار عبدالحمید اسپتال میں دم توڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چونگی نمبر 26 پر زخمی ہونے والے اسلام آباد پولیس کے اہلکار عبدالحمید انتقال کر گئے، مظاہرین کے پتھراؤ سے زخمی عبدالحمید اسپتال میں زیر علاج تھے۔

    ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق مظاہرین پولیس کانسٹیبل عبدالحمید شاہ پر اغوا کے بعد تشدد کرتے رہے، عبدالحمید ایبٹ آباد کے رہائشی تھے اور انھیں تین ماہ بعد ریٹائر ہونا تھا۔

    وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے پولیس اہلکار عبدالحمید کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا، شہباز شریف نے ملوث تمام افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی، محسن نقوی نے کہا کہ تشدد کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔

    دوسری طرف اسلام آباد اور راولپنڈی میں زندگی معمول پر آنے لگی ہے، موبائل فون سروس بحال کر دیا گیا، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے مطابق اندرون شہر تمام رکاوٹیں اور کنٹینرز ہٹا دیے گئے، مری روڈ اور اطراف کے راستے ٹریفک کے لیے کھول دیے گئے۔

    راولپنڈی میں مجموعی طور پر ٹریفک بحال کر دی گئی ہے، فیض آباد کے مقام پر مری روڈ بند ہے، اسلام آباد پشاور ایم ون موٹر وے اور اسلام آباد لاہور ایم ٹو موٹر وے بھی ٹریفک کے لیے کھول دی گئی، لاہور کے داخلی و خارجی راستوں سے بھی کنٹینرز ہٹا دیے گئے، اور ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔

    ادھر خیبر پختونخوا اسمبلی نے اپنے وزیر اعلیٰ کو لاپتا قرار دے دیا ہے، صوبائی اسمبلی کا اجلاس آج دوپہر دو بجے ہوگا، وزیر اعلیٰ کے لاپتا ہونے پر بحث کی جائے گی، اسمبلی سیکرٹریٹ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کے پی ہاؤس اسلام آباد پر وفاقی حکومت کے اہلکاروں نے یلغار کی، وزیر اعلیٰ اور اسپیکر خیبرپختونخوا کے کمروں کے دروازے توڑے گئے۔

    کے پی حکومت نے وزیر اعلی کی بازیابی کے لیے درخواست دائر کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے، علی امین گنڈاپور کے وکیل کا کہنا ہے کہ رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ سے رابطہ ہوا ہے، درخواست دائر کر کے آج ہی سماعت کی استدعا کریں گے۔

  • وفاقی پولیس کے اہلکاروں کا سرکاری اسلحہ سے ڈکیتی کا انکشاف

    وفاقی پولیس کے اہلکاروں کا سرکاری اسلحہ سے ڈکیتی کا انکشاف

    اسلام آباد: وفاقی پولیس کے اہلکاروں کا سرکاری اسلحہ سے ڈکیتی کا انکشاف سامنے آگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد تھانہ روات پولیس نے پیٹرولیم ایجنسی پر ڈکیتی کے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا، گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش طارق محمود اور محمد عمران کے نام بتائے ہیں۔

    اسلام آباد پولیس کے مطابق طارق محمود اور محمد عمران اسلام آباد سی ٹی ڈی میں تعینات ہیں، دونوں اہلکار ڈکیتی کیلئے سرکاری اسلحہ اور وائر لیس استعمال کرتے تھے۔

    گزشتہ ماہ بھی ڈاکوؤں کی سرپرستی پر برطرف وفاقی پولیس اہلکاروں سے متعلق نئے انکشاف سامنے آئے تھے، اسلام آباد پولیس کے افسران و اہلکار مسلح ڈکیتیوں میں ملوث ڈاکوؤں کے سہولت کار نکلے تھے، انکوائری کے بعد افسران اور اہلکار وں کو سرکاری نوکریوں سے فارغ کر دیا گیا تھا۔

  • اسلام آباد پولیس نے شیر افضل مروت کو حراست میں لیا پھر چھوڑ دیا

    اسلام آباد پولیس نے شیر افضل مروت کو حراست میں لیا پھر چھوڑ دیا

    اسلام آباد: پولیس نے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کو حراست میں لیا اور کچھ دیر بعد پھر چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے رکن اور پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کو اسلام آباد پولیس نے ان کی گاڑی روک کر حراست میں لیا اور انھیں تھانہ گولڑہ لے گئی، تاہم بعد ازاں انھیں چھوڑ دیا گیا۔

    شیر افضل مروت کو ترنول جلسہ گاہ کے قریب سے حراست میں لیا گیا تھا، ترنول جلسہ گاہ پہنچنے والے 16 پی ٹی آئی کارکنان کو بھی حراست میں لیا گیا۔ شیر افضل مروت کی گرفتاری کے بارے میں ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے تصدیق کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے آج جمعرات کو اسلام آباد کے نواحی علاقے ترنول میں ہونے والا جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو 8 ستمبر کو جلسے کے لیے نیا این او سی جاری کر دیا ہے۔ پولیس کی جانب سے دفعہ 144 نافذ ہے، اور پولیس کی بھاری نفری ترنول جلسہ گاہ پر موجود ہے۔

  • احاطہ عدالت سے گرفتاری، ہائیکورٹ کے حکم پر اسلام آباد پولیس نے ایس او پیز مرتب کر لیے

    احاطہ عدالت سے گرفتاری، ہائیکورٹ کے حکم پر اسلام آباد پولیس نے ایس او پیز مرتب کر لیے

    اسلام آباد: احاطہ عدالت سے گرفتاری کے معاملے پر ہائیکورٹ کے حکم پر اسلام آباد پولیس نے ایس او پیز مرتب کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے بعد آئی جی اسلام آباد نے احاطہ عدالت سے ملزمان کی گرفتاری کے سلسلے میں نئے ایس او پیز ہائیکورٹ میں پیش کر دیے۔

    آئی جی کی جانب سے اسلام آباد پولیس کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ انصاف کے حصول کے لیے آئے ملزم کی احاطہ عدالت سے گرفتاری نہ کی جائے، یہ ایس او پیز اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر کے حکم پر مرتب کی گئی ہیں۔

    نئے ایس او پیز اسلام آباد کے تفتیشی افسران کو بھیجوا دیے گئے ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ انصاف کے حصول کے آئے ملزم کی احاطہ عدالت سے گرفتاری نہیں ہوگی، صرف عدالتی حکم پر گرفتاری عمل میں لائی جا سکے گی۔

    ایس او پیز کے مطابق دہشت گردی، عدالتی وقار، اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے گرفتاری کی جا سکے گی، ملزم اگر احاطہ عدالت میں قابل دست اندازی جرم کا ارتکاب کرے تو اس کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی، اور ایسی کسی گرفتاری کی صورت میں عدالتی سیکیورٹی انچارج کو مطلع کیا جائے گا۔

    ایس او پیز کے مطابق ایس پی سیکیورٹی ان تمام معاملات میں انچارج ہوں گے، اور آئندہ سے کسی قسم کی خلاف ورزی پر اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

  • کیا ایک دو منٹ بچانا آپ کی جان سے زیادہ ضروری ہے؟

    کیا ایک دو منٹ بچانا آپ کی جان سے زیادہ ضروری ہے؟

    اسلام آباد : پاکستان میں گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سڑکوں پر ٹریفک حادثات کی شرح میں اضافہ کا سبب بن رہی ہے، تاہم اس کی بڑی وجہ شہریوں کی ٹریفک قوانین سے لاعلمی بھی ہے۔

    اکثر اوقات دیکھا گیا ہے کہ ہیوی اور کمرشل گاڑیوں کے ڈرائیوروں کے سروں پر اوور ٹیکنگ اور تیز رفتاری کا جنون سوار ہوتا ہے جو جان لیوا حادثات کا سبب بنتا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر پانچ منٹ میں ایک شخص ٹریفک حادثے کا شکار ہوتا ہے، ملک میں ٹریفک حادثات کے باعث مجموعی طور پر سالانہ 28 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوتے ہیں۔

    اس حوالے سے عوام میں آگاہی پھیلانے کیلئے اسلام آباد پولیس کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ محض چند منٹ بچانے کیلیے لوگ اپنے ساتھ دوسروں کی زندگیوں کو بھی داؤ پر لگا دیتے ہیں جو کسی طور بھی قابل قبول نہیں۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک مصروف شاہراہ پر موجود لوگ تیز رفتار گاڑیوں کی آمد رفت کے باوجود سڑک پار کررہے ہیں اور ایسے میں راہ گیر یا ڈرئیور کی جانب سے ہونے والی ذرا سی لغزش بہت بڑے حادثے کو جنم دے سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ روڈ سیفٹی کے حوالے سے پاکستان کا شمار بدترین ممالک کی فہرست میں کیا جاتا ہے، نیشنل ٹرانسپورٹ ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں زیادہ تر ٹریفک حادثات انسانی غلطی کی وجہ سے ہوتے ہیں، جس میں ڈرائیورز کی غفلت سب سے نمایاں ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان میں ہر 5 منٹ میں ایک شخص ٹریفک حادثے کا شکار

    سب سے زیادہ ٹریفک حادثات خیبر پختونخواہ، اس کے بعد پنجاب اسلام آباد اور پھر سندھ میں رپورٹ ہوتے ہیں مگر اندرون سندھ حادثات کی بڑی وجہ سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ اور خستہ حالی ہے۔

  • اسلام آباد پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جھوٹا قرار دے دیا

    اسلام آباد پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جھوٹا قرار دے دیا

    اسلام آباد پولیس نے بچوں کو گرفتار کرنے کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی کے بیان کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہری کسی پروپیگنڈے کا حصہ نہ بنیںِ۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی کا بچوں کو گرفتار کرنے کا بیان جھوٹ قرار دے دیا۔

    اس حوالے سے ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان عامر مغل اور اس کے بیٹوں کے خلاف تھانہ ترنول میں مقدمہ درج ہے۔

    ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ پولیس نے صرف عامر مغل کے بیٹوں سعد عبداللہ، حسن عبداللہ کو گرفتار کیا تھا، کسی بچے کو گرفتار نہیں کیا اور نہ ہی توڑ پھوڑ کی گئی۔

    اسلام آباد پولیس کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کا بیان حقائق کے بالکل برعکس،عوام کو اشتعال دلانے اور اداروں کے خلاف اکسانے کے مترادف ہے۔

    ترجمان نے شہریوں سے اپیل کی ہے وہ ایسے پراپیگنڈے کا ہرگز حصہ نہ بنیں، اسلام آباد کیپیٹل پولیس قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہے۔

  • پی ٹی آئی رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    پی ٹی آئی رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    اسلام آباد : پی ٹی آئی رہنماؤں کو بیرون ملک روانگی سے روکنے کیلئے اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کردی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ تھانہ کھنہ کے مقدمے میں گرفتار نہ ہونے والے تحریک انصاف کے رہنماؤں کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    اسلام آباد پولیس کی جانب سے وزارت داخلہ کو باقاعدہ درخواست دے دی گئی ہے، راجہ خرم نواز، اخلاق اعوان ،علی اعوان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ وزارت داخلہ سے ملک حسنین اور ملک عامر علی کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    پولیس نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ خدشہ ہے کہ مذکورہ ملزمان گرفتاری سے بچنے کیلئے ملک سے فرار ہوسکتے ہیں، بیرون ملک فرار سے روکنے کیلئے ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔

  • اسلام آباد میں حالات کیسے ہیں؟ ترجمان پولیس کا بیان

    اسلام آباد میں حالات کیسے ہیں؟ ترجمان پولیس کا بیان

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تمام راستے کھلے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ جہاں جہاں مظاہرین نے سڑک بند کرنے کی کوشش کی، ان کے خلاف فوری کارروائی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں حالات پر امن اور راستے کھلے ہیں، جہاں جہاں مظاہرین نے سڑک بند کرنے کی کوشش کی، ان کے خلاف فوری کارروائی کی گئی۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف منصوبہ بندی کے تحت پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مشتعل مظاہرین متعدد مقامات پر موجود ہیں، ان کے پاس پتھر، غلیل، ڈنڈے اور پیٹرول بم ہیں۔

    خیال رہے کہ 9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو گرفتار کرلیا گیا تھا جس کے بعد سے ملک بھر میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

    اب تک ملک بھر میں پارٹی کے متعدد رہنماؤں اور سینکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

    وفاقی دارالحکومت میں دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی تھی جبکہ دفعہ 144 بھی نافذ کردی گئی تھی۔