Tag: islamabad unrest

  • بحران کے حل کے لئے فارمولا بنا لیا، سب کی جیت ہوگی، رحمان ملک

    بحران کے حل کے لئے فارمولا بنا لیا، سب کی جیت ہوگی، رحمان ملک

    کراچی: اپوزیشن جرگے کے کنوینئر اور پیپلز پارٹی کے رہنمارحمان ملک کہتے ہیں کہ ملک میں جاری سیاسی بحران کے حل کے لئے ایسا فارمولاترتیب دیا گیا ہےکہ جس میں سب کی جیت ہوگی۔

    رحمان ملک نےسیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کو مذاکرات کے لیےنقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کوچاہئے کہ وہ تمام گرفتارشدہ کارکنان کو فی الفوررہا کرے۔

    کراچی میں میڈ یاسے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک نے اپیل کی کہ فوج کوسیاست میں ملوث نہ کیاجائے۔انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن کے جرگے نے ایسافارمولاترتیب دے لیا ہے کہ جس میں سب کی جیت ہے، پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم نے بھی فارمولے کوسراہاہے۔

    رحمان ملک کاکہناتھا پیپلزپارٹی نے دہشت گردی کے باوجود بہترسیاسی حکمت عملی کے ذریعے اپنی مدت پوری کی، یہی وجہ ہے کہ قوم آج پیپلزپارٹی کادوریاد کررہی ہے۔

  • پاک فوج کوسیاست میں ملوث کرنے پرافسوس ہوا، ڈی جی آئی ایس پی آر

    پاک فوج کوسیاست میں ملوث کرنے پرافسوس ہوا، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آرکا کہنا ہے کہ ملالہ پرحملے کرنے والے دہشت گردوں کے گروہ کوگرفتارکرلیا گیا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل عاصم سلیم باجوہ نےکہا کہ ملالہ پرحملہ کرنےوالاشوریٰ نامی گروہ مولوی فضل اللہ کی ہدایت پرعمل کرتاتھاجنہیں گرفتارکرلیاگیاہے، انہوں نے بتایا کہ مولوی فضل اللہ پاکستان میں ہونے والے حملوں میں بھی ملوث ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ نہ صرف زیارت ریذیڈنسی پرحملہ کرنے والے ملزمان کوگرفتارکیا گیا ہےبلکہ کوئٹہ اورڈاکیارڈ پرحملے بھی ناکام بنائےگئے ہیں، پاک فوج کے ترجمان نے حملے ناکام بنانے کوانٹیلی جنس کی اہم کاوش قرار دیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاک فوج واضح طورپرملک میں جمہوریت کی حمایت کرچکی ہے،پاک فوج کوسیاست میں ملوث کرنے پرافسوس ہوا،جبکہ مسلح افواج سیلاب زدگان کی مدد کیلئے متاثرہ علاقوں میں موجود ہے اورریلیف کی ہرممکن کاوشیں جاری ہیں۔

    جنرل عاصم باجوہ کاکہناتھا کہ آپریشن ضرب ِعضب کامیابی سے جاری ہے، آپریشن دو محاذوں پر چل رہا ہے اوراب تک دتہ خیل اور میران شاہ کلیئر ہو چکے ہیں، شمالی وزیرستان کو غیر ملکی دہشتگردوں نے یرغمال بنایا ہواتھا، جبکہ آپریشن ضربِ عضب کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لئے ایک میکینزم بنایا گیا تھا اوراب تک 134خطرناک دہشتگردپکڑے جاچکے ہیں۔

    فوج ہر جگہ الرٹ ہے، آخری دہشتگرد کے خاتمے یا پکڑے جانے تک آپریشن جاری رہے گا، ابھی تک 2200 سے زائد آپریشن کئے جا چکے ہیں اور یہ انٹیلیجنس کی کامیابی ہے کہ بعد میں کئے گئے آپریشن میں تخریب پسن عناصر  بہت بڑی تعداد میں پکڑے گئے ہیں۔

  • ملک کے متعدد شہروں میں اے آروائی نیوز کی نشریات بند کرادی گئیں

    ملک کے متعدد شہروں میں اے آروائی نیوز کی نشریات بند کرادی گئیں

    کراچی: اسلام آباد میں پولیس کے جانب سے مظاہرین پر تشدد کی براہ راست کوریج کرنے پر مختلف شہروں میں اے آر وائی نیوز کی نشریات بند کرائی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد، راوہلپنڈی ، مانسہرہ ، لاہور ، فیصل آباد اور ساہیوال سمیت متعدد شہروں میں اے آر وائی نیوز کی نشریات جبراً بند کرادیں گئیں ہیں۔

    لاہور میں اے آر وائی نیوز کے بیورو آفس کو زبردستی بند کرایا گیا ہے دفتر کے عملے نے بمشکل اپنی جان بچائی ہے۔

    دوسری جانب اے آر وائی نیوز اسلام آباد کے دفتر میں مسلسل دھمکی آمیز فون کالز موصول ہورہی ہیں جن میں دفتر سے باہر نکلنے کی صورت میں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہے۔

    اس سے پہلے بھی سترہ روزہ دھرنے کے دوران متعدد باراے آر وائی نیوز کی نشریات بند کی گئی ہیں۔

  • اسلام آباد: پولیس کی شیلنگ اورفائرنگ، 8 جاں بحق، 200 سے زائد زخمی

    اسلام آباد: پولیس کی شیلنگ اورفائرنگ، 8 جاں بحق، 200 سے زائد زخمی

    اسلام آباد : شاہراہِ دستور پر پولیس کی جانب سے مظاہرین پر ربر کی گولیوں اور شیلنگ کے آزادانہ استعمال کے باعث اب تک موصول ہونے والے آٹھ افراد شہید ہوچکے ہیں جبکہ متعدد افراد شدید زخمی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے ذرائع سے اب تک تین افرادکی شہادت کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ مختلف اسپتالوں سے موصول ہونے والی اطلاعات اب تک کل آٹھ  افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پولیس کی جانب سے آزادانہ شیلنگ اور ربر کی گولیوں کے استعمال سے زخمی ہونے والے افراد کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے اور پمز اسپتال میں اب تک اسسی افراد زخمی حالت میں لائے گئے ہیں جبکہ پولی کلینک اسپتال میں ستر سے زائد زخمی لائے گئے ہیں۔

    اے آروائی نیوز کے اینکر پرسن اقرارالحسن نے شاہراہ ِ دستور سے براہِ راست رپورٹ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ابھی متعدد افراد انتہائی زخمی حالت میں ریڈزون میں موجودہیں اور پولیس اوردیگر قانون ناٖفذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ریسکیو پر مامورعملے کو داخلے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

  • الطاف حسین نے قومی حکومت کے قیام کا مطالبہ کردیا

    الطاف حسین نے قومی حکومت کے قیام کا مطالبہ کردیا

    کراچی : ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ملک میں قومی حکومت بنانے کا مطالبہ کردیا ، الطاف حسین کہتے ہیں کہ تمام کورکمانڈرز کو کہتا ہوں کہ اب دیر نہ کریں۔

    اپنے ایک انٹرویو میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کاکہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے فوج کے امیج کو بگاڑنے کی کوشش کی گئی اگر وہ وزیراعظم کی جگہ ہوتے تو اب تک استعفیٰ دے چکے ہوتے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے فوج کو دنیا بھر میں بدنام کیا ہے ،  اسمبلی سے منتخب وزیراعظم نے قوم سے  غلط بیانی کی اب انہیں عہدے پر رہنے کا کوئی جواز نہیں۔

    انہوں نے پاک فوج سے اپیل کی کہ خدارا ملک کو بچایا جائے اور صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے فوج مداخلت کرے،  ایسا نہ ہو کہ جمہوریت اور آئین کے چکر میں  ملک تباہ ہوجائے۔

    الطاف حسین نے یہ بھی کہا کہ سابق صدر پرویزمشرف کے خلاف آرٹیکل چھ غیر قانونی ہے ۔

  • چوہردری نثارنے ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان کی حمایت کردی

    چوہردری نثارنے ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان کی حمایت کردی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ِ داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے فوج کے کردار کے حوالے سے جان بوجھ کر غلط فہمی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں آئی ایس پی آر  کے بیان کی حمایت کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے فوج کو کبھی نہیں کہا کہ وہ ہمارے ضامن بنیں

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج بالکل غیر سیاسی ہے، آرمی چیف سے ملاقات پر ایک پیغام کو غیرآئینی لبادہ پہنادیاگیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایس پی آر نے سہولت کار کا لفظ استعمال کیا ہے جو کہ آئین کے دائرے میں آتا ہے۔

    چہودری نثار نے یہ بھی کہا کہ ریڈ زون کی حفاطت کی ذمہ داری آرٹیکل 245 کے تحت فوج کے حوالے ہے۔

    ان کا یہ بیان ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ’ٹوئٹر‘ پر دئے گئے پیغام کے بعد آیا جس میں انہوں نے کہا کہ ’’حکومت نے فوج کو حالی سیاسی بحران میں سہولت کار کے فرائض انجام دینے کا کہا ہے‘‘۔

  • دھرنوں کے اطراف سیکیورٹی سخت کردی گئی

    دھرنوں کے اطراف سیکیورٹی سخت کردی گئی

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک ِ انصاف کی اطراف پولیس اورایف سی کے مزید دستے تعینات کردیئے گئے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصا ف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے دھرنے بدستورجاری ہیں اور ہرگزرتے دن کے ساتھ دارالحکومت کا سیاسی موسم بتدریج گرم ہوتا جارہاہے۔

    مبصرین کہتے ہیں کہ فریقین فائنل راؤنڈ میں داخل ہوچکے ہیں جبکہ دوسری جانب حکومت نے بھی کمر کس لی ہے اور آزادی اور انقلاب دھرنوں کےاطراف پولیس اور ایف سی کے مزید تازہ دم دستے تعینات کردیئے ہیں۔

    شاہرہ دستور خالی کرنے کے عدالتی حکم کے بعد دھرنوں کے شرکا کے خلاف کریک ڈاؤن کا بھی خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ اس پہلے حکومت کی جانب سے دھرنوں کے شرکاء کو متبادل جگہ کی پیشکس کی گئی تھی تاہم تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک نے اس پیشکش کو مسترد کردیا تھا۔

    اب انقلاب اور آزادی مارچ کے اطراف پولیس اورایف سی کے مزید دستے تعینات کرنے کے علاوہ لاٹھی برداراہلکاروں کو بھی وہاں تعینات کردیا گیا ہے اور سرکاری عمارتوں کی سیکیورٹی بھی سخت کردی گئی ہے۔

  • آصف زرداری کی سراج الحق سےمنصورہ میں ملاقات

    آصف زرداری کی سراج الحق سےمنصورہ میں ملاقات

    لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نےکہاہےکہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں ذاتی سیاسی و جماعتی وابستگی سے بالاتر ہو کر آئین و جمہوریت کے لیے ایک ہیں۔

    منصورہ میں سابق صدراورچیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ایک پرامن و باعزت طریقے سے قوم کو اس بحران سے نکالا جائے اور فریقین کو ایک عزت کا راستہ طے کرنے میں معاونت فراہم کی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے پیپلز پارٹی کی موجودہ سیاسی بحران سے نمٹنے کے لیے چار رکنی کمیٹی بنائی ہے جو موجودہ سیاسی بحران کے حل میں ہم سے معاونت کریگی، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے قومی اسمبلی کے اسپیکر سے اپیل کی کہ وہ تحریک انصاف کے اراکین کی جانب سے دیئے گئے استعفے کو منظور کرنے میں عجلت سے کام نہ لیں۔

    امیر جماعت اسلامی نے فریقین کی جانب سے مذاکرات کی میز پر بیٹھنے پر راضی ہونے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیا۔

  • اسٹیبلشمنٹ اورعدلیہ کا سیاسی بحران سے دور رہنا خوش آئند ہے، سراج الحق

    اسٹیبلشمنٹ اورعدلیہ کا سیاسی بحران سے دور رہنا خوش آئند ہے، سراج الحق

    لاہور: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قابلِ اطمینان بات یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور سپریم کورٹ نے خود کو موجودہ سیاسی بحران سے دور رکھا ہے۔

    جماعت اسلامی کے صدر دفتر المنصورہ میں ہونے والی ایک گھنٹہ طویل ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں سابق صدر کے ساتھ سابق وزیرِ داخلہ رحمان ملک اور قائد حزبِ اختلاف خورشید شاہ بھی موجود تھے جبکہ جماعت اسلامی کی جانب سے فرید پراچہ اور لیاقت بلوچ بھی موجود تھے۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک کا دارالخلافہ اسلام آباد اس وقت دھرنوں کی زد میں ہے اور ہر وقت وہاں نعرے بازی ہوتی ہے جس کے باعث دن میں ایوان کی کاروائی کرنا بھی مشکل ہے اور رات میں ارکانِ اسمبلی سو بھی نہیں پاتے۔ ملک کے اٹھارہ کروڑعوام بھی ملک کے سیاسی مستقبل کے بارے میں فکرمند ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ فریقین کو اس انتہا پر کہ جہاں وہ آچکے ہیں وہاں سے واپسی کا باعزت راستہ دیا جائے، اس سلسلے میں سابق صدر نے چار رکنی وفد بھی تشکیل دیا ہے جو بحران کے خاتمے تک جماعت اسلامی سے رابطے میں رہے گا۔ وفد میں خورشید شاہ، رحمان ملک، رضا ربانی اور اعتزاز احسن شامل ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ دونوں فریق مذاکرات کی میز پر آگئے ہیں اور دونوں ہی جانب سے تلخی میں کمی آرہی ہے۔
    انہوں نے کہا کہ تحریک ِ انصاف اپنے استعفے سیکریٹری اسمبلی کے پاس جمع کراچکی ہے لیکن ہم نے اسپیکر سے اپیل کی ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے ارکان ِ اسمبلی کے استعفے منظور نہ کرے اور ساتھ ہی ساتھ ہم نے عمران خان کوبھی مشورہ دیا ہے کہ فیصلے کرنے میں جلدی نہ کریں۔

    سراج الحق نے اس امر پر اطمینان کا اظہارکیا کہ اسٹیبلشمنٹ اور سپریم کورٹ نے اس بحران خود کو دور رکھا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاسی قوتوں کے جتنے بھی خیرخواہ ہیں وہ سب ہی دونوں فریقین کو مذاکرات کے ذریعے معاملے کا پرامن حل نکالنا چاہئے ، اس وقت جو بھی قومی مفاد کے لئے اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹے گا قوم اسے عزت کی نگاہ سے دیکھے گی۔